مندرجات کا رخ کریں

ابو ظفر زین

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
ابو ظفر زین
معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 1917ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پٹنہ ،  برطانوی ہند   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 13 اپریل 1993ء (75–76 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کراچی   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مدفن یاسین آباد   ویکی ڈیٹا پر (P119) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت برطانوی ہند
پاکستان   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اولاد ابو الفرح ہمایوں   ویکی ڈیٹا پر (P40) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی جامعہ پٹنہ   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تعلیمی اسناد بی اے   ویکی ڈیٹا پر (P512) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ شاعر ،  مترجم ،  سیرت نگار ،  مدیر (اخبار)   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان اردو ،  انگریزی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
باب ادب

سید ابو ظفر زین (پیدائش: 1917ء - وفات: 13 اپریل 1993ء ) پاکستان سے تعلق رکھنے والے اردو زبان کے ادیب، مترجم، ناول نگار، صحافی اور سیرت نگار تھے۔ وہ 1917ء میں پٹنہ، برطانوی ہندوستان میں پیدا ہوئے۔ انھوں نے پٹنہ یونیورسٹی سے بی اے کی سند حاصل کی۔ 17 نومبر 1940ء کو ان کی شادی عقیلہ خاتون سے ہوئی۔ 1946ء میں لاہور منتقل ہو گئے۔ کچھ عرصہ زمیندار اخبار میں کام کیا اور پھر کراچی چلے آئے۔ تقسیم ہند کے بعد انھوں نے پاکستان کی پہلی نیوز ایجنسی ایگل نیوز ایجنسی کے نام سے قائم کی۔ کراچی سے نکلنے والے شام کے پہلے اخبار روزنامہ نئی روشنی کی ادارت بھی کی۔ اس کے بعد بلوچستان میں مین پاور ریسرچ آفیسر کی حیثیت سے سے کچھ عرصہ گزارا اور پھر لاہور میں محکمہ اطلاعات مغربی پاکستان سے منسلک ہو کر انگریزی ماہنامہ ویسٹ پاکستان کی ادارت کے فرائض انجام دیے۔ ون یونٹ ختم ہونے کے بعد حیدرآباد، سندھ چلے گئے اور انگریزی روزنامہ انڈس ٹائمز سے منسلک ہو گئے۔ بعد ازاں کراچی میں مرکزی حکومت کے تحت قائم کردہ اسلامک ریسرچ انسٹی ٹیوٹ میں انگلش ایڈیٹر اور مترجم کے طور پر کام کیا۔ وہ عربی، فارسی اردو اور انگریزی زبانوں پر قابلِ قدر دسترس رکھتے تھے۔ انھیں انگریزی نظم و نثر پر بھی اسی طرح عبور حاصل تھا، جیسے اردو علم ادب پر۔ ان کی تحریریں مزاح سے بھرپور ہوتی ہیں۔ انھوں نے مختلف موضوعات پر کتابیں لکھیں۔ رسول اللہ بہ حیثیت اسپورٹس مین، آخری نبی بہ حیثیت ایک شوہر اور حضرت ابو بکر صدیق پر کتابچے لکھے۔ سیرت النبی (سیرت نبوی پر مفصل کتاب دو جلدوں میں) اور فرہنگ مضامینِ قرآن ترتیب دیں۔ اس کے علاوہ شبلی نعمانی کی مشہور تصنیف الفاروق کا انگریزی زبان میں ترجمہ کیا اور معاشرتی اور ازدواجی مسائل پر مشورے باپ کا خط بیٹی کے نام سے تحریر کیا۔ ایک تاریخی ناول غزالہ بھی لکھا۔ نمک پارے کے عنوان سے کالم بھی بے حد مقبول ہوا۔ مزاحیہ ادب میں ان کی نثری تصانیف میں پیازی اردو، شوخیِ سخن، جانوروں کا انٹرویو جبکہ شاعری میں نمکینی و شیرینی، داروئے خضر اور وسیلہ ظفر (ترتیب: انور احمد علوی، شوت جمال۔ ناشر: اکادمی ابازیافت کراچی، 2010ء) شامل ہیں۔ ان کی اولاد میں ابو الفرح ہمایوں اور شوکت جمال بھی اردو زبان کے ادیب ہیں۔ 13 اپریل 1993ء کو کراچی، پاکستان میں وفات پا گئے۔ وہ یاسین آباد قبرستان، فیڈرل بی ایریا میں مدفون ہیں۔[1]

حوالہ جات

[ترمیم]
  1. انور احمد علوی، شوت جمال (مرتبین)، وسیلہ ظفر (سید ابو ظفر زین کی شگفتہ تحریروں سے انتخاب)، اکادمی ابازیافت کراچی، 2010ء، ص 11، 12