ایشوریا رائے بچن
ایشوریا رائے بچن | |
---|---|
(تولو میں: ಐಶ್ವರ್ಯ ರೈ) | |
معلومات شخصیت | |
پیدائشی نام | (انگریزی میں: Aishwarya Rai)، (ہندی میں: ऐश्वर्या राय) |
پیدائش | 1 نومبر 1973ء (51 سال)[1][2] منگلور |
رہائش | ممبئی |
شہریت | بھارت [3] |
قد | 170 سنٹی میٹر |
مذہب | ہندومت [4] |
عارضہ | کووڈ-19 (جولائی 2020–)[5][6] |
شریک حیات | ابھیشیک بچن (20 اپریل 2007–) |
تعداد اولاد | 1 |
عملی زندگی | |
مادر علمی | ممبئی یونیورسٹی کشن چند چیلارام کالج |
پیشہ | فلم اداکارہ [7]، ماڈل [2]، شریک مقابلہ حسن ، ادکارہ [8] |
مادری زبان | تولو |
پیشہ ورانہ زبان | ہندی ، انگریزی ، تمل ، تولو ، مراٹھی |
شعبۂ عمل | اداکاری [9] |
اعزازات | |
نشان فنون و آداب (فرانس) (2012) فنون میں پدم شری (2009) فلم فیئر اعزاز برائے بہترین اداکارہ (برائے:دیوداس ) (2002) فلم فیئر اعزاز برائے بہترین اداکارہ (برائے:ہم دل دے چکے صنم ) (1999) |
|
دستخط | |
IMDB پر صفحہ | |
درستی - ترمیم |
ایشوریا رائے (پیدائش: یکم نومبر 1973ء) جو اپنے ازدواجی نام ایشوریا رائے بچن سے بھی جانی جاتی ہے ایک ہندوستانی اداکارہ، ماڈل اور مس ورلڈ 1994ء کی فاتح ہے۔ اپنے کامیاب ترین فنی سفر میں وہ ہندوستان کی مشہور ترین اور بااثر ترین سیلیبرٹییوں میں سر فہرست رہی ہے۔[10] ایشوریا نے بے شمار اعزازات جیتے جن میں گیارہ دفعہ فلم فیئر ایوارڈ کے لیے نامزد ہوئی اور دو مرتبہ یہ اعزاز جیتا اور حکومت ہند نے 2009ء میں ایشوریا کو پدما شری ایوارڈ سے نوازا جبکہ 2012ء میں حکومت فرانس نے اسے آرڈر ڈیس آرٹس ایٹ ڈیس لیٹرز کا اعلی ترین اعزاز عطا کیا۔ میڈیا نے اسے دنیا کی حسین ترین خاتون کا لقب دیا۔ کالج کے زمانہ طالب علمی کے دوران اس نے کچھ ماڈلنگ کے کام کیے اور پھر ٹیلی ویژن اشتہارات میں جلوہ گر ہوئی۔ کچھ ہی دنوں میں ایشوریا نے مس انڈیا مقابلہ حسن میں حصہ لیا اور دوسرے نمبر پر رہی۔ اس کے بعد 1994ء میں مس ورلڈ کا تاج ایشوریا کے سر سجایا گیا۔ اس کامیابی کے ساتھ ہی اسے فلموں میں کام کرنے کی پیشکشیں موصول ہونا شروع ہوگئیں۔ اس نے اپنی ادا کارانہ زندگی کی سب سے پہلی جلوہ گری 1997ء میں منی رتنم کی تمل فلم اریووار میں کی۔ ایشوریا کی سب سے پہلی ہندی فلم اور پیار ہو گیا تھی جو اسی سال یعنی 1997ء میں ریلیز ہوئی۔ ایشوریا کی پہلی کمرشل کامیابی 1998ء میں تمل رومانی ڈراما جینز سے ہوئی اور اس کے بعد اس کی کامیابی کا افق پھیلتا چلا گیا۔ اس نے 1999ء میں ہم دل دے چکے صنم اور 2002ء میں دیوداس جیسی بہترین فلمیں کیں جن پر اسے فلم فیئر میں بہترین اداکارہ کے دو ایوارڈ آف پرفارمنس عطا کیے گئے۔
ایشوریا نے 2000ء میں تمل رومانی فلم کندوکوندین کندوکودین میں ایک انتہائی جذباتی اور عشق سے بھر پور کردار ادا کیا جس پر اسے انتہائی انتقادی تعریف و ستائش ملی۔ اس کے علاوہ 2003ء میں بنگالی فلم چھوکر بالی میں رابندر ناتھ ٹیگور کی بینودنی کا کردار ادا کیا، 2004ء میں ڈراما رین کوٹ میں ایک افسردہ و درماندہ عورت کا کردار ادا کیا، 2006ء میں برطانوی ڈراما فلم پروووکڈ میں کرنجیت آہلو والیا، 2010 میں ڈراما گزارش میں نرس کے کردار نبھائے۔ ایشوریا کی سب سے بڑی کمرشل کامیابیوں میں ، 2000ء میں آنے والی رومانی فلم محبتیں ،2006ء میں ایڈوینچر فلم دھوم 2، 2008 میں تاریخی رومانوی فلم جودھا اکبر، 2010 میں سائنس فکشن فلم انتھیرین اور 2016 کا رومانی ڈراما اے دل ہے مشکل شامل ہیں۔
ایشوریا نے 2007 میں ابھیشک بچن سے شادی کر لی جس سے اس کی ایک بیٹی ہے۔پردہ سیمیں کے علاوہ ایشوریا بہت سے فلاحی تنظیموں کی برانڈ ایمبیسیڈر ہے۔ وہ ایڈز کے لیے اقوام متحدہ کے مشترکہ پروگرام (UNAIDS) کی خیر سگالی سفیر بھی ہے۔سال 2003 میں وہ پہلی بھارتی خاتون اداکارہ تھی جو کینیس فلم فیسٹیول کی جیوری میں شامل تھی۔
ابتدائی زندگی اور ماڈلنگ
[ترمیم]ایشوریا یکم نومبر 1973 کو بھارتی ریاست کرناٹک کے شہر منگلور میں تولو بولنے والے تولووا بنت گھرانے میں پیدا ہوئی۔ اس کا والد آرمی میں بیالوجسٹ تھا جس کا انتقال 18 مارچ 2017 کو ہوا۔اس کی والدہ گھریلو خاتون ہیں ۔ ایشوریا کا ایک بڑا بھائی ادیتیا رائے ہے جو مرچنٹ نیوی میں انجینئر ہے۔ایشوریا کی فلم دل کا رشتہ کی شریک مصنفہ اس کی ماں اور شریک پروڈیوسر اس کا بھائی تھا یہ فلم 2003 میں بنی تھی۔ یہ خاندان ممبئ منتقل ہو گیا جہاں ایشوریا نے آریا ودیا مندر ہائی اسکول میں تعلیم حاصل کی۔ایشوریا نے ایک سال تک انٹرمیڈیٹ جے ہند کالج میں پڑھا اور پھر ڈی جی روپرل کالج ماتنگا چلی گئی جہاں اس نے نوے فیصد نمبروں کے ساتھ امتحان پاس کیا۔
اس نے بارہ برس کی عمر سے پانچ سال تک کلاسیکل رقص اور موسیقی کی تعلیم حاصل کی۔ اس کا پسندیدہ مضمون زوالوجی تھا لہذا شروع میں اس نے طب کا شعبہ اپنانے کے بارے میں سوچا۔ لیکن بعد میں اسے آرکیٹیکٹ بننے کا شوق ہوا تو اس نے رچنا سنسد اکیڈمی آف آرکییٹکچر میں داخلہ لے لیا، لیکن بعد میں ماڈلنگ کے کیریئر کو وقت دینے کے لیے آرکیٹکچر کی یہ تعلیم ادھوری چھوڑ دی۔
ایشوریا نے 1991 میں فورڈ کے زیر اہتمام ہونے والا سپر ماڈل مقابلہ جیتا اور امریکی فیشن میگزین ووگ کی خصوصی اشاعت میں شائع ہوئی۔ مشروب ساز کمپنی پیپسی کی 1993 کی اشتہاری مہم میں اداکار عامر خان اور اداکارہ ماہیما چودھری کے ساتھ جلوہ گر ہوئی اور بے حد عوامی مقبولیت حاصل کی۔ اس اشتہار میں اس کا یک سطری مکالمہ” ہائی، میں سنجنا ہوں “ (Hi, I'm Sanjana,") اسے شہرت کی بلندیوں پر لے گیا۔ سال 1994 میں مس انڈیا مقابلہ حسن میں سشمیتا سین کے مقابل دوسرے نمبر پر رہی اور مس انڈیا ورلڈ کا تاج سر پر سجایا۔ ایشوریا نے مزید پانچ اعزازت بھی حاصل کیے جن میں مس کیٹ واک، مس مراکلس، مس فوٹوجینک، مس پرفیکٹ ٹین اور مس پاپولر شامل ہیں۔ مس یونیورس میں سشمیتا سین کے ساتھ فرسٹ رنر اپ کی حیثئت سے شمولیت کے سات ساتھ ایشوریا نے اسی سال سن سٹی جنوبی افریقہ میں ہونے والے مقابلہ حسن مس ورلڈ میں بھارت کی نمائندگی کرتے ہوئے اس نے تاج حسن جیت لیا اور وہیں اسے مس فوٹو جینک کے ایوارڈ کے ساتھ مس ورلڈ کانٹینینٹل کوئین آف بیوٹی ایشیا اینڈ اوشیانا کا بھی خطاب و اعزاز دیا گیا۔ ان فتوحات کے بعد لندن میں ایشوریا نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے اس ایک سالہ دور میں عالمی امن کے لیے کام کرنا چاہتی ہے کہ یہ اس کا ایک دیرینہ خواب اور خواہش ہے کہ وہ امن کی سفیر کے طور پر کام کرے۔ ایشوریا نے اداکاری کی شروعات تک بحیثیت ماڈل کام جاری رکھا۔ ایشوریا رائے بچن بالی ووڈ کی مشہور شخصیات میں سے ایک ہیں۔[11] [12] [13] [14] [15] میڈیا کی مسلسل کوششوں کے باوجود وہاپنی ذاتی زندگی کو چھپا کر رکھتی ہیں۔[16] ان کی خوبصورتی اور اداکاری نے انھیں نوجوان لڑکیوں کے لیے آئیڈیل بنادیا ہے۔و2015و 2011 میں انڈیا ٹوڈے نے لکھا کیا کہ ان کے لیے 17000 سے زیادہ ویب سائٹیں وقف کی گئیں ہیں۔[17] انھیں وریو میگزین نے ملک کی طاقت ور خواتین کی فہرست میں بھی منتخب کیا۔[18] 2001 میں ، فوربس نے ان کو ہندوستانی فلم کے پانچ اعلی شخصیات میں شامل کیا۔[19] برطانیہ کے ہیلو کے ذریعہ کیے گئے ایک ریڈر سروے میں! میگزین نے انھیں "2003 کی سب سے پرکشش خاتون" قرار دیا گیا۔[20] اسی سال وہ رولنگ اسٹون میگزین کی سالانہ "ہاٹ لسٹ" میں شائع ہوئیں۔ [21] 2004 میں انھیں ٹائم رسالے نے دنیا کے بااثر افراد میں سے ایک کے طور پر منتخب کیا اور وہ 2003 کے ایشیا ایڈیشن کے سرورق پر شائع ہوئیں۔[22] [23] [24]
مزید دیکھیے
[ترمیم]حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ ربط: https://d-nb.info/gnd/138987033 — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اپریل 2014 — اجازت نامہ: CC0
- ^ ا ب عنوان : The International Who's Who of Women 2006 — ناشر: روٹلیج — ISBN 978-1-85743-325-8 — ربط: https://d-nb.info/gnd/138987033
- ↑ https://www.hindustantimes.com/topic/aishwarya-rai
- ↑ The World's Most Beautiful Woman?
- ↑ https://www.bbc.com/news/world-europe-53452307 — اخذ شدہ بتاریخ: 18 جولائی 2020
- ↑ https://edition.cnn.com/videos/world/2020/07/11/amitabh-bachchan-bollywood-actor-coronavirus-orig-mss.cnn — اخذ شدہ بتاریخ: 19 جولائی 2020
- ↑ Aishwarya Rai Bachchan — اخذ شدہ بتاریخ: 20 جنوری 2022
- ↑ این کے سی آر - اے یو ٹی شناخت کنندہ: https://aleph.nkp.cz/F/?func=find-c&local_base=aut&ccl_term=ica=xx0176175 — اخذ شدہ بتاریخ: 16 دسمبر 2022
- ↑ این کے سی آر - اے یو ٹی شناخت کنندہ: https://aleph.nkp.cz/F/?func=find-c&local_base=aut&ccl_term=ica=xx0176175 — اخذ شدہ بتاریخ: 7 نومبر 2022
- ↑ Jatras, Todd (9 March 2001). "India's Celebrity Film Stars". Forbes. Archived from the original on 20 February 2017. Retrieved 3 September 2001.
- ↑ "Movie reviews"۔ The Indian Express۔ 10 July 2000۔ 14 اکتوبر 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 نومبر 2012
- ↑ "I choose to give my best"۔ NDTV Good Times۔ 20 اکتوبر 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ
- ↑ Haimanti Mukherjee (20 July 2012)۔ "Aishwarya Rai-Bachchan: A charismatic persona"۔ The Times of India۔ 08 ستمبر 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 جولائی 2012
- ↑ "Top 10 most searched Bollywood celebrities"۔ India Today۔ 19 نومبر 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ
- ↑ Smitha Nambiar۔ "Aishwarya Rai Bachchan or Shahrukh Khan – Who handles the media better?"۔ Oneindia۔ 13 مئی 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ
- ↑ ARCHANA NANDAL (14 October 2002)۔ "Invoking the goddess of style"۔ The Hindu۔ 01 جولائی 2003 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 اکتوبر 2002
- ↑ "Verve's 50 Power Women 2008"۔ Verve۔ 01 مئی 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 جون 2008
- ↑ Todd Jatras (9 March 2001)۔ "India's Celebrity Film Stars"۔ Forbes۔ 20 فروری 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 ستمبر 2001
- ↑ McDermott Tricia (29 December 2004)۔ "The World's Most Beautiful Woman?"۔ CBS News۔ 29 اکتوبر 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ
- ↑ "Aishwarya Rai"۔ Hello۔ 26 جون 2011 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 اپریل 2011
- ↑ "Introducing Aishwarya Rai"۔ CBS News۔ 10 February 2005۔ 29 جون 2011 میں اصل سے آرکائیو شدہ
- ↑ Alex Perry (20 October 2003)۔ "The Leading Lady"۔ ٹائم (رسالہ)۔ 24 دسمبر 2008 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 جنوری 2009
- ↑ Alex Perry (18 April 2004)۔ "Aishwarya Rai"۔ Time۔ 13 جنوری 2009 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 جنوری 2009
- ↑ "Aishwarya Rai is 100 most influential people"۔ Aishwarya-rai-pictures.com۔ 05 فروری 2011 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 فروری 2011
- مضامین جن میں تولو زبان کا متن شامل ہے
- 1973ء کی پیدائشیں
- 1 نومبر کی پیدائشیں
- فنون میں پدم شری وصول کنندگان
- اکیسویں صدی کی بھارتی اداکارائیں
- بچن خاندان
- بقید حیات شخصیات
- بیسویں صدی کی بھارتی اداکارہ
- خوبصورت خواتین
- بھارتی خواتین مارشل آرٹسٹ
- بھارتی خواتین ماڈل
- بھارتی فاتحین مقابلہ حسن
- بھارتی فلمی اداکار
- بھارتی فلمی اداکارائیں
- بھارتی ہندو
- پاناما دستاویزات میں مذکور شخصیات
- پدم شری وصول کنندگان
- تمل سنیما کی اداکارائیں
- تولو شخصیات
- حسینہ عالم کی فاتحین
- فلم فیئر فاتحین
- فیمنا مس انڈیا فاتحین
- کرناٹک کی اداکارائیں
- کرناٹک کی خواتین ماڈل
- ممبئی کی اداکارائیں
- ممبئی یونیورسٹی کے فضلا
- ہندی سنیما کی اداکارائیں
- منگلور کی اداکارائیں
- پاناما دستاویزات
- بنگالی سنیما کی اداکارائیں
- تیلگو سنیما کی اداکارائیں
- جئے ہند کالج کے فضلا
- بیسویں صدی کی بھارتی اداکارائیں
- اقوام متحدہ کے خیر سگالی سفیر