عبد الرزاق (کرکٹ کھلاڑی)

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

عبد الرزاق ٹیسٹ کیپ نمبر 158
ذاتی معلومات
مکمل نامعبد الرزاق
پیدائشدسمبر 1979 (عمر  سال)
لاہور، پنجاب، پاکستان
عرفبینگ بینگ رزاق، چمکنا, سولجر
قد5 فٹ 11 انچ (1.80 میٹر)
بلے بازیدائیں ہاتھ کا بلے باز
گیند بازیدائیں ہاتھ کا فاسٹ میڈیم گیند باز
حیثیتآل راؤنڈر
بین الاقوامی کرکٹ
قومی ٹیم
پہلا ٹیسٹ (کیپ 157)5 نومبر 1999  بمقابلہ  آسٹریلیا
آخری ٹیسٹ1 دسمبر 2007  بمقابلہ  ویسٹ انڈیز
پہلا ایک روزہ (کیپ 111)1 نومبر 1996  بمقابلہ  زمبابوے
آخری ایک روزہ18 نومبر 2011  بمقابلہ  سری لنکا
پہلا ٹی20 (کیپ 1)28 اگست 2006  بمقابلہ  انگلستان
آخری ٹی2015 نومبر 2013  بمقابلہ  جنوبی افریقہ
ملکی کرکٹ
عرصہٹیمیں
1996–2007لاہور
1997–1999خان ریسرچ لیبارٹریز
2001–2002پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز
2002–2003مڈلسیکس
2003–2004زرعی
2004–لاہور لائینز
2007وورسٹر شائر
2007–2009حیدرآباد ہیروز
2008سرے
2010ہیمپشائر
2010سیالکوٹ سٹالینز
2011لیسٹرشائر
2011–2012میلبورن رینیگیڈز
2016-تاحاللاہور قلندرز
2012-2013ویامبا یونائیٹڈ
کیریئر اعداد و شمار
مقابلہ ٹیسٹ ایک روزہ ٹوئنٹی20آئی فرسٹ کلاس
میچ 46 265 32 122
رنز بنائے 1,946 5080 393 5,318
بیٹنگ اوسط 28.61 29.70 20.68 32.23
100s/50s 3/7 3/23 0/0 8/28
ٹاپ اسکور 134 112 46* 203*
گیندیں کرائیں 7,008 10,941 339 19,191
وکٹ 100 269 20 355
بالنگ اوسط 36.94 31.83 19.75 31.41
اننگز میں 5 وکٹ 1 3 0 13
میچ میں 10 وکٹ 0 n/a n/a 2
بہترین بولنگ 5/35 6/35 3/13 7/51
کیچ/سٹمپ 15/– 35/– 2/– 33/–
ماخذ: [1]، 10 دسمبر 2013

عبد الرزاق (پیدائش: دسمبر 1979ء) پاکستان کرکٹ ٹیم کے کھلاڑی ہیں۔ اور ارائیں قوم کے چشم و چراغ ہیں عبد الرزاق دنیائے کرکٹ میں ایک جداگانہ تشخص کے حامل کرکٹ کھلاڑی تھے۔ برق رفتار بیٹنگ اور دھیمی گیند بازی عبد الرزاق کی پہچان تھی اور ان کے چہرے پر ہمیشہ ہلکی ہلکی مسکراہٹ رہتی تھی۔ رزاق ایک غیر متنازع اور اپنے کام سے کام رکھنے والا کرکٹ کھلاڑی تھا لیکن قومی کرکٹ ٹیم اور پاکستان کرکٹ بورڈ میں موجود سازشی ٹولے نے عاقب جاوید اور محمدزاہد کی طرح رزاق کے کیریئر کو بھی ختم کرنے کا کوئی موقع ہاتھ سے نہ جانے دیا۔ تاہم یہ اللہ تبارک تعالیٰ کا رزاق پر بہت بڑا احسان ہے کہ عبد الرزاق کو تقریبا 13 سال پاکستان کی خدمت کرنے کا موقع ملا۔

عبد الرزاق 2 دسمبر 1979 کو لاہور کے علاقے شاہدرہ میں پیدا ہوئے۔ انھیں یکم نومبر 1996 کو تقربیا 17 سال کی عمر میں اپنے آبائی شہر کے قذافی اسٹیڈیم میں اپنا پہلا ایک روزہ میچ کھیلنے کا موقع ملا۔ عبد الرزاق ایک سو گیارہویں پاکستانی کرکٹ کھلاڑی تھے جنہیں ون ڈے انٹرنیشنل میں پاکستانی کی نمائندگی کرنے کا اعزاز حاصل ہوا ۔

انٹرنیشنل کرکٹ کی دنیا میں قدم رکھتے ہی رزاق کے بلے کا جادو سر چڑھ کر بولا، رزاق نے اپنی باولنگ سے بھی بیٹسمینوں کے اوسان خطا کرنا شروع کردیے اور جلد ہی رزاق وسیم اکرم کی ٹیم کا لازمی حصہ بن گئے۔ رزاق نے 5 نومبر 1999 کو برسبین کی سرزمین پر آسٹریلیا کے خلاف اپنے ٹیسٹ کیرئیر کا آغاز کیا۔ 1999 کے ورلڈ کپ میں انضمام الحق، وسیم اکرم، وقار یونس جیسے سینئر کرکٹرز کی موجودگی کے باوجود ہر کسی کی نظریں عبد الرزاق پر مرکوز تھیں۔ پاکستان نے ورلڈکپ میں اپنے ابتدئی میچ میں ویسٹ انڈیز جیسی ٹیم کو 228 رنز کا ہدف دیا لیکن رزاق نے اس آسان ہدف کو اپنی باولنگ کے ذریعے ناممکن بنادیا۔ رزاق نے محض 32 رنر کے عوض کالی آندھی کے تین مایہ ناز بیٹسمینوں کو میدان بدر کیا۔ آسڑیلیا کو گروپ میچ میں عبرت ناک شکست دینے میں بھی رزاق نے کلیدی کردار ادا کیا۔ رزاق نے انضمام الحق کی شرکت داری میں تین چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 60 رنز کی اننگز کھیلی۔

کارلٹن یونائینڈ سہ ملکی سیریز جو پاکستان، آسڑیلیا اور انڈیا کے درمیان آسٹریلیا کی دھرتی پر کھیلی گئی، اس میں رزاق نے اپنی بیٹنگ اور باولنگ کے جس طرح جوہر دکھائے وہ شائقین کرکٹ کو آج بھی یاد ہوں گے۔ پری فائنل میں رزاق نے انڈیا کے خلاف 70 رنز کی برق رفتار اننگز کھیلی اور 43 رنز دیکر 5 بھارتی سورماوْں کو پویلین کی راہ دکھا کر دنیا کا پانچوں آل راؤنڈر بن گیا جس نے ففٹی کرنے کے ساتھ 5 پلیئرز کو آوٹ کیا ہو۔ اسی سیریز میں رزاق نے دنیا کے بہترین باولرگلین میکگرا کو پانچ گیندوں پر مسلسل پانچ چوکے رسید کیے تھے۔ رزاق نے 8 میچز میں 14 وکٹیں حاصل کیں جبکہ بیٹنگ میں 225 رنز بناکر سیریز کے بہترین پلیئر کا ایوارڈ اپنے نام کیا تھا ۔

جون 2000 میں گالے کرکٹ اسٹیڈیم میں رزاق نے سری لنکا کے خلاف ٹیسٹ میچ میں ہیٹ ٹرک کرنے کا سنگ میل عبور کیا اور یوں وہ ٹیسٹ کرکٹ میں سب سے کم عمر میں ہیٹ ٹرک کرنے والے باولر بن گئے۔ 2002 میں رزاق نے جنوبی افریفہ کے خلاف اپنے ون ڈے کیرئیر کا بہترین سکور 112 کیا۔ عبد الرزاق کے کیرئیر کا اگر کوئی سب سے یادگار ٹیسٹ میچ ہوگا تو یقینا کراچی ٹیسٹ ہوگا جس میں عرفان پٹھان نے اپنے ابتدائی اوور میں سلمان بٹ، یونس خان اور محمد یوسف کا شکار کرتے ہوئے ہیٹ ٹرک کی۔ اور جب پاکستان کے 39 کے مجموعی سکور پر 6 اہم پلیئرز آوٹ ہو چکے تھے، تب عبد الرزاق اور کامران اکمل بالترتیب 45 اور 113 رنز کی اننگزز کھیل کر ٹیم کو 245 کے باعزت ٹوٹل تک لے گئے۔ دوسری اننگز میں رزاق نے 90 رنز سکور کیے اورباولنگ میں مجموعی طور پر 7 شکار کرکے پاکستان کی اس ٹیسٹ کی کامیابی میں کلیدی کردار ادا کیا ۔

2009 کے ٹی 20 ورلڈکپ کی کامیابی میں بھی رزاق کا کردار ناقابل فراموش تھا۔ فائنل میں رزاق نے 20 رنز دیکر سنتھ جے سوریا، جیہان مبارک اور مہیلا جے وردھنے جیسے بہترین بیٹسمینوں کو آوٹ کیا جس کی بدولت سری لنکا صرف 137 رنز ہی سکور کرسکی جس ہدف کو پاکستان نے آسانی سے حاصل کر لیا ۔

عبد الرزاق کا نام لیا جائے اور جنوبی افریفہ کا ذکر نہ ہو ایسا ہو نہیں سکتا۔ 21 اکتوبر 2010 میں ابوظہبی کرکٹ اسٹیڈیم میں پاکستان کی جب جنوبی افریفہ کے خلاف 286 کے تعاقب میں یکے بعد دیگرے وکٹیں گرنے کا سلسلہ جاری تھا اور معلوم ہوتا تھا کہ پاکستان بمشکل 150 ہی کرسکے گا، اس وقت رزاق وکٹ پر آئے اور چھکے اور چوکوں کی برسات شروع ہو گئی۔ رزاق نے 7 چوکوں اور 10 چھکوں کی مدد سے 109 رنز کی دھواں دار اننگز کھیلی اور آخری گیند قبل ہی عبد الرزاق کی بدولت پاکستان اس معرکہ میں سرخرو ہو گیا۔ اس دن پاکستان کے اُس وقت کے کپتان شاہد آفریدی نے کہا تھا کہ آج سے بوم بوم میں نہیں، بلکہ رزاق ہے ۔

نیوزی لینڈ کے سابق کپتان اسٹیفن فلیمنگ نے کہا تھا کہ عبد الرزاق دنیا کا بہترین برق رفتار بیٹسمین ہے۔ عبد الرزاق کو بیٹنگ میں جارح مزاجی کی وجہ سے بینگ بینگ رزاق، The Razzler اور سولجر کے ناموں سے بھی پکارا جاتا ہے ۔

عبد الرزاق نے 46 ٹیسٹ، 265 ون ڈے اور 32 ٹی 20 میں پاکستان کی نمائندگی کی ہے۔ عبد الرزاق پی ایس ایل میں کوئٹہ گلیڈییٹر کے باولنگ کوچ مقرر کیے گئے ہیں

حوالہ جات[ترمیم]

[1]

مزید دیکھیے[ترمیم]


  1. http://www.mukaalma.com/article/saqlainmushtaq455/606[مردہ ربط]