ناز خیالوی
ناز خیالوی | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | سنہ 1947ء جھوک خیالی تاندلیانوالہ، ضلع فیصل آباد، پنجاب، پاکستان |
وفات | 12 دسمبر 2010ء حجرہ صابری، کنجوانی، نزد تاندلیانوالہ، ضلع فیصل آباد، پنجاب پاکستان |
شہریت | پاکستان برطانوی ہند |
عملی زندگی | |
پیشہ | شاعر، نغمہ نگار، ریڈیو براڈ کاسٹر |
وجہ شہرت | “صندل دھرتی“، “تم اک گورکھ دھندا ہو“ |
اعزازات | |
Excellence in Radio Compering Award | |
درستی - ترمیم |
ناز خیالوی (1947ء- 12 دسمبر 2010ء) ایک شاعر، نغمہ نگار اور ریڈیو براڈکاسٹر تھے؛ جو ان کی ایک صوفیانہ نظم “تم اک گورکھ دھندا ہو“ کی نسبت سے جانے جاتے ہیں۔ یہ نظم مشہور قوال نصرت فتح علی خان کے گانے کے بعد مشہور ہوئی۔[1]
سوانح حیات
[ترمیم]پیدائش
[ترمیم]ان کا اصل نام محمد صدیق اور تخلص ناز تھا۔ ناز خیالوی"جھوک خیالی" نامی ایک گاؤں394 گ ب میں 1947ء میں پیدا ہوئے اور اسی نسبت سے انھیں خیالوی کہا جاتا ہے۔[2] جھوک خیالی گاؤں ضلع فیصل آباد، صوبہ پنجاب، پاکستان میں تاندلیانوالہ کے نزدیک اور لاہور سے 174 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔[3]
شاگردی
[ترمیم]وہ ایک ممتاز اردو شاعر احسان دانش کے ایک شاگرد تھے۔[4]
ذریعہ معاش
[ترمیم]ناز کا ذریعہ معاش فیصل آباد ریڈیو سے نشر ہونے والا ایک پروگرام “صندل دھرتی“ تھا، جس کی میزبانی وہ 27 برس تک کرتے رہے۔[1] اس کے علاوہ انھوں نے اردو اور پنجابی، دونوں زبانوں میں نغمے لکھے۔[2]
شہرت
[ترمیم]ناز بنیادی طور پر ان کی ایک نظم "تم اک گورکھ دھندا ہو"، جسے نصرت فتح علی خان نے گایا تھا، کی نسبت سے جانے جاتے ہیں۔ ان کی کچھ نظمیں عطاء اللہ نیازی نے بھی گا رکھی ہیں۔[2]
کلام
[ترمیم]ناز کی شاعری دو مجموعوں پر مشتمل ہے[4]
: *تم اک گورکھ دھندا ہو (اردو)'
'* سائیاں وے (پنجابی)
عذابِ حسرت و آلام سے نکل جاؤ
مری سحر سے مری شام سے نکل جاؤ
بہانہ چاہیے گھر سے کوئی نکلنے کو
کسی طلب میں کسی کام سے نکل جاؤ
ہمارے خانہ دل میں رہو سکون کے ساتھ
نکلنا چاہو تو آرام سے نکل جاؤ
خدا نصیب کرے تم کو بے گھری کا مذاق
حصارِ شوقِ در و بام سے نکل جاؤ
"سفر ہے شرط مسافر نواز بہتیرے"
کسی طرف بھی کسی کام سے نکل جاؤ
نکال پھنکو دلوں سے بتانِ بغض و عناد
نہیں تو حلقہِ اسلام سے نکل جاؤ
ناز خیالوی
وفات
[ترمیم]انھوں نے شادی نہیں کی اور 12 دسمبر 2010ء کو ماموں کانجن (پنجاب) اپنے مرشد خانہ پاکستان میں وفات پائی۔[1]
حوالہ جات
[ترمیم]- ^ ا ب پ "Noted lyricist Naz Khialvi dies following illness"۔ Hindustan Times۔ 15 دسمبر 2010۔ مورخہ 2018-12-26 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 2014-12-11
{{حوالہ خبر}}
: استعمال الخط المائل أو الغليظ غير مسموح:|publisher=
(معاونت) - ^ ا ب پ www.oocities.org
- ↑ Bio-bibliography.com - Authors
- ^ ا ب Naz Khialvi, English Wikipedia