"جے پال" کے نسخوں کے درمیان فرق
م خودکار: درستی املا ← ے \1 |
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.9.5 |
||
سطر 3: | سطر 3: | ||
}} |
}} |
||
'''جے پال ''' (وفات: [[27 نومبر]] [[1001ء]]) [[کابل شاہی]] کا ایک [[کھٹانہ]] [[گجر]]<nowiki/>حکمران تھا۔<ref>{{Cite web|url=https://mundigak.com/ur/2020/02/18/%D8%A7%D9%81%D8%BA%D8%A7%D9%86%D8%B3%D8%AA%D8%A7%D9%86-%DA%A9%D8%A7-%D9%BE%D8%B1%D8%A7%D9%86%D8%A7-%D9%86%D8%A7%D9%85-%DB%94%DB%94%DB%94-%D8%A2%D8%B1%DB%8C%D8%A7%D9%86%DB%81-%D8%AA%DA%BE%D8%A7/|title="آریانا " افغانستان کا پرانا نام|date=فروری 18، 2020|accessdate=30 نومبر 2022|website=مندیگک|first=ادارہ|publisher=mundigak com|last=مندیگک}}</ref><ref>{{Cite book|title=مختصر تاریخ گجر|last=حسن چوہان|first=رانا علی|publisher=چوہان پبلشرز|year=1998|isbn=978-0521200929|pages=143}}</ref> جس کا زمانہ 964ء سے 1001ء بتایا جاتا ہے۔ اس کی سلطنت [[لغمان]] سے [[کشمیر]] اور [[سرہند شریف|سرہند]] سے [[ملتان]] تک پھیلی ہوئی تھی اور [[پشاور]] اس سلطنت کے مرکز کے طور پر جانا جاتا تھا۔ جے پال ہتپال کا بیٹا تھا۔ اس کا صاحبزادہ انندپال تھا۔ جے پال اپنے دور میں [[غزنوی سلطنت]] کے خلاف لڑتا رہا یہاں تک کہ اس نے غزنوی سلطنت کے دار الحکومت [[غزنی]] پر کئی مرتبہ حملہ کیا۔ تاہم غزنویوں نے جے پال کو شکست دی اور جے پال سے معاوضہ وصول کیا۔ جے پال کے حملوں کی سب سے بڑی وجہ یہ تھی کہ اس کو ڈر تھا کہ کہیں غزنوی شاہان اس کی سلطنت پر قبضہ نہ کر لیں۔ جے پال نے اپنی سلطنت کو بچانے کے لیے غزنوی سلطنت پر حملہ کرنے کی کوشش کی لیکن ایک بار پر اسے شکست کا سامنا کرنا پڑا اور نتیجتاً جے پال [[کابل|وادئ کابل]] اور [[دریائے سندھ]] کے درمیان واقع سارے خطے پر اپنا اقتدار کھو بیٹھا۔ |
'''جے پال ''' (وفات: [[27 نومبر]] [[1001ء]]) [[کابل شاہی]] کا ایک [[کھٹانہ]] [[گجر]]<nowiki/>حکمران تھا۔<ref>{{Cite web|url=https://mundigak.com/ur/2020/02/18/%D8%A7%D9%81%D8%BA%D8%A7%D9%86%D8%B3%D8%AA%D8%A7%D9%86-%DA%A9%D8%A7-%D9%BE%D8%B1%D8%A7%D9%86%D8%A7-%D9%86%D8%A7%D9%85-%DB%94%DB%94%DB%94-%D8%A2%D8%B1%DB%8C%D8%A7%D9%86%DB%81-%D8%AA%DA%BE%D8%A7/|title="آریانا " افغانستان کا پرانا نام|date=فروری 18، 2020|accessdate=30 نومبر 2022|website=مندیگک|first=ادارہ|publisher=mundigak com|last=مندیگک|archive-date=2022-11-29|archive-url=https://web.archive.org/web/20221129230014/https://mundigak.com/ur/2020/02/18/%D8%A7%D9%81%D8%BA%D8%A7%D9%86%D8%B3%D8%AA%D8%A7%D9%86-%DA%A9%D8%A7-%D9%BE%D8%B1%D8%A7%D9%86%D8%A7-%D9%86%D8%A7%D9%85-%DB%94%DB%94%DB%94-%D8%A2%D8%B1%DB%8C%D8%A7%D9%86%DB%81-%D8%AA%DA%BE%D8%A7/|url-status=dead}}</ref><ref>{{Cite book|title=مختصر تاریخ گجر|last=حسن چوہان|first=رانا علی|publisher=چوہان پبلشرز|year=1998|isbn=978-0521200929|pages=143}}</ref> جس کا زمانہ 964ء سے 1001ء بتایا جاتا ہے۔ اس کی سلطنت [[لغمان]] سے [[کشمیر]] اور [[سرہند شریف|سرہند]] سے [[ملتان]] تک پھیلی ہوئی تھی اور [[پشاور]] اس سلطنت کے مرکز کے طور پر جانا جاتا تھا۔ جے پال ہتپال کا بیٹا تھا۔ اس کا صاحبزادہ انندپال تھا۔ جے پال اپنے دور میں [[غزنوی سلطنت]] کے خلاف لڑتا رہا یہاں تک کہ اس نے غزنوی سلطنت کے دار الحکومت [[غزنی]] پر کئی مرتبہ حملہ کیا۔ تاہم غزنویوں نے جے پال کو شکست دی اور جے پال سے معاوضہ وصول کیا۔ جے پال کے حملوں کی سب سے بڑی وجہ یہ تھی کہ اس کو ڈر تھا کہ کہیں غزنوی شاہان اس کی سلطنت پر قبضہ نہ کر لیں۔ جے پال نے اپنی سلطنت کو بچانے کے لیے غزنوی سلطنت پر حملہ کرنے کی کوشش کی لیکن ایک بار پر اسے شکست کا سامنا کرنا پڑا اور نتیجتاً جے پال [[کابل|وادئ کابل]] اور [[دریائے سندھ]] کے درمیان واقع سارے خطے پر اپنا اقتدار کھو بیٹھا۔ |
||
== حوالہ جات == |
== حوالہ جات == |
حالیہ نسخہ بمطابق 13:44، 26 فروری 2024ء
جے پال | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
تاریخ پیدائش | سنہ 964ء |
وفات | 27 نومبر 1001ء (36–37 سال) پشاور |
طرز وفات | خود کشی |
مناصب | |
راجا | |
برسر عہدہ 964 – 27 نومبر 1001 |
|
عملی زندگی | |
پیشہ | عسکری قائد |
درستی - ترمیم |
جے پال (وفات: 27 نومبر 1001ء) کابل شاہی کا ایک کھٹانہ گجرحکمران تھا۔[1][2] جس کا زمانہ 964ء سے 1001ء بتایا جاتا ہے۔ اس کی سلطنت لغمان سے کشمیر اور سرہند سے ملتان تک پھیلی ہوئی تھی اور پشاور اس سلطنت کے مرکز کے طور پر جانا جاتا تھا۔ جے پال ہتپال کا بیٹا تھا۔ اس کا صاحبزادہ انندپال تھا۔ جے پال اپنے دور میں غزنوی سلطنت کے خلاف لڑتا رہا یہاں تک کہ اس نے غزنوی سلطنت کے دار الحکومت غزنی پر کئی مرتبہ حملہ کیا۔ تاہم غزنویوں نے جے پال کو شکست دی اور جے پال سے معاوضہ وصول کیا۔ جے پال کے حملوں کی سب سے بڑی وجہ یہ تھی کہ اس کو ڈر تھا کہ کہیں غزنوی شاہان اس کی سلطنت پر قبضہ نہ کر لیں۔ جے پال نے اپنی سلطنت کو بچانے کے لیے غزنوی سلطنت پر حملہ کرنے کی کوشش کی لیکن ایک بار پر اسے شکست کا سامنا کرنا پڑا اور نتیجتاً جے پال وادئ کابل اور دریائے سندھ کے درمیان واقع سارے خطے پر اپنا اقتدار کھو بیٹھا۔
حوالہ جات[ترمیم]
- ↑ ادارہ مندیگک (فروری 18، 2020)۔ ""آریانا " افغانستان کا پرانا نام"۔ مندیگک۔ mundigak com۔ 29 نومبر 2022 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 نومبر 2022
- ↑ رانا علی حسن چوہان (1998)۔ مختصر تاریخ گجر۔ چوہان پبلشرز۔ صفحہ: 143۔ ISBN 978-0521200929