"بی ایس عبد الرحمٰن" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8
2 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8
سطر 55: سطر 55:
* [https://web.archive.org/web/20121025233721/http://www.propcorp.in/aboutus.html ABR Enterprises]
* [https://web.archive.org/web/20121025233721/http://www.propcorp.in/aboutus.html ABR Enterprises]
* [http://www.buhariholding.com/chairman%27s_chamber.php Buhari Holding]
* [http://www.buhariholding.com/chairman%27s_chamber.php Buhari Holding]
* [http://bsauniv.ac.in/info.aspx?id=5&mid=27 Profile of B.S. Abdur Rahman]
* [http://bsauniv.ac.in/info.aspx?id=5&mid=27 Profile of B.S. Abdur Rahman] {{wayback|url=http://bsauniv.ac.in/info.aspx?id=5&mid=27 |date=20131202222346 }}
* [http://www.bsauniv.ac.in/ B.S. Abdur Rahman University]
* [http://www.bsauniv.ac.in/ B.S. Abdur Rahman University]
* [https://web.archive.org/web/20090504111420/http://www.iiccentre.org/donation.htm India Islamic Culture Centre]
* [https://web.archive.org/web/20090504111420/http://www.iiccentre.org/donation.htm India Islamic Culture Centre]

نسخہ بمطابق 10:37، 18 جولائی 2021ء

بی ایس عبد الرحمٰن
 

معلومات شخصیت
پیدائش 15 اکتوبر 1927(1927-10-15)
برطانوی ہند کا پرچم کیلاکرئی، مدراس پریزیڈنسی، برطانوی راج (now تمل ناڈو، بھارت)
وفات 7 جنوری 2015(2015-10-07) (عمر  87 سال)
بھارت کا پرچمچینائی، تمل ناڈو، بھارت
قومیت بھارتn
نسل Tamil
(Marakkar)
مذہب اسلام
زوجہ Muthu Zulaiha Beevi
Dr. Rahmathunisa Abdul Azeez
اولاد Arif Buhari Rahman
Abdul Qadir Buhari
Ahmed Buhari Rahman
Ashraf Buhari Rahman
Qurrath Jameela
Mariam Habeeb[1]
عملی زندگی
پیشہ Entrepreneur, philanthropist, educationist
وجہ شہرت Founder Chancellor of
بی ایس عبدالرحمن کریسنٹ انسٹیٹیوٹ آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی
Founder of ETA Ascon Star Group
Founder of Star Health and Allied Insurance
Founder of West Asia Maritime
Founder of Amana Investments
Founder of East Coast Constructions & Industries
کل دولت $5 بلین[2][3][4]

بوہری سید عبدالرحمن (15اکتوبر 1927ء-7جنوری2015ء)ایک ہندوستانی تامل کاروباری، مخیر شخص اور ماہر تعلیم تھے۔ ان کا کاروبار بہت وسیع پیمانہ پر پھیلا ہوا تھا جس میں متحدہ امارات اور تاملناڈو انڈیا میں بحری جہاز اور رئیل اسٹیٹ انشورنس وغیرہ شامل ہیں۔[5][6]

انہوں نے متعدد اسکولوں، کالجوں، یونیورسٹیوں، ہسپتالوں کی بنیاد رکھی۔ ایک سالانہ اشاعت، 500 بااثر مسلمان جن میں 24 کا تعلق انڈیا سے ہے ان میں سے آپ ایک تھے۔ عبدالرحمن امارات ٹریڈنگ ایجنسی( جو ای۔ ٹی سٹار کے نام سے جانی جاتی ہے) اور ایسکون گروپ دبئی بنیاد تنظیم کے 1973 سے 2015 تک وائس چیئرپرسن تھے۔ وہ بی ایس عبدالرحمن یونیورسٹی (کریسینٹ انجینئری کالج) اور چنائی میں پہلے نجی ملکیت کے انجینرنگ کالجوں کے بانی تھے۔ مشرقی ساحل کی تعمیری اور انڈسٹری، مغربی ایشیا برآمدات اور درآمدات، مغرب ایشیا میری ٹائم، بوہری گروپ اور ہانگ کانگ میں آمانہ سرمایہ کاری اور ٹرانسکر انڈیا کے سربراہ تھے۔ وہ کوئلہ، آئل اور ساحلی توانائی کے نائب صدر تھے۔ انہوں نے عمان انشورنس کمپنی کی مدد کے ساتھ بھارت کا پہلا ہیلتھ انشورنس، سٹار انشورنس اور الائیڈ انشورنس قائم کیا۔ 1962ء میں ایسٹ کوسٹ تعمیرات اور صنعتوں کی بنیاد رکھی گئی جن میں چنائی کی متعدد تعمیرات جن میں گیمینی فلائی اوور، کودامبکام فلائی اوور، چیپوک اسٹیڈیم چنائی سٹی سینٹر، گورنمنٹ جنرل ہسپتال، مرینا لائٹ ہاؤس وغیرہ شامل ہیں۔ 7 جنوری 2015 کو 87 سال کی عمر میں ان کا انتقال ہوا۔ عبدالرحمن نے کئی خیراتی سرگرمیاں جاری رکھیں۔ مختلف خیراتی تنظیموں کو بڑے پیمانے پر پیسوں کا عطیہ دیا کہ مالی طور پر کمزوروں کو معاشی لحاظ سے مضبوط کیا جائے۔ بی۔ ایس عبدالرحمن کائیلاکری تاملناڈو انڈیا میں ایک مڈل کلاس مراکر گھرانے میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد بخاری علیم جنوبی ایشیا میں موتیوں کے تاجر تھے۔ انہوں نے سیکینڈری سطح کی تعلیم سکٹارج اسکول، رامناتھاپورم اور ہمیدیہ اسکول کالئیکاری سے مکمل کی۔ ان کے چار بیٹے اور دو بیٹاں تھیں۔ انہوں نے اپنا کاروبار سری لنکا سے اپنے بڑے بھائی عبدالقدیر کے ساتھ شروع کیا۔ ان کی ایک بہن بھی تھی جس کی حادثاتی موت کے بعد اس کے نام سے اپنے آبائی شہر میں ایک خواتین کے کالج کی بنیاد رکھی جس کا نام تہسیم بی بی عبدالقدیر برائے خواتین کالج رکھا گیا۔ انہوں نے تاملناڈو میں بہت سے اسکولوں اور کالجوں کا آغاز کیا۔

مزید دیکھیے

حوالہ جات

  1. BSA family
  2. Shivakumar S. (29 جولائی 2006)۔ "Mr. B.S Abdur Rahman – One Man, Many Missions"۔ Gulf Today۔ Nellaieruvadi.com۔ 01 جولا‎ئی 2010 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  3. "Syed M. Salahuddin, Managing Director, ETA Ascon Star Group, awarded the Asian Business Award Middle East for 2007"۔ indiaprwire.com۔ 17 دسمبر 2007۔ 08 جنوری 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 مئی 2018 
  4. TE Narasimhan (20 اپریل 2010)۔ "ETA Ascon in talks with PE investors"۔ Business Standard۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 مئی 2018 
  5. John L. Esposito، Ibrahim Kalın، Usra Ghazi، Prince Alwaleed Center for Muslim–Christian Understanding۔ The 500 Most Influential Muslims۔ Royal Islamic Strategic Studies Centre, Createspace۔ ISBN 978-9957-428-37-2 
  6. "World's 500 'Most Influential Muslims': 24 Indians in the list; Mufti Akhtar Raza Khan, Mahmood Madani in first 50"۔ Two circles.net۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 جنوری 2015 

بیرونی روابط