"غلام مصطفی خان" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
درستی, اضافہ سانچہ/سانچہ جات
2 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.9.5
سطر 11: سطر 11:
}}
}}


'''غلام مصطفی خان''' (ولادت: 1892ء – وفات: 1970ء) غلام احمد خان کے بیٹے ایک [[بھارت|ہندوستانی]] [[مجاہد آزادی|فریڈم فائٹر]] اور ماہر [[تعلیم]] تھے ۔ <ref>{{حوالہ ویب|title=Three Generation In Freedom Struggle Gulam Mustafa Khan Lokmat Hello Khamgaon|url=http://epaper.lokmat.com/articlepage.php?articleid=LOK_HKHM_20220826_1_10}}</ref> انہوں نے [[تعلیم]] اور [[کسان|کسانوں]] کے ذریعے لوگوں کو بیدار کرکے ہندوستانی معاشرے میں سماجی اصلاح لانے کی کوشش کی۔ <ref>{{حوالہ کتاب|title=Tazkira-e-Mashaheer-e-Barar: Correspondence and Select documents Volume 1|last=Mohammad Waliuddin|publisher=Qazi Alauddin Aijaz Printing Press Hydrabad Publication|page=317 to 320}}</ref> ان کے پاس [[غلامی]] ، سماجی عدم مساوات اور فرقہ وارانہ انتشار اور کسانوں کے اتحاد سے آزاد ہندوستان کا وژن تھا۔ <ref>{{حوالہ ویب|title=Role Of Muslim Freedom Struggle Of India|last=Somnaath Deshkar|url=https://akshardhara.com/publishers/sandesh-library/28609-svatantryaladhyatil-muslimanche-yogdan-somnath-deshkar-sandesh-library-buy-marathi-books-online-at-akshardhara.html}}</ref> 1921 میں انہوں نے ہندوستان کے صوبہ برار میں برطانوی حکومت کی طرف سے لاگو ہندوستانی کسانوں پر ٹیکس لگانے کے بارہ بلوٹیدار نظام کی مخالفت کی۔ ان انقلاب کے لیے انہیں [[قید خانہ|جیل بھیج]] دیا گیا اور 1500 جرمانہ کیا گیا اور انہیں 15 اگست 1966ء کو [[مہاراشٹرا|مہاراشٹر]] حکومت نے ہندوستان کے ایک فریڈم فائٹر کے طور پر نوازا گیا <ref>{{حوالہ ویب|url=https://buldhana.nic.in/en/document/%e0%a4%ac%e0%a5%81%e0%a4%b2%e0%a4%a2%e0%a4%be%e0%a4%a3%e0%a4%be-%e0%a4%9c%e0%a4%bf%e0%a4%b2%e0%a5%8d%e0%a4%b9%e0%a4%af%e0%a4%be%e0%a4%a4%e0%a5%80%e0%a4%b2-%e0%a4%b8%e0%a5%8d%e0%a4%b5%e0%a4%be-3/|title=List Of Pensioners Sanctioned To Freedom Fighters In Buldhana District|last=Buldhan District Administration}}</ref>
'''غلام مصطفی خان''' (ولادت: 1892ء – وفات: 1970ء) غلام احمد خان کے بیٹے ایک [[بھارت|ہندوستانی]] [[مجاہد آزادی|فریڈم فائٹر]] اور ماہر [[تعلیم]] تھے ۔ <ref>{{حوالہ ویب|title=Three Generation In Freedom Struggle Gulam Mustafa Khan Lokmat Hello Khamgaon|url=http://epaper.lokmat.com/articlepage.php?articleid=LOK_HKHM_20220826_1_10}}</ref> انہوں نے [[تعلیم]] اور [[کسان|کسانوں]] کے ذریعے لوگوں کو بیدار کرکے ہندوستانی معاشرے میں سماجی اصلاح لانے کی کوشش کی۔ <ref>{{حوالہ کتاب|title=Tazkira-e-Mashaheer-e-Barar: Correspondence and Select documents Volume 1|last=Mohammad Waliuddin|publisher=Qazi Alauddin Aijaz Printing Press Hydrabad Publication|page=317 to 320}}</ref> ان کے پاس [[غلامی]] ، سماجی عدم مساوات اور فرقہ وارانہ انتشار اور کسانوں کے اتحاد سے آزاد ہندوستان کا وژن تھا۔ <ref>{{حوالہ ویب|title=Role Of Muslim Freedom Struggle Of India|last=Somnaath Deshkar|url=https://akshardhara.com/publishers/sandesh-library/28609-svatantryaladhyatil-muslimanche-yogdan-somnath-deshkar-sandesh-library-buy-marathi-books-online-at-akshardhara.html|access-date=2022-09-11|archive-date=2022-09-08|archive-url=https://web.archive.org/web/20220908150042/https://akshardhara.com/publishers/sandesh-library/28609-svatantryaladhyatil-muslimanche-yogdan-somnath-deshkar-sandesh-library-buy-marathi-books-online-at-akshardhara.html|url-status=dead}}</ref> 1921 میں انہوں نے ہندوستان کے صوبہ برار میں برطانوی حکومت کی طرف سے لاگو ہندوستانی کسانوں پر ٹیکس لگانے کے بارہ بلوٹیدار نظام کی مخالفت کی۔ ان انقلاب کے لیے انہیں [[قید خانہ|جیل بھیج]] دیا گیا اور 1500 جرمانہ کیا گیا اور انہیں 15 اگست 1966ء کو [[مہاراشٹرا|مہاراشٹر]] حکومت نے ہندوستان کے ایک فریڈم فائٹر کے طور پر نوازا گیا <ref>{{حوالہ ویب|url=https://buldhana.nic.in/en/document/%e0%a4%ac%e0%a5%81%e0%a4%b2%e0%a4%a2%e0%a4%be%e0%a4%a3%e0%a4%be-%e0%a4%9c%e0%a4%bf%e0%a4%b2%e0%a5%8d%e0%a4%b9%e0%a4%af%e0%a4%be%e0%a4%a4%e0%a5%80%e0%a4%b2-%e0%a4%b8%e0%a5%8d%e0%a4%b5%e0%a4%be-3/|title=List Of Pensioners Sanctioned To Freedom Fighters In Buldhana District|last=Buldhan District Administration}}</ref>


== سیرت ==
== سیرت ==
فریڈم فائٹر غلام مصطفی خان غلام احمد خان 1892ء میں مالوی پورہ [[بلڈھانہ|پمپلگاؤں]] راجہ ، ضلع بلڈھانہ، [[مہاراشٹرا|مہاراشٹر]] میں پیدا ہوئے۔ انہیں اپنے [[باپ|والد]] غلام احمد خان چاند خان کی طرف سے تحریک [[احساس آزادی|آزادی]] میں حصہ لینے کا تحفہ ملا۔ <ref>{{حوالہ کتاب|title=Svatantryaladhyatil Muslim Manche Yogdan|last=Somnath Deshkar|publisher=Sandesh Library Pune|page=290,296}}</ref> ا انہوں نے اپنی ابتدائی تعلیم پمپلگاؤں راجہ کے ایک مراٹھی [[مدرسہ|اسکول]] میں حاصل کی۔ مزید [[تعلیم]] انہوں نے [[امراوتی]] کے محمدن ہائی اسکول میں حاصل کی۔ ثانوی تعلیم کے بعد انہوں نے اینگلو محمڈن اورینٹل کالج [[علی گڑھ]] میں اعلیٰ تعلیم میں داخلہ لیا۔ 1916ء میں انہوں نے [[بی اے|بیچلر آف آرٹس]] (B.A) مکمل کیا۔ مکمل کرنے کے بعد جب وہ واپس آئے تو گاؤں والوں کی طرف سے ان کا شاندار استقبال کیا گیا۔ <ref>{{حوالہ کتاب|title=Hindustan ki Jang e Azadi ke Musalman mujahideen|last=Mewa Ram Gupt Satoria|publisher=Sana Publishing House Mumbai|page=151 to 152}}</ref> چونکہ وہ اس وقت علیٰ تعلیم یافتہ تھے، اس لیے برطانوی حکومت نے انہیں کلکٹر کا حکم دیا. لیکن انہوں نے انگریزوں کی [[غلامی]] کو قبول نہیں کیا کیونکہ انکو یہ پسند نہیں تھا۔ انہوں نے پھر سے تحریک [[احساس آزادی|آزادی]] میں حصہ لیا۔ 1920ء میں، انہوں نے [[ناگپور]] میں منعقدہ [[انڈین نیشنل کانگریس]] کے اجلاس میں شرکت کی۔ <ref>{{حوالہ ویب|title=Role Of Muslim Freedom Struggle Of India|url=https://akshardhara.com/publishers/sandesh-library/28609-Svatantryaladhyatil-Muslimanche-Yogdan-Somnath-Deshkar-sandesh-library-buy-marathi-books-online-at-akshardhara.html}}</ref> [[سال]] 1921 میں بلوٹا سسٹم کے مطابق [[کسان]] سے اضافی [[مالیات|ٹیکس]] وصول کیا جاتا تھا۔ چونکہ وہ اس ناانصافی کو برداشت نہیں کر سکتے تھے، انہوں نے برطانوی [[حکومت]] کے خلاف تحریک شروع کی۔ چنانچہ انکو برطانوی کانسٹیبل نے [[گرفتاری|گرفتار کر]] کے سزا سنائی اور 1500/-روپے جرمانہ کیا۔ 1939 میں نیتا جی سبھاش چندر بوس کی [[خام گاؤں|کھمگاؤں]] آمد ہوے ۔ غلام مصطفی خان نے ان کا زبردست استقبال کیا اور تعارفی [[تقریر]] بھی کی۔ اس لیے ان [[نام|کا نام]] ہر جگہ مشہور ہوا۔ 15 اگست 1966 کو، [[مہاراشٹرا|مہاراشٹر]] کی [[حکومت]] نے انہیں ہندوستان کے ایک فریڈم فائٹر کے طور پر تسلیم کیا اور انہیں [[احساس آزادی|آزادی]] کی تحریک میں حصہ لینے پر اعزاز کا [[تصديق نامہ|سرٹیفکیٹ]] دیا اور انہیں 250/- روپے کے ساتھ مخاطب کیا۔ انہوں نے اعزازیہ دیا اور [[انگریزی زبان]] میں بہترین [[تقریر]] کی، اس لیے لوگوں نے انکو ٹائمز آف انڈیا کا نام دیا۔ فریڈم فائٹر غلام مصطفیٰ 28 دسمبر 1970 کو انتقال کر گئے، لوگوں کو احساس ہوا کہ وطن سے محبت کرنے والا اس دنیا میں نہیں رہا۔
فریڈم فائٹر غلام مصطفی خان غلام احمد خان 1892ء میں مالوی پورہ [[بلڈھانہ|پمپلگاؤں]] راجہ ، ضلع بلڈھانہ، [[مہاراشٹرا|مہاراشٹر]] میں پیدا ہوئے۔ انہیں اپنے [[باپ|والد]] غلام احمد خان چاند خان کی طرف سے تحریک [[احساس آزادی|آزادی]] میں حصہ لینے کا تحفہ ملا۔ <ref>{{حوالہ کتاب|title=Svatantryaladhyatil Muslim Manche Yogdan|last=Somnath Deshkar|publisher=Sandesh Library Pune|page=290,296}}</ref> ا انہوں نے اپنی ابتدائی تعلیم پمپلگاؤں راجہ کے ایک مراٹھی [[مدرسہ|اسکول]] میں حاصل کی۔ مزید [[تعلیم]] انہوں نے [[امراوتی]] کے محمدن ہائی اسکول میں حاصل کی۔ ثانوی تعلیم کے بعد انہوں نے اینگلو محمڈن اورینٹل کالج [[علی گڑھ]] میں اعلیٰ تعلیم میں داخلہ لیا۔ 1916ء میں انہوں نے [[بی اے|بیچلر آف آرٹس]] (B.A) مکمل کیا۔ مکمل کرنے کے بعد جب وہ واپس آئے تو گاؤں والوں کی طرف سے ان کا شاندار استقبال کیا گیا۔ <ref>{{حوالہ کتاب|title=Hindustan ki Jang e Azadi ke Musalman mujahideen|last=Mewa Ram Gupt Satoria|publisher=Sana Publishing House Mumbai|page=151 to 152}}</ref> چونکہ وہ اس وقت علیٰ تعلیم یافتہ تھے، اس لیے برطانوی حکومت نے انہیں کلکٹر کا حکم دیا. لیکن انہوں نے انگریزوں کی [[غلامی]] کو قبول نہیں کیا کیونکہ انکو یہ پسند نہیں تھا۔ انہوں نے پھر سے تحریک [[احساس آزادی|آزادی]] میں حصہ لیا۔ 1920ء میں، انہوں نے [[ناگپور]] میں منعقدہ [[انڈین نیشنل کانگریس]] کے اجلاس میں شرکت کی۔ <ref>{{حوالہ ویب|title=Role Of Muslim Freedom Struggle Of India|url=https://akshardhara.com/publishers/sandesh-library/28609-Svatantryaladhyatil-Muslimanche-Yogdan-Somnath-Deshkar-sandesh-library-buy-marathi-books-online-at-akshardhara.html|access-date=2022-09-11|archive-date=2022-09-08|archive-url=https://web.archive.org/web/20220908150042/https://akshardhara.com/publishers/sandesh-library/28609-svatantryaladhyatil-muslimanche-yogdan-somnath-deshkar-sandesh-library-buy-marathi-books-online-at-akshardhara.html|url-status=dead}}</ref> [[سال]] 1921 میں بلوٹا سسٹم کے مطابق [[کسان]] سے اضافی [[مالیات|ٹیکس]] وصول کیا جاتا تھا۔ چونکہ وہ اس ناانصافی کو برداشت نہیں کر سکتے تھے، انہوں نے برطانوی [[حکومت]] کے خلاف تحریک شروع کی۔ چنانچہ انکو برطانوی کانسٹیبل نے [[گرفتاری|گرفتار کر]] کے سزا سنائی اور 1500/-روپے جرمانہ کیا۔ 1939 میں نیتا جی سبھاش چندر بوس کی [[خام گاؤں|کھمگاؤں]] آمد ہوے ۔ غلام مصطفی خان نے ان کا زبردست استقبال کیا اور تعارفی [[تقریر]] بھی کی۔ اس لیے ان [[نام|کا نام]] ہر جگہ مشہور ہوا۔ 15 اگست 1966 کو، [[مہاراشٹرا|مہاراشٹر]] کی [[حکومت]] نے انہیں ہندوستان کے ایک فریڈم فائٹر کے طور پر تسلیم کیا اور انہیں [[احساس آزادی|آزادی]] کی تحریک میں حصہ لینے پر اعزاز کا [[تصديق نامہ|سرٹیفکیٹ]] دیا اور انہیں 250/- روپے کے ساتھ مخاطب کیا۔ انہوں نے اعزازیہ دیا اور [[انگریزی زبان]] میں بہترین [[تقریر]] کی، اس لیے لوگوں نے انکو ٹائمز آف انڈیا کا نام دیا۔ فریڈم فائٹر غلام مصطفیٰ 28 دسمبر 1970 کو انتقال کر گئے، لوگوں کو احساس ہوا کہ وطن سے محبت کرنے والا اس دنیا میں نہیں رہا۔


== حوالہ جات ==
== حوالہ جات ==

نسخہ بمطابق 23:30، 22 ستمبر 2023ء


غلام مصطفی خان غلام احمد خان
معلومات شخصیت
پیدائش 1892ء
مالوی پورہ پمپلگاؤں راجہ بلڈانہ ضلع مہاراشٹر
تاریخ وفات 28 دسمبر 1970ء (77–78 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
نسل مالوی پٹھان (مسلم)

غلام مصطفی خان (ولادت: 1892ء – وفات: 1970ء) غلام احمد خان کے بیٹے ایک ہندوستانی فریڈم فائٹر اور ماہر تعلیم تھے ۔ [1] انہوں نے تعلیم اور کسانوں کے ذریعے لوگوں کو بیدار کرکے ہندوستانی معاشرے میں سماجی اصلاح لانے کی کوشش کی۔ [2] ان کے پاس غلامی ، سماجی عدم مساوات اور فرقہ وارانہ انتشار اور کسانوں کے اتحاد سے آزاد ہندوستان کا وژن تھا۔ [3] 1921 میں انہوں نے ہندوستان کے صوبہ برار میں برطانوی حکومت کی طرف سے لاگو ہندوستانی کسانوں پر ٹیکس لگانے کے بارہ بلوٹیدار نظام کی مخالفت کی۔ ان انقلاب کے لیے انہیں جیل بھیج دیا گیا اور 1500 جرمانہ کیا گیا اور انہیں 15 اگست 1966ء کو مہاراشٹر حکومت نے ہندوستان کے ایک فریڈم فائٹر کے طور پر نوازا گیا [4]

سیرت

فریڈم فائٹر غلام مصطفی خان غلام احمد خان 1892ء میں مالوی پورہ پمپلگاؤں راجہ ، ضلع بلڈھانہ، مہاراشٹر میں پیدا ہوئے۔ انہیں اپنے والد غلام احمد خان چاند خان کی طرف سے تحریک آزادی میں حصہ لینے کا تحفہ ملا۔ [5] ا انہوں نے اپنی ابتدائی تعلیم پمپلگاؤں راجہ کے ایک مراٹھی اسکول میں حاصل کی۔ مزید تعلیم انہوں نے امراوتی کے محمدن ہائی اسکول میں حاصل کی۔ ثانوی تعلیم کے بعد انہوں نے اینگلو محمڈن اورینٹل کالج علی گڑھ میں اعلیٰ تعلیم میں داخلہ لیا۔ 1916ء میں انہوں نے بیچلر آف آرٹس (B.A) مکمل کیا۔ مکمل کرنے کے بعد جب وہ واپس آئے تو گاؤں والوں کی طرف سے ان کا شاندار استقبال کیا گیا۔ [6] چونکہ وہ اس وقت علیٰ تعلیم یافتہ تھے، اس لیے برطانوی حکومت نے انہیں کلکٹر کا حکم دیا. لیکن انہوں نے انگریزوں کی غلامی کو قبول نہیں کیا کیونکہ انکو یہ پسند نہیں تھا۔ انہوں نے پھر سے تحریک آزادی میں حصہ لیا۔ 1920ء میں، انہوں نے ناگپور میں منعقدہ انڈین نیشنل کانگریس کے اجلاس میں شرکت کی۔ [7] سال 1921 میں بلوٹا سسٹم کے مطابق کسان سے اضافی ٹیکس وصول کیا جاتا تھا۔ چونکہ وہ اس ناانصافی کو برداشت نہیں کر سکتے تھے، انہوں نے برطانوی حکومت کے خلاف تحریک شروع کی۔ چنانچہ انکو برطانوی کانسٹیبل نے گرفتار کر کے سزا سنائی اور 1500/-روپے جرمانہ کیا۔ 1939 میں نیتا جی سبھاش چندر بوس کی کھمگاؤں آمد ہوے ۔ غلام مصطفی خان نے ان کا زبردست استقبال کیا اور تعارفی تقریر بھی کی۔ اس لیے ان کا نام ہر جگہ مشہور ہوا۔ 15 اگست 1966 کو، مہاراشٹر کی حکومت نے انہیں ہندوستان کے ایک فریڈم فائٹر کے طور پر تسلیم کیا اور انہیں آزادی کی تحریک میں حصہ لینے پر اعزاز کا سرٹیفکیٹ دیا اور انہیں 250/- روپے کے ساتھ مخاطب کیا۔ انہوں نے اعزازیہ دیا اور انگریزی زبان میں بہترین تقریر کی، اس لیے لوگوں نے انکو ٹائمز آف انڈیا کا نام دیا۔ فریڈم فائٹر غلام مصطفیٰ 28 دسمبر 1970 کو انتقال کر گئے، لوگوں کو احساس ہوا کہ وطن سے محبت کرنے والا اس دنیا میں نہیں رہا۔

حوالہ جات

  1. "Three Generation In Freedom Struggle Gulam Mustafa Khan Lokmat Hello Khamgaon" 
  2. Mohammad Waliuddin۔ Tazkira-e-Mashaheer-e-Barar: Correspondence and Select documents Volume 1۔ Qazi Alauddin Aijaz Printing Press Hydrabad Publication۔ صفحہ: 317 to 320 
  3. Somnaath Deshkar۔ "Role Of Muslim Freedom Struggle Of India"۔ 08 ستمبر 2022 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 ستمبر 2022 
  4. Buldhan District Administration۔ "List Of Pensioners Sanctioned To Freedom Fighters In Buldhana District" 
  5. Somnath Deshkar۔ Svatantryaladhyatil Muslim Manche Yogdan۔ Sandesh Library Pune۔ صفحہ: 290,296 
  6. Mewa Ram Gupt Satoria۔ Hindustan ki Jang e Azadi ke Musalman mujahideen۔ Sana Publishing House Mumbai۔ صفحہ: 151 to 152 
  7. "Role Of Muslim Freedom Struggle Of India"۔ 08 ستمبر 2022 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 ستمبر 2022