"واسکو ڈے گاما" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: خودکار درستی املا ← سے، کے، سے
م خودکار درستی+ترتیب+صفائی (9.7)
سطر 9: سطر 9:
وطن: پرتگال
وطن: پرتگال


[[ملف:Vascodagama.JPG|thumb|left|واسکو ڈے گاما۔بحری قزاق]]
[[فائل:Vascodagama.JPG|تصغیر|بائیں|واسکو ڈے گاما۔بحری قزاق]]
[[ملف:Vasco-da-gama-2.jpg|thumb|left|واسکو ڈے گاما۔ ایک سفاک اور مکار ڈاکو]]
[[فائل:Vasco-da-gama-2.jpg|تصغیر|بائیں|واسکو ڈے گاما۔ ایک سفاک اور مکار ڈاکو]]
'''واسکو ڈے گاما''' ایک [[پرتگال|پرتگالی]] بحری قزاق تھا جس نے [[یورپ]] سے جنوبی افریقہ کے گرد گھوم کر [[ہندوستان]] تک بحری راستہ دریافت کیا اور مہم جوئی اور تجارت کی ایک نئی دنیا کھولی۔ وہ 1469ء میں [[پرتگال]] میں پیدا ہوا اور 1524ء میں کوچی ہندوستان میں وفات پاگیا۔ اس زمانے میں یورپی حکمران اپنے ملک سے باہر ڈکیتی جائز سمجھتے تھے۔<!--
'''واسکو ڈے گاما''' ایک [[پرتگال|پرتگالی]] بحری قزاق تھا جس نے [[یورپ]] سے جنوبی افریقہ کے گرد گھوم کر [[ہندوستان]] تک بحری راستہ دریافت کیا اور مہم جوئی اور تجارت کی ایک نئی دنیا کھولی۔ وہ 1469ء میں [[پرتگال]] میں پیدا ہوا اور 1524ء میں کوچی ہندوستان میں وفات پاگیا۔ اس زمانے میں یورپی حکمران اپنے ملک سے باہر ڈکیتی جائز سمجھتے تھے۔<!--
The privatization of the capacity to inflict violence represents a recent expression of an old phenomenon. Some European sovereigns such as England's Queen Elizabeth I secretly delegated the delivery of overseas violence to privateers. --><ref>[Earth into Property: Colonization, Decolonization, and Capitalism by Anthony J. Hall]</ref><br />
The privatization of the capacity to inflict violence represents a recent expression of an old phenomenon. Some European sovereigns such as England's Queen Elizabeth I secretly delegated the delivery of overseas violence to privateers. --><ref>[Earth into Property: Colonization, Decolonization, and Capitalism by Anthony J. Hall]</ref><br/>
واسکوڈے گاما کی ہندوستان تک بحری راستے کی اس دریافت کے بعد تقریباً سو سالوں تک پرتگالیوں کو مشرق کے ساتھ مصالحوں کی تجارت پر برتری حاصل رہی۔ اس کے بعد یورپ کی دیگر اقوام نے بھی اس تجارت میں پرتگالیوں کی اجارہ داری کو للکارنا شروع کر دیا۔
واسکوڈے گاما کی ہندوستان تک بحری راستے کی اس دریافت کے بعد تقریباً سو سالوں تک پرتگالیوں کو مشرق کے ساتھ مصالحوں کی تجارت پر برتری حاصل رہی۔ اس کے بعد یورپ کی دیگر اقوام نے بھی اس تجارت میں پرتگالیوں کی اجارہ داری کو للکارنا شروع کر دیا۔


[[ملف:Gama route 1.svg|300px|thumb|واسکو ڈے گاما کے ہندوستان تک پہلے سفر کا رستہ(1497–1499)]]
[[فائل:Gama route 1.svg|300px|تصغیر|واسکو ڈے گاما کے ہندوستان تک پہلے سفر کا رستہ(1497–1499)]]
واسکوڈے گاما 20 مئی 1498 کو [[کالی کٹ]] ہندوستان پہنچا تھا۔ اس سے چار سال قبل [[کولمبس]] امریکا دریافت کر چکا تھا جبکہ [[بابر]] نے 1526 ء میں دہلی کا تخت سنبھالا۔<br />
واسکوڈے گاما 20 مئی 1498 کو [[کالی کٹ]] ہندوستان پہنچا تھا۔ اس سے چار سال قبل [[کولمبس]] امریکا دریافت کر چکا تھا جبکہ [[بابر]] نے 1526 ء میں دہلی کا تخت سنبھالا۔<br/>
[[ممباسہ]] (موجودہ [[کینیا]]) کے نزدیک اس نے کئی عرب تجارتی جہازوں کو لوٹا۔ عرب ملاح اور جہازراں احمد بن ماجد کے تعاون سے اسے ہندوستان جانے کا راستہ ملا۔ اس کے بعد وہ شمال میں [[مالندی]] (مغربی [[افریقا]]) پہنچا جہاں اسے پہلی بار ہندوستانی تاجر نظر آئے۔ وہاں سے اس نے کسی ہندوستانی ملاح کو (غالباً اغوا کرکے) آمادہ کیا کہ اسے ہندوستان تک لے جائے۔<br />
[[ممباسہ]] (موجودہ [[کینیا]]) کے نزدیک اس نے کئی عرب تجارتی جہازوں کو لوٹا۔ عرب ملاح اور جہازراں احمد بن ماجد کے تعاون سے اسے ہندوستان جانے کا راستہ ملا۔ اس کے بعد وہ شمال میں [[مالندی]] (مغربی [[افریقا]]) پہنچا جہاں اسے پہلی بار ہندوستانی تاجر نظر آئے۔ وہاں سے اس نے کسی ہندوستانی ملاح کو (غالباً اغوا کرکے) آمادہ کیا کہ اسے ہندوستان تک لے جائے۔<br/>
کالی کٹ کے حکمران [[ساموتھری]] نے واسکوڈے گاما کی آو بھگت کی۔ لیکن درباری یہ دیکھ کر بڑا حیران ہوئے کہ اس نے راجہ کو تحفے میں کوئی خاص چیز نہیں دی اور نہ سونا چاندی دیا۔ راجہ سے اس کے مذاکرات ناکام رہے۔ واسکو ڈی گاما نے اجازت مانگی کہ جو سامان جو وہ بیچ نہیں سکا ہے اس کی رکھوالی کے لیے وہ یہاں اپنا کوئی آدمی چھوڑ جائے لیکن راجہ نہ مانا۔ بلکہ راجہ نے مطالبہ کیا کہ دوسرے تاجروں کی طرح وہ بھی کسٹم ڈیوٹی ادا کرے جو عام طور پر سونے کی شکل میں ہوتی تھی۔ جاتے وقت واسکوڈے گاما اپنے ساتھ چند ہندوستانی سپاہی اور 16 ماہی گیروں کو اغوا کر کے زبردستی لے گیا۔ جو سامان وہ ہندوستان سے لے کر یورپ گیا اس پر منافع اس سفر کے اخراجات سے 60 گنا زیادہ تھا۔
کالی کٹ کے حکمران [[ساموتھری]] نے واسکوڈے گاما کی آو بھگت کی۔ لیکن درباری یہ دیکھ کر بڑا حیران ہوئے کہ اس نے راجہ کو تحفے میں کوئی خاص چیز نہیں دی اور نہ سونا چاندی دیا۔ راجہ سے اس کے مذاکرات ناکام رہے۔ واسکو ڈی گاما نے اجازت مانگی کہ جو سامان جو وہ بیچ نہیں سکا ہے اس کی رکھوالی کے لیے وہ یہاں اپنا کوئی آدمی چھوڑ جائے لیکن راجہ نہ مانا۔ بلکہ راجہ نے مطالبہ کیا کہ دوسرے تاجروں کی طرح وہ بھی کسٹم ڈیوٹی ادا کرے جو عام طور پر سونے کی شکل میں ہوتی تھی۔ جاتے وقت واسکوڈے گاما اپنے ساتھ چند ہندوستانی سپاہی اور 16 ماہی گیروں کو اغوا کر کے زبردستی لے گیا۔ جو سامان وہ ہندوستان سے لے کر یورپ گیا اس پر منافع اس سفر کے اخراجات سے 60 گنا زیادہ تھا۔


سطر 26: سطر 26:


دوسرے سفر میں کالی کٹ کے راجہ نے سب سے بڑے پجاری کو بات چیت کرنے واسکو ڈے گاما کے پاس بھیجا تو اس نے پجاری کے ہونٹ اور کان کاٹ دیے اور کان کی جگہ کتے کے کان سی دیے اور اسے واپس بھجوا دیا۔
دوسرے سفر میں کالی کٹ کے راجہ نے سب سے بڑے پجاری کو بات چیت کرنے واسکو ڈے گاما کے پاس بھیجا تو اس نے پجاری کے ہونٹ اور کان کاٹ دیے اور کان کی جگہ کتے کے کان سی دیے اور اسے واپس بھجوا دیا۔
[[ملف:A steel engraving from the 1850's, with modern hand coloring.jpg|thumb|left|1850 میں بنی ایک تصویر۔ واسکو ڈے گاما کی کالی کٹ کے راجہ سے ملاقات]]
[[فائل:A steel engraving from the 1850's, with modern hand coloring.jpg|تصغیر|بائیں|1850 میں بنی ایک تصویر۔ واسکو ڈے گاما کی کالی کٹ کے راجہ سے ملاقات]]


1502 میں اپنے دوسرے سفر میں واسکو ڈے گاما نے [[کالی کٹ]] کے نزدیک 20 ہندوستانی تجارتی جہازوں کو لوٹ لیا اور ان کے عملے کو ذبح کر دیا۔ 800 سے زیادہ قیدیوں کے ہاتھ ناک اور کان کاٹ کر ایک کشتی میں ڈال کر ایک رقعہ کے ساتھ کالی کٹ کے راجہ کو بجھوائے کہ وہ ان سے سالن پکا لے۔<ref>[http://www.indian oceanstrategy.com/face.pdf]</ref>
1502 میں اپنے دوسرے سفر میں واسکو ڈے گاما نے [[کالی کٹ]] کے نزدیک 20 ہندوستانی تجارتی جہازوں کو لوٹ لیا اور ان کے عملے کو ذبح کر دیا۔ 800 سے زیادہ قیدیوں کے ہاتھ ناک اور کان کاٹ کر ایک کشتی میں ڈال کر ایک رقعہ کے ساتھ کالی کٹ کے راجہ کو بجھوائے کہ وہ ان سے سالن پکا لے۔<ref>[http://www.indian oceanstrategy.com/face.pdf]</ref>
سطر 35: سطر 35:


== حوالے ==
== حوالے ==
{{حوالہ جات}}
<references/>


[[زمرہ:پندرہویں صدی کی پرتگالی شخصیات]]
[[زمرہ:1460ء کی دہائی کی پیدائشیں]]
[[زمرہ:1524ء کی وفیات]]
[[زمرہ:بھارت میں وبائی مرض اموات]]
[[زمرہ:بھارت میں وبائی مرض اموات]]
[[زمرہ:پرتگیزی مستکشفین]]
[[زمرہ:پندرہویں صدی کی پرتگالی شخصیات]]
[[زمرہ:پندرہویں صدی کے مستکشفین]]
[[زمرہ:پندرہویں صدی کے مستکشفین]]
[[زمرہ:عہد دریافت]]
[[زمرہ:عہد دریافت]]
[[زمرہ:قزاق]]
[[زمرہ:مستکشفین افریقہ]]
[[زمرہ:مستکشفین افریقہ]]
[[زمرہ:مستکشفین ایشیاء]]
[[زمرہ:مستکشفین ایشیاء]]
[[زمرہ:1460ء کی دہائی کی پیدائشیں]]
[[زمرہ:1524ء کی وفیات]]
[[زمرہ:پرتگیزی مستکشفین]]
[[زمرہ:قزاق]]

نسخہ بمطابق 13:26، 23 مارچ 2018ء

اصل نام : واسکوڈے گاما۔

مذہب: مسیحیت

تاریخ پیدائش:1469ء

تاریخ وفات:1524ء

وطن: پرتگال

واسکو ڈے گاما۔بحری قزاق
واسکو ڈے گاما۔ ایک سفاک اور مکار ڈاکو

واسکو ڈے گاما ایک پرتگالی بحری قزاق تھا جس نے یورپ سے جنوبی افریقہ کے گرد گھوم کر ہندوستان تک بحری راستہ دریافت کیا اور مہم جوئی اور تجارت کی ایک نئی دنیا کھولی۔ وہ 1469ء میں پرتگال میں پیدا ہوا اور 1524ء میں کوچی ہندوستان میں وفات پاگیا۔ اس زمانے میں یورپی حکمران اپنے ملک سے باہر ڈکیتی جائز سمجھتے تھے۔[1]
واسکوڈے گاما کی ہندوستان تک بحری راستے کی اس دریافت کے بعد تقریباً سو سالوں تک پرتگالیوں کو مشرق کے ساتھ مصالحوں کی تجارت پر برتری حاصل رہی۔ اس کے بعد یورپ کی دیگر اقوام نے بھی اس تجارت میں پرتگالیوں کی اجارہ داری کو للکارنا شروع کر دیا۔

واسکو ڈے گاما کے ہندوستان تک پہلے سفر کا رستہ(1497–1499)

واسکوڈے گاما 20 مئی 1498 کو کالی کٹ ہندوستان پہنچا تھا۔ اس سے چار سال قبل کولمبس امریکا دریافت کر چکا تھا جبکہ بابر نے 1526 ء میں دہلی کا تخت سنبھالا۔
ممباسہ (موجودہ کینیا) کے نزدیک اس نے کئی عرب تجارتی جہازوں کو لوٹا۔ عرب ملاح اور جہازراں احمد بن ماجد کے تعاون سے اسے ہندوستان جانے کا راستہ ملا۔ اس کے بعد وہ شمال میں مالندی (مغربی افریقا) پہنچا جہاں اسے پہلی بار ہندوستانی تاجر نظر آئے۔ وہاں سے اس نے کسی ہندوستانی ملاح کو (غالباً اغوا کرکے) آمادہ کیا کہ اسے ہندوستان تک لے جائے۔
کالی کٹ کے حکمران ساموتھری نے واسکوڈے گاما کی آو بھگت کی۔ لیکن درباری یہ دیکھ کر بڑا حیران ہوئے کہ اس نے راجہ کو تحفے میں کوئی خاص چیز نہیں دی اور نہ سونا چاندی دیا۔ راجہ سے اس کے مذاکرات ناکام رہے۔ واسکو ڈی گاما نے اجازت مانگی کہ جو سامان جو وہ بیچ نہیں سکا ہے اس کی رکھوالی کے لیے وہ یہاں اپنا کوئی آدمی چھوڑ جائے لیکن راجہ نہ مانا۔ بلکہ راجہ نے مطالبہ کیا کہ دوسرے تاجروں کی طرح وہ بھی کسٹم ڈیوٹی ادا کرے جو عام طور پر سونے کی شکل میں ہوتی تھی۔ جاتے وقت واسکوڈے گاما اپنے ساتھ چند ہندوستانی سپاہی اور 16 ماہی گیروں کو اغوا کر کے زبردستی لے گیا۔ جو سامان وہ ہندوستان سے لے کر یورپ گیا اس پر منافع اس سفر کے اخراجات سے 60 گنا زیادہ تھا۔

اسے افریقہ سے کالی کٹ تک پہنچنے میں صرف 23 دن لگے تھے لیکن واپسی کے وقت ہوا کے مخالف سفر میں افریقہ (مالندی) پہنچتے پہنچتے 132 دن لگے اور اس دوران اس کے عملے کے آدھے لوگ بیماریوں سے مر گئے۔ اور باقیوں میں سے بہت سے اسکروی کا شکار ہو گئے۔ عملے کی شدید کمی کی وجہ سے واپسی کے وقت واسکو ڈی گاما کو اپنے تین جہازوں میں سے ایک جہاز افریقہ میں چھوڑنا پڑا تاکہ عملہ باقی دونوں جہازوں کو سنبھال سکے۔

قزاقی

اپنے دوسرے سفر میں واسکو ڈے گاما نے مسلمان زائرین کے ایک جہاز کو جو کالی کٹ سے مکہ جا رہا تھا اور جس میں 400 حجاج سوار تھے جن میں 50 خواتین بھی تھیں لوٹ لیا اور انتہائی سفاکی سے مسافروں کو قید کر کے جہاز کو آگ لگا دی۔

دوسرے سفر میں کالی کٹ کے راجہ نے سب سے بڑے پجاری کو بات چیت کرنے واسکو ڈے گاما کے پاس بھیجا تو اس نے پجاری کے ہونٹ اور کان کاٹ دیے اور کان کی جگہ کتے کے کان سی دیے اور اسے واپس بھجوا دیا۔

1850 میں بنی ایک تصویر۔ واسکو ڈے گاما کی کالی کٹ کے راجہ سے ملاقات

1502 میں اپنے دوسرے سفر میں واسکو ڈے گاما نے کالی کٹ کے نزدیک 20 ہندوستانی تجارتی جہازوں کو لوٹ لیا اور ان کے عملے کو ذبح کر دیا۔ 800 سے زیادہ قیدیوں کے ہاتھ ناک اور کان کاٹ کر ایک کشتی میں ڈال کر ایک رقعہ کے ساتھ کالی کٹ کے راجہ کو بجھوائے کہ وہ ان سے سالن پکا لے۔[2]

مزید دیکھیے

حوالے

  1. [Earth into Property: Colonization, Decolonization, and Capitalism by Anthony J. Hall]
  2. oceanstrategy.com/face.pdf