مندرجات کا رخ کریں

"ایل جی بی ٹی حقوق بلحاط ملک یا علاقہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: درستی املا ← جنھوں, کر دیا, لیے, اور
2 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.9.5
 
سطر 5: سطر 5:
{{legend|#FF0000|قانونی شناخت میں کوئی تبدیلی نہیں۔}}
{{legend|#FF0000|قانونی شناخت میں کوئی تبدیلی نہیں۔}}
{{legend|#CCCCCC|نامعلوم/مبہم}}]]
{{legend|#CCCCCC|نامعلوم/مبہم}}]]
خاص طور پر، جنوری 2021ء میں 29 ممالک نے [[ہم جنس شادی]] کو تسلیم کیا۔ اس کے برعکس، غیر ریاستی طاقتوں اور ماورائے عدالت قتل کو شمار نہ کیا جائے تو، یہ خیال کیا جاتا ہے کہ صرف ایک ملک ایران ہم جنسی عمل پر سزائے موت دیتا ہے۔کچھ ممالک میں سزائے موت [[ازروئے قانون|سرکاری طور پر قانون ہے]] [[درحقیقت|،]] لیکن عام طور پر برونائی، موریطانیہ، نائیجیریا (ملک کے تیسرے حصے میں)، سعودی عرب، صومالیہ (خود مختار ریاست [[جوبالینڈ]] میں) اور متحدہ عرب امارات میں اس پر عمل نہیں کیا جاتا۔ اس کے ساتھ ساتھ، [[تحریک اسلامی طالبان|طالبان]] کے دور حکومت میں افغانستان اور [[چیچنیا]] کے روسی علاقے میں ایل جی بی ٹی لوگوں کو ماورائے عدالت قتل کا سامنا ہے۔ <ref>{{حوالہ ویب|url=https://thehill.com/policy/international/569741-they-will-kill-us-if-they-find-us-lgbt-afghans-fear-new-taliban-regime|title='They will kill us if they find us': LGBT Afghans fear new Taliban regime|accessdate=6 ستمبر 2021}}</ref> سوڈان نے 2020ء میں مقعد جنسی (متضاد یا ہم جنس پرست) کے لیے اپنی غیر نافذ شدہ موت کی سزا کو منسوخ کر دیا۔ 15 ممالک میں [[بد کاری|زنا کی سزا کے]] طور پر کتابوں میں سنگسار کرنے کی سزا ہے، جس میں ہم جنس پرستی بھی شامل ہوتی ہے، لیکن یہ صرف ایران میں قانونی حکام کے ذریعہ نافذ ہے۔ <ref>{{حوالہ کتاب|url=https://ilga.org/downloads/ILGA_State_Sponsored_Homophobia_2019.pdf|title=State-Sponsored Homophobia 2019|last=Mendos|first=Lucas Ramón|publisher=[[International Lesbian, Gay, Bisexual, Trans and Intersex Association|ILGA]]|year=2019|edition=13th|location=Geneva|pages=15}}</ref>
خاص طور پر، جنوری 2021ء میں 29 ممالک نے [[ہم جنس شادی]] کو تسلیم کیا۔ اس کے برعکس، غیر ریاستی طاقتوں اور ماورائے عدالت قتل کو شمار نہ کیا جائے تو، یہ خیال کیا جاتا ہے کہ صرف ایک ملک ایران ہم جنسی عمل پر سزائے موت دیتا ہے۔کچھ ممالک میں سزائے موت [[ازروئے قانون|سرکاری طور پر قانون ہے]] [[درحقیقت|،]] لیکن عام طور پر برونائی، موریطانیہ، نائیجیریا (ملک کے تیسرے حصے میں)، سعودی عرب، صومالیہ (خود مختار ریاست [[جوبالینڈ]] میں) اور متحدہ عرب امارات میں اس پر عمل نہیں کیا جاتا۔ اس کے ساتھ ساتھ، [[تحریک اسلامی طالبان|طالبان]] کے دور حکومت میں افغانستان اور [[چیچنیا]] کے روسی علاقے میں ایل جی بی ٹی لوگوں کو ماورائے عدالت قتل کا سامنا ہے۔ <ref>{{حوالہ ویب|url=https://thehill.com/policy/international/569741-they-will-kill-us-if-they-find-us-lgbt-afghans-fear-new-taliban-regime|title='They will kill us if they find us': LGBT Afghans fear new Taliban regime|accessdate=6 ستمبر 2021}}</ref> سوڈان نے 2020ء میں مقعد جنسی (متضاد یا ہم جنس پرست) کے لیے اپنی غیر نافذ شدہ موت کی سزا کو منسوخ کر دیا۔ 15 ممالک میں [[بد کاری|زنا کی سزا کے]] طور پر کتابوں میں سنگسار کرنے کی سزا ہے، جس میں ہم جنس پرستی بھی شامل ہوتی ہے، لیکن یہ صرف ایران میں قانونی حکام کے ذریعہ نافذ ہے۔ <ref>{{حوالہ کتاب|url=https://ilga.org/downloads/ILGA_State_Sponsored_Homophobia_2019.pdf|title=State-Sponsored Homophobia 2019|last=Mendos|first=Lucas Ramón|publisher=[[International Lesbian, Gay, Bisexual, Trans and Intersex Association|ILGA]]|year=2019|edition=13th|location=Geneva|pages=15|access-date=2022-03-05|archive-date=2019-12-22|archive-url=https://web.archive.org/web/20191222220100/https://ilga.org/downloads/ILGA_State_Sponsored_Homophobia_2019.pdf|url-status=dead}}</ref>


2011ء میں، [[اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل|اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی کونسل]] نے ایل جی بی ٹی کے حقوق کو تسلیم کرنے کے لیے اپنی پہلی قرارداد منظور کی، جس کے بعد [[اقوام متحدہ کے اعلیٰ کمشنر برائے انسانی حقوق|اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق]] نے ایک رپورٹ جاری کی جس میں ایل جی بی ٹی لوگوں کے حقوق کی خلاف ورزیوں، بشمول [[نفرت انگیز جرم|نفرت انگیز جرائم]]، [[ہم جنس پسندی|ہم جنس پرستوں کی سرگرمیوں]] کو مجرمانہ اور امتیازی سلوک بنانے سے متعلق شماریات شامل ہیں۔ رپورٹ کے اجراکے بعد، [[اقوام متحدہ]] نے ان تمام ممالک پر زور دیا جنھوں نے ابھی تک ایسا نہیں کیا ہے کہ وہ بنیادی ایل جی بی ٹی حقوق کے تحفظ کے لیے قوانین بنائے۔ <ref>{{حوالہ ویب|title=UN issues first report on human rights of gay and lesbian people|url=https://www.un.org/apps/news/story.asp?NewsID=40743|publisher=[[اقوام متحدہ]]|date=15 دسمبر 2011|accessdate=20 ستمبر 2018}}</ref>
2011ء میں، [[اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل|اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی کونسل]] نے ایل جی بی ٹی کے حقوق کو تسلیم کرنے کے لیے اپنی پہلی قرارداد منظور کی، جس کے بعد [[اقوام متحدہ کے اعلیٰ کمشنر برائے انسانی حقوق|اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق]] نے ایک رپورٹ جاری کی جس میں ایل جی بی ٹی لوگوں کے حقوق کی خلاف ورزیوں، بشمول [[نفرت انگیز جرم|نفرت انگیز جرائم]]، [[ہم جنس پسندی|ہم جنس پرستوں کی سرگرمیوں]] کو مجرمانہ اور امتیازی سلوک بنانے سے متعلق شماریات شامل ہیں۔ رپورٹ کے اجراکے بعد، [[اقوام متحدہ]] نے ان تمام ممالک پر زور دیا جنھوں نے ابھی تک ایسا نہیں کیا ہے کہ وہ بنیادی ایل جی بی ٹی حقوق کے تحفظ کے لیے قوانین بنائے۔ <ref>{{حوالہ ویب|title=UN issues first report on human rights of gay and lesbian people|url=https://www.un.org/apps/news/story.asp?NewsID=40743|publisher=[[اقوام متحدہ]]|date=15 دسمبر 2011|accessdate=20 ستمبر 2018}}</ref>

حالیہ نسخہ بمطابق 07:49، 5 اپریل 2024ء

ایل جی بی ٹی افراد پر اثر انداز ہونے والے حقوق ملک یا قلمرو (عملداری؛ کشور؛ کوئی قطعۂ زمین؛ علاقہ یا صوبہ) کے لحاظ سے بہت مختلف ہوتے ہیں۔ جس میں ہم جنس شادی کی قانونی شناخت سے لے کر ہم جنس پرستی کی سزائے موت تک سب کچھ شامل ہے۔

ملک یا علاقے کے لحاظ سے صنفی شناخت کے اظہار سے متعلق قوانین
  قانونی شناخت میں تبدیلی، سرجری کی ضرورت نہیں ہے۔
  قانونی شناخت میں تبدیلی، سرجری کی ضرورت ہے۔
  قانونی شناخت میں کوئی تبدیلی نہیں۔
  نامعلوم/مبہم

خاص طور پر، جنوری 2021ء میں 29 ممالک نے ہم جنس شادی کو تسلیم کیا۔ اس کے برعکس، غیر ریاستی طاقتوں اور ماورائے عدالت قتل کو شمار نہ کیا جائے تو، یہ خیال کیا جاتا ہے کہ صرف ایک ملک ایران ہم جنسی عمل پر سزائے موت دیتا ہے۔کچھ ممالک میں سزائے موت سرکاری طور پر قانون ہے ، لیکن عام طور پر برونائی، موریطانیہ، نائیجیریا (ملک کے تیسرے حصے میں)، سعودی عرب، صومالیہ (خود مختار ریاست جوبالینڈ میں) اور متحدہ عرب امارات میں اس پر عمل نہیں کیا جاتا۔ اس کے ساتھ ساتھ، طالبان کے دور حکومت میں افغانستان اور چیچنیا کے روسی علاقے میں ایل جی بی ٹی لوگوں کو ماورائے عدالت قتل کا سامنا ہے۔ [1] سوڈان نے 2020ء میں مقعد جنسی (متضاد یا ہم جنس پرست) کے لیے اپنی غیر نافذ شدہ موت کی سزا کو منسوخ کر دیا۔ 15 ممالک میں زنا کی سزا کے طور پر کتابوں میں سنگسار کرنے کی سزا ہے، جس میں ہم جنس پرستی بھی شامل ہوتی ہے، لیکن یہ صرف ایران میں قانونی حکام کے ذریعہ نافذ ہے۔ [2]

2011ء میں، اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی کونسل نے ایل جی بی ٹی کے حقوق کو تسلیم کرنے کے لیے اپنی پہلی قرارداد منظور کی، جس کے بعد اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق نے ایک رپورٹ جاری کی جس میں ایل جی بی ٹی لوگوں کے حقوق کی خلاف ورزیوں، بشمول نفرت انگیز جرائم، ہم جنس پرستوں کی سرگرمیوں کو مجرمانہ اور امتیازی سلوک بنانے سے متعلق شماریات شامل ہیں۔ رپورٹ کے اجراکے بعد، اقوام متحدہ نے ان تمام ممالک پر زور دیا جنھوں نے ابھی تک ایسا نہیں کیا ہے کہ وہ بنیادی ایل جی بی ٹی حقوق کے تحفظ کے لیے قوانین بنائے۔ [3]

مزید دیکھیے[ترمیم]

حواشی[ترمیم]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. "'They will kill us if they find us': LGBT Afghans fear new Taliban regime"۔ اخذ شدہ بتاریخ 6 ستمبر 2021 
  2. Lucas Ramón Mendos (2019)۔ State-Sponsored Homophobia 2019 (PDF) (13th ایڈیشن)۔ Geneva: ILGA۔ صفحہ: 15۔ 22 دسمبر 2019 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 مارچ 2022 
  3. "UN issues first report on human rights of gay and lesbian people"۔ اقوام متحدہ۔ 15 دسمبر 2011۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 ستمبر 2018 

بیرونی روابط[ترمیم]