سعدیہ سحر حیدری

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
سعدیہ سحر حیدری

معلومات شخصیت
پیدائش (1971-02-16) 16 فروری 1971 (عمر 53 برس)
لاہور، پاکستان
رہائش اسلام آباد   ویکی ڈیٹا پر (P551) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
قومیت پاکستانی
شریک حیات عزیزاللہ حیدری جو روئٹرز کے ایک صحافی تھے اور جہیں 2001 میں طالبان نے افغانستان میں قتل کر دیا تھا۔
اولاد 2
والدین مرزا قیصر بیگ
عملی زندگی
تعليم ماسٹر ڈگری ماس کمیونیکیشن اور ریاضی
مادر علمی جامعہ پنجاب
گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور
علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی
پیشہ صحافی
وجہ شہرت فوٹو جرنلسٹ

سعدیہ سحر حیدری (پیدائش لاہور ، پاکستان 16 فروری 1971) پاکستان کی ایک خاتون صحافی ہیں۔ وہ فوٹو جرنلسٹ اور ویڈیو جرنلسٹ ہیں۔

سعدیہ سحر حیدری کے دادا ، محمد بخش بھٹی برصغیر کے مشہور فوٹو گرافر اور 1942 میں لاہور میں قائم ، ایم بھٹی فوٹو اینڈ پورٹریٹ اسٹوڈیو کے مالک بھی تھے۔ حیدری ایسوسی ایٹ پریس آف پاکستان اور جیو نیوز کے لیے پاکستان کی پہلی ملازمت کرنے والی خاتون فوٹو جرنلسٹ بن گئیں ، ان کے شوہر طالبان کے ہاتھوں مارے گئے تو انھیں صحافت میں آنے تحریک ملی۔ اپنے شوہر کے قتل پر وہ بہت دکھی تھیں۔ انھیں دنوں سعدیہ کو رائٹرز نے ملازمت کی پیش کش کی تھی جسے انھوں نے قبول کر لیا۔

حیدری کو بے حد پزیرائی ملی ہے۔ فوٹو جرنلزم کے متعدد بین الاقوامی پروگراموں اور سیمیناروں میں شرکت کے لیے ان کا انتخاب کیا گیا اور انھیں امریکا پاکستان ثقافتی تبادلہ پروگرام کے تحت واشنگٹن جانے کا موقع ملا۔ وہ قومی اور بین الاقوامی ایوارڈ یافتہ صحافی ہیں۔ سعدیہ کو آگاہی ایوارڈز نے "سال کی بہترین فوٹو جرنلسٹ" کا ایوارڈ دیا ۔ ایکسلینس ایوارڈ فاؤنڈیشن اور وزارت اطلاعات و نشریات نے انھیں 2009 میں 'میڈیا ویمن آف دی ایئر' قرار دیا تھا۔ انھیں پریس فریڈم ایوارڈ سے 2011 میں نوازا گیا۔ [1]

وہ الجزیرہ عربی ، وائس آف امریکہ اور پی ٹی وی ٹیلی ویژن نیوز چینلز پر کام کر چکی ہیں ۔ نیشنل پریس فوٹوگرافر ایسوسی ایشن (این پی پی اے) نے انھیں پاکستان کے اعلی درجے کے فوٹو جرنلسٹوں میں شامل کیا ہے۔

حوالہ جات[ترمیم]

  1. "Pakistan's first female video journalist Saadia Sehar Named for RMNP Sadiq Press Freedom Award 2011"۔ ruralmedianetworkpk.org (بزبان انگریزی)۔ 28 مئی 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 مئی 2018