سنتوش کمار بگٹی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
سنتوش کمار بگٹی
معلومات شخصیت

سنتوش کمار بگٹی ، ایک پاکستانی سیاست دان ہیں جنھوں نے اقلیتوں کے لیے مخصوص نشست پر 2013 سے 2018 تک بلوچستان کی صوبائی اسمبلی کے رکن کے طور پر خدمات انجام دیں اور پاکستان مسلم لیگ (ن) سے وابستہ ہیں۔

پس منظر[ترمیم]

بگٹی ، نارائن داس کے ہاں پیدا ہوئے اور ان کا تعلق ضلع ڈیرہ بگٹی سے ہے۔ [1] ان کا تعلق بلوچستان کی ہندو برادری سے ہے۔ سیاست میں آنے سے پہلے وہ ایک کمیونٹی لیڈر اور ہندو اقلیت کے حقوق کے وکیل کے طور پر جانے جاتے تھے۔ [2]

سیاسی کیریئر[ترمیم]

بگٹی پاکستان مسلم لیگ (ن) سے وابستہ رہے ہیں اور 2013 کے انتخابات میں اقلیتوں کی ایک مخصوص نشست پر بلوچستان صوبائی اسمبلی کے لیے منتخب ہوئے تھے، یہ عہدہ وہ 2018 میں اپنی مدت پوری ہونے تک برقرار رہے ۔ اس دوران ان کی وزیر اعظم نواز شریف سے قریبی رفاقت پیدا ہو گئی۔ انھوں نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے بلوچستان ونگ کے انفارمیشن سیکرٹری کے طور پر خدمات انجام دیں۔ نومبر 2014 میں، مسلم لیگ (ن) بلوچستان کے رہنما ثناء اللہ خان زہری کی جانب سے اسمبلی کی کارروائی میں عدم حاضری کی بنیاد پر ان کے خلاف دائر کردہ ریفرنس کے بعد الیکشن کمیشن آف پاکستان نے بگٹی کی مقننہ کی رکنیت منسوخ کر دی تھی۔ اس وقت بگٹی اور مسلم لیگ ن کی صوبائی قیادت کے درمیان سیاسی اختلافات بھی پیدا ہو گئے تھے۔ تاہم، بگٹی کو شریف کی حمایت حاصل ہوئی اور انھوں نے اس فیصلے کو سپریم کورٹ آف پاکستان میں چیلنج کیا۔ وہ مقدمہ جیت گئے اور ان کی رکنیت بحال کر دی گئی۔ مارچ 2022 میں، بگٹی نے لندن میں شریف سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی اور بعد میں میڈیا میں شائع ہونے والی ملاقات میں انھیں ہندو برادری کی حمایت کا یقین دلایا۔

حوالہ جات[ترمیم]

  1. "Reserved Seats" (PDF)۔ Election Commission of Pakistan۔ 13 جون 2023 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 جولا‎ئی 2023 
  2. "Many Hindus kidnapped for ransom: PML-N leader"۔ New Indian Express۔ 30 December 2010۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 جولا‎ئی 2023