مندرجات کا رخ کریں

پاکستان کرکٹ ٹیم کا دورہ آئرلینڈ 2011ء

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
پاکستان کرکٹ ٹیم کا دورہ آئرلینڈ 2011ء
تاریخ27–30 مئی 2011ء
مقامسول سروس کرکٹ کلب گراؤنڈ, بیلفاسٹ
نتیجہپاکستان نے 2 میچوں کی سیریز 2-0 سے جیت لی
ٹیمیں
 آئرلینڈ  پاکستان
کپتان
ولیم پورٹرفیلڈ مصباح الحق
زیادہ رن
پال سٹرلنگ (148) یونس خان (70)
زیادہ وکٹیں
ایلکس کوسیک (4) سعید اجمل (7)

پاکستان کی قومی کرکٹ ٹیم نے مئی 2011ء میں 2 ایک روزہ بین الاقوامی میچ کھیلنے کے لیے آئرلینڈ کا دورہ کیا۔ یہ سیریز 27 سے 30 مئی 2011ء تک کھیلی گئی۔ مصباح الہاک پاکستان ٹیم کے کپتان تھے جبکہ ولیم پورٹر فیلڈ آئرش ٹیم کے کپتان۔ دونوں میچ پاکستان نے جیتے تھے۔ آئرش ٹیم کے پال سٹرلنگ نے سیریز میں سب سے زیادہ رنز بنائے جبکہ پاکستان کے سعید جمال نے سیریز میں 7 وکٹیں حاصل کیں۔

شریک دستے

[ترمیم]
پاکستان   آئرلینڈ

ایک روزہ بین الاقوامی سیریز

[ترمیم]

پہلا ایک روزہ بین الاقوامی

[ترمیم]
28 مئی 2011ء
سکور کارڈ
آئرلینڈ 
96 (20 اوورز)
ب
 پاکستان
97/3 (27.3 اوورز)
پال سٹرلنگ 39 (22)
جنید خان 4/12 (5 اوورز)
محمد حفیظ 52 (84)
ایلکس کوسیک 3/13 (5 اوورز)
پاکستان 7 وکٹوں سے جیت گیا۔ (ڈی ایل ایس میتھڈ)[1]
سول سروس کرکٹ کلب گراؤنڈ, بیلفاسٹ
امپائر: ایان گولڈ (انگلینڈ) اور مارک ہاؤتھورن (آئرلینڈ)
بہترین کھلاڑی: جنید خان (پاکستان)
  • پاکستان نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
  • بارش کی وجہ سے میچ 38 اوورز فی سائیڈ کر دیا گیا۔ آئرلینڈ کی اننگز میں مزید بارش نے میچ کو 36 اوورز فی سائیڈ تک کم کر دیا، اور پاکستان کے ہدف کو 36 اوورز میں 95 رنز تک ایڈجسٹ کر دیا۔

دوسرا ایک روزہ بین الاقوامی

[ترمیم]
30 مئی 2011ء
سکور کارڈ
آئرلینڈ 
238/8 (50 اوورز)
ب
 پاکستان
242/5 (48.4 اوورز)
پال سٹرلنگ 109 (107)
سعید اجمل 4/35 (10 اوورز)
یونس خان 64 (74)
بوئڈ رینکن 1/29 (9 اوورز)
پاکستان 5 وکٹوں سے جیت گیا۔[2]
سول سروس کرکٹ کلب گراؤنڈ, بیلفاسٹ
امپائر: ایان گولڈ (انگلینڈ) اور مارک ہاؤتھورن (آئرلینڈ)
بہترین کھلاڑی: پال سٹرلنگ (آئرلینڈ)
  • آئرلینڈ نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔

حوالہ جات

[ترمیم]
  1. "1st ODI: Ireland v Pakistan at Belfast, May 28, 2011 | Cricket Scorecard"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 اپریل 2014 
  2. "2nd ODI: Ireland v Pakistan at Belfast, May 30, 2011 | Cricket Scorecard"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 اپریل 2014