برقی رو
برقی رو (electric current) سے مراد بار دار ذرات (charged particles) کا بہاؤ یا بار دار ذرات کے بہاؤ کی شرح (rate) ہوتی ہے۔
بار دار ذرات سے مراد برقیہ (electron) اور آئن (ions) وغیرہ ہیں۔
:
کسی نقطہ یا علاقہ میں سے برقی بار (electric charge) کے بہاؤ کی شرح کو برقی رو (electric current) کہتے ہیں۔ جب کسی علاقے میں برقی بار (electric charge) کا گذر یا بہاؤ ہو تو اس صورت میں یہ کہا جائے گا کہ برقی رو موجود ہے۔ برقی دوران (electric circuits) میں یہ برقی بار، برقیہ (electron) پر ہوتا ہے جو برقی تار میں سے حرکت کر رہے ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ برقی رو کی دو اور صورتوں میں برق پاشیدہ (electrolyte) میں آئنز(ions) کا بہاؤ اور برقی بار والے پلازما (plasma) کا بہاؤ شامل ہے۔ بین الاقوامی نظام اکائیات میں برقی رو کی اکائی ایمپیئر ہے۔
مثالیں
[ترمیم]- کسی موصل مثلا بجلی کی تار میں برقی رو کے دوران برقیہ بہتے ہیں۔
- کسی نیم موصل میں برقی رو کے دوران برقیہ اور مثبت سوراخ holes بہتے ہیں۔
- کسی برق پاشے کے محلول میں برقی رو کے دوران آئن بہتے ہیں۔
- کسی پلازمہ میں برقی رو کے دوران برقیہ اور آئینز دونوں بہتے ہیں مثلا آسمانی بجلی۔
برقی رو کی اکائی ایمپیئر ہوتی ہے جسے انگریزی کے حرف A سے ظاہر کرتے ہیں۔ اگر کسی تار سے ایک ایمپئر برقی رو گذر رہا ہے تو اس کا مطلب ہوتا ہے کہ اس تار میں سے ایک کولمب برقی بار فی ثانیہ گذر رہا ہے (یعنی ہر سیکنڈ میں 6.241 × 1018 الیکٹران گذر رہے ہیں)۔
اے سی اور ڈی سی کرنٹ کا فرق
[ترمیم]جب بھی کسی چیز میں سے برقی رو (current) گزرتی ہے تو اس چیز کے اطراف مقناطیسی میدان پیدا ہو جاتا ہے۔
آلٹرنیٹنگ کرنٹ (AC) اور ڈائریکٹ کرنٹ (DC) میں یہ فرق ہوتا ہے کہ ڈائریکٹ کرنٹ کی وجہ سے بننے والا تار کے گرد اور تار کے اندر مقناطیسی میدان تبدیل نہیں ہوتا اور مستقل رہتا ہے۔ ڈی سی کرنٹ کا مقناطیسی میدان صرف اسی وقت تبدیل ہوتا ہے جب سویچ آن یا آف کیا جاتا ہے۔ اس کے برعکس آلٹرنیٹنگ کرنٹ کی وجہ سے بننے والا مقناطیسی میدان ہر وقت تبدیل ہوتا رہتا ہے جس کی وجہ سے امالی برقی رو (induced current) اور eddy current بنتے ہیں۔
اسی وجہ سے ٹرانسفورمر اے سی میں کام کرتے ہیں اور ڈی سی میں کام نہیں کرتے۔