"کنوت وکسیل" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1: سطر 1:
{{غیر موزوں عنوان|Knut Wicksell}}
Knut Wicksell ایک ماہر معاشیات تھا جو [[سوئیڈن]] سے تعلق رکھتا تھا۔ وہ [[اسٹاک ہوم]] میں پیدا ہوا تھا۔ اس نے 1887 میں [[ریاضیات]] میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی۔
Knut Wicksell ایک ماہر معاشیات تھا جو [[سوئیڈن]] سے تعلق رکھتا تھا۔ وہ [[اسٹاک ہوم]] میں پیدا ہوا تھا۔ اس نے 1887 میں [[ریاضیات]] میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی۔
{{Infobox economist
{{Infobox economist
سطر 18: سطر 19:
}}
}}
اس کا خیال تھا کہ بالکل آزاد معیشت میں ہونے والی ترقی کا زیادہ فائیدہ ان کو ہوتا ہے جو پہلے ہی سے امیر ہوتے ہیں۔ اس لیئے حکومت کو ایسے اصول وضع کرنے چاہیئں جو دولت کی غیر منصفانہ تقسیم میں غریبوں کا حصہ بہتر بنائیں۔
اس کا خیال تھا کہ بالکل آزاد معیشت میں ہونے والی ترقی کا زیادہ فائیدہ ان کو ہوتا ہے جو پہلے ہی سے امیر ہوتے ہیں۔ اس لیئے حکومت کو ایسے اصول وضع کرنے چاہیئں جو دولت کی غیر منصفانہ تقسیم میں غریبوں کا حصہ بہتر بنائیں۔

<!-- Wicksell posited, wealth created by growth would be distributed to those who had wealth in the first place.... he recognized that efforts at reform must be directed toward changes in the rules for making decisions rather than trying to influence the behaviour of the actors-->


1898 میں اس نے ایک نہایت اہم مقالہ لکھا جس کا نام “شرح سود اور قیمتیں“ تھا۔اس میں اس نے دو ٹوک الفاظ میں بتایا کہ قدرتی شرح سود(natural rate of interest) اور مصنوعی شرح سود (money rate of interest) کس طرح مختلف ہوتے ہیں۔ اس کا کہنا تھا کہ قدرتی شرح سود مارکیٹ میں طلب و رسد کے اصول کی تابع ہوتی ہے اور خودبخود وجود میں آتی ہے جس سے طلب اور رسد میں توازن برقرار رہتا ہے۔<br />
1898 میں اس نے ایک نہایت اہم مقالہ لکھا جس کا نام “شرح سود اور قیمتیں“ تھا۔اس میں اس نے دو ٹوک الفاظ میں بتایا کہ قدرتی شرح سود(natural rate of interest) اور مصنوعی شرح سود (money rate of interest) کس طرح مختلف ہوتے ہیں۔ اس کا کہنا تھا کہ قدرتی شرح سود مارکیٹ میں طلب و رسد کے اصول کی تابع ہوتی ہے اور خودبخود وجود میں آتی ہے جس سے طلب اور رسد میں توازن برقرار رہتا ہے۔<br />
اسکے برعکس مصنوعی شرح سود “کیپیٹل مارکیٹ“ کی وجہ سے پیدا ہونے والے بگاڑ کے نتیجے میں وجود میں آتی ہے کیونکہ [[مالیاتی ادارے]]زیادہ سے زیادہ قرض جاری کرنے کے لیئے شرح سود گرا دیتے ہیں۔ اور جب بھی مارکیٹ کی مصنوعی شرح سود قدرتی شرح سود سے نیچے جاتی ہے تو معیشت میں عارضی تیزی (economic boom) آ جاتا ہے۔
اسکے برعکس مصنوعی شرح سود “کیپیٹل مارکیٹ“ کی وجہ سے پیدا ہونے والے بگاڑ کے نتیجے میں وجود میں آتی ہے کیونکہ [[مالیاتی ادارے]]زیادہ سے زیادہ قرض جاری کرنے کے لیئے شرح سود گرا دیتے ہیں۔ اور جب بھی مارکیٹ کی مصنوعی شرح سود قدرتی شرح سود سے نیچے جاتی ہے تو معیشت میں عارضی تیزی (economic boom) آ جاتا ہے۔


==مزید دیکھیئے==
==مزید دیکھیے==
* [[منسکی مومنٹ]]
* [[منسکی مومنٹ]]
* [[شرح سود]]
* [[شرح سود]]
* [[انفلیشن اور ڈیفلیشن]]
* [[انفلیشن اور ڈیفلیشن]]
*
*
*


[[en:Knut Wicksell]]


[[زمرہ:1851ء کی پیدائشیں]]
[[زمرہ:1851ء کی پیدائشیں]]

نسخہ بمطابق 03:57، 21 مئی 2015ء


Knut Wicksell ایک ماہر معاشیات تھا جو سوئیڈن سے تعلق رکھتا تھا۔ وہ اسٹاک ہوم میں پیدا ہوا تھا۔ اس نے 1887 میں ریاضیات میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی۔

Knut Wicksell

معلومات شخصیت
پیدائش 20 دسمبر 1851(1851-12-20)
سٹاکہوم, سویڈن
وفات مئی 3، 1926(1926-50-30) (عمر  74 سال)
Stocksund, سویڈن
قومیت Swedish
عملی زندگی
مادر علمی جامعہ اوپسالا (1869–)  ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ماہر معاشیات ،  استاد جامعہ   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان سونسکا [1]  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شعبۂ عمل معاشیات   ویکی ڈیٹا پر (P101) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
الزام و سزا
جرم کلمۂ کفر   ویکی ڈیٹا پر (P1399) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

اس کا خیال تھا کہ بالکل آزاد معیشت میں ہونے والی ترقی کا زیادہ فائیدہ ان کو ہوتا ہے جو پہلے ہی سے امیر ہوتے ہیں۔ اس لیئے حکومت کو ایسے اصول وضع کرنے چاہیئں جو دولت کی غیر منصفانہ تقسیم میں غریبوں کا حصہ بہتر بنائیں۔


1898 میں اس نے ایک نہایت اہم مقالہ لکھا جس کا نام “شرح سود اور قیمتیں“ تھا۔اس میں اس نے دو ٹوک الفاظ میں بتایا کہ قدرتی شرح سود(natural rate of interest) اور مصنوعی شرح سود (money rate of interest) کس طرح مختلف ہوتے ہیں۔ اس کا کہنا تھا کہ قدرتی شرح سود مارکیٹ میں طلب و رسد کے اصول کی تابع ہوتی ہے اور خودبخود وجود میں آتی ہے جس سے طلب اور رسد میں توازن برقرار رہتا ہے۔
اسکے برعکس مصنوعی شرح سود “کیپیٹل مارکیٹ“ کی وجہ سے پیدا ہونے والے بگاڑ کے نتیجے میں وجود میں آتی ہے کیونکہ مالیاتی ادارےزیادہ سے زیادہ قرض جاری کرنے کے لیئے شرح سود گرا دیتے ہیں۔ اور جب بھی مارکیٹ کی مصنوعی شرح سود قدرتی شرح سود سے نیچے جاتی ہے تو معیشت میں عارضی تیزی (economic boom) آ جاتا ہے۔

مزید دیکھیے

  1. http://data.bnf.fr/ark:/12148/cb122778097 — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ