بھارتی کرکٹ بورڈ کے صدور کی فہرست
صدر بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا | |
---|---|
تقرر کُننِدہ | بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا کے مکمل ممبران[1] |
مدت عہدہ | 3 سال [2] |
تاسیس کنندہ | آر ای گرانٹ گوون |
تشکیل | 1928 |
تنخواہ | 5 کروڑ روپے [حوالہ درکار] |
ویب سائٹ | https://www.bcci.tv |
بھارتی کرکٹ بورڈ(BCCI) جو بھارت میں کرکٹ کا انتظام کرتا ہے میں صدر ایک اعلیٰ ترین عہدہ ہے، [3] اگرچہ یہ ایک اعزازی عہدہ ہے، لیکن بھارت میں اس کھیل کی مقبولیت اور تنظیم کے مالی دباؤ کی وجہ سے اسے ایک انتہائی باوقار عہدہ سمجھا جاتا ہے۔ لیکن کیا جاتا ہے کہ برسوں سے بااثر سیاست دانوں، شاہی خاندانوں اور تاجروں نے بی سی سی آئی کے صدر کے عہدے پر قبضہ جما رکھا ہے۔ [4] صدر کا انتخاب بی سی سی آئی کی سالانہ جنرل میٹنگ میں کیا جاتا ہے جس میں بی سی سی آئی کے تیس ملحقہ اداروں میں سے ہر ایک کو ووٹ ملتا ہے۔ سبکدوش ہونے والے صدر کے پاس بھی اجلاس کے چیئرمین کے طور پر ووٹ ہوتا ہے۔ [5] اس عہدے کو پورے ملک میں زون کے لحاظ سے گھمایا جاتا ہے اور کوئی بھی شخص زیادہ سے زیادہ ت3 سال تک بی سی سی آئی کے صدر کے عہدے پر فائز رہ سکتا ہے۔
بھارتکی سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ بی سی سی آئی کے سب سے سینئر نائب صدر اور جوائنٹ سکریٹری بالترتیب صدر اور سکریٹری کی عبوری ذمہ داریاں سنبھالیں گے۔ [6] اپریل 2016ء میں راہول جوہری کو بی سی سی آئی کا پہلا سی ای او مقرر کیا گیا۔ [7] جنوری 2016ء میں اپنی رپورٹ میں، تین رکنی لودھا کمیٹی نے سی ای او کا عہدہ تخلیق کرنے کی سفارش کی ، پینل نے بی سی سی آئی کو اپنی گورننس اور انتظامی فرائض کو الگ کرنے کی ضرورت پر زور دیا تھا، سی ای او نے انتظامی پہلو کا چارج سنبھالا تھا ۔ [8]
صدور کی فہرست
[ترمیم]نمبر | تصویر | صدر | مدت | اعزازی سیکرٹری | مدت |
---|---|---|---|---|---|
1 | آر ای گرانٹ گوون | 1928–33 | انتھونی ڈی میلو[β] | 1928–38 | |
2 | سکندر حیات خان | 1933–35 | |||
3 | نواب حمید اللہ خان | 1935–37 | |||
4 | ڈگ وجے سنگھ جی | 1937–38 | |||
5 | پی سبارائن | 1938–46 | کے ایس رنگا راؤ | 1938–46 | |
6 | انتھونی ڈی میلو | 1946–51 | پنکج گپتا | 1946–48 | |
ایم جی بھاوے | 1948–51 | ||||
7 | جے سی مکھرجی | 1951–54 | اے این گھوس[β] | 1951–60 | |
8 | مہاراجکمارآف وزیاناگرام | 1954–56 | |||
9 | سرجیت سنگھ مجیٹھیا | 1956–58 | |||
10 | آر کے پٹیل | 1958–60 | |||
11 | ایم اے چدمبرم | 1960–63 | ایم چناسوامی[β] | 1960–65 | |
12 | فتح سنگھ راؤ گائیکواڈ | 1963–66 | |||
ایس سری رامن | 1965–70 | ||||
13 | ظل ایرانی | 1966–69 | |||
14 | اے این گھوس | 1969–72 | |||
ایم وی چندگاڈکر | 1970–75 | ||||
15 | پرشوتم ایم رنگٹا | 1972–75 | |||
16 | رام پرکاش مہرا | 1975–77 | غلام احمد | 1975–80 | |
17 | ایم چناسوامی | 1977–80 | |||
18 | ایس کے وانکھیڑے | 1980–82 | اے ڈبلیو کنماڈیکر | 1980–85 | |
19 | این کے پی سالوے | 1982–85 | |||
20 | ایس سری رامن | 1985–88 | رنبیرسنگھ مہندرا[β] | 1985–90 | |
21 | بسوناتھ دت | 1988–90 | |||
22 | مادھوراؤ سندھیا | 1990–93 | جگموہن ڈالمیا[β] | 1990–91[RES] | |
سی ناگراج | 1991–93 | ||||
23 | اندرجیت سنگھ بندرا | 1993–96 | جگموہن ڈالمیا[β] | 1993–97 | |
24 | راج سنگھ ڈنگرپور | 1996–99 | |||
جے ونت لیلے | 1997–99 | ||||
25 | اے سی متھیا | 1999–2001 | نرنجن ایس شاہ | 1999–2003 | |
26 | جگموہن ڈالمیا | 2001–04 | |||
ایس کے نائر | 2003–04 | ||||
27 | رنبیرسنگھ مہندرا | 2004–05 | نرنجن ایس شاہ | 2004–08 | |
28 | شرد پوار | 2005–08 | |||
29 | ششانک منوہر | 2008–11 | این سری نواسن[β] | 2008–11 | |
30 | این سری نواسن | 2011–13[RES] | سنجے جگدلے | 2011–13 | |
(26) | جگموہن ڈالمیا (عبوری) | 2013 | سنجے پٹیل | 2013–15 | |
(30) | این سری نواسن | 2013–14[§] | |||
31 | شیولال یادو (عبوری) | 2014 | |||
32 | سنیل گواسکر (عبوری) | 2014 | |||
(26) | جگموہن ڈالمیا | 2015[†] | |||
(29) | ششانک منوہر[RES] | 2015–16 | انوراگ ٹھاکر[β] | 2015–16 | |
33 | انوراگ ٹھاکر[10] | 2016–17[§] | اجے شرکے[10] | 2016–17[§] | |
34 | سی کے کھنہ (عبوری)[11] | 2017–19 | امیتابھ چودھری | 2017–19 | |
35 | سوربھ گانگولی | 2019–22 | جے شاہ | 2019– | |
36 | راجر بنی[12] | 2022– |
|
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ "بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا میمورنڈم آف ایسوسی ایشنز اینڈ رولز اینڈ ریگولیشنز"۔ 2.6.1, of Error: the
date
oryear
parameters are either empty or in an invalid format, please use a valid year foryear
, and use DMY, MDY, MY, or Y date formats fordate
(PDF)۔ صفحہ: 28 - ↑ "بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا میمورنڈم آف ایسوسی ایشنز اینڈ رولز اینڈ ریگولیشنز"۔ 2.6.1, of Error: the
date
oryear
parameters are either empty or in an invalid format, please use a valid year foryear
, and use DMY, MDY, MY, or Y date formats fordate
(PDF)۔ صفحہ: 28 - ↑ کینتھ سی۔ لاڈن (2010)۔ مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم: ڈیجیٹل فرم کا انتظام۔ پیئرسن ایجوکیشن انڈیا۔ صفحہ: 383۔ ISBN 978-81-317-3064-5
- ↑ Stephen Wagg (2005)۔ نوآبادیاتی دور میں کرکٹ اور قومی شناخت: فالو آن۔ Taylor & Francis۔ صفحہ: 79۔ ISBN 0-415-36348-9
- ↑ پیچیدہ مسائل کا انتظام۔ Tata McGraw-Hill Education۔ 2006۔ صفحہ: 308۔ ISBN 0-07-060821-0 الوسيط
|first1=
يفتقد|last1=
في Authors list (معاونت) - ↑ "سی کے کھنہ کا کہنا ہے کہ بی سی سی آئی نے تسلیم کیا کہ میں سینئر ترین نائب صدر ہوں۔"۔ 20 January 2017
- ↑ "BCCI appoints Rahul Johri as its first CEO"۔ 20 April 2016
- ↑ "Fantasy: Avoiding cognitive bias in your draft"۔ 25 March 2016
- ↑ "Complete list of BCCI Presidents"۔ Rediff۔ 23 October 2019۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 نومبر 2023
- ^ ا ب Krishnadas Rajagopal۔ "SC orders removal of BCCI president Anurag Thakur"۔ The Hindu۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 جنوری 2017
- ↑ "Matter of great pride that Sourav Ganguly is set to lead BCCI: Interim chief CK Khanna" (بزبان انگریزی)۔ India Today۔ Asian News International۔ 14 October 2019۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 اکتوبر 2019
- ↑ "Roger Binny elected 36th BCCI President, replaces Sourav Ganguly"۔ The Hindu (بزبان انگریزی)۔ 18 October 2022۔ ISSN 0971-751X۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 اکتوبر 2022