ابوبکر بن حفص

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
ابوبکر بن حفص
معلومات شخصیت
کنیت أبو بكر
عملی زندگی
طبقہ 5  : من صغار التابعين
استاد سالم بن عبد اللہ ،  عروہ بن زبیر ،  عبد اللہ بن عمر ،  ابو سلمہ بن عبدالرحمٰن ،  حسن المثنیٰ ،  عبد اللہ بن حسن مثنی   ویکی ڈیٹا پر (P1066) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
نمایاں شاگرد شعبہ بن حجاج   ویکی ڈیٹا پر (P802) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ محدث   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ابو بکر بن حفص بن عمر بن سعد بن ابی وقاص ، آپ حدیث کے ثقہ تابعی اور حدیث نبوی کے راوی ہیں ۔ دوسرے منابع میں کہا گیا ہے کہ وہ صحابی تھے لیکن یہ ٹھیک نہیں ہے۔

سیرت[ترمیم]

الاصابہ فی تمییز الصحابہ میں ذکر کیا گیا ہے کہ ابوبکر بن حفص تابعین میں سے تھے جبکہ حافظ ابو مسعود نے ان کا تذکرہ صحابہ میں کیا ہے۔ حجاج بن المنہال، حماد، علی، ابو العالیہ اور ابوبکر بن حفص رحمہ اللہ علیہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم عبد اللہ بن رواحہ رضی اللہ عنہ کی عیادت کے لیے تشریف لائے اور لوگوں نے کہا۔ اے خدا کے رسول ہم نے سوچا بھی نہیں تھا کہ وہ اس وقت تک مرے گا جب تک کہ وہ خدا کے نام پر قتل نہ کر دیا جائے! پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا تم جانتے ہو میری امت کے شہداء کون ہیں؟ لوگ خاموش رہے، عبد اللہ بن رواحہ رضی اللہ عنہ نے کہا: اللہ کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جانتے ہیں۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : جس نے اپنے گھوڑے کو کاٹ دیا اور جس کا خون بہایا گیا یعنی وہ جنگ میں شہید ہو گیا۔ اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مزید فرمایا میری امت کے شہداء کم ہیں، مقتول شہید ہے، غرق ہونے والا شہید بھی ہے، مصیبت زدہ بھی شہید ہے،کافر دشمن پر وار کرنے والا شہید اور ولادت والا بچہ شہید ہے یعنی جو عورت بچے کی ولادت کے وقت فوت ہو جائے۔ اس حدیث کو شعبہ نے ابو مصعب یا ابن مصعب نے عبادہ بن صامت کی سند سے روایت کیا ہے۔[1]

نسب اور اولاد[ترمیم]

اس کا نسب اور اولاد ابوبکر بن حفص بن عمر بن سعد بن ابی وقاص ان کی والدہ ہنیدہ بنت عمر بن محرز تھیں، المختار نے حفص اور ان کے والد کو قتل کیا، ابوبکر بن حفص نے عبد الملک، محمد اور حفصہ کو جنم دیا۔ ان کی والدہ بریحہ بنت محمد بن الاسود، المحیہ اور ام سلمہ تھیں۔ ان کی ماں ام ولد لونڈی تھی جسے تدعی سعدہ کہتے ہیں۔ [2]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. أبي الفضل أحمد بن علي/ابن حجر (2010-01-01)۔ الإصابة في تمييز الصحابة 1-9 مع الفهارس ج7 (بزبان عربی)۔ Dar Al Kotob Al Ilmiyah دار الكتب العلمية۔ 08 دسمبر 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  2. استشهاد بويكي بيانات|Q116752596|ج=7|ص=43|via=المكتبة الشاملة