فائزہ درخانی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
فائزہ درخانی
معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 1992ء (عمر 31–32 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
افغانستان [1]  ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت افغانستان   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی جامعہ بدخشاں   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ماہر ماحولیات [1]،  محقق [1]  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات

فائزہ درخانی (پیدائش 1992ء) ایک افغان ماہر ماحولیات خواتین کے حقوق کی کارکن اور ماہر تعلیم ہیں۔ 2021ء میں، وہ بی بی سی کی 100 خواتین کی فہرست کا حصہ تھیں، جس میں دنیا کی سب سے متاثر کن اور بااثر خواتین شامل ہیں۔[2] درکھانی افغانستان کے اندر آب و ہوا کی تبدیلی کے چند اسکالرز میں سے ایک ہے۔[3] وہ باضابطہ طور پر صوبہ بدخشاں میں قومی ماحولیاتی تحفظ ایجنسی کی ڈائریکٹر تھیں۔[4] فائزہ درخانی ایک متاثر کن شخصیت ہیں جنھوں نے ماحولیات، حقوق نسواں کی سرگرمیوں اور تعلیم کے شعبوں میں نمایاں خدمات انجام دی ہیں۔ ان کاکپنا ہے کہ اعلیٰ معیار کے شہری زمین کی تزئین کا انتظام حاصل کرنے کے لیے، مناسب انتظامی نظام کا ہونا ضروری ہے۔ افغانستان جیسے کچھ ترقی پزیر ممالک کو مناسب انتظام نہ ہونے کی وجہ سے سبز جگہوں کی کمی کا سامنا ہے۔[5]

ابتدائی زندگی[ترمیم]

فائزہ درخانی 1992ء کے لگ بھگ افغانستان میں پیدا ہوئیں۔ مثبت تبدیلی پیدا کرنے کے اس کے جذبے کی وجہ سے وہ ایک ماہر ماحولیات، خواتین کے حقوق کی حامی اور معلم بنیں۔اس نے بدخشاں یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کی جس کے بعد یونیورسٹی آف پترا ملائیشیا (جسے یونیورسٹی پترا ملائیشیا بھی کہا جاتا ہے) میں تعلیم حاصل کرنے کے بعد اس نے زمین کی تزئین کے فن تعمیر میں ماسٹر آف سائنس کی ڈگری حاصل کی۔ س کی تحقیق شہری مناظر کے پائیدار انتظام اور شہری زراعت اور فوڈ سیکیورٹی کے مابین تعلقات پر مرکوز ہے۔ [6]مثبت تبدیلی کے لیے اس کا عزم ہم سب کے لیے ایک تحریک ہے۔

مزید دیکھیے[ترمیم]

100 خواتین (بی بی سی)

حوالہ جات[ترمیم]

  1. ^ ا ب پ https://www.bbc.com/news/world-59514598 — اخذ شدہ بتاریخ: 11 دسمبر 2021
  2. "50 Afghans among BBC's 100 influential women of 2021"۔ The Frontier Post (بزبان انگریزی)۔ 2021-12-08۔ 11 فروری 2022 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 اپریل 2022 
  3. https://en.wikipedia.org/wiki/Faiza_Darkhani#cite_note-:1-1
  4. https://en.wikipedia.org/wiki/Faiza_Darkhani#cite_note-:0-2
  5. https://scholar.google.com/citations?view_op=view_citation&hl=en&user=xYNnCakAAAAJ&citation_for_view=xYNnCakAAAAJ:d1gkVwhDpl0C
  6. Katrin Bohn، André Viljoen۔ "The vision of productive urban landscapes is horizontal and vertical"۔ Productive Urban Landscapes۔ University of Brighton, UK۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 اپریل 2022