قادسیہ (تاریخی شہر)
قادسیہ (عربی: القَادسِیَہ) ساسانی سلطنت اور خلافت راشدہ کے زمانے تک عراق میں واقع ایک مشہور شہر تھا جہاں فارس کی مسلم فتوحات کے دوران جنگ قادسیہ لڑی گئی تھی۔ اِسی جنگ کی نسبت سے اِس شہر کو اسلامی تاریخ میں اہمیت حاصل ہوئی۔ قدیم عراق میں اِس کا جغرافیائی شمار جنوبی میسوپوٹیمیا میں موجود شہر الحِلَّہ کے جنوب مغربی سمت اور موجودہ کوفہ سے متصل کیا جاتا تھا۔ موجودہ زمانہ میں خلافت راشدہ کے عہد کا یا ساسانی سلطنت کے عہد کے مقامِ قادسیہ کی جغرافیائی حدود کو متعین کرنا دشوار ہے۔موجودہ قادسیہ شہر کوفہ سے 15 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔
تاریخی آراء کی روشنی میں قادسیہ کا تعین
[ترمیم]مسلم مؤرخ اور جغرافیہ نگار یاقوت حَمَوِی (متوفی 20 اگست 1229ء) نے اپنی مشہور تصنیف معجم البلدان میں قادسیہ سے متعلق اپنی تحقیق پیش کی ہے کہ:
- ’’یہ کوفہ سے پندرہ فرسخ پر واقع ہے اور کاغذیب سے چار میل کا فاصلہ ہے۔ مدائنی کے بقول قادسیہ کو پہلے قدیسا کہا جاتا تھا اور یہ بھی کہا جاتا ہے کہ اِس کا نام کاغذیب کے قریب واقع ’’قدیس‘‘ نامی محل کی نسبت سے قادسیہ رکھا گیا۔ قادسیہ کوفہ کے جنوب مغرب میں شاہراہِ حُجَّاج پر ایک منزل پر تھا۔ صحرا میں داخل ہونے سے قبل طَف (دریا کا کنارہ) پر آخری گاؤں کا نام عُذَیب تھا۔ قادسیہ کے مضافات میں ایک گاؤں قُدَیس موجود تھا جسے قَادِسِ خُرد بھی کہا جاتا تھا۔ شعرا قادسیہ کے گرد و نواح کے سارے علاقہ کو ’’اَلقَوَادِس‘‘ کے نام سے پکارا کرتے تھے۔ ابن عینیہ سے روایت ہے کہ ابراہیم علیہ السلام حاران جاتے ہوئے قادسیہ سے گذرے تو یہاں انھیں ایک بڑھیا ملی جس نے آپ کا سر دھویا۔ آپ نے اُسے دعا دی کہ ’’تو اِس زمین میں مقدس ٹھہری‘‘۔ اِسی وجہ سے اِس قصبہ کا نام قادسیہ پڑ گیا۔[1][2]
- قادسیہ کے جنوب مغرب میں نہر العتیق عبور کرنے کے لیے ماضی میں ایک پل بنا ہوا تھا جسے جسر العتیق یا جسر القادسیہ بھی کہا جاتا تھا۔ دریائے دجلہ کے مشرقی کنارے پر سامرا سے آٹھ میل جنوب مشرقی سمت میں بھی قادسیہ واقع ہے۔ غالباً یہی وہ مقام ہے جسے خلیفہ عباسی المعتصم باللہ نے سامرا کی بنیاد رکھنے سے قبل آباد کیا تھا۔ اِس کے علاوہ یاقوت الحموی کے قول کے مطابق موصل (شہر) اور اربل کے درمیانی علاقہ میں بھی قادسیہ نامی دو گاؤں اور جزیرہ ابن عمر کے قریب بھی قادسیہ کے واقع ہونے کی خبر دیتے ہیں۔[3]
موجودہ مقام
[ترمیم]موجودہ قادسیہ نجف کے جنوب میں واقع ہے اور اب عراق کا ایک صوبہ ہے جس کا صدر مقام دیوانیہ ہے۔[4] موجودہ قصبہ قادسیہ دریائے فرات کی مغربی شاخ کے کنارے ابوصُخَیر سے تقریباً 20 کلومیٹر جنوب میں واقع ہے۔ [5]
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ یاقوت الحموی: معجم البلدان، جلد 4، صفحہ 291۔
- ↑ اٹلس فتوحات اسلامیہ: صفحہ 100، مطبوعہ لاہور، 1428ھ
- ↑ اردو دائرہ معارف اسلامیہ: جلد 16، حصہ اول، صفحہ 18 تا 22۔ مطبوعہ لاہور
- ↑ المنجد فی اللغۃ والاعلام۔
- ↑ ریفرینس اٹلس آف دِی ورلڈ، صفحہ 145۔