محمد حفیظ کرکٹ کے پاکستانی کھلاڑی ہیں۔ وہ 17 اکتوبر کو پاکستان کے ایک شہر سرگودھا میں پیدا ہوئے۔ وہ پاکستانی کرکٹ کے ٹی ٹوئنٹی کے کپتان بھی رہے ہیں۔
وہ پاکستانی کرکٹ ٹیم کی طرف اوپنر آتے ہیں۔ وہ سیدھے ہاتھ سے بلے بازی کرتے ہیں۔ اور سیدھے ہاتھ سے آف بریک گیند بازی بھی کرتے ہیں۔ انہوں نے ناصر جمشید کے ساتھ 2012ء میں ایشیا کپ میں 224 رنز کی پاٹنرشپ کا ریکارڈ بھی بنایا تھا۔
محمد حفیظ کو پروفیسر کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ وہ دنیا کے نمبر 1 آل راؤنڈر بھی رہے ہیں۔ ان کا شمار ان پاکستانی آل رؤنڈرز میں ہوتا ہے، جو ٹیم میں نکالے جانے کے بعد دوبارہ واپس اپنی جگہ کرکٹ ٹیم میں بنائی۔ عالمی کرکٹ کپ 2003 میں ناقص کارکردگی کے سبب انہیں ٹیم سے ڈراپ کر دیا گیا تھا۔ اس میں انہوں نے بلے بازی اور گیند بازی بھی ناقص کی۔ پھر انہوں نے علاقائی کرکٹ میں بہت اچھی کارکردگی دکھائی۔ اور پھر ٹیم میں واپس آئے اور آسٹریلیا میں ہونے والی سیریز میں انہوں نے اپنی پہلی سنچری بنائی۔ انگلینڈ میں ویسٹ انڈیز کے خلاف سیریز اپنی دوسری سنچری بنائی۔ مگر اگلے پانچ سال تک وہ ٹیسٹ ٹیم اور ایک روزہ بین الاقوامی میں اپنی جگہ نہ بنا پائے۔
2010ء میں ٹی ٹوئنٹی ولڈ کپ کے لیے حفیظ کو واپس بلایا گیا۔ مگر انہوں نے ناقص کارکردگی دیکھائی۔ 6 میچوں میں 39 رنز اور 2 وکٹس لیں۔ انہوں نے جنوبی افریقہ کے خلاف کامران اکمل کے ساتھ ایک مضبوط پاٹنرشپ بنائی۔ 2012 اپشیا کپ میں 105 رنز 113 گیندوں پر بنائی۔ جس میں انکی 224 رنز کی پاٹنر شپ بھی شامل ہیں۔ دسمبر 2013ء میں انہوں نے زہیر عباس کی سیریز میں تین سنچروں کا ریکارڈ برابر کر دیا۔ انہوں نے سری لنکا کے خلاف تیں سنچریاں لگائی جن میں 122 ,140*,113* شامل ہیں،مگر وہ عالمی کپ 2015 میں زخمی ہونی کی وجہ سے باہر ہو گے۔
شعیب اختر، محمد آصف اور عبد
الرزاق کے نام ابتدائی طور پر دستہ میں شامل کیے گئے تھے لیکن ان کے زخمی ہونے کی وجہ سے نام واپس لے لئے گئے۔ مشتاق احمدباب وولمر کی اچانک موت کے وجہ سے عارضی طور پر تربیت کار مقرر ہوئے۔
حارث سہیل دستہ میں ابتدائی طور پر شامل نہیں تھا، لیکن عمر اکمل کے متبادل کے طور پر نامزد کیا گیا تھا رمان رئیس اسکواڈ میں ابتدائی طور پر شامل نہیں تھا، لیکن زخمی وہاب ریاض کے متبادل کے طور پر شامل کیا گیا