ابو خالد کابلی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

ابو خالد کابلی ( کنکر عرفی)، شیعوں کے چوتھے امام علی ابن الحسین (سجاد) کے اصحاب میں سے ایک؛ اور ان کے قریب ترین شیعوں میں سے تھے۔ وہ کابل کا رہنے والا تھا جس نے حجاز کا سفر کیا اور اسے محمد ابن حنفیہ کا حامی سمجھا جاتا تھا لیکن یحییٰ بن ام تاویل کی رہنمائی سے وہ زین العابدین کی خدمت میں پہنچا اور ان سے پیار کیا اور ان کی امامت کا اقرار کیا۔ [1]

زندگی[ترمیم]

ان کی زندگی سے معلوم ہوتا ہے کہ ابو خالد پہلے محمد بن حنفیہ کی امامت پر یقین رکھتے تھے لیکن یحییٰ بن ام تاویل کی رہنمائی اور اصرار سے ان کی ملاقات امام سجاد (شیعوں کے چوتھے امام) سے ہو گئی اور چونکہ امام سجاد نے اسے بچپن کے نام کنکر سے بلایا توکنکر کو امام سجاد کی امامت پر یقین ہو گیا۔ اور پھر وہ شیعوں کے چوتھے امام کے قریبی ساتھیوں میں سے ہو گئے۔ انھوں نے اہل بیت سے اس قدر قرب حاصل کیا کہ وہ باب یعنی رسائی کا راستہ کہلائے۔ سجاد یعنی امام سجاد (شیعوں کے چوتھے امام) کے ثقہ راوی اور شاگردوں میں شمار ہوتے تھے۔

حسین ابن علی کی امامت کے شروع میں ایک روایت کے مطابق حالات ایسے تھے کہ زیادہ تر لوگ پیغمبر اسلام کے خاندان کے ارد گرد سے پراکندہ تھے اور صرف چند لوگ آپ کے ساتھ تھے۔ یہ دور حجاج بن یوسف کی حکومت کا تھا اور اسی وجہ سے شیعوں کو کوئی تحفظ حاصل نہیں تھا۔ فضل بن شاذان ابو خالد کو ان پانچ افراد میں سے ایک مانتا ہے جو حسین ابن علی کی امامت کے آغاز میں حسین کے شیعہ مانے جاتے تھے۔ [2]

ابو خالد بھی کافی دیر تک حجاج سے بچتے رہے اور آخر کار بنی امیہ سے محفوظ رہنے کے لیے مکہ چلے گئے۔ امام سجاد کی وفات کے بعد وہ جعفر صادق کے ساتھیوں میں شامل ہو گئے۔

عقائد، اخلاقیات، تاریخ، مہدویت، تفسیر اور دیگر کے بارے میں ابو خالد سے تقریباً 80 روایات بیان کی ہیں۔

اساتذہ[ترمیم]

ابو خالد کابلی نے اپنی زندگی کا بیشتر حصہ مدینہ میں 61ھ سے 114ھ تک گزارا۔ امام سجاد ، امام باقر اور امام جعفر صادق جیسے عظیم استادوں سے دین و علم سیکھا۔ ابو خالد کی زیادہ تر روایات شیعوں کے پانچویں اور چھٹے امام سے ہیں۔

شاگردان[ترمیم]

ابو خالد سے روایت کرنے والوں میں سے بعض یہ ہیں:

  • ابی حمزہ ثمالی
  • ابن عماره
  • ابن ابوایوب
  • بشر کناسی
  • اسماعیل بن جابر
  • جمیل بن صالح
  • حسین بن سلمہ
  • حامد بن صالح
  • سدیر صیرفی
  • سعید بن جبیر
  • عبد الحمید طائی
  • عبد اللہ بن فضل
  • محمد بن حمران
  • مسر بن عبد العزیز نخعی
  • معمر بن یحییٰ بن سام
  • منصور بن یونس

حوالہ جات[ترمیم]

  1. تاریخ امامت، اصغر منتظر القائم، ص 171 و 172
  2. سعید بن جبیر، حکیم بن جبیر بن مطعم، یحیی ابن ام طویل و ابوخالد کابلی