تبادلۂ خیال:اردشیر اول

صفحے کے مندرجات دوسری زبانوں میں قابل قبول نہیں ہیں۔
آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

نام مضمون[ترمیم]

@امین اکبر: اردشیراول کیا غلط عنوان نہیں؟ درست ارتخششتا اول ہے جو قاموس الکتاب میں بھی لکھا ہے -- بخاری سعید تبادلہ خیال 16:02, 29 جولا‎ئی 2017 (م ع و)

یہ ایرانی بادشاہ تھا۔ فارسی ویکی پر اردشیر ہی ہے۔ ہمیں بھی وہی استعمال کرنا چاہیے۔ دونوں مضمون ضم کرنے چاہیے۔--امین اکبر (تبادلۂ خیالشراکتیں) 16:15, 29 جولا‎ئی 2017 (م ع و)
@امین اکبر: اُس زمانے میں کیا فارسی تھی؟ شاید اُس زمانے میں عبرانی تھی اور عربی ویکی/بائبل میں ارتخششتا اول ہے -- بخاری سعید تبادلہ خیال 16:31, 29 جولا‎ئی 2017 (م ع و)
اصل میں ویکیپیڈیا نام وہی استعمال کیے جاتے ہیں جو مقامی افراد استعمال کرتے ہوں یا پھر اردو میں کسی اور نام سے معروف ہوں۔اس پر دوسرے احباب سے رائے لینی چاہیے۔ --امین اکبر (تبادلۂ خیالشراکتیں) 19:25, 29 جولا‎ئی 2017 (م ع و)
متفق--- بخاری سعید تبادلہ خیال 20:01, 29 جولا‎ئی 2017 (م ع و)

رائے درکار[ترمیم]

اردشیراول اور ارتخششتا اول دونوں ایک ہی مضمون ہے۔عربی صفحہ ارتخششتا کے نام سے جبکہ فارسی صفحہ اردشیر کے نام سے ۔ کس مضمون کو باقی رکھ کر دوسرے کو اس میں ضم کیا جائے۔--امین اکبر (تبادلۂ خیالشراکتیں) 19:25, 29 جولا‎ئی 2017 (م ع و)

اردشیر باقی رہے[ترمیم]

  1. تائید--Obaid Raza (تبادلۂ خیالشراکتیں) 04:53, 30 جولا‎ئی 2017 (م ع و)
  2. تائید۔ اردو اردشیر ہی مستعمل ہے ۔ عربی یا یونانی کی تتبع میں اسے ارتخششا کر دینا اردو زبان و تاریخ کو انکار کرنے کا مترادف ہے۔ البتہ اردشیر کے ذیل میں اس فقرے کا اضافہ کر سکتے ہیں - "ارتخششا بھی مستعمل ہے"۔فیروز اردووالا (تبادلۂ خیالشراکتیں) 06:39, 30 جولا‎ئی 2017 (م ع و)
  3. تائید -- محمد عارف سومرو (تبادلۂ خیالشراکتیں)
  4. تائید -- اردو میں اردشیر ہی دیکھا ہے--قیصرانی (تبادلۂ خیالشراکتیں) 17:59, 30 جولا‎ئی 2017 (م ع و)
  5. تائید -- اردو میں اردشیر ہے_. (تبادلۂ خیالشراکتیں) 21:42, 30 جولا‎ئی 2017 (م ع و)

ارتخششا باقی رہے[ترمیم]

  1. تائید -- قاموس الکتاب صفحہ 643 پر اور بائبل میں یہی نام ہے کتاب عزرا کا ساتواں باب دیکھیے۔ -- بخاری سعید تبادلہ خیال 20:00, 29 جولا‎ئی 2017 (م ع و)
  2. تائید -- ایک ارد شیر اول دوسری صدی عیسوی کا ساسانی بادشاہ بھی تھا ، جس کا صفحہ اردشیر_بابکاں(اول) کے نام سے موجود ہے۔ انگریزی ویکی پیڈیا میں اسے Ardashir_I لکھا ہے ۔ یہ والا بادشاہ Artaxerxes_I ہے اسے درست تلفظ میں ارتخشثر لکھا جائے۔ (اَ رَ تَ خَ شَ ثَر) ش کے بعد ث ہے۔--صارف:محمد ذیشان خان 00:01, 30 جولا‎ئی 2017 (م ع و)--صارف:محمد ذیشان خان 00:00, 30 جولا‎ئی 2017 (م ع و)

تبصرے[ترمیم]

 تبصرہ: جناب اس بادشاہ کا نام ارتخششتا نہیں ہے، ارتخشثر ہے۔ (اَ رَ تَ خَ شَ ثَر) ش کے بعد ث ہے۔

قدیم فارسی رسم الخط کے حروف

انگریزی ویکیپیڈیا [1] پر قدریم فارسی زبان میں لفظ دیکھیے https://en.wikipedia.org/wiki/Artaxerxes_I_of_Persia اب اب اردو ویکی میں قدیم فارسی کے صفحہ پر بنے حروف تہجی کے چارٹ سے اسے دیکھ لیں۔ کیوں کہ ارشیر کی اپنی مادری زبان قدیم فارسی تھی اس لیے اس کی مادری زبان میں ارتخشثر درست ہے۔ وہاں سے عبرانی میں یہ لفظ گیا تو אַרְתַּחְשַׁשְׂתָּא‎‎ بن گیا ارتخششثا ۔ دوسری زبانوں میں گیا تو آخری (ر) غائب ہو گیا اور ث کی جگہ ش اور ت نے لے لی، ارتخشثر ارتخششتا بن گیا۔ ث لفظ جب انگریزی زبان میں جاکر th بن کاتا ہے جسے عموما ہم غلطی سے ت سمجھتے ہیں۔

ہائروگلفس زبان کے حروف

جیسا کہ انگریزی ویکیپیڈیا [2] پر ہیروغلافی زبان میں لفظ دیکھیے: اور اب اب اردو ویکی میں منقوشی ابجد کے صفحہ پر بنے حروف تہجی کے چارٹ سے دیکھ لیں۔ ہیروغلافی میں ال تششس ہے۔ یونانی میں Ἀρταξέρξης ہے جو بنتا ہےارتخشرشہس ویسا ہی جو انگریزی میں Artaxerxes بن گیا۔ - بہت سے نام ایسے ہیں جو اپنی اصل زبان میں اور اردو زبان میں الگ ہیں مگر اردو میں زیادہ مقبول ہیں ۔ جیسے اسکندر (الیگژینڈر) کو سکندر لکھا جاتا ہے۔ یشوع، یسوع، جیسز، کو عیسیٰ لکھا جاتا ہے۔ ایلیا کو الیاس، عزرا کو عزریا، وغیرہ ۔ ہا تو اردشیر نام استعمال کیا جائے جو اردو کی زیادہ تر کتب میں ہے۔ یا پھر ارتخشثر استعمال کیا جائے جو اس کی مادری زبان کا تلفظ ہے۔ ---صارف:محمد ذیشان خان 23:42, 29 جولا‎ئی 2017 (م ع و)-صارف:محمد ذیشان خان 23:36, 29 جولا‎ئی 2017 (م ع و)

 تبصرہ: ایک ارد شیر اول سدوسری صدی عیسوی کا ساسانی بادشاہ بھی تھا ، جس کا صفحہ اردشیر_بابکاں(اول) کے نام سے موجود ہے۔ انگریزی ویکی پیڈیا میں اسے Ardashir_I لکھا ہے ۔ یہ والا بادشاہ Artaxerxes_I ہے اسے ارتخشثر لکھا جائے۔ --صارف:محمد ذیشان خان 23:59, 29 جولا‎ئی 2017 (م ع و)

 تبصرہ: عیسیٰ کو یسوع ہی لکھا جاتا ہے اور اُن کا اصل عبرانی نام بھی یہی ہے لیکن جیسا کہ ہم قرآن پاک میں دیکھتے ہیں اور حدیث نبوی میں سنتے ہیں کہ ان کا نام عیسیٰ تھا مگر اُردو بائبل اور مسیحیوں کے تحت وہ یسوع کہلائے۔ اصل نام ارتخششتا ہی درست رہے گا ارتخشثر کا خود سے مطلب لینا صحیح نہیں ہوگا یہ قاموس الکتاب اور بائبل دونوں میں موجود ہے (اوپر حوالہ بھی دے چکا ہوں) اِسی کے ساتھ ساتھ بائبل کے کچھ نسخوں میں عیسیٰ بھی دیکھا ہے مگر اب Revised edition میں وہ یسوع کردیا گیا ہے۔ ایلیاہ، عزرا، یترو وغیرہ الگ بائبلی نام ہیں بہتر ہوگا اُن کو دیگر نام سے نہ ملایا جائے -- بخاری سعید تبادلہ خیال 03:19, 30 جولا‎ئی 2017 (م ع و)

 تبصرہ: میرے خیال میں اس میں کسی اردو تاریخی کتاب کے حوالے سے فیصلہ کیا جانا چاہیے۔ دیگر زبانوں میں کئی مرتبہ کسی شخص یا جگہ کے مختلف نام استعمال ہوتے ہیں۔

اس معاملہ میں فارسی کو عربی پر قوقیت حاصل ہونا چاہیے۔
Ardashir_I کو فارسی میں اردشیر بابکان اور مضمون میں اردشیر یکم ساسانی لکھا گیا ہے، جبکہ عربی میں اسے أردشير الأول لکھا گیا ہے۔
Artaxerxes I of Persia کو فارسی میں اردشیر یکم (هخامنشی) یا ارتخشتره، جبکہ عربی میں اسے أرتحششتا الأول لکھا گیا ہے۔
یہاں یہ بات قابل غور ہے کہ Artaxerxes کے کیے فارسی والوں نے اردشیر کیوں استعمال کیا؟ کیا قدیم فارسی میں نام 𐎠𐎼𐎫𐎧𐏁𐏂 جسے انہوں نے ارتخشتره لکھا ہے زبان پارسی میانه میں کے متراف ہے جو کہ جدید فارسی میں اردشیر ہے؟
--طاہر محمود (تبادلۂ خیالشراکتیں) 05:36, 30 جولا‎ئی 2017 (م ع و)

 تبصرہ: Ardashir I کا عنوان انگریزی ویکی نے اردشیر ہی کیوں رکھا ہے اگر Artaxerxes کا عنوان ہم اردشیر رکھیں تو کیا یہ درست ہوگا؟ قاموس الکتاب اور کئی بائبلی نسخوں میں یہی نام موجود ہے۔ اور حوالہ اوپر دیا جا چکا ہے اور اگر کہیں اردو تاریخی کتاب کا حوالہ ہو تو دوسرے احباب یہاں اُس کا حوالہ دیں ایسے فارسی ویکی کے تحت نام رکھنا مناسب نہیں۔ -- بخاری سعید تبادلہ خیال 06:45, 30 جولا‎ئی 2017 (م ع و)

 تبصرہ:۔ اگر یہ دونوں نام ایک بادشاہ کے نہیں ہیں اور تاریخی شواہد بھی ہیں تو دونوں کے لئے الگ الگ صفحے ہونے چاہئیں۔فیروز اردووالا (تبادلۂ خیالشراکتیں) 06:48, 30 جولا‎ئی 2017 (م ع و)

 تبصرہ:۔ @فیروز اردووالا: چلیے مان لیا کہ الگ شخصیات ہیں!! مگر کیا عزرا اردو نسخہ اور Ezra English Version بھی الگ ہیں؟ -- بخاری سعید تبادلہ خیال 06:57, 30 جولا‎ئی 2017 (م ع و)

 تبصرہ:۔ میں یہ کہنا چاہ رہا ہوں کہ اس نام میں تین زبانیں زیر بحث ہیں۔

  1. قدیم فارسی - 𐎠𐎼𐎫𐎧𐏁𐏂
  2. میانہ فارسی -
  3. جدید فارسی- اردشیر جو کہ مندرجہ بالا دونوں کے لیے استعمال ہوا ہے۔ میں یہ نہیں کہہ رہا کہ اردشیر ہی صحیح ہے اور دونوں کے لیے استعمال کیا جائے میں صرف یہ کہہ رہا ہوں کہ فارسی والوں نے دونوں کے لیے اردشیر ہی استعمال کیا ہے اس پر غور کیا جائے۔ ارتخشتره کو ثانوی حیثیت دی گئی ہے۔ طاہر محمود (تبادلۂ خیالشراکتیں) 07:18, 30 جولا‎ئی 2017 (م ع و)

 تبصرہ: اگر کہیں اردو تاریخی کتاب کا حوالہ ہو تو دوسرے احباب یہاں اُس کا حوالہ دیں ایسے فارسی ویکی کے تحت نام رکھنا مناسب نہیں۔ -- بخاری سعید تبادلہ خیال 16:04, 30 جولا‎ئی 2017 (م ع و)

 تبصرہ: میں نے تاریخ ایران جلد اول از مقبول بیگ بدخشانی کا پورا مطالعہ تو نہیں کیا لیکن اس کی فہرست مضامین دیکھی ہے۔ اس میں اردشیر ہی استعمال ہوا ہے۔بچپن میں اردو کہانیوں میں بھی یہی پڑھا ہے۔ اس لیے میرے خیال میں اسے ارد شیر ہی ہونا چاہیے ہاں یہاں تبصروں میں اس نام کے حوالے سے اچھی خاصی معلومات جمع ہو گئیں ہیں۔ انہیں بھی مضمون کا حصہ بنانا چاہیے، مضمون میں نام کے لیے الگ ہیڈنگ شامل کر کے یہ تمام معلومات اس میں ڈالنی چاہیے۔امین اکبر (تبادلۂ خیالشراکتیں) 20:54, 30 جولا‎ئی 2017 (م ع و)

 تبصرہ: مضمون کتاب عزرا کو پڑھ کر بھی بہتر بنایا جاسکتا ہے مزید اردشیر کے ذیل میں اس فقرے کا اضافہ کر دیجیے — ”ارتخششا بھی مستعمل ہے“۔ -- بخاری سعید تبادلہ خیال 01:16, 31 جولا‎ئی 2017 (م ع و)

نتیجہ[ترمیم]

YesY تکمیل اردشیراول پر منتقل۔ ارتخششتا اول اور ارتخشثر اول سے رجوع مکرر۔ --طاہر محمود (تبادلۂ خیالشراکتیں) 07:38, 31 جولا‎ئی 2017 (م ع و)