مندرجات کا رخ کریں

"بسیرائے تبسم" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
3 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8
2 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8
سطر 90: سطر 90:


== دورے اور پہچان ==
== دورے اور پہچان ==
بی ای ٹی کے بچے اب اعلی تعلیم<ref>{{حوالہ ویب|url=http://epaper.timesofindia.com/Repository/getFiles.asp?Style=OliveXLib:LowLevelEntityToPrint_TOI&Type=text/html&Locale=english-skin-custom&Path=TOIM/2010/01/04&ID=Ar00202|title=Kids from violence-torn Kashmir preach peace|website=Epaper.timesofindia.com|date=2010-01-04|accessdate=2016-12-10|archive-date=2016-12-21|archive-url=https://web.archive.org/web/20161221000356/http://epaper.timesofindia.com/Repository/getFiles.asp?Style=OliveXLib%3ALowLevelEntityToPrint_TOI&Type=text%2Fhtml&Locale=english-skin-custom&Path=TOIM%2F2010%2F01%2F04&ID=Ar00202|url-status=dead}}</ref> کے لئے خاص طور پر لاء ، انجینئرنگ ، میڈیکل ، لاء میں پونے ، چنئی ، ناسک ، کولہا پور جیسے مختلف شہروں میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ نیز بہت سی کم عمر لڑکیاں کمپیوٹرائزڈ کڑھائی کے کورس ، سینیٹری نیپکن ، سلائی ، بنائی اور مختلف کمپیوٹر کورسز کر رہی ہیں۔ کاروباری شعبے میں کچھ لڑکیوں کو ریاستی سطح پر پہچانا جاتا ہے کیونکہ خواتین کاروباری شخصیات بن رہی ہیں<ref>{{حوالہ ویب|last=Inam Ul Haq|url=http://www.greaterkashmir.com/news/opinion/story/216437.html|title=From orphanage to social entrepreneurship: LoC girls' mission 'Happy Choice'|website=Greaterkashmir.com|date=2016-05-02|accessdate=2016-12-10}}</ref> اس کے ساتھ ساتھ فوٹو گرافی کے مقابلہ میں بھی لڑکیوں کو قومی اعزاز حاصل ہوا <ref>http://www.ncert.nic.in/html/fest/list_for_certificates.pdf</ref> مہاراجہ [[ہولکر]] ، شاہو مہاراج [[ریاست کولہاپور|کولہا پور ریاست]] ، سید عطا جیسے بہت سی نامور شخصیات حسنین ، <ref>{{حوالہ ویب|url=http://m.greaterkashmir.com/news/kashmir/goc-visits-orphanage/98044.html|title=GOC visits orphanage|website=M.greaterkashmir.com|date=|accessdate=2016-12-10}}</ref> بچوں سے ملنے اور ان کی تعلیم کے لئے ترغیب دیتی ہیں۔ <ref>{{حوالہ ویب|url=http://archive.indianexpress.com/news/how-green-is-my-valley/874078/|title=How Green is My Valley - Indian Express|website=Archive.indianexpress.com|date=2011-11-12|accessdate=2016-12-10}}</ref>
بی ای ٹی کے بچے اب اعلی تعلیم<ref>{{حوالہ ویب|url=http://epaper.timesofindia.com/Repository/getFiles.asp?Style=OliveXLib:LowLevelEntityToPrint_TOI&Type=text/html&Locale=english-skin-custom&Path=TOIM/2010/01/04&ID=Ar00202|title=Kids from violence-torn Kashmir preach peace|website=Epaper.timesofindia.com|date=2010-01-04|accessdate=2016-12-10|archive-date=2016-12-21|archive-url=https://web.archive.org/web/20161221000356/http://epaper.timesofindia.com/Repository/getFiles.asp?Style=OliveXLib%3ALowLevelEntityToPrint_TOI&Type=text%2Fhtml&Locale=english-skin-custom&Path=TOIM%2F2010%2F01%2F04&ID=Ar00202|url-status=dead}}</ref> کے لئے خاص طور پر لاء ، انجینئرنگ ، میڈیکل ، لاء میں پونے ، چنئی ، ناسک ، کولہا پور جیسے مختلف شہروں میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ نیز بہت سی کم عمر لڑکیاں کمپیوٹرائزڈ کڑھائی کے کورس ، سینیٹری نیپکن ، سلائی ، بنائی اور مختلف کمپیوٹر کورسز کر رہی ہیں۔ کاروباری شعبے میں کچھ لڑکیوں کو ریاستی سطح پر پہچانا جاتا ہے کیونکہ خواتین کاروباری شخصیات بن رہی ہیں<ref>{{حوالہ ویب|last=Inam Ul Haq|url=http://www.greaterkashmir.com/news/opinion/story/216437.html|title=From orphanage to social entrepreneurship: LoC girls' mission 'Happy Choice'|website=Greaterkashmir.com|date=2016-05-02|accessdate=2016-12-10|archive-date=2016-12-20|archive-url=https://web.archive.org/web/20161220180258/http://www.greaterkashmir.com/news/opinion/story/216437.html|url-status=dead}}</ref> اس کے ساتھ ساتھ فوٹو گرافی کے مقابلہ میں بھی لڑکیوں کو قومی اعزاز حاصل ہوا <ref>http://www.ncert.nic.in/html/fest/list_for_certificates.pdf</ref> مہاراجہ [[ہولکر]] ، شاہو مہاراج [[ریاست کولہاپور|کولہا پور ریاست]] ، سید عطا جیسے بہت سی نامور شخصیات حسنین ، <ref>{{حوالہ ویب|url=http://m.greaterkashmir.com/news/kashmir/goc-visits-orphanage/98044.html|title=GOC visits orphanage|website=M.greaterkashmir.com|date=|accessdate=2016-12-10|archive-date=2016-12-20|archive-url=https://web.archive.org/web/20161220180853/http://m.greaterkashmir.com/news/kashmir/goc-visits-orphanage/98044.html|url-status=dead}}</ref> بچوں سے ملنے اور ان کی تعلیم کے لئے ترغیب دیتی ہیں۔ <ref>{{حوالہ ویب|url=http://archive.indianexpress.com/news/how-green-is-my-valley/874078/|title=How Green is My Valley - Indian Express|website=Archive.indianexpress.com|date=2011-11-12|accessdate=2016-12-10}}</ref>


== حوالہ جات ==
== حوالہ جات ==

نسخہ بمطابق 07:34، 14 جون 2021ء

بسیرائے تبسم
بانیآدھیک کادم، بھارتی ممانی، ظہور شیخ
قِسمپناہ گاہ
ہیڈکوارٹربھیروا، جموں و کشمیر
خدماتلڑکیوں کی تعلیم، ہیلتھ کیئر، دماغی صحت، ویمن ایمپاورمنٹ
مالکبارڈلیس ورلڈ فاؤنڈیشن
بانی ڈائریکٹر
آدھیک خادم
صدر
شاہنواز شیخ ظہور
سی ای او
سلیمہ بھٹ
مینٹر
نتھن اپادھے
رضاکار200+
ویب سائٹwww.borderlessworldfoundation.org

بسیرائے تبسم ("بی ٹی") ایک ایسی پناہ گاہ ہے جو 2002 میں کشمیر میں جاری تنازعہ کے دوران مسلح تصادم یا دہشت گردی کے نتیجے میں اپنے والدین سے محروم ہونے والی لڑکیوں کے لئے ایک پناہ گاہ تھی ۔ بی ای ٹی ایک پروجیکٹ ہے جس کا آغاز بارڈر لیس ورلڈ فاؤنڈیشن نے کیا ہے ۔ [1]

اس وقت ، اس علاقے میں لڑکیوں کے لئے کوئی پناہ گاہ نہیں تھی۔ بی ای ٹی ضلع کپواڑہ میں شروع کیا جانے والا پہلا منصوبہ ہے جو عسکریت پسندی سے بری طرح متاثر ہے۔ [2]

تاریخ اور مشن

بی ای ٹی 2002 میں قائم کیا گیا تھا۔ اس کا آغاز بھارتی ممانی، تنویر میر، بپن تکوالے ظہور شیخ اور طرف ادھیک کادم نے ضلع کپواڑہ میں کیا۔ [3] بی ای ٹی کا مشن "مسلح تصادم کی صورت میں لڑکیوں کو ایک محفوظ مکان فراہم کرنا ہے [4] "

2016 تک ، ریاست جموں و کشمیر میں 5 سے زیادہ بی ٹی ہومز ہیں۔ [5] [6]

پروگرام

بی ای ٹی بنیادی طور پر ان لڑکیوں کے لئے کام کرتا ہے جو عسکریت پسندی میں والدین کے مارے جانے کی وجہ سے روزمرہ اور محفوظ زندگی نہیں گزار سکتیں۔ [7] بی ٹی لڑکیوں کو پناہ گاہیں مہیا کررہی ہے اور ان کی صحت ، تعلیم ، دماغی صحت ، اعلی تعلیم کی دیکھ بھال کررہی ہے۔ 5 گھروں میں 200 سے زیادہ لڑکیاں رہائش پذیر ہیں جو کپوارہ ضلع ، اننت ناگ ضلع ، بڈگام ضلع ، سری نگر ضلع اور جموں ضلع میں واقع ہیں ۔ [8] بی ای ٹی کو آسا فار ایجوکیشن ، [9] نیشنل سیکیورٹیز ڈپوزٹری لمیٹڈ ، ایچ ڈی ایف سی بینک ، جی ٹی ایل لمیٹڈ کی مدد حاصل ہے۔ بی ٹی قومی سطح کی تعلیم کی نمائش دوروں کو منظم مختلف ثقافت اور تعلیمی طریقوں کی بہتر تفہیم کے لئے کام کرتی ہے۔ [10] بی ای ٹی لڑکیوں کو مختلف قسم کی تربیت اور ورکشاپس بھی مہیا کرتی ہے۔ [11] مقامی اسکول بی ای ٹی لڑکیوں کی داخلہ اور باقاعدہ کلاسوں میں مدد کرتے ہیں۔ کولیگس اور کشمری یونیورسٹی کے طلباء بھی انڈر گریڈ پروگراموں کے تحت بلاک فیلڈ ورک کورس میں شامل ہوتے ہیں۔ [12] ٹاٹا انسٹی ٹیوٹ آف سوشل سائنسز ، نرملا نکیتن ، پونے یونیورسٹی ، دہلی یونیورسٹی کے طلباء اپنے طلبا کو سوشل ورک میں ماسٹر ڈگری کی ضرورت کے مطابق فیلڈ ورک کے لئے بھیجتے ہیں۔ [13] ایجوکیشن ایکسپوزور ٹور کے تحت ، بچے ممبئی ، پونے ، دہلی ، ناسک ، کولہا پور ، چنئی ، حیدرآباد جیسے شہروں کا دورہ کرتے ہیں۔ ٹاٹا انسٹی ٹیوٹ آف سوشل سائنس ، موتی والا ایجوکیشن اینڈ ویلفیئر ٹرسٹ ۔ [14]

دورے اور پہچان

بی ای ٹی کے بچے اب اعلی تعلیم[15] کے لئے خاص طور پر لاء ، انجینئرنگ ، میڈیکل ، لاء میں پونے ، چنئی ، ناسک ، کولہا پور جیسے مختلف شہروں میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ نیز بہت سی کم عمر لڑکیاں کمپیوٹرائزڈ کڑھائی کے کورس ، سینیٹری نیپکن ، سلائی ، بنائی اور مختلف کمپیوٹر کورسز کر رہی ہیں۔ کاروباری شعبے میں کچھ لڑکیوں کو ریاستی سطح پر پہچانا جاتا ہے کیونکہ خواتین کاروباری شخصیات بن رہی ہیں[16] اس کے ساتھ ساتھ فوٹو گرافی کے مقابلہ میں بھی لڑکیوں کو قومی اعزاز حاصل ہوا [17] مہاراجہ ہولکر ، شاہو مہاراج کولہا پور ریاست ، سید عطا جیسے بہت سی نامور شخصیات حسنین ، [18] بچوں سے ملنے اور ان کی تعلیم کے لئے ترغیب دیتی ہیں۔ [19]

حوالہ جات

  1. "The Grace Of Charity"۔ Kashmir Life۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-12-10
  2. "Daughter of Violence"۔ Renderyardmedia.com۔ 14 ستمبر 2009۔ 2016-12-20 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-12-10
  3. "Justine Hardy"۔ Justine Hardy۔ 2016-12-21 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-12-10
  4. "pune_kashmir.wmv"۔ یوٹیوب۔ 7 جولائی 2012۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-12-10
  5. "Perspective: The Children of the Valley"۔ Humanrightsdefence.org۔ 2017-12-01 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-12-10
  6. http://blog.hawaii.edu/aplpj/files/2016/04/APLPJ_17.1_Sinha-Mahanta_Final.pdf
  7. Sadia Raval (23 ستمبر 2009)۔ "Basera-e-Tabassum (Kashmir) – Indian Muslims"۔ Indianmuslims.in۔ 2016-12-20 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-12-10
  8. "Basera-e-Tabassum on Vimeo"۔ Vimeo.com۔ 14 اپریل 2014۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-12-10
  9. "Project Details". Asha for Education (امریکی انگریزی میں). Retrieved 2016-12-13.
  10. "BeT Education Tour"۔ YouTube۔ 29 دسمبر 2011۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-12-10
  11. "Shooting Kashmir on Vimeo"۔ Vimeo.com۔ 27 مارچ 2014۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-12-10
  12. "آرکائیو کاپی" (PDF)۔ 2019-03-03 کو اصل (PDF) سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-11-28
  13. "آرکائیو کاپی"۔ 2016-12-21 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-11-28
  14. http://archive.indianexpress.com/news/city-girl-lights-up-the-life-of-kashmiri-kids/364117/
  15. "Kids from violence-torn Kashmir preach peace"۔ Epaper.timesofindia.com۔ 4 جنوری 2010۔ 2016-12-21 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-12-10
  16. Inam Ul Haq (2 مئی 2016)۔ "From orphanage to social entrepreneurship: LoC girls' mission 'Happy Choice'"۔ Greaterkashmir.com۔ 2016-12-20 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-12-10
  17. http://www.ncert.nic.in/html/fest/list_for_certificates.pdf
  18. "GOC visits orphanage"۔ M.greaterkashmir.com۔ 2016-12-20 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-12-10
  19. "How Green is My Valley - Indian Express"۔ Archive.indianexpress.com۔ 12 نومبر 2011۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-12-10