"قومی اقلیتی کمیشن" کے نسخوں کے درمیان فرق
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: اضافہ زمرہ جات +ترتیب (14.9 core): + زمرہ:حقوق اقلیت |
2 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.7 |
||
سطر 1: | سطر 1: | ||
{{Politics of India}} |
{{Politics of India}} |
||
[[بھارت]] میں یونین حکومت نے قومی اقلیتی کمیشن ایکٹ 1992 کے تحت ایک ادارہ بنام قومی اقلیتی کمیشن تشکیل دیا ہے۔ چھ مذہبی برادریاں، [[مسلمان]]، [[مسیحی]]، [[سکھ]]، [[بدھسٹ]]، [[زرتشتی]] اور [[جینی]] برادریوں کو یونین حکومت نے اقلیتی برادریاں قرار دیا ہے۔<ref> |
[[بھارت]] میں یونین حکومت نے قومی اقلیتی کمیشن ایکٹ 1992 کے تحت ایک ادارہ بنام قومی اقلیتی کمیشن تشکیل دیا ہے۔ چھ مذہبی برادریاں، [[مسلمان]]، [[مسیحی]]، [[سکھ]]، [[بدھسٹ]]، [[زرتشتی]] اور [[جینی]] برادریوں کو یونین حکومت نے اقلیتی برادریاں قرار دیا ہے۔<ref>{{Cite web |url=http://minorities.in/profiles.php |title=minorities.in - minorities Resources and Information<!-- خودکار تخلیق شدہ عنوان --> |access-date=2014-11-01 |archive-date=2013-10-25 |archive-url=https://web.archive.org/web/20131025054311/http://www.minorities.in/profiles.php |url-status=dead }}</ref> |
||
== علانیہ == |
== علانیہ == |
||
قومی اقلیتی کمیشن کے علانیہ کے مطابق “تمام صوبے اپنے علاقوں اور خطوں میں اقلیتوں کی لسانی، مذہبی، تہذیبی اور نسلی یا قومی شناخت کے وجود کو تحفظ فراہم کریں گے اور اس شناخت کی ترقی کے حالات مہیا کریں گے۔“<ref> |
قومی اقلیتی کمیشن کے علانیہ کے مطابق “تمام صوبے اپنے علاقوں اور خطوں میں اقلیتوں کی لسانی، مذہبی، تہذیبی اور نسلی یا قومی شناخت کے وجود کو تحفظ فراہم کریں گے اور اس شناخت کی ترقی کے حالات مہیا کریں گے۔“<ref>{{Cite web |url=http://ncm.nic.in/un_declaration.html |title=National Commission for Minorities<!-- خودکار تخلیق شدہ عنوان --> |access-date=2014-11-01 |archive-date=2008-09-17 |archive-url=https://web.archive.org/web/20080917094829/http://ncm.nic.in/un_declaration.html |url-status=dead }}</ref> |
||
== مزید دیکھیے == |
== مزید دیکھیے == |
نسخہ بمطابق 22:01، 30 دسمبر 2020ء
سلسلہ مضامین سیاست و حکومت بھارت |
National coalitions: |
ریاستی سطح: ضلعی سطح: شہری سطح: قصباتی سطح: |
بھارت میں یونین حکومت نے قومی اقلیتی کمیشن ایکٹ 1992 کے تحت ایک ادارہ بنام قومی اقلیتی کمیشن تشکیل دیا ہے۔ چھ مذہبی برادریاں، مسلمان، مسیحی، سکھ، بدھسٹ، زرتشتی اور جینی برادریوں کو یونین حکومت نے اقلیتی برادریاں قرار دیا ہے۔[1]
علانیہ
قومی اقلیتی کمیشن کے علانیہ کے مطابق “تمام صوبے اپنے علاقوں اور خطوں میں اقلیتوں کی لسانی، مذہبی، تہذیبی اور نسلی یا قومی شناخت کے وجود کو تحفظ فراہم کریں گے اور اس شناخت کی ترقی کے حالات مہیا کریں گے۔“[2]
مزید دیکھیے
حوالہ جات
- ↑ "minorities.in - minorities Resources and Information"۔ 25 اکتوبر 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 نومبر 2014
- ↑ "National Commission for Minorities"۔ 17 ستمبر 2008 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 نومبر 2014