مندرجات کا رخ کریں

ریان بن ولید

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
ریان بن ولید
 

معلومات شخصیت
پیدائش 14ویں صدی ق م  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
طيبہ   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات سنہ 1336 ق مء   ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عمارنہ   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت قدیم مصر   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
زوجہ چھوٹی عورت
تدوخیپا [1]  ویکی ڈیٹا پر (P26) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اولاد توتخ آمون   ویکی ڈیٹا پر (P40) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
والد آمون حوتپ سوم   ویکی ڈیٹا پر (P22) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
والدہ تیی(زوجہ آمون حوتپ دوم)   ویکی ڈیٹا پر (P25) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بہن/بھائی
خاندان مصر کی اٹھارویں سلطنت   ویکی ڈیٹا پر (P53) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مناصب
فرعون مصر   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
1352 ق.م  – 1335 ق.م 
آمون حوتپ سوم  
سمنخ کارع  
پیشہ ورانہ زبان اکدی [2]،  مصری زبان   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ریان بن ولیدیا آمون حوتپ چہارم آخِناتون مصر کے بادشاہ کا نام تھا۔[3]

جس بادشاہ مصر نے ایک خواب دیکھا اس بادشاہ کا نام ریان بن ولید تھا اور عزیز مصر اس کا وزیر تھا۔ بادشاہ نے اپنے وزراء اور ارکان دولت کو جمع کرکے جو خواب دیکھا تھا اس کو بیان کرنا شروع کیا۔[4]

قرآن میں

[ترمیم]

قرآن مجید میں تصریح ہے جس شخص نے حضرت یوسف (علیہ السلام) کو خریدا تھا وہ عزیز تھا اس شخص کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ وزیر خزانہ تھا اور اس کا نام قطفیر تھا اور مصر کا بادشاہ ایک دوسرا شخص تھا کیونکہ بادشاہ کا ذکر قرآن مجید میں عزیز مصر کے واقعہ کے بعد موجود ہے‘ مفسرین لکھتے ہیں کہ بادشاہ کا نام ریان تھا جو قوم عمالقہ میں سے تھا یہ بھی بیان کیا جاتا ہے کہ اس نے یوسف (علیہ السلام) کے ہاتھ پر دین الہی قبول کر لیا تھا اور حضرت یوسف (علیہ السلام) سے پہلے ہی بحالت اسلام انتقال کر گیا۔[5]

حوالہ جات

[ترمیم]
  1. عنوان : Chronicle of the queens of Egypt — صفحہ: 124 — ISBN 978-0-500-05145-0
  2. عنوان : Archaeology and Language — صفحہ: 49 — ISBN 0-7126-6612-5
  3. تفسیر جلالین جلال الدین سیوطی،یوسف،36
  4. تفسیر معارف القرآن مولانا ادریس کاندہلوی، یوسف،43
  5. تفسیر انوارالبیان مولانا عاشق الہٰی، یوسف،102