تبادلۂ خیال:یزید بن معاویہ

صفحے کے مندرجات دوسری زبانوں میں قابل قبول نہیں ہیں۔
آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
یادہانی:اردو ویکیپیڈیا یا ویکیمیڈیا فاؤنڈیشن کا، صارفین کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے

براہ مہربانی متنازع موضوعات پر تبادلۂ خیال کرتے وقت تہذیب و شائستگی کا مظاہرہ کریں، فرقہ وارنہ گفتگو سے گریز کریں اور اپنی رائے کو شستہ الفاظ میں پیش کریں، نیز تاریخی واقعات کو فیصلہ کن انداز میں غلط یا درست قرار دینے کے بجائے غیر جانبداری کے ساتھ بیانیہ انداز میں تحریر کریں۔ خیال رہے کہ یہاں مذہبی، سیاسی اور تاریخی موضوعات میں فریقین اور بنیادی/ثانوی/ثلثی مآخذ سے استفادہ کرنے کی کوشش کی جاتی ہے، چناں چہ اگر اس مضمون میں محض ایک نقطہ نظر بیان کیا گیا ہے تو اسے جانبدار باور کرنے کے بجائے آپ دوسرا نقطہ نظر با حوالہ شامل کر سکتے ہیں۔ واضح رہے کہ ویکیپیڈیا پر کسی بھی طرح کی جانبداری کو تخریب کاری سمجھا جاتا ہے۔

السلام علیکم جناب یزید کو صحابی کہنے کی غلط فہمی کا جواب یہ ھے کہ معاویہ کے ایک بھائی کانام بھی یزید ھے جو صحابی رسول تھے۔

Untitled[ترمیم]

اس مضمون میں کسی صاحب نے دیوبندی اور سلفی موقف پیش کرنے کی کوشش کی ہے جو دو لحاظ سے درست نہیں۔ ایک تو دیوبندی اور سلفی دو مختلف مکاتب فکر ہیں۔ دوسرے (جہاں تک میرا علم ہے) جو موقف لکھا گیا ہے وہ ان مکاتب فکر کا موقف نہیں۔ اس لیے اگر ایک ہفتہ تک کوئی مناسب حوالہ نہ دیا جائے تو اس حصہ کو حذف کر دیا جائے۔ میں خود کوشش کروں گا کہ مناسب حوالوں سے ان لوگوں کا نقطہ نظر معلوم کروں۔--سید سلمان رضوی 16:42, 13 جنوری 2009 (UTC)

  • دیوبندی موقف کو حوالوں کے ساتھ لکھ دیا ہے۔ کسی صاحب کے پاس اگر وقت ہو تو سلفی نقطہ نظر حوالوں کے ساتھ پیش کر دیں۔--سید سلمان رضوی 00:43, 14 جنوری 2009 (UTC)
  • ماشااللہ ، سلمان صاحب آپ نے بروقت اور ضروری اصلاح کی ہے۔ --سمرقندی 02:23, 14 جنوری 2009 (UTC)

کیا بیان کردہ موقف دیوبند مکتبہ فکر کے عقائد سے مطابقت رکھتا ہے؟؟؟[ترمیم]

جناب سید سلمان رضوی، سمرقندی صاحب آداب ۔ میں آپ دونوں حضرات کی خدمت میں عرض کروں گا کہ میں نے یزید والے مضمون میں تبدیلی کی تھی۔ اور یہ کہ میں غیر جانبداری کا مکمل قائل ہوں اور اس کو ملحوظ رکھتے ہوئے میں نے مذکورہ تبدیلی کی اور اپنی طرف سے پوری کوشش کی کہ کسی مکتبہ فکر کی سوچ کے خلاف نہ لکھا جائے۔ آپ کے لئے دارلعلوم دیوبند کی آفیشل ویب سائٹ سے کچھ اکتسابات ذیل میں عرض ہیں۔


کیا یزید بن معاویہ کو امیر المومنین یا چھٹا خلیفہ رسول کہاجاسکتاہے؟ براہ کرم، جواب دیں۔

جواب: یزید بن معاویہ کو چھٹا خلیفہٴ رسول صلی اللہ علیہ وسلم نہیں کہا جاسکتا کیونکہ خلیفہٴ رسول صلی اللہ علیہ وسلم حقیقت میں وہ لوگ ہیں جنھوں نے اپنے اعمال کے ذریعے سے اس نام کو صحیح ثابت کیا ہو اور آپ علیہ السلام کے بعد آپ کی سنت کو پکڑے رہے ہوں البتہ یزید کو مطلق خلیفہ یا بادشاہ یا مسلمانوں کے امور کو انجام دینے کی وجہ سے امیرالموٴمنین کہہ سکتے ہیں

حوالہ کیلئے ملاحضہ کریں لنک http://darulifta-deoband.com/urdu/viewfatwa_u.jsp?ID=2257

کیا یہ صحیح ہے کہ یزید حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ کا قاتل نہیں ہے؟ حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ کو کس نے شہید کیا؟ کیا آپ محرم میں شہید ہوئے تھے؟

جواب: (۱) جی ہاں! یزید حضرت حسین رضی اللہ عنہ کا قاتل نہیں بلکہ جب حضرت حسین رضی اللہ عنہ کا سر مبارک یزید کے دربار میں لے جایا گیا تو اس نے اس پر اظہار افسوس کیا اور ابن زیاد پر لعن طعن کیا۔

حوالہ کیلئے ملاحضہ کریں لنک http://darulifta-deoband.com/urdu/viewfatwa_u.jsp?ID=3619

میں یہ جاننا چاہتاہوں کہ جب حضرت امام حسین کربلا میں شہید ہوئے تو اس وقت کسی صحابی نے ان کا ساتھ کیوں نہیں دیا؟ اور ان کے شہید ہونے کے بعد کسی نے یزید کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کی؟ واقعہ کربلا کے حقائق کیا ہیں؟ اس سلسلے میں کوئی کتاب ہو تو اس کا حوالہ دیں ۔جب یزید جیسے ظالم حکمراں آیا تو اس کے خلاف کسی صحابی نے جہاد کیوں نہیں کیا؟

جواب: حضرت امام عظم ابوحنیفہ رحمة اللہ علیہ سے کسی نے بھی سوالات کیے تو آپ نے فرمایا: اپنی زبان بند رکھو اور اس کے بارے میں کچھ نہ پوچھو اسی میں عافیت ہے، اور اسی میں بھلائی ہے۔' اس لیے ہمیں بھی خاموش رہنا چاہیے

حوالہ کیلئے ملاحضہ کریں لنک http://darulifta-deoband.com/urdu/viewfatwa_u.jsp?ID=3650

میں جاننا چاہتا ہوں کہ کربلا میں درحقیقت کیا واقعہ پیش آیا، کون حق پر تھا اورکون ناحق؟ اہل دیوبند کا حضرت حسین رضی اللہ عنہ اور خلیفہ یزید بن معاویہ بن سفیان کے سلسلے میں کیا تصور ہے؟

جواب: کربلا میں حضرت حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور ان کے رفقاء کی شہادت کاواقعہ پیش آیا یہ دور یزید بن ابی سفیان -رضی اللہ عنہ- کی خلافت کا زمانہ تھا۔ اس دور کے سب ہی لوگ دنیا سے رخصت ہوچکے ہیں اور حق و ناحق کا فیصلہ دربار خداوندی میں ہونا ہے، ان کے حسنات پر اعلیٰ جزاء اور سیئات سے عفو درگذر کی امید بارگاہ ایزدی سے لکھی جائے تو حرج نہیں۔ اس مسئلہ کا نہ تو فیصلہ کرنا ہمارے ذمہ ہے اور نہ کسی معاملہ میں آپ کی شہادت مطلوب ہوگی، لہٰذا سکوت کی راہ اختیار کرنی چاہیے۔

حوالہ کیلئے ملاحضہ کریں لنک http://darulifta-deoband.com/urdu/viewfatwa_u.jsp?ID=3783


اسکے علاوہ یہ لنک دیکھئے http://darulifta-deoband.com/urdu/viewfatwa_u.jsp?ID=7475

یہاں دارلعلوم دیوبند کی آفیشل ویب سائٹ کے آن لائن فتووں سے ثابت ہے کہ دیوبند حضرات نہ صرف یزید کو امیرالموٴمنین کہنے کے قائل ہیں اور اَسے امام حسین کے قتل سے بری فرماتے ہیں۔ اسی طرح اََسے پلید کہنے یا برا کہنے کے بجائے خاموش رہنے کا حکم فرماتے ہیں۔ اور اَس کیلئے اعلیٰ جزاء کے قائل نھیں تو کم از کم متمنی ضرور ہیں۔ جب کہ درج کردہ دیوبندی موقف اسکے برخلاف اور محض جذباتی اختراع لگتی ہے۔ یاد رہے کہ فتوہ کا حکم ہر شے پر مقدم ہوتا ہے

اب آخر میں یہ اہم بات[ترمیم]

دوبارہ آپ دونوں حضرات کی خدمت میں عرض کردوں کہ یہ کوئی کسی کا ذاتی فورم، بلاگ یا کوئی کسی کی ذاتی ویب سائٹ کا لنک نھیں بلکہ دارلعلوم دیوبند کی آفیشل ویب سائٹ ہے اور اَنکا گھڑ ہے اور میرا خیال ہے کہ آپ دونوں حضرات اتفاق کریں کے کہ اِن سے زیادہ دیوبندی نقطہ نظر کی نمائندگی کا حقدار کوئی اور نہیں۔ براہ کرم لنک ضرور ملاحضہ کریں اور خود تصدیق ضرور کریں۔

  • محترم آپ نے یزید کے مضمون میں حملہ کو غزوہ کر دیا ہے۔ عرض ہے کہ غزوہ اس جنگ کو کہتے ہیں جس میں حضور صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم شامل ہوئے ہوں۔ اس لیے میں نے اسے دوبارہ حملہ کر دیا ہے۔

باقی جو حوالے میں نے دیے ہیں وہ سب جید دیوبندی علما کی کتاب سے ہیں اور میں نے کئی دیوبندی دوستوں سے پوچھنے اور ان کتابوں کی سکین کی ہوئے نسخے سے خود دیکھ کر لکھے ہیں۔ ان علما کے دیوبندی ہونے میں کوئی شک نہیں ہے۔ اگر ان کی ویب سائٹ پر اس سے مختلف باتیں لکھی ہیں تو انہیں بھی یہ کہہ کر اس مضمون میں جمع کیا جا سکتا ہے کہ اوپر دیے گئے حوالوں کے برعکس ان کی آفیشل ویب سائٹ پر یوں لکھا ہے۔ مگر پہلے یہ دیکھنا پڑے گا کہ یہ فتوے کس عالم کے ہیں کیونکہ ویب پر دی گئی معلومات مسلسل تبدیل ہوتی ہیں۔ نتیجتاً یہ لکھنا پڑے گا کہ دیوبندی علما اس سلسلے میں متضاد عقائد رکھتے ہیں کیونکہ ان کے علما کی چھپی ہوئی کتابوں اور فتاوی میں مطابقت نہیں ہے۔ یاد رہے کہ میرا مقصد بھی قطعاً فرقہ پرستی نہیں بلکہ ہمیں سب نقطہ نظر مناسب حوالوں سے پیش کرنا چاہئیں۔ امید ہے کہ اس طریقہ سے کتابوں کے حوالے برقرار رکھ کر اس میں ویب سائٹ کے فتاوی کو اس کے نیچے ویب کے حوالوں کے ساتھ لکھنے سے مسئلہ حل ہو جائے گا۔ --سید سلمان رضوی 17:36, 14 جنوری 2009 (UTC)

جن حضرات کے حوالے[ترمیم]

آپ نے دیوبندی حضرات کے موقف کے طور پر دیئے ہیں وہ ان کی ذاتی آراء تو ہو سکتی ہیں لیکن اَسے اجتماعی رائے پر محمول نہیں کیا جاسکتا۔ دوسری طرف میرے کئی دیوبندی دوست اپنے مسلک کے بارے میں لکھی گئی یہ آراء پڑھ کر خوشگوار حیرت کا اظہار کر رہے ہیں۔ اَن کا کہنا ہے کہ یہ آراء اَن کے مسلک سے قطعی مطابقت نہیں رکھتیں اور کسی بھی طرح معروف آراء نھیں۔ میرا خیال ہے کہ ہمیں کسی عالم کی ذاتی رائے کے بجائے ادارے کی اجتمائی رائے کو ترجیع دینی چاہئے۔

دوسری بات یہ کہ کسی ادارے سے رائے لیتے ہوئے یہ نھیں دیکھا جاتا کہ کون فرد رائے دے رہا ہے بلکہ چونکہ وہ ادارے کی نمائندگی کر رہا ہے اس لئے اَسے ادارے پر ہی محمول کیا جاتا ہے۔

دارلعلوم دیوبند نہ صرف دیوبند کا مرکزی نمئندہ ہے بلکہ اس مسلک کا ماخذ و منبع بھی ہے۔ یھی وہ مرکز ہے جھاں سے دیوبند مسلک کی ابتداء ہوئی اس سے زیادہ کون اس مسلک کو بیان کرنے کا سزاوار ہے؟

مکرمی، اسی طرح فتوی اچھی طرح سوچ سمجھ کر ذمہ داری اور شرعی اصولوں کو مد نظر رکھ کر دیا جاتا ہے اور یہ کوئی ایسی شئے نھیں جسے آئے دن تبدیل کیا جائے ورنہ شریعت اور دین مزاق بن جائے۔

چونکہ یہ ویب سائٹ دارلعلوم دیوبند کی آفیشل ویب سائٹ ہے اور یقیناّ ان کے اختیار میں ہے اس لئے اسے ہی مقدم رکھنا چاہے۔

ایک اور بات[ترمیم]

وکیپیڈیا حقائق کو شائستہ انداز میں پیش کرنے کا ذریعہ ہے۔ یہاں غیر شائستہ زبان کو پیش کرنے سے احتزاز کرنا چاہے تاکہ وکیپیڈیا کا تقدس بھی برقرار رہے۔ پلید اور سانپ کا بچہ جیسی بازاری اصطلاحات نہ صرف گلی کوچوں میں بری سمجھی جاتی ہے بلکہ ادب کے مروجہ اصولوں کے خلاف ہیں۔ اسی طرح ان الفاظ کے کسی فرد کے سے منسوب کرنا بھی معیوب عمل ہے۔ امید ہے آپ ان اعراض پر توجہ دیں گے۔ شکریہ

  • قبلہ و کعبہ ، جناب عالی یہ بڑے بڑے فیصلہ جاتِ حق و ناحق تو بعد میں کرتے رہیۓ گا۔ فی الحال تو یہ وضاحت کر دیجیۓ کہ مضمون میں درج ---- اہل سنت والجماعت ---- آخر کس بلا کا نام ہے؟ کیا پھر کوئی نیا فرقہ بنا لیا گیا ہے، یا ابھی ایسا کرنے کا قصد ہی ہے۔ --سمرقندی 06:16, 15 جنوری 2009 (UTC)

جناب والا، اہلسنت والجماعت[ترمیم]

نہ صرف ہند و پاک میں مروج ہے بلکہ جملہ عالم اسلام بشمول لیبیا، تیونس، شام، مصر، فلسطین، عراق اور عالم اسلام کے دیگر کئی ممالک میں رائج ہے۔ اسکے علاوہ امریکہ، برطانیہ، کینیڈا، فرانس، کوریا، جاپان اور دیگر ممالک میں بھی اہلسنت والجماعت کثرت سے رائج ہے۔ اس مسلک کا نقطہ نظر دیوبندی، سلفی(سعودی نکتہ نظر) سے مختلف ہے۔ خود دیوبندی، سلفی(سعودی نکتہ نظر) حضرات مخالف نقطہ نظر کی وجہ سے انھیں الگ گردانتے ہیں۔


کیا آپ سمھجتے ہیں کہ دو بالکل مختلف نقطہ نظر رکھنے والے فریقوں کو آپس میں مدغم کرکے بیان کرنا چاہے یا پھر دونوں کا موقف علیحدہ علیحدہ بیاں کیا جائے۔ اور یہاں ہمارا موضوع یہ نھیں ہونا چاہے کہ مختلف فریق کیوں یا کیسے بنے بلکہ غیرجانبداری یہ ہے کہ مختلف مکاتب فکر کا حقیقی موقف ایمانداری سے بیان کردیا جائے۔ میرے خیال میں یہی وکیپیڈیا کا اصل مقصد ہے۔ امید ہے آپ کی تشفی ہوئی ہو گی۔


  • آپ سمجھے نہیں؛ میں بھی ویکیپیڈیا کے اصل مقصد کی ہی جانب آپ کی توجہ چاہتا ہوں۔ میں نے اہلسنت والجماعت کو تلاش کے خانے میں لکھ کر دیکھا کچھ نا ملا ، پھر صرف اہلسنت کی تلاش کی تو اہل سنت نام کا صفحہ ملا۔ اب آپ کے اس یزید بن معاویہ والے مضمون میں جو عجیب صورتحال پیدا ہو رہی ہے وہ آپ سمجھ ہی سکتے ہوں گے۔ اسی لیۓ تو پوچھ رہا ہوں کہ کیا کوئی نیا خود ساختہ جتھہ وجود میں آگیا ہے۔ --سمرقندی 08:26, 15 جنوری 2009 (UTC)
  • محترم جلال اکرم صاحب۔ عرض یہ ہے کہ میں نے پہلے ہی آپ کو لکھا ہے کہ آپ یہ فتاوی ان حوالوں کے بعد لکھ سکتے ہیں جو میں نے دیے۔ یہ آپ کا خیال ہے کہ فتاوی کو مقدم سمجھنا چاہئے مگر میرے خیال میں ہم مستند حوالوں کو بھی رد نہیں کر سکتے۔ دونوں چیزوں کو یہ لکھ کر برقرار رکھا جا سکتا ہے کہ جید علما اور موجودہ علما کے فتاوی میں تضاد ہے۔

دوسری بات جو آپ نے بازاری زبان کی بات کی تو کیا یہ لکھنا مناسب ہوگا کہ یزید بازاری زبان استعمال کرتا تھا ؟ یہ 'بازاری زبان' مستند علما نے کتابوں میں لکھی ہے جہاں سے نقل کی گئی اور یہ انگریزی سمیت دیگر وکی پیڈیا پر بھی موجود ہے۔ کیا آپ کے کہنے کا مطلب ہے کہ ابنِ کثیر، غزالی، اور آج کے دور میں مفتی محمد شفیع اور گنگوہی صاحب وغیرہ نے بازاری زبان استعمال کی؟ ہرگز نہیں بلکہ یہ یزید کے اصل کردار کو دکھاتے ہیں۔ ابن تیمیہ سے پہلے کوئی بھی نہیں ملتا جس نے یزید کو اچھا کہا ہو اور انہوں نے یزید کی یہی بازاری زبان اپنی کتابوں میں نقل کی ہے۔--سید سلمان رضوی 11:46, 15 جنوری 2009 (UTC)


جناب سمرقند اور سلیمان صاحب آداب۔ آپ نے اہلسنت تو تلاش کرلیا لیکن شائد مزید پڑحنے کی زحمت نھیں کی۔ جبکہ وہاں پھلا لفظ ہی " اہلسنت و الجماعت " لکھا ہے۔ آپ حضرات بلاوجہ موضوع کو فرقہ وارانہ جنگ کی طرف لے جا رہے ہیں۔ میں نے سادہ الفاظ میں آپ سے صرف یہ عرض کیا ہے کہ اگر کوئی دیوبند سے یزید کے بارے میں فتوی لے اور پھر وکیپیڈیا پر دیوبند حضرات کا موقف پڑھے تو وہ یقیناّ اس نتیجہ پر پہنچے گا کہ وکیپیڈیا پر دیوبند حضرات کا موقف غلط بیاں ہوا ہے۔ میرا موقف یہ ہے کہ ہمیں فرقہ پرستانہ سوچ سے بالا ہو کر غیر جانبداری سے ہر فریق کا حقیقی موقف تحریر کرنا چاہے تاکہ وکیپیڈیا حقیقی معنوں میں معلومات کا ذریعہ ہو۔

جواب[ترمیم]

خدارا ایسے مباحث سے بچنے کی کوشش کریں۔ غیر جانبداری کو اپنائیں۔ مسلم دنیا آج کس مشکل دور سے گزر رہی ہے اور ہم لوگ ابھی تک کسی کو مسلمان اور کسی کافر کہنے میں الجھے ہوئے ہیں۔ کربلا کا واقعہ ایک بہت بڑا استعارہ ہے ۔ جس کو آج تک مسلم دنیا خواہ وہ شعیہ ہوں یا سنی سمجھنے سے قاصر رہی۔ ہم لوگ صرف واقعات تک محدود رہے اور اس قربانی کی بنیادی روح کو فراموش کردیا۔

  • صاحبو! میں تو صرف اس جانب توجہ دلانا چا رہا ہوں کہ اس مضمون میں اہلسنت و الجماعت سے مراد اگر سنی جتھے کی ہے تو پھر الگ الگ دیوبندوی اور سلفوی جتھے درج کرنے کی کیا ضرورت ہے؟ ویکیپیڈیا پر پر تو سنی جتھے کو اہلسنت و الجماعت لکھا گیا ہے۔ یہ کوئی علمی نقص ہو نا ہو کم از کم تدوینی یا طرازی نقص ضرور ہے۔ --سمرقندی 06:50, 16 جنوری 2009 (UTC)

کوئی مغالطہ ہے یا کیا ہے[ترمیم]

حضرت محمد کی تاریخ وفات 632ء آتی ہے جبکہ موصوف العنوان کی پیدائش 645ء بتائی جاتی ہے؛ یہ صحابی والا معاملہ مغالطہ ہے یا کچھ اور ؟ --سمرقندی 10:00, 19 جولا‎ئی 2009 (UTC) /* جواب */ اھل سنت و الجماعت کے حوالے سے یہ گزارش ہے کہ دیوبندی،بریلوی اور اھل حدیث ہرمکتب فکر خود اھل سنت و الجماعت ہونے کا دعوی دار ہے اور دوسروں کو راہ حق سے منحرف گردانتا ہے۔ جو خود کو 'سنی' اور مسلک اعلی حضرت کے پیروکار بتلا تے ہیں دیوبندی اور سلفی مکتب فکر کے نزدیک رضاخانی یا بریلوی کہلاتے ہیں۔ اس لیے غیر جانبداری کا تقاضا ہے کہ دائرۃ المعارف کسی مکتب فکر کے ساتھ اھل سنت و الجماعت کا لقب چسپاں نہ کرے۔ اس سے کنفیوژن بھی پیدا ہوگا اور غیر جانبداریت بھی مجروح ہوگی۔ ہر مکتب فکر کی شناخت کے طور پر 'دیوبندی مکتب فکر' 'بریلوی مکتب فکر' 'سلفی مکتب فکر' یا ان جیسے القاب کا استعمال مناسب رہےگا۔(بسمل سیماب)

ترامیم[ترمیم]

آج میں نے کچھ عرصہ کے بعد یہ مضمون دیکھا تو حیران رہ گیا کہ اس کا تیا پانچہ کردیاگیا ہے اور احباب نے اس پر جو محنت کی تھی اسے بالکل مسترد کر کے نئے سرے سے لکھا گیا ہے۔ جبکہ تمام حوالے موجود تھے۔ یہ رویہ درست نہیں ہے اس لیے اس مضمون کو پرانی شکل میں بحال کر کے محفوظ کردیا گیا ہے۔ تبدیلی کے لیے متنظمین سے گذارش ہے کہ تبادلہ خیال کرکے وکیپیڈیا کو فرقہ پرستی سے محفوظ کیا جائے۔--سید سلمان رضوی 10:48, 19 جولا‎ئی 2009 (UTC)

  • محترم ٹی بھائی سے گذارش ہے کہ گفت و شنید کا راستہ اختیار کریں اور خاموشی سے ادھر ادھر صفحات بنانے سے گریز فرمائیں تو مہربانی ہوگی۔ تبادلۂ خیال کے صفحات پر مضمون نہیں لکھے جاسکتے بلکہ اصل صفحے کے مضمون میں ترامیم پر بحث کی جاتی ہے۔ آپ کو مضمون میں درج جس عبارت پر اعتراض ہو اس کا حوالہ مانگ لیجیے اور جو آپ درج کرنا چاہتے ہوں اس کا حوالہ کے ساتھ اندراج کر دیجیے۔ ایک بار پھر یادآوری فرما لیجیے کہ کتابوں کے بیانات نقل نا کیجیے اگر کتاب متنازع ہو تو اس پر بھی اعتراض کیا جاسکتا ہے؛ یہ دائرۃ المعارف کسی بھی فرقے یا کسی بھی ادارے کا ماتحت نہیں ہے۔ --سمرقندی 12:13, 19 جولا‎ئی 2009 (UTC)

یزید نے امام حسین کے قتل کا حکم دیا[ترمیم]

علامہ جلال الدین سيوطی نے لکھا ہے کہ: فكتب يزيد إلي واليه بالعراق، عبيد الله بن زياد بقتاله

  • ترجمہ*

يزيد نے عبيد الله بن زياد کہ جو والی عراق تھا کو امام حسین (ع) کے ساتھ جنگ کرنے کا حکم دیا۔ (تاريخ الخلفاء، ص 193، چاپ دار الفكر سال 1394 هـ. بيروت) معتبر و موثق محدثین کرام نے لکھا ہے کہ یزید ہی نے امام حسین کے قتل کے اور ان کے ساتھ لڑائی کے احکامات جاری کیے تھے۔ یزید نے کوفہ کے گورنر کو لکھا تھا کہ حسین نے تیرے شہر میں آنے کو منتخب کیا ہے، اب یہ تیرے اوپر منحصر ہے کہ تو آزاد زندگی گذارنا چاہتا ہے یا غلامی کی زندگی ، اور کوفہ کے گورنر ملعون ابن زیاد نے اپنی زندگی گذارنے کے لیے امام کوقتل کرکے سر یزید کے پاس بھیج دیا۔

ذیل میں حوالہ جات ملاحظہ کیجیے:

امام ذهبی لکھتے ہیں کہ:

خرج الحسين إلي الكوفة، فكتب يزيد إلي واليه بالعراق عبيد الله بن زياد: إن حسينا صائر إلي الكوفة، وقد ابتلي به زمانك من بين الأزمان، وبلدك من بين البلدان، وأنت من بين العمال، وعندها تعتق أو تعود عبدا. فقتله ابن زياد وبعث برأسه إليه

  • ترجمہ*

امام حسینؑ نے جب کوفے کی طرف حرکت کی تو یزید نے والی عراق عبيد الله بن زياد کو لکھا کہ حسین کوفے کی طرف جا رہا ہے اس نے دوسرے شہروں کی بجائے آنے کے لیے تمہارے شہر کا انتخاب کیا ہے تم میرے قابل اعتماد ہو پس تم خود فیصلہ کرو کہ تم نے آزاد رہ کر زندگی گزارنی ہے یا غلام بن کر۔ اس پر ابن زیاد نے حسین کو قتل کیا اور اس کے سر کو یزید کے لیے بھیجا۔

(شمس الدين محمد بن أحمد بن عثمان الذهبي الوفاة: 748هـ ، تاريخ الإسلام ج 5 ص 10 دار النشر : دار الكتاب العربي - الطبعة : الأولى ، تحقيق : د. عمر عبد السلام تدمرى محمد بن أحمد بن عثمان بن قايماز الذهبي أبو عبد الله الوفاة: 748 ، سير أعلام النبلاء ج 3 ص 305 دار النشر : مؤسسة الرسالة - بيروت - التاسعة ، تحقيق : شعيب الأرناؤوط , محمد نعيم العرقسوسي)

یہی بات ابن عساکر نے بھی نقل ہے ہے: تاريخ دمشق، ج 14، ص 213 ـ و در حاشيه بغية الطالب، ج 6، رقم 2614.تاريخ دمشق، ج 14، ص 213 ـ و در حاشيه بغية الطالب، ج 6، رقم 2614.

علامہ جلال الدین سيوطی نے بھی لکھا ہے کہ:

فكتب يزيد إلي واليه بالعراق، عبيد الله بن زياد بقتاله

  • ترجمہ*

يزيد نے عبيد الله بن زياد کہ جو والی عراق تھا کو امام حسین (ع) کے ساتھ جنگ کرنے کا حکم دیا۔

(تاريخ الخلفاء، ص 193، چاپ دار الفكر سال 1394 هـ. بيروت)

ابن زياد نے مسافر بن شريح يشكری کو لکھا کہ:

أما قتلي الحسين، فإنه أشار علي يزيد بقتله أو قتلي، فاخترت قتله

  • ترجمہ*

میں نے حسین کو اس لیے قتل کیا ہے کہ مجھے حسین کے قتل کرنے یا خود مجھے قتل ہونے کے درمیان اختیار دیا گیا تھا اور میں نے ان دونوں میں سے حسین کو قتل کرنے کو انتخاب کیا۔

(الكامل في التاريخ، ج 3، ص 324. لابن اثیر)

ابن زياد نے امام حسين(ع) کو خط لکھا کہ:

قد بلغني نزولك كربلاء، وقد كتب إلي أمير المؤمنين يزيد: أن لا أتوسد الوثير، ولا أشبع من الخمير، أو ألحقك باللطيف الخبير، أو تنزل علي حكمي، وحكم يزيد، والسلام

  • ترجمہ*

مجھے خبر ملی ہے کہ تم کربلا میں پہنچ گئے ہو اور یزید نے مجھے کہا ہے کہ بستر پر آرام سے نہ سوؤں اور پیٹ بھر کر کھانا نہ کھاؤں مگر یہ کہ یا تم کو خدا کے پاس روانہ کر دوں یا تم کو یزید کی بیعت کرنے پر راضی کروں۔ سید ثمر علی نقوی (تبادلۂ خیالشراکتیں) 12:29، 15 ستمبر 2020ء (م ع و)

بیرونی روابط کی درستی (فروری 2021)[ترمیم]

تمام ویکیپیڈیا صارفین کی خدمت میں آداب عرض ہے،

ابھی میں نے یزید بن معاویہ پر بیرونی ربط میں ترمیم کی ہے۔ براہ کرم میری اس ترمیم پر نظر ثانی کر لیں۔ اگر آپ کے ذہن میں کوئی سوال ہو یا آپ چاہتے ہیں کہ بوٹ ان روابط یا صفحے کو نظر انداز کرے تو براہ کرم مزید معلومات کے لیے یہ صفحہ ملاحظہ فرمائیں۔ میری تبدیلیاں حسب ذیل ہیں:

نظر ثانی مکمل ہو جانے کے بعد آپ درج ذیل ہدایات کے مطابق روابط کے مسائل درست کر سکتے ہیں۔

As of February 2018, "External links modified" talk page sections are no longer generated or monitored by InternetArchiveBot. No special action is required regarding these talk page notices, other than ویکیپیڈیا:تصدیقیت using the archive tool instructions below. Editors have permission to delete these "External links modified" talk page sections if they want to de-clutter talk pages, but see the RfC before doing mass systematic removals. This message is updated dynamically through the template {{sourcecheck}} (last update: 15 July 2018).

  • If you have discovered URLs which were erroneously considered dead by the bot, you can report them with this tool.
  • If you found an error with any archives or the URLs themselves, you can fix them with [iabot.wmcloud.org/iabot/index.php?page=manageurlsingle this tool].

شکریہ!—InternetArchiveBot (بگ رپورٹ کریں) 20:55، 4 فروری 2021ء (م ع و)

بیرونی روابط کی درستی (فروری 2021)[ترمیم]

تمام ویکیپیڈیا صارفین کی خدمت میں آداب عرض ہے،

ابھی میں نے یزید بن معاویہ پر 2 بیرونی روابط میں ترمیم کی ہے۔ براہ کرم میری اس ترمیم پر نظر ثانی کر لیں۔ اگر آپ کے ذہن میں کوئی سوال ہو یا آپ چاہتے ہیں کہ بوٹ ان روابط یا صفحے کو نظر انداز کرے تو براہ کرم مزید معلومات کے لیے یہ صفحہ ملاحظہ فرمائیں۔ میری تبدیلیاں حسب ذیل ہیں:

نظر ثانی مکمل ہو جانے کے بعد آپ درج ذیل ہدایات کے مطابق روابط کے مسائل درست کر سکتے ہیں۔

As of February 2018, "External links modified" talk page sections are no longer generated or monitored by InternetArchiveBot. No special action is required regarding these talk page notices, other than ویکیپیڈیا:تصدیقیت using the archive tool instructions below. Editors have permission to delete these "External links modified" talk page sections if they want to de-clutter talk pages, but see the RfC before doing mass systematic removals. This message is updated dynamically through the template {{sourcecheck}} (last update: 15 July 2018).

  • If you have discovered URLs which were erroneously considered dead by the bot, you can report them with this tool.
  • If you found an error with any archives or the URLs themselves, you can fix them with [iabot.wmcloud.org/iabot/index.php?page=manageurlsingle this tool].

شکریہ!—InternetArchiveBot (بگ رپورٹ کریں) 03:37، 22 فروری 2021ء (م ع و)

بیرونی روابط کی درستی (جولا‎ئی 2021)[ترمیم]

تمام ویکیپیڈیا صارفین کی خدمت میں آداب عرض ہے،

ابھی میں نے یزید بن معاویہ پر 3 بیرونی روابط میں ترمیم کی ہے۔ براہ کرم میری اس ترمیم پر نظر ثانی کر لیں۔ اگر آپ کے ذہن میں کوئی سوال ہو یا آپ چاہتے ہیں کہ بوٹ ان روابط یا صفحے کو نظر انداز کرے تو براہ کرم مزید معلومات کے لیے یہ صفحہ ملاحظہ فرمائیں۔ میری تبدیلیاں حسب ذیل ہیں:

نظر ثانی مکمل ہو جانے کے بعد آپ درج ذیل ہدایات کے مطابق روابط کے مسائل درست کر سکتے ہیں۔

As of February 2018, "External links modified" talk page sections are no longer generated or monitored by InternetArchiveBot. No special action is required regarding these talk page notices, other than ویکیپیڈیا:تصدیقیت using the archive tool instructions below. Editors have permission to delete these "External links modified" talk page sections if they want to de-clutter talk pages, but see the RfC before doing mass systematic removals. This message is updated dynamically through the template {{sourcecheck}} (last update: 15 July 2018).

  • If you have discovered URLs which were erroneously considered dead by the bot, you can report them with this tool.
  • If you found an error with any archives or the URLs themselves, you can fix them with [iabot.wmcloud.org/iabot/index.php?page=manageurlsingle this tool].

شکریہ!—InternetArchiveBot (بگ رپورٹ کریں) 05:14، 11 جولائی 2021ء (م ع و)

مذهب[ترمیم]

یذید کی ماں عیسائی تھی اور اسکی ساری تربیت ماں کے قبیلے بنو کلب میں ھوئی تھی اس لحاظ سے وہ عیسائی تھا مگر خلافت کو پانے کیلے چھپائے رکھ Jhon Eliya (تبادلۂ خیالشراکتیں) 15:28، 30 جون 2023ء (م ع و)