مندرجات کا رخ کریں

اشرف پہلوی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
اشرف پہلوی
(فارسی میں: اشرف پهلوی ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
 

معلومات شخصیت
پیدائش 26 اکتوبر 1919ء [1][2][3]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تہران   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 7 جنوری 2016ء (97 سال)[2][3]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
موناکو   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وجہ وفات الزائمر   ویکی ڈیٹا پر (P509) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مدفن موناکو   ویکی ڈیٹا پر (P119) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت ایران   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عارضہ الزائمر   ویکی ڈیٹا پر (P1050) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شریک حیات مرزا غلام غازم (1937–1942)[4]
احمد شفیق (1944–1960)[4]
مہدی بشہیری (1960–)[5]  ویکی ڈیٹا پر (P26) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اولاد شہریار شفیق [6]،  آزادہ شفیق ،  شاہرم پہلوی [6]  ویکی ڈیٹا پر (P40) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
والد رضا شاہ پہلوی   ویکی ڈیٹا پر (P22) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
والدہ تاج‌ الملوک آیرملو   ویکی ڈیٹا پر (P25) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بہن/بھائی
شمس پہلوی ،  فاطمہ پہلوی ،  ہمدم‌السلطنہ پہلوی ،  محمد رضا شاہ پہلوی ،  علی رضا پہلوی ،  احمد رضا پہلوی ،  عبد الرضا پہلوی   ویکی ڈیٹا پر (P3373) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
خاندان شاہی ایرانی ریاست   ویکی ڈیٹا پر (P53) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
دیگر معلومات
پیشہ مترجم ،  سفارت کار ،  سیاست دان ،  مصنفہ   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان فارسی [7]  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات
ویب سائٹ
ویب سائٹ باضابطہ ویب سائٹ  ویکی ڈیٹا پر (P856) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

اشرف الملوک پہلوی (فارسی: اشرف‌الملوک پهلوی‎ اشرف الملوک)، Ašraf Pahlavi، 26 اکتوبر 1919 ء- 7 جنوری 2016ء) ایران (فارس) کے آخری شاہ محمد رضا پہلوی کی جڑواں بہن اور پہلوی خاندان کی رکن تھیں۔ انھیں "اپنے بھائی کے پیچھے طاقت" سمجھا جاتا تھا اور 1953ء کی بغاوت میں ان کا اہم کردار تھا جس نے شاہ کی بادشاہی حکمرانی کو مضبوط کرنے کے حق میں وزیر اعظم محمد مصدق کا تختہ الٹ دیا تھا۔ [8] انھوں نے محل کے مشیر کے طور پر اپنے بھائی کی خدمت کی اور خواتین کے حقوق کی ایک مضبوط وکیل تھی۔ 1979ء میں ایرانی انقلاب کے بعد، وہ فرانس، نیویارک، پیرس اور مونٹی کارلو میں جلاوطنی کی زندگی گزاریں اور ایرانی اسلامی جمہوریہ کے خلاف کھلم کھلا رہیں۔ [8]

ابتدائی زندگی

[ترمیم]

اشرف پہلوی اپنے بھائی محمد رضا کے پانچ گھنٹے بعد 26 اکتوبر 1919ء کو تہران میں پیدا ہوئیں۔ ان کے والدرضا پہلوی تھے، ایک فوجی کمانڈر، جو فارس کے شاہ بنے، اوروالدہ تدج المولوک، جو ان کی چار بیویوں میں سے دوسری تھیں۔ ان کے 10 سگے اور سوتیلے بہن بھائی تھے۔ [9]

1930ء کی دہائی کے اوائل میں، اشرف پہلوی، ان کی بڑی بہن شمس اور ان کی والدہ ان پہلی اہم ایرانی خواتین میں شامل تھیں جنھوں نے روایتی نقاب پہننا چھوڑ دیا۔ 8 جنوری 1936ء کو، انھوں نے اور ان کی والدہ اور بہن نے کشف حجاب (پردے کے خاتمے) میں ایک اہم علامتی کردار ادا کیا جو گریجویشن کی تقریب میں شرکت کرکے خواتین کو عوامی معاشرے میں شامل کرنے کی شاہ کی کوششوں کا ایک حصہ تھا۔ [10]

1932 ءمیں، انھوں نے دوسری مشرقی خواتین کی کانگریس کی میزبانی کی، جس کا اہتمام جمعیتِ نسوانِ وطنخہ نے کیا تھا۔ [11]

اشرف پہلوی کو یونیورسٹی جانے کی اجازت نہیں دی گئی اور اس کی بجائے 1937ء میں 18 سال کی عمر میں مرزا خان غوام سے شادی کر دی گئی، جن کا خاندان سیاسی طور پر اپنے والد کے ساتھ منسلک تھا۔

اشرف پہلوی جوانی میں

جلاوطنی اور موت

[ترمیم]

انقلاب کے بعد شہزادی اشرف نے اپنا وقت بیک مین پلیس میں بسر کیا [12] جسے انھون نے نیو یارک شہر، پیرس میں پارک ایونیو اور فرانسیسی رویرا پر جوآن-لیس-پنز میں منتقل ہونے سے پہلے بیچ دیا۔

شہزادی اشرف پہلوی 7 جنوری 2016ء کو مونٹی کارلو میں 96 سال کی عمر میں انتقال کر گئیں وہ الزائمر کے مرض میں مبتلا تھیں۔ [13] ان کی موت کا اعلان ان کے بھتیجے اور شاہی خاندان کے سربراہ رضا پہلوی نے اپنے فیس بک پیج پر کیا۔

ایک مشیر رابرٹ ایف آرماو نے کہا کہ ان کی موت کی وجہ "بڑھاپا" ہے۔ ارماؤ نے بتایا کہ شہزادی اشرف یورپ میں اپنے گھر میں سوتے ہوئے انتقال کرگئیں، لیکن اپنے خاندان کی حفاظت کے حوالے سے تشویش کا حوالہ دیتے ہوئے ملک کا نام بتانے سے انکار کر دیا۔

ان کا جنازہ 14 جنوری 2016ء کو موناکو کے قبرستان مناکو میں ہوا، جس میں پہلوی خاندان کے افراد بشمول مہارانی فرح پہلوی نے شرکت کی۔

اپنی موت اشرف پہلوی کے وقت، وہ اپنے خاندان کی سب سے بوڑھی زندہ رکن تھیں۔

حوالہ جات

[ترمیم]
  1. ایس این اے سی آرک آئی ڈی: https://snaccooperative.org/ark:/99166/w6230qsg — بنام: Ashraf Pahlavi — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  2. ^ ا ب فائنڈ اے گریو میموریل شناخت کنندہ: https://www.findagrave.com/memorial/156835966 — بنام: Ashraf Pahlavi — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  3. ^ ا ب Munzinger person ID: https://www.munzinger.de/search/go/document.jsp?id=00000004895 — بنام: Ashraf Pahlavi — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  4. پیرایج پرسن آئی ڈی: https://wikidata-externalid-url.toolforge.org/?p=4638&url_prefix=https://www.thepeerage.com/&id=p70634.htm#i706339 — اخذ شدہ بتاریخ: 27 اپریل 2023
  5. پیرایج پرسن آئی ڈی: https://wikidata-externalid-url.toolforge.org/?p=4638&url_prefix=https://www.thepeerage.com/&id=p70634.htm#i706339 — اخذ شدہ بتاریخ: 7 اگست 2020
  6. مصنف: ڈئریل راجر لنڈی — خالق: ڈئریل راجر لنڈی
  7. عنوان : Identifiants et Référentiels — ایس یو ڈی او سی اتھارٹیز: https://www.idref.fr/121851494 — اخذ شدہ بتاریخ: 5 مارچ 2020
  8. ^ ا ب "Iranian Princess Ashraf, shah's twin sister, dies at age 96"۔ Yahoo News۔ 9 ستمبر 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 5 فروری 2017 
  9. Lois Beck, Guity Nashat, Women in Iran from 1800 to the Islamic Republic
  10. Haleh Esfandiari: Reconstructed Lives: Women and Iran's Islamic Revolution
  11. Mateo Tate۔ "An Eight-Story Manhattan Mansion With a History of Famous Residents"۔ www.mansionglobal.com 
  12. "Ashraf Pahlavi, twin sister of Iran's last shah, dead at 96"۔ 9 جنوری 2016۔ اخذ شدہ بتاریخ 8 فروری 2016 

بیرونی روابط

[ترمیم]
ان کی ذاتی ویب گاہ پر، کوئی شہزادی اور اس کے خاندان کے بارے میں سوانحی معلومات کے ساتھ ساتھ اس کی انسانی ہمدردی کی کوششوں سے متعلق معلومات حاصل کر سکتا ہے۔
  • "Princess Ashraf Pahlavi"۔ Foundation for Iranian Studies۔ Bethesda, MD, USA۔ 22 جولائی 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 9 مارچ 2013 
فاؤنڈیشن فار ایرانی اسٹڈیز ایک غیر منافع بخش ادارہ ہے جو عوام کو ایران کے بارے میں تعلیم دینے کے لیے وقف ہے۔ شہزادی اشرف نے بورڈ آف ٹرسٹیز میں خدمات انجام دیں۔