ولید بن مزید عذری

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
ولید بن مزید عذری
معلومات شخصیت
وجہ وفات طبعی موت
رہائش بیروت
کنیت ابو عباس
اولاد عباس بن ولید
عملی زندگی
طبقہ سادسہ
ابن حجر کی رائے ثقہ ، ثبت
ذہبی کی رائے ثقہ
نمایاں شاگرد دحیم
پیشہ محدث

ولید بن مزید بن یزید العذری، ابو العباس العذری، البیروتی، الشامی (126ھ - 203ھ) آپ حدیث کے ائمہ میں سے ہیں اور آپ ثقہ اور ثابت تھے۔امام اوزاعی کے بڑے تلامذہ میں سے ایک تھے۔ امام دارقطنی نے کہا: وہ الاوزاعی کے ثقہ اصحاب میں سے تھے، یہ ثابت تھے۔ ان کے بیٹے عباس نے کہا: میرے والد کا انتقال سنہ دو سو تین ہجری میں، ستر سال کی عمر میں ہوا۔ [1] [2] [3]

روایت حدیث[ترمیم]

شیوخ:انھوں نے امام اوزاعی سے اور عبد اللہ بن شوذب، عبد الرحمٰن بن یزید بن جابر، عثمان بن عطاء خراسانی، سعید بن عبد العزیز، عثمان بن ابی العاتکہ، مقاتل بن سلیمان اور کئی دوسرے لوگوں سے۔ تلامذہ:ان کے بیٹے عباس بن الولید عذری، ابو مشر غسانی، دحم ، ابو عمیر عیسیٰ بن محمد رملی، احمد بن ابی حواری، محمد بن وزیر دمشقی، عبد اللہ بن خالد رملی ، محمد بن عثمان کفرسوسی وغیرہ نے ان سے روایت کی ہے۔

جراح اور تعدیل[ترمیم]

ابو حاتم بن حبان بستی کہتے ہیں: انھوں نے اسے ثقہ لوگوں میں ذکر کیا ہے۔امام ابوداؤد سجستانی نے کہا: ثقہ۔ ابو عبد اللہ حکم نیشاپوری نے کہا: ثقہ اور امانت دار۔ ابومسہر غسانی نے کہا: وہ ثقہ ہے، اسے حفظ نہیں تھا اور اس کی کتابیں صحیح تھیں۔ ابو نصر بن ماکولہ نے کہا: وہ ثقہ تھے۔ احمد بن شعیب نسائی کہتے ہیں: ولید بن مزید ہمیں اوزاعی میں ولید بن مسلم سے زیادہ محبوب ہے، وہ نہ غلطی کرتا ہے اور نہ دھوکا دیتا ہے۔ ابن حجر عسقلانی نے کہا: ثقہ اور ثابت ہے۔ الاوزاعی نے کہا: میں نے جو کچھ سیکھا اور لوگوں تک پہنچایا ہے وہ ولید بن مزید کی کتابوں سے زیادہ مستند ہے۔ امام دارقطنی نے کہا: ثقہ اور ثابت ہے۔ حافظ ذہبی نے کہا: ثقہ ہے۔ دحم الدمشقی نے کہا: ثقہ ہے اور ایک مرتبہ کہا: حدیث صحیح ہے۔ محمد بن عیسیٰ بن الطباع کہتے ہیں: اوزاعی کے اصحاب ثابت ہیں۔ مسلمہ بن القاسم القرطبی نے کہا: ثقہ ہے۔ [3]

وفات[ترمیم]

آپ نے 203ھ میں وفات پائی ۔

حوالہ جات[ترمیم]

  1. tarajm.com https://web.archive.org/web/20211009013404/https://tarajm.com/people/17594۔ 9 أكتوبر 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 اکتوبر 2021  مفقود أو فارغ |title= (معاونت)
  2. "موسوعة الحديث : وليد بن مزيد بن يزيد"۔ hadith.islam-db.com۔ 9 أكتوبر 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 اکتوبر 2021 
  3. ^ ا ب "إسلام ويب - سير أعلام النبلاء - الطبقة العاشرة - الوليد بن مزيد- الجزء رقم9"۔ islamweb.net (بزبان عربی)۔ 12 نوفمبر 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 اکتوبر 2021