محمد بن عبد الرحمن بن نوفل

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
محمد بن عبد الرحمن بن نوفل
معلومات شخصیت
تاریخ وفات 750ء کی دہائی  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رہائش مصر  ویکی ڈیٹا پر (P551) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رکن تابعی  ویکی ڈیٹا پر (P463) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
استاد عروہ بن زبیر  ویکی ڈیٹا پر (P1066) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ محدث  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان عربی  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ابو الاسود محمد بن عبد الرحمٰن بن نوفل بن اسود بن نوفل بن خویلد بن اسد بن عبد العزی بن قصی قرشی اسدی ، آپ تابعی اور حدیث نبوی کے راوی ہیں۔ان کے والد نے انھیں عروہ کے لیے وصیت کی تھی اور ان کے دادا نوفل حبشہ کے اولین اور مہاجرین میں سے تھے۔ ان کا انتقال حبشہ کی سرزمین میں ہوا تھا۔ آپ کی وفات ایک سو بتیس ہجری میں ہوئی۔ [1]

روایت حدیث[ترمیم]

ابو الاسود مصر گئے اور عروہ بن زبیر کی کتاب المغازی کو اپنی سند سے روایت کیا اور اس نے علی بن حسین، نعمان بن ابی عیاش، عکرمہ اور ایک جماعت سے روایت کی۔ ان کی سند پر: حیاۃ بن شریح، شعبہ بن حجاج، مالک بن انس، ابن لہیہ، انس بن عیاض اللیثی، یزید بن عبد اللہ اللیثی وغیرہ۔

جراح اور تعدیل[ترمیم]

ابو جعفر عقیلی نے کہا: ہشام بن عروہ سے زیادہ ثقہ۔ ابو حاتم رازی نے کہا: وہ ثقہ ہے، اس سے کہا گیا: کیا وہ زہری اور ہشام بن عروہ کے مقام پر کھڑے ہوں گے؟ فرمایا: ثقہ ہے۔ احمد بن شعیب نسائی نے کہا: ثقہ ہے۔ احمد بن صالح عجلی نے کہا: ثقہ۔ احمد بن صالح مصری نے کہا: یہ ثابت، حجت اور ثقہ ہے۔ حافظ ابن حجر عسقلانی نے کہا: ثقہ ہے۔ ابن عبد البر الاندلسی نے کہا: وہ ثقہ اور معتبر ہے اور وہ مصر کے مشہور محدثین میں سے ہیں۔ الواقدی کے مصنف محمد بن سعد نے کہا: بہت سی احادیث کے ساتھ ثقہ ہیں۔ محمد بن شہاب الزہری نے کہا: یہ ایک سمندر تھا جو بالٹیوں سے پریشان نہیں ہوتا تھا۔ یحییٰ بن معین نے کہا: وہ مجھے ہشام بن عروہ سے زیادہ محبوب ہے۔ [2][3]

وفات[ترمیم]

آپ کی وفات 132ھ میں ہوئی ۔

حوالہ جات[ترمیم]

  1. "إسلام ويب - سير أعلام النبلاء - الطبقة الرابعة - أبو الأسود- الجزء رقم6"۔ islamweb.net (بزبان عربی)۔ 05 دسمبر 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 مئی 2021 
  2. "إسلام ويب - سير أعلام النبلاء - الطبقة الرابعة - أبو الأسود- الجزء رقم6"۔ islamweb.net (بزبان عربی)۔ 05 دسمبر 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 مئی 2021 
  3. {{ ||ج=5|ص=367|via=المكتبة الشاملة}}