رتن ٹاٹا
رتن ٹاٹا | |
---|---|
(انگریزی میں: Ratan Tata) | |
ٹاٹا 2010ء میں
| |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | ممبئی، [1] بمبئی پریزیڈنسی، برطانوی راج (present-day ممبئی، مہاراشٹر، India) |
28 دسمبر 1937
رہائش | ممبئی |
شہریت | بھارت ڈومنین بھارت |
رکن | امریکی اکادمی برائے سائنس و فنون |
والدین | نول ٹاٹا |
رشتے دار | ٹاٹا خاندان |
عملی زندگی | |
مادر علمی | کورنیل یونیورسٹی (بی آرک) |
پیشہ |
|
پیشہ ورانہ زبان | تمل[2] |
شعبۂ عمل | کارجو |
ملازمت | آئی بی ایم |
اعزازات | |
آسام بیبھو (2021) پدم وبھوشن (2008) پدم بھوشن (2000) |
|
IMDB پر صفحات | |
درستی - ترمیم |
رتن نول ٹاٹا (انگریزی: Ratan Tata) (ولادت: 28 دسمبر 1937ء) بھارتی صبعت کار، انسان دوست اور ٹاٹا سنز کے سابق چیئرمین ہیں۔ وہ 1990ء تا 2012ء ٹاٹا گروپ کے بھی چیئرمین رہے۔ اس کے بعد اکتوبر 2016ء تا فروری 2017ء عبوری چیئرمین رہے۔ اس دوران میں وہ ٹاٹا کے خیراتی ٹرسٹ کے سربراہ بھی رہے۔[4][5] انھیں حکومت ہند نے 2008ء میں پدم وبھوشن اور 2000ء میں پدم بھوشن عطا کیا تھا۔[6]
ان کی ولادت 1937ء میں ہوئی۔ ان کے والد ٹاٹا خاندان کے فرد نول ٹاٹا تھے۔ مگر رتن ٹاٹا کو ٹاٹا گروپ کے بانی جمشید جی ٹاٹا کے فرزند رتن جی ٹاٹا کے گود لے لیا۔ا نہوں نے کورنیل یونیورسٹی کالج آف آرکیٹیکچر سے تعلیم حاصل کی اور ہارورڈ بزنس اسکول سے 1975ء اینڈوانسڈ مینیجمینٹ پروگرام میں ڈپلوما کیا۔[7] انھوں نے 1961ء میں ٹاٹا کمپنی میں شمولیت اختیار کی۔ وہ اس وقت وہ تاٹا اسٹیل کی ایک دکان میں کام کر رہے تھے۔ بعد ازاں وہ 1991ء میں جے آر ڈی ٹاٹا کے استعفی کے بعد ان کی جگہ لے لی۔ ان کی قیادت میں ٹاٹا چائے نے ٹیٹلی کو خرید لیا اور ٹاٹا موٹرس نے جیگوار لینڈ روول اور ٹاٹا اسٹیل نے کورس کو خرید لیا۔ ان کے اس قدم سے ٹاٹا قومی کمپنی سے عالمی شہرست یافتہ کمپنی بن گئی اور اس کی تجارت دنیا بھر میں پھیل گئی۔
حوالہ جات[ترمیم]
- ↑ Uday Kapoor۔ "Oral History of Ratan Tata"۔ YouTube۔ Computer History Museum [live interview 19 جنوری 2017]۔ 22 دسمبر 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 ستمبر 2018
- ↑ Identifiants et Référentiels — اخذ شدہ بتاریخ: 23 مئی 2020
- ↑ Tata.com۔ "Tata Sons Board replaces Mr. Ratan Tata as Chairman, Selection Committee set up for new Chairman via @tatacompanies"۔ 24 اکتوبر 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 اکتوبر 2016
- ↑ "Ratan Tata is chairman emeritus of Tata Sons"۔ The Times of India۔ 11 فروری 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 جنوری 2016
- ↑ Zareer Masani (5 فروری 2015)۔ "What makes the Tata empire tick?"۔ The Independent (UK)۔ 1 جون 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 اپریل 2016
- ↑
- ↑ "Leadership Team | Tata group"۔ Tata.com۔ 2012-12-28۔ 1 مئی 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 جنوری 2022