"حموربی" کے نسخوں کے درمیان فرق
م روبالہ مساوی زمرہ جات (22): + زمرہ:انیسویں صدی ق م کی پیدائشیں |
درستی املا (ٹیگ: ترمیم از موبائل ترمیم از موبائل ایپ) |
||
سطر 1: | سطر 1: | ||
[[ملف:Hammurabi Face.jpg|framepx|thumb|left| |
[[ملف:Hammurabi Face.jpg|framepx|thumb|left|حمورابی کا مجسمہ]] |
||
حمورابی (1792 تا 1750 ق م) (Hammurabi) <ref> الموسوعہ العربيہ العالميہ</ref> اٹھارویں صدی قبل مسیح میں قدیم [[بابل]] کے پہلے شاہی خاندان کا چھٹا اور سب سے مشہور بادشاہ گزرا ہے۔ سمیر اور اکاد ’’جنوبی عراق‘‘ کی شہری ریاستوں کو اپنی قلمرو میں شامل کیا اور لرسا کے [[ایلمی]] بادشاہ کو شکست دے کر اس کے علاقے پر قبضہ کر لیا۔ مگر فتوحات سے زیادہ اپنے ضابطہ قوانین کے لیے مشہور ہے۔ حمورابی کا قانونی ، آئینی اور اخلاقی ضابطہ دنیا کا سب سے قدیم ضابطہ ہے۔ کہتے ہیں کہ [[بنی اسرائیل]] کے ضوابط اسی سے ماخوذ ہیں ۔[[انجیل]] میں اس کا نام ام رافیل ’’فرماں روائے شنار‘‘ (سمیر) ہے۔ ضابطہ قوانین میں عدالت ، کھیتی باڑی ، آبپاشی ، جہاز رانی ، غلاموں کی خریدوفروخت ، آقا اور غلام کے تعلقات ، شادی بیاہ ، وراثت ، ڈاکا ، چوری وغیرہ سے متعلق قانون کے اصول بیان کیے گئے ہیں۔ یہ ضابطہ پتھر کی تختی پر کندہ ہے اور [[برٹش میوزیم]] میں محفوظ ہے۔ حمورابی نے بکثرت عمارتیں بنوائیں اور نہریں کھدوا کر آبپاشی کا نظام درست کیا۔ |
|||
ایک زبردست بادشاہ ہونے کے علاوہ |
ایک زبردست بادشاہ ہونے کے علاوہ حمورابی ایک زبردست کلدانی ساحر و ماہر طلسمات و روحانیات بھی تھا، اس کی طلسمات کے موضوع پر سب سے مشہور تصنیف (مکاشفات حمورابی) ہے جو (بابل) کے شہر ایلم کی کهدائی کے دوران محلات کے کھنڈر سے پتھر کے کتبوں پر گھدی ہوئی برآمد ہوئی ہے۔ یہ اب [[برٹش میوزیم]] میں موجود ہے۔<ref> العمال الجامع از حکیم عبدالستار قریشی</ref> |
||
== حوالہ جات == |
== حوالہ جات == |
نسخہ بمطابق 17:36، 14 اکتوبر 2017ء
حمورابی (1792 تا 1750 ق م) (Hammurabi) [1] اٹھارویں صدی قبل مسیح میں قدیم بابل کے پہلے شاہی خاندان کا چھٹا اور سب سے مشہور بادشاہ گزرا ہے۔ سمیر اور اکاد ’’جنوبی عراق‘‘ کی شہری ریاستوں کو اپنی قلمرو میں شامل کیا اور لرسا کے ایلمی بادشاہ کو شکست دے کر اس کے علاقے پر قبضہ کر لیا۔ مگر فتوحات سے زیادہ اپنے ضابطہ قوانین کے لیے مشہور ہے۔ حمورابی کا قانونی ، آئینی اور اخلاقی ضابطہ دنیا کا سب سے قدیم ضابطہ ہے۔ کہتے ہیں کہ بنی اسرائیل کے ضوابط اسی سے ماخوذ ہیں ۔انجیل میں اس کا نام ام رافیل ’’فرماں روائے شنار‘‘ (سمیر) ہے۔ ضابطہ قوانین میں عدالت ، کھیتی باڑی ، آبپاشی ، جہاز رانی ، غلاموں کی خریدوفروخت ، آقا اور غلام کے تعلقات ، شادی بیاہ ، وراثت ، ڈاکا ، چوری وغیرہ سے متعلق قانون کے اصول بیان کیے گئے ہیں۔ یہ ضابطہ پتھر کی تختی پر کندہ ہے اور برٹش میوزیم میں محفوظ ہے۔ حمورابی نے بکثرت عمارتیں بنوائیں اور نہریں کھدوا کر آبپاشی کا نظام درست کیا۔
ایک زبردست بادشاہ ہونے کے علاوہ حمورابی ایک زبردست کلدانی ساحر و ماہر طلسمات و روحانیات بھی تھا، اس کی طلسمات کے موضوع پر سب سے مشہور تصنیف (مکاشفات حمورابی) ہے جو (بابل) کے شہر ایلم کی کهدائی کے دوران محلات کے کھنڈر سے پتھر کے کتبوں پر گھدی ہوئی برآمد ہوئی ہے۔ یہ اب برٹش میوزیم میں موجود ہے۔[2]
حوالہ جات
ویکی ذخائر پر حموربی سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |