مائیکروسافٹ ویژیول اسٹوڈیو
وژیول سٹوڈیو 2013 کا ایک منظر جس میں ++C کا پروگرام لکھا جارہا ہے | |
تیار کردہ | مائیکروسافٹ |
---|---|
پروگرامنگ زبان | ++C اور سی شارپ |
آپریٹنگ سسٹم |
|
دستیاب زبانیں | چینی، چیک، انگریزی، فرانسیسی، جرمن، اطالوی، جاپانی، کورین، پولش، پرتگالی (برازیل)، روسی، ہسپانوی اور ترکی |
صنف | Integrated development environment |
اجازت نامہ | فریمیم[1] |
ویب سائٹ | visualstudio |
مائیکروسافٹ وِژوَل سٹوڈیو، مشہور سافٹ وئیر کمپنی مائیکروسافٹ کا تیار کردہ انٹیگریٹڈ ڈیولپمنٹ انوائرمنٹ ہے۔ یہ خاص طور مائیکروسافٹ کے آپریٹنگ سسٹم ونڈوز کے سافٹ وئیر بنانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ اس میں ویب سائٹس، ویب سروسز اور ویب اپلیکشن بھی تیار کی جاتی ہیں۔ یہ مختلف قسم کے سافٹ وئیر ڈیولپمنٹ پلیٹ فارم مثال کے طور پر ونڈوز اے پی آئی، ونڈوز فارمز، ونڈوز پریزنٹیشن فاؤنڈیشن، ونڈوز سٹور اور مائیکروسافٹ سلورلائٹ وغیرہ کو استعمال کرتا ہے۔ یہ مقامی اور منظم کوڈ تیار کرتا ہے۔
اس سٹوڈیو میں ایک عدد کوڈ ایڈیٹر شامل ہے جس میں انٹیلی سنس بھی موجود ہے اور ساتھ ہی کوڈ ریفیکٹرنگ کی سہولت بھی میسر ہے۔ اس کے علاوہ انٹیگریٹڈ ڈی بگر بھی موجود ہے جو کوڈ لیول اور مشین لیول دونوں پر مدد فراہم کرتا ہے۔ اس کے علاوہ اس میں فارم ڈیزائنر، ویب ڈیزائنر،کلاس ڈیزائنر، ڈیٹابیس سکیما ڈیزائنر اور دیگر کئی سہولیات شامل ہیں۔ اس کی اچھی خصوصیت یہ بھی ہے کہ اس میں مختلف قسم کے پلگ ان بھی شامل کیے جا سکتے ہیں۔ انہی پلگ انز کی مدد سے اس میں سورس کنٹرول یا سب ورژن کی سہولت بھی شامل ہو سکتی ہے۔ یہ ایس وی این اور گٹ ہب کے ساتھ بھی مل کر کام کر سکتا ہے۔ اس میں کئی طرح کے دیگر ٹول سیٹ بھی موجود ہیں جن کی مدد سے سافٹ وئیر تیار کرنے میں آسانی ہوتی ہے جیسا کہ سافٹ وئیر ڈیولپمنٹ لائف سائیکل، ٹیم فاؤنڈیشن سرور اور اس کا کلائنٹ ٹیم ایکسپلورر شامل ہیں۔
اس سٹوڈیو کی اچھی بات یہ ہے کہ یہ پروگرامنگ کی مختلف زبانوں میں کام کرنے کی سہولت فراہم کرتا ہے۔ اس کا ایڈیٹر اور ڈی بگر دونوں ہیں قریب تمام زبانوں کے ساتھ کام کرتے ہیں۔ اس میں مختلف زبانوں کی مخصوص سروسز بھی موجود ہیں جو اس کی طاقت کو بڑھاتی ہیں۔ اس میں استعمال ہونے والی مشہور زبانوں میں سی، سی++، سی++/ سی ایل آئی(بذریعہ ویژیول سی ++)، ویژیول بیسک ڈاٹ نیٹ، سی شارپ اور ایف شارپ شامل ہیں۔ یہ زبانیں مائیکروساٖفٹ کی ہی تیار کردہ ہیں۔ ان کے علاوہ روبی، پاتھون اور ایم زبانوں کی سہولت بھی موجود ہے تاہم مائیکروسافٹ کے علاوہ دیگر زبانوں کی سروسز کو علاحدہ سے انسٹال کرنا پڑتا ہے۔ وژیول سٹوڈیو ایکس ایم ایل، ایکس ایس ایل ٹی، ایکس ایچ ٹی ایم ایل، جاوا سکرپٹ اور سی ایس ایس اور جاوا کے ساتھ بھی کام کرتا کیونکہ یہ ویب پروگرامنگ کی نہایت اہم زبانیں ہیں۔ ماضی میں یہ جے شارپ کی سہولیات بھی فراہم کرتا رہا ہے۔
مائیکروسافٹ ویژیول سٹوڈیو اگرچہ ایک تجارتی سافٹ وئیر ہے جسے استعمال کرنے کی باقاعدہ قیمت ادا کرنی پڑتی ہے لیکن اس کے مفت ورژن بھی موجود ہیں جو مائیکروسافٹ ڈریم سپارک پروگرام کے تحت طالب علموں کے لیے موجود ہے۔ اس کے علاوہ اس کا بالکل مفت ورژن جس میں کچھ کم سہولیات ہیں ایکسپریس کے نام سے بھی موجود ہے۔
ڈھانچہ
[ترمیم]بنیادی طور پر ویژیول سٹوڈیو کسی خاص پروگرامنگ لینگوئج کے لیے نہیں ہے لیکن اس کی اصل طاقت اس کے پلگ انز میں ہے۔ یہ پلگ انز ہی اسے اس قابل بناتے ہیں کہ یہ مائیکروسافٹ اور دیگر اداروں کی بنائی ہوئی زبانوں پر کام کرنے میں مدد دیتا ہے۔ یہ پلگ انز ایس وی پیکیج کی صورت میں فراہم کیے جاتے ہیں۔ جب یہ پلگ انز انسٹال کیے جاتے ہیں تو ان کی سہولیات سروس کی شکل میں مہیا ہوجاتی ہیں۔ یہ آئی ڈی ای تین قسم کی سروسز فراہم کرتا ہے۔ پہلی ایس وی سلوشن ہے جو پراجیکٹ اور سلوشن بنانے میں مدد دیتا ہے۔ دوسری ایس وی یو آئی شیل ہے جو مواجہ(User interface) مثال کے طور پر ٹول بار، پراپرٹی ونڈو وغیرہ فراہم کرتا ہے ایس وی شیل جو وی ایس پیکیج کی رجسٹریشن میں مدد دیتا ہے۔ ساتھ ہی آئی ڈی ای مختلف سروسز کے درمیان رابطے کی خدمات بھی سر انجام دیتا ہے۔ تما ایڈیٹرز، ڈیزائنر اور پروجیکٹ ٹائپ وغیرہ وی ایس پیکیج کی شکل میں ہی میسر ہوتی ہیں۔ وژیول سٹوڈیو کام (COM) کی شکل میں پیکیج بناتا ہے۔ وژیول سٹوڈیو کی سافٹ وئیر ڈیولپمنٹ کٹ بھی منظم پیکج فریم ورک کا حصہ ہوتی کام (COM)انٹرفیس کے لیے ایک خول کی طرح کام کرتی ہے۔ یہ پیکج کو سی ایل آئی کمپلائنٹ لینگوئج کی شکل میں لکھنے میں مدد دیتی ہے۔ تاہم یہ بات مد نظر رکھنی چاہیے کہ آپ سارا پیکج ایم پی ایف کی مدد سے نہیں لکھ سکتے یہ سہولیات دوسرے پیکیج لکھنے میں مدد دیتی ہیں
کسی بھی پروگرامنگ لینگوئج کی سہولت اس کے وی ایس پیکیج کی شکل میں نصب کی جاتی ہے۔ اسے لینگوئج سروس کہتے ہیں۔ مثال کے طور آپ وژیول سٹوڈیو میں جاوا کی اپلیکشن لکھنا چاہتے ہیں تو آپ کو وژیول سٹوڈیو کے لیے جاوا کا وی ایس پیکیج انسٹال کرنا پڑے گا جس میں جاوا کے متعلق سہولیات موجود ہوں گی۔ یہ سہولیات ایڈیٹر (کوڈ کے مختلف حصوں کو مختلف رنگ دینا، انٹیلی سنس وغیرہ) اور ڈی بگر وغیرہ پر مشتمل ہوں گی۔ اس میں سہولت میں موجود ڈی بگر نہ صرف کوڈ کی سطح پر ڈی بگ کرنے میں بلکہ مشین کی پر ڈی بگ کرنے میں مدد فراہم کرے گا۔ اس پیکیج میں اس زبان کا کمپائلر بھی موجود ہوگا جو مقامی کوڈ یا منظم کوڈ بنائے گا۔ مقامی کوڈ بنانے کے لیے کام انٹرفیس یا بیبل فریم ورک استعمال ہوگا جبکہ منظم کوڈ کے لیے ایم پی ایف استعمال میں لایا جائے گا۔
بنیادی طور پر ویژیول سٹوڈیو میں کسی قسم کا سورس کنٹرول موجود نہیں ہے لیکن اس مقصد کے حاصل کرنے دو طریقے وژیول سٹوڈیو میں استعمال کیے جاتے ہیں۔ پہلا طریقہ وی ایس پیکیج ہے جس میں پہلے سے موجود یوزرانٹرفیس کو استعمال کرتا ہے۔ اس کے مقابلے میں مائیکروسافٹ سورس کوڈ کنٹرول اینٹرفیس استعمال ہوتا ہے جو ایک پلگ ان کو کنٹرول کرتا ہے۔MSSCCI پہلے پہل وژیول سورس سیف میں استعمال کیا گیا جو وژیول سٹوڈیو 6 کے ساتھ مل کر کام کرتا تھا۔ڈاٹ نیٹ کے پہلے ورژن کے ساتھ اس انٹرفیس کا پہلا ورژن 2002 میں جاری کیا گیا جو جلد ہی ڈاٹ نیٹ کے پہلے باقاعدورژن 1.1 کے ساتھ بطور 1.2 میسر تھا۔ آگے چل کر 2005، 2008 اور 2010 میں بھی اسے شامل رکھا گیا۔ وقت کے ساتھ ساتھ اس میں مزید خصوصیات بھی شامل کی گئیں جن میں فائلز کو ری نیم کرنا، ختم کرنا اور مختلف فائلز میں مطابقت پیدا کرنا شامل ہے۔
ویژیول سٹوڈیو ایک ہی وقت میں کئی نقول چلانے کی سہولت دیتا ہے۔ ظاہر ہے کہ ہر کاپی کا اپنی ترتیبات (Configurations) ہوتی ہیں۔ ہر ایک نقل کے اپنے اپنے وی ایس پیکیجز ہوتے ہیں۔ ہر ایک نقل اپنا اپنا رجسٹری چھتہ(Registery Hive) استعمال کرتا ہے۔ رجسٹری چھتہ کی تفصیلات ایم ایس ڈین این پر دیکھی جا سکتی ہیں۔ ہر ایک نقل کو اس کے ایپلیکیشن نمبر سے پہچانا جاتا ہے جسے AppId کہا جاتا ہے۔ ہر نقل AppIdSpecific.exe کی مدد سے شروع کی جاتی ہے جو ہر نقل کو اس کا AppId دیتا ہے اور اس کے متعلقہ وی ایس پیکیجز لوڈ کرتا ہے اور پھر سافٹ وئیر چلنا شروع ہوجاتا ہے۔ ایکسپریس ایڈیشن کی AppId مختلف ہوتی ہیں لیکن سٹینڈرڈ، پروفیشنل اور ٹیم سوٹ کی AppId مشترکہ ہی ہوتی ہیں۔ اس سے یہ فائدہ ہوتا ہے کہ ایک کمپیوٹر پر مختلف ایڈیشنز کے ساتھ ہی ایکسپریس بھی چلایا جا سکتا ہے۔ واضح رہے کہ ایکسپریس ایڈیشن مفت میں دستیاب ہے جبکہ دیگر کے لیے صارف کو ادائیگی کرنی ہوتی ہے۔ پروفیشنل ایڈیشن میں وی ایس پیکیجز کا ایسا جامع مجموعہ استعمال کیا جاتا ہے جو ٹیم سوٹ اور سٹینڈرڈ میں بھی استعمال ہوتا ہے۔ ویژیول سٹوڈیو 2008 میں AppId کو ویژیول سٹوڈیو شیل کی مدد سے استعمال کیا جاتا ہے۔
خصوصیات
[ترمیم]مائیکروسافٹ ویژیول سٹوڈیو کوڈ بھی فراہم کرتا ہے جو ایک کوڈ ایڈیٹر ہے۔ یہ ایڈیٹر ونڈوز کے علاوہ لینکس اور او ایس ایکس پر بھی چلتا ہے۔ اس ایڈیٹر میں ڈی بگر اور انٹیلی سنس کی سہولت بھی موجود ہے۔
کوڈ ایڈیٹر
[ترمیم]دیگر پروگرامنگ ایڈیٹرز کی طرح وژیول سٹوڈیو میں بھی پروگرام لکھنے کے لیے سہولیات موجود ہیں جن میں الفاظ کو نمایاں کرنا، انھیں مختلف طرح کے رنگ دینا تاکہ انھیں پہنچانا جاسکے، کوڈ کی خود کار تکمیل اور انٹیلی سنس شامل ہیں۔ یہ سہولیات نہ صرف ڈاٹ نیٹ فریم ورک کی اپنی زبانوں کے موجود ہیں بلکہ جاوااسکرپٹ، سی ایس ایس اور ایکس ایم ایل کے لیے بھی میسر ہیں۔2008 کے وژیول سٹوڈیو میں نیم شفاف انٹیلی سنس متعارف کرائی تاکہ اس کے پیچھے لکھا ہوا کوڈ بھی دکھائی دے سکے۔
کوڈ ایڈیٹر میں یہ سہولت میں طویل کوڈ فائل میں مختلف کام سر انجام دینی کے لیے کئی سہولیات شامل کی گئی ہیں جن کی مدد سے پروگرامر کوڈ کو نشان ذد کر سکتا ہے، کوڈ میں مختلف جگہوں پر گھوم پھر سکتا ہے اور کوڈ میں مخصوص الفاظ کو تلاش کر سکتا ہے۔ کوڈ میں تلاش کے لیے ریجکس تلاش دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ اس میں کوڈ کو پھیلانے (Expand) اور سکیڑنے (Collapse) کی سہولت بھی موجود ہے۔ اس کے علاوہ اس میں ایک کلپ بورڈ بھی شامل جو مائیکروسافٹ آفس کی طرف ایک ہی وقت میں کئی چیزیں محفوظ رکھ سکتا ہے۔ اس میں ایک ٹاسک لسٹ بھی شامل ہے۔ کوڈ ایڈیٹر بنانے کی سہولت بھی دیتا ہے۔ ٹکڑے سے مرادکوڈ کا ایسا حصہ ہے جو سانچے کی طرح کام کرتا ہے اور دوبارہ بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔ اس میں ری فیکٹرنگ کی سہولت بھی موجود ہے یعنی فنکشن کے نام تبدیل کیے جا سکتے ہیں اور اس کے پیرا میٹرز بھی آگے پیچھے ہو سکتے ہیں۔ ان تمام مقاصد کے لیے چھوٹی چھوٹی ونڈوز دی گئی ہیں جنہیں ضرورت کے مطابق میسر یا غائب کیا جا سکتا ہے۔
وژیول سٹوڈیو پس منظر کمپائلیشن ( جسے عبوری کمپائلیشن بھی کہا جاتا ہے) کی سہولت دیتا ہے۔ جونہی کوڈ لکھا جاتا ہے پس منظر میں اس کی کمپائلیشن شروع ہو جاتی ہے تاکہ اس میں موجود غلطیوں کی فوری نشان دہی ہو سکے۔ قواعد اور املا کی غلطیوں کے نیچے سرخ لکیر ظاہر ہوتی ہے اور انتباہ کو سبز لکیر سے ظاہر کیا جاتا ہے۔ عبوری کمپائلیشن کو پہلے وژیول بیسک کے لیے پیش کیا گیا تھا لیکن بعد میں اسے دیگر زبانوں میں بھی شامل کر دیا گیا۔ عبوری کمپائلیشن حتمی کمپائلیشن سے مختلف ہے اور اس کی مدد سے قابل عمل نتائج ظاہر نہیں ہوتے۔
ڈی بگر
[ترمیم]ویژیول سٹوڈیو میں ایک نہایت عمدہ ڈی بگر بھی موجود ہے جو سورس اور مشین دونوں سطح پر کام کرتا ہے۔ اس ڈی بگر کی خاص بات یہ ہے کہ یہ منظم کوڈ اور مقامی کوڈ دونوں کو ڈی بگ کر سکتا ہے خواہ اسے ویژیول سٹوڈیو میں چلنے والی کسی بھی زبان میں لکھا گیا ہو۔ مزید یہ کہ اسے چلتے ہوئے عوامل سے بھی منسلک کیا جاسکتاہے تاکہ ان میں غلطیوں کی نشان دہی ہو سکے۔ اگر ڈی بگنگ کے دوران سورس کوڈ میسر ہوتو یہ سورس کوڈ دکھاتا ہے اور اگر سورس کوڈ موجود نہ ہوتو اس کی ڈس اسمبلی دکھاتا ہے۔ یہ ڈی بگر میموری ڈمپس بھی بنا سکتا ہے جنہیں بعد میں بھی ڈی بگنگ کے مقصد کے لیے استعمال کرایا جا سکتا ہے۔ اس ڈی بگر میں عمدہ خصوصیت یہ بھی ہے کہ اسے ایسی ایپلیکشنز کے ساتھ بھی منسلک کیا جا سکتا ہے جو ویژیول سٹوڈیو میں نہیں چل رہیں۔ یہ ایپلیکیشن جب بھی خرابی کا شکار ہوں گی ڈی بگر از خود ویژیول سٹوڈیو کھول کر اس میں ڈی بگنگ کا عمل شروع کر دے گا۔
ڈی بگر میں بریک پوائنٹ(بریک پوائنٹ کوڈ میں وہ جگہ جہاں پروگرام کو چلنے سے روکنا مقصود ہو) اور واچ(واچ میں متغیرات کی قمیتیں دیکھی جا سکتی ہیں) بھی موجود ہیں جو ڈی بگنگ کے عمل کو بہتر بناتے ہیں اور ان میں منطقی غلطیوں کی نشان دہی آسان ہوتی ہے۔ بریک پوائنٹ پر کوئی شرط بھی لگائی جا سکتی ہے تاکہ پروگرام تبھی عارضی طور پر رکے جب وہ شرط پوری ہوتی ہو۔ بریک پوائنٹ سے ٹکرانے کے بعد ڈی بگ کرنے والا اپنی مرضی سے ایک ایک سطر کرکے کوڈ کو چلا سکتا ہے اور واچ میں متغیرات کی بدلتی ہوئی قیمتیں دیکھ سکتا ہے۔ ڈی بگر میں اندر جانے(Step Into) اور اوپر سے گزرنے(Step Over) کی سہولت بھی موجود ہے تاکہ ڈی بگنگ کا عمل بہتر ہو سکے۔ ڈی بگر میں ترمیم اور چلنے کی سہولت موجود ہے تاکہ چلتے ہوئے پروگرام میں ترمیم کرکے دیکھا جاسکے کہ پروگرام میں غلطی کہاں ہے۔ متغیرات کی قیمتیں صرف واچ میں ہی نہیں بلکہ ماؤس پوائنٹر کو متغیر پر لانے سے بھی ٹول ٹپ میں دیکھی جا سکتی ہیں۔ اسے ڈیٹا ٹول ٹپ کہا جاتا ہے۔ اسی طرح متغیرات کی قیمتیں Immediate ٹول ونڈو میں بھی دیکھی جا سکتی ہیں۔ اس کے علاوہ کوئک واچ کی ونڈو بھی موجود ہوتی ہے جس میں فنکشن کے پیرامیٹر، ایرے کے انڈیکس اور متغیرات بدل کر بھی نتائج کو عارضی طور پر دیکھا جا سکتا ہے۔
ڈیزائنر
[ترمیم]ویژیول سٹوڈیو میں ڈیزائنگ کی نہایت عمدہ خصوصیات ہیں جن کی مدد سے ڈیسک ٹاپ، ویب اور موبائل ایپلیکشنز کے نہایت خوبصورت یوزر انٹرفیس ڈیزائن کیے جا سکتے ہیں۔ ویژیول سٹوڈیو میں درج ذیل ڈیزائنر موجود ہیں۔
ونڈوز فارم ڈیزائنر
[ترمیم]ونڈو فارم ڈیزائنر ڈیسک ٹاپ ایپلیکشز کو ڈیزائن کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ اس مقصد کے لیے ویژیول سٹوڈیو ڈریگ اینڈ ڈراپ کی سہولت فراہم کرتا ہے۔ونڈو کنٹرولز جن میں ٹیکسٹ باکس، بٹن، چیک باکس، ریڈیو بٹن، کیلنڈر اور اس طرح کے درجنوں کنٹرول میسر ہیں جنہیں ٹول باکس ونڈو سے ڈریگ اینڈ ڈراپ کیا جاتا ہے۔ ان کنٹرولز کو مختلف طرح کا ڈیٹا دکھانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے اور انھیں ڈیٹابیس سے بھی منسلک کیا جا سکتا ہے۔ ونڈوز فارم کنٹرولز ایونٹ پر مبنی پروگرامنگ کو مد نظر رکھتے ہوئے تیار کیے گئے ہیں جہاں ہر کنٹرول کی خصوصیات کے ساتھ ساتھ اس کے ایونٹ بھی ہینڈل کیے جا سکتے ہیں۔ ونڈو فارم ڈیزائنر ویژیول بیسک اور سی شارپ دونوں کے لیے فارم کا ڈیزائن تیار کرتا ہے۔ جب پروگرامر ان کنٹرولز میں سے کوئی کنٹرول فارم پر ڈریگ اینڈ ڈراپ کرتا ہے تو ڈیزائنر فائل میں اس کنٹرول کے لیے ویژیول سٹوڈیو از خود کوڈ تخلیق کرکے رکھ دیتا ہے۔
ونڈوز کنٹرول میں بہت سے کنٹرولز ایسے بھی ہیں جو کوئی کام نہیں کرتے لیکن ان میں مزید کنٹرولز رکھ کر مواجہ کو بہتر بنایا جا سکتا ہے مثال کے طور پر ٹیب پیج کنٹرول، گروپ باکس کنٹرول یا وغیرہ۔
ونڈوز پریزنٹیشن فاؤنڈیشن ڈیزائنر
[ترمیم]ونڈوز پریزنٹیشن فاؤنڈیشن کو ڈاٹ نیٹ کے فریم ورک 3.5 میں متعارف کرایا گیا تھا۔ اس کا مقصد ونڈوز فارم اور ویب کے صارفین کے لیے زیادہ دیدہ زیب مواجہ تیار کرنا تھا۔ اس مقصد کے لیے ایکس ایم ایل کی بنیاد پر ایک نئی زبان ایکس اے ایم ایل تیار کی گئی۔ یہ زبان دیکھنے میں کافی حد تک ایچ ٹی ایم ایل سے ملتی جلتی تھی اور اس کی مدد سے سادہ رنگوں پر مبنی کنٹرولز کی بجائے مدغم رنگوں، نیم شفاف اور سائے کے حامل کنٹرولز تخلیق کیے جسکتے ہیں۔ ساتھ ہی ان کی شکل بھی سادہ جیومیٹری کی بجائے قوس، کمان اور کثیرالاضلاعی ہو سکتی تھی۔ ان شکلوں کو ڈیزائن کرنے کے لیے مائیکروسافٹ نے ایکسپریشن بلنڈ کے نام سے علاحدہ ٹول بھی متعارف کرایا جس خاص طور پر ڈیزائنر متعارف کرایا گیا جو ویژیول سٹوڈیو کے ساتھ ہی انسٹال ہوجاتا ہے۔ اگر کوئی صرف ویژیول سٹوڈیو میں ہی ونڈوز پریزنٹیشن کی پروگرامنگ کرنا چاہتا ہے تو اس مقصد کے لیے اسے ایکس اے ایم ایل لکھنی پڑے گی۔
ویب ڈیزائنر
[ترمیم]ویژیول سٹوڈیو شروع سے ہی ویب ڈیولپمنٹ کی سہولیات بھی رکھتا ہے۔ اس لیے اس میں باقاعدہ ویب ڈیزائنر بھی شامل کیا گیا ہے جس میں ایچ ٹی ایم ایل اور سی ایس ایس پر مبنی ویب سائٹس ڈیزائن کی جا سکتی ہیں۔ ایچ ٹی ایم ایل اور سی ایس ایس کے علاوہ اس میں جاوا سکرپٹ، بوٹ سٹریپ اور جے کیوری کی سہولت بھی شامل ہے۔ اس ڈیزائنر میں ڈریگ اینڈ ڈراپ کی مدد سے ویب پیجز اور فارمز بنائے جا سکتے ہیں۔ اس عمل میں ویژیول سٹوڈیو خود ہی ایچ ٹی ایم ایل اور سی ایس ایس کا کوڈ تخلیق کرتا چلا جاتا ہے۔2008 کے بعد سے ویژیول سٹوڈیو ڈبلیو پی ایف کے ذیلی فریم ورک سلور لائٹ کے ساتھ مل کر کام کر سکتا ہے جس میں ایکسپریشن ویب کی مدد سے ویب پیجز اور فارمز کی ڈیزائنگ کی جاتی ہے۔
2007 میں مائیکروسافٹ نے ایم وی سی کو متعارف کرایا جس کی مدد سے ہلکے اور تیز رفتار ویب پیجز بنائے جا سکتے ہیں۔ ویژیول سٹوڈیو میں اس کی ڈیزائننگ کی سہولت بھی شامل ہے۔ اس کے علاوہ 2007 میں ہی ایجکس کنٹرول ٹول کٹ بھی متعارف کرائی گئی۔
کلاس ڈیزائنر
[ترمیم]ویژیول سٹوڈیو میں کلاس ڈیزائن کرنے لیے بھی سہولیات موجود ہیں جو یو ایم ایل کی مدد سے کلاس ڈیزائن کرتا ہے اور ساتھ ہی اس کا ویژیول بیسک یا سی شارپ کا کوڈ بھی بناتا جاتا ہے۔ اگر پروگرامر چاہے تو خود ہی کلاس لکھ کر اس کی تصویر بھی بنا سکتا ہے۔ کلاس ڈیزائن کرنے کے عمل میں کلاس کے ارکان اور ان کی رسائی کے حقوق بھی تخلیق کرتا ہے۔
ڈیٹا ڈیزائنر
[ترمیم]ڈیٹا ڈیزائنر اصل میں ڈیٹابیس ڈیزائنر ہے جو تصویری مواجہ (گرافیکل یوزر انٹرفیس) کی مدد سے ڈیٹا بیس ڈیزائن کرنے میں مدد دیتا ہے۔ اس کی مدد سے ڈیٹا کے جدول بنائے جا سکتے ہیں اور ان پر ابتدائی کلید اور بیرونی کلید کی رکاوٹ بھی لگائی جا سکتی ہے۔ مزید برآں تصویری مواجہ کی مدد سے کیوریز بھی تخلیق کی جا سکتی ہیں۔
میپ ڈیزائنر
[ترمیم]2008 کے بعد ویژیول سٹوڈیو میں لنک(LINQ) سے ایس کیو ایل کی سہولت دی گئی جس میں پروگرامر زیادہ آسانی سے ایس کیو ایل کے ذریعے حاصل ہونے والا ڈیٹا کو اپنی کلاسز کے آبجیکٹ میں تبدیل کر سکتا ہے۔ میپ ڈیزائنر اسی کا تصویری حل ہے جس میں پروگرامر بغیر کوڈ لکھے ڈیٹابیس کی آبجیکٹ کو کلاسز کے آبجیکٹ پر میپ کر سکتا ہے۔ اس کے موجودہ ورژن میں اینٹٹی فریم ورک متعارف کرایا گیا ہے جو زیادہ تیز رفتار اور استعمال میں آسان ہے۔
دیگر خصوصیات
[ترمیم]خصوصیت ترمیم کار(Property Editor)
[ترمیم]خصوصیت ترمیم کار خاص طور پر نظر آنے والے اجسام(Objects) کی خصوصیات میں ترمیم میں ظاہر کرنے کے لیے بنایا گیا ہے۔ یہ اجسام ونڈوز کنٹرولز، ویب کنٹرولز یا کسی بھی قسم کے اجسام ہو سکتے ہیں۔ ان اجسام کی خصوصیات کو کوڈ سے بھی تبدیل کیا جا سکتا ہے لیکن ترمیم کار زیادہ سے یہ تبدیلیاں کرتا ہے۔ یہ یاد رکھنا چاہے کہ یہ تبدیلیاں پروگرام بناتے وقت ہی کی جا سکتی ہیں۔ چلتے ہوئے پروگرام میں تبدیلی کرنے کے لیے پروگرامنگ ہی کی جائے گی۔
اوپن ٹیب براؤز
[ترمیم]ویژیول سٹوڈیو ایک ہی وقت میں کئی فائلز کھولنے کی سہولت دیتا ہے جنہیں مختلف ٹیبز میں ظاہر کیا جاتا ہے۔ صارف ان ٹیبز میں گھوم پھر سکتا ہے اور ان میں کام کر سکتا ہے۔ زیادہ آسانی کے لیے ماؤس کے ساتھ ساتھ کی بورڈ کی شارٹ کی CTRL+TAB بھی استعمال کی جا سکتی ہے۔
آبجکیٹ براؤزر
[ترمیم]آبجیکٹ براؤزر اصل میں نیم سپیس اور کلاس لائبریری براؤزر ہے جس میں کسی بھی نیم سپیس میں موجود کلاسز اور ہر کلاس میں موجود ارکان کو دیکھا جا سکتا ہے۔ فنکشن کے پیرامیٹر، پیرامیٹر ٹائپ اور ریٹرن ٹائپ اور ساتھ ہی اس تک رسائی کے حقوق بھی دیکھے جا سکتے ہیں۔ یہ بھی دیکھا جا سکتا ہے کہ کوئی کلاس کس دوسری کلاس سے وراثت لے رہی ہے اور کون کون سے انٹرفیس کو نافذ کر رہی ہے۔
سلوشن ایکسپلورر
[ترمیم]کوئی بھی ایپلیکیشن کئی فائلز پر مشتمل ہو سکتی ہے۔ انہی فائلز کا انتظام کرنے مثال کے طور پر نئی فائلز شامل کرنے، کسی پرانی فائل کو ختم کرنے، سلوشن سے نکالنے، نقل کرنے، کاٹنے، لف کرنے اور بیرونی فائل کو سلوشن کا حصہ بنانے کے لیے سلوشن ایکسپلورر سہولیات دیتا ہے۔
ٹیم ایکسپلورر
[ترمیم]ایک ہی وقت میں ایک پروجیکٹ پر کئی پروگرامرز کام سکتے ہیں اور ان درمیان کسی بھی فائل کے ورژن پر اختلاف ہو سکتا ہے۔ اسی اختلاف کو دور کرنے کے لیے مائیکروسافٹ نے ٹیم فاؤنڈیشن سرور متعارف کرایا جس میں ورژن کنٹرول سسٹم موجود ہے۔ یہی ٹیم ٖفاؤنڈیشن سرور کوڈ پلکس پر موجود اوپن سورس پراجیکٹس کے ہوسٹنگ بھی فراہم کرتا ہے۔ ٹیم ایکسپلورر اسی ٹیم فاؤنڈیشن سرور کا انتظام کرنے کا اوزار ہے۔ ٹیم ایکسپلورر نہ صرف ویژیول سٹوڈیو کا حصہ ہے بلکہ اسے علاحدہ سے بھی انسٹال کیا جا سکتا ہے۔
ڈیٹا ایکسپلورر
[ترمیم]ڈیٹا ایکسپلورر کا مقصد ویژیول سٹوڈیو میں ایس کیو ایل سرور کے ڈیٹا بیسز کا انتظام کرنا ہے۔ اس کی مدد سے گرافیکل اور کمانڈ دونوں کی مدد سے ڈیٹابیس تخلیق کرنا، اس میں جدول بنانا، ان جدول میں ڈیٹا ڈالنا، تبدیل کرنا، منتخب کرنا اور ختم کرنا شامل ہیں۔ ویژیول سٹوڈیو کی دیگر خصوصیات جیسا کہ انٹیلی سنس اور ڈی بگنگ بھی اس میں موجود ہیں۔
سرور ایکسپلورر
[ترمیم]سرور ایکسپلورر کی مدد سے کسی دوسرے قابل رسائی کمپیوٹر پر ڈیٹا بیس کا انتظام کیا جاتا ہے اور ساتھ ہی کمپیوٹر کے ایونٹ لاگ، ونڈوز سروسز اور میسیج کیو کو بھی منظم کیا جاتا ہے۔
ڈاٹ فسکیٹر سافٹ وئیر سروس کمیونٹی ایڈیشن
[ترمیم]ڈاٹ فسکیٹر ایک مفت سافٹ وئیر ہے جو ایپلیکیشن کی کارکردگی بڑھانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ اس کی مدد سے ایپلیکیشن کے تیار کنندگان چلتے ہوئے پروگرام کی کارکردگی کے بارے میں معلومات حاصل کرسکتے ہیں تاکہ اس سے مزید بہتر بنایا جاسکے۔ ڈاٹ فسکیٹر ایک ادارے پری ایمٹو سلوشن(Pre Emptive) نے تیار کیا تھا جسے مائیکروسافٹ نے ویژیول سٹوڈیو میں مفت دیا ہے۔ یہ 2010 سے ویژیول سٹوڈیو کا حصہ ہے۔
خالق متن
[ترمیم]ڈاٹ نیٹ ایپلیکیشن میں کچھ نہ کچھ کوڈ ایسا ہوتا ہے جو بار بار تخلیق کیا جاتا ہے۔ یہ کوڈ ویژیول سٹوڈیو از خود تخلیق کرتا ہے۔ مثال کے طور پر ونڈوز فارم ایپلیکشن میں جب کسی کنٹرول کو فارم پر رکھا جاتا ہے تو اس کا کوڈ از خود تیار ہوکر ڈیزائنر فائل میں آجاتا ہے اور جب بھی خصوصیت ترمیم کار کی مدد سے اس کی خصوصیات میں تبدیلیاں کی جاتی ہیں تو اس کا کوڈ بھی خود بن جاتا ہے۔ یہ سارا کوڈ کو ویژیول سٹوڈیو تیار کرتا ہے اسی متن تخلیق کار کی مدد سے تیار کیا جاتا ہے۔ اس اوزار کو ٹی 4 کا نام دیا گیا ہے۔ یہ اوزار کوڈ تخلیق کرنے کے لیے خصوصی طور پر تیار کردہ سانچوں کو استعمال کرتا ہے۔
انتظامی اوزار برائے اے ایس پی ڈاٹ نیٹ ویب گاہ
[ترمیم]اے ایس پی داٹ نیٹ ایک خاص فریم ورک ہے جسے ویب ایپلییکشنز تیار کرنے کے متعارف کرایا گیا ہے۔ اس اوزار کی مدد سے اے ایس پی ڈاٹ نیٹ میں بننے والی ویب ایپلیکشنز کو منظم کیا جاتا ہے۔
ویژیول سٹوڈیو اوزار برائے مائیکروسافٹ آفس
[ترمیم]ویژیول سٹوڈیو ٹولز فار آفس(VSTO) میں مائیکروسافٹ آفس کی ایس ڈی کے اور ایڈ آن شامل ہیں جو مائیکروسافٹ آفس کے مصنوعات بنانے میں مدد دیتے ہیں۔2003 اور 2005 کے ورژن میں اسے ایس کے یو کے نام سے پکارا جاتا ہے تھا۔ یہ سی شارپ اور ویژیول بیسک دونوں زبانوں میں کام کرتا ہے البتہ اس کی ایپلیکیشن کو چلانے کے لیے علاحدہ سے ایک اوزار نصب کرنا پڑتا ہے۔
اضافہ جات
[ترمیم]ویژیول سٹوڈیو صارفین کو یہ سہولت دیتا ہے کہ وہ اس کے لیے اضافہ جات کرسکیں۔ ان اضافہ جات میں میکرو، ایڈ آن اور پیکیجز وغیرہ شامل ہیں۔ میکرو کی مدد سے وہ اپنے اقدامات کو ریکارڈ کرسکتے ہیں تاکہ دوباہ کرنے کے عمل کو فوری طور پر بروئے کار لایا جاسکے۔ تاہم میکرو میں یہ صلاحیت نہیں ہے کہ وہ نئی کمانڈز تخلیق کرسکیں۔ اس مقصد کے لیے ایڈ آن لکھنے پڑیں گے۔ ایڈ آن لکھنے کے لیے ویژیول بیسک استعمال کی جاتی ہے۔ ایڈ آن میں ویژیول سٹوڈیو کے آبجیکٹ ماڈل کو استعمال کیا جاتا ہے اوراس مقصد کے لیے ایس ڈی کے بھی فراہم کی گئی ہے۔ ان ایڈ آن کو ویژیول سٹوڈیو میں بذریعہ کام(COM) شامل کیا جاتا ہے۔ پیکیجز ایڈ آن سے بھی آگے کی چیز ہے جس میں ٹول بھی بنائے جا سکتے ہیں۔ انہی کسی بھی کمپلائنٹ زبان میں لکھا جا سکتا ہے۔ اضافہ جات ایکپریس ایڈیشن میں دستیاب نہیں
ویژیول سٹوڈیو 2008 میں سٹوڈیو میں تبدلیاں کرنے کے لیے ویژیول سٹوڈیو شیل متعارف کرایا گیا تھا۔ اس میں وی ایس پیکیجز شامل تھے جو کسی بھی سٹوڈیو کی ضرورت ہو سکتے ہیں۔ ان پیکیجز کی مدد سے مزید پیکیجز نصب کیے جا سکتے ہیں۔
ویژیول سٹوڈیو 2008 کے اجرا کے بعد ویژیول سٹوڈیو گیلری کو متعارف کرایا گیا۔ یہ اضافہ جات کے لیے ایک مرکزی مقام کی حیثیت رکھتا ہے۔ تجارتی اور انفرادی پروگرامرز اپنے اپنے بنائے ہوئے اضافہ جات یہاں پیش کرسکتے ہیں اور دیگر صارفین انھیں اپنے سٹوڈیو میں نصب کرکے استعمال کرسکتے ہیں اور ان کے متعلق اپنے خیالات کا اظہار کرسکتے ہیں۔ یہ اضافہ جات ایک وی ایس آئی ایکس فائل کی صورت میں موجود ہوتے ہیں۔ یہ اصل میں ایک بھنچی(Compress) فائل ہے جس میں کچھ ایکس ایم ایل فائلز اور ساتھ کچھ ڈی ایل ایل فائلز ہوتی ہیں۔ اضافہ جات کی تنصیب کے لیے منتظم حقوق کی ضرورت نہیں پڑتی اور ان میں موجود آر ایس ایس فیڈز صارفین کو ان کے نئے ایڈیشن کے متعلق آگاہ کرتے رہتے ہیں
مددگار مصنوعات
[ترمیم]موجودہ مصنوعات
[ترمیم]ویژیول سی ++ سی اور سی ++ کے لیے مائیکروسافٹ کا تیار کردہ ایڈیشن ہے۔ اس میں زبانوں کے ساتھ ساتھ ویژیول سٹوڈیو میں استعمال کے لیے خصوصی اوزار بھی موجود ہیں۔ یہ سی اور سی++ دونوں موڈ میں کمپائل ہو سکتی ہے۔ سی کے لیے 1990 میں پیش کردہ آئی ایس او سی اور سی99 معیار استعمال کیا جاتا ہے اور مائیکروسافٹ کی اپنی خصوصیات بھی شامل ہوتی ہیں۔ سی++ کے لیے آنسی (ANSI) سی++ استعمال کیا جاتا ہے جس میں سی++11 کی بھی چند خصوصیات شامل ہیں۔ ویژیول سی++ مقامی اور منظم دونوں کوڈ تیار کرتا ہے۔ منظم کوڈ کے لیے سی++/ سی ایل آئی کو استعمال کیا جاتا ہے۔ ویژیول سی++ کام(COM) اور مائیکروسافٹ فاؤنڈیشن کلاسز (MFC)کو مدد دیتا ہے۔ ایم ایف سی کے لیے ویزاڈ موجود ہیں جو بوائلر پلیٹ کوڈ تیار کرتے ہیں۔ ویژیول سی++ ونڈو فارم ایپلیکشن اور گرافیکل یوزر انٹرفیس بنانے کے بھی کام آتا ہے۔ اس میں ونڈوز اے پی آئی اور اوپن ایم پی بھی شامل ہیں۔
بلاشبہ سی# مائیکروسافٹ کی کامیاب ترین زبان ہے۔ اسے مائیکروسافٹ نے ڈاٹ نیٹ فریم ورک کے ساتھ ہی متعارف کرایا تھا۔ یہ منظم کوڈ میں کرتی ہے۔ یہ ویژیول سٹوڈیو میں پہلے سے موجود ہے لیکن اس کا کمپائلر علاحدہ سے دستیاب ہے۔ ویژیول سٹوڈیو کے جدید ورژن کی تیاری میں بھی اسے استعمال کیا گیا ہے۔ یہ کثیرالمقاصد زبان ہے جو ونڈوفارم، ویب، موبائل، کلاؤڈ اور ایکس باکس کے لیے ایپلیکشن تیار کرنے کے لیے استعمال ہوتی ہے۔
ویژیول بیسک بنیادی طور پر مائیکروسافٹ کی اپنی زبان نہیں ہے بلکہ 1960ء کی دہائی میں تیار کی جانے والی بیسک زبان کے لیے مائیکروسافٹ کا ایڈیشن ہے۔ یہ مائیکروسافٹ کی تیار کردہ سب سے پرانی زبان ہے جسے خاص طور پر تیز رفتار پروگرامنگ (Rapid Application Development) کے لیے متعارف کرایا گیا تھا۔ ڈاٹ نیٹ فریم ورک سے پہلے اس کے 6 ورژن آچکے تھے اور یہ شروع دن سے ہی ویژیول سٹوڈیو کا حصہ ہے۔ ایک عرصے تک یہ مائیکروسافٹ کے اے ایس پی فریم ورک کی واحد زبان رہی ہے۔ 2002 میں اسے ڈاٹ نیٹ فریم ورک کے ساتھ پیش کیا گیا۔ جس میں اسے مکمل طور آبجیکٹ اورئینٹڈ کیا گیا۔ سی شارپ کی طرح یہ بھی کثیرالمقاصد زبان ہے جس میں ونڈو فارم، ویب اور آفس پروگرامنگ وغیرہ کی جا سکتی ہے۔
ویژیول ویب ڈیولپر
[ترمیم]ویژیول ویب ڈیولپر خاص طور ویب پروگرامنگ کے لیے تیار کیا گیا ہے جس میں ویب ایپلیکشنز کے ساتھ ساتھ ویب سروسز بھی بنائی جا سکتی ہیں۔ یہ کام مائیکروسافٹ کی پیش کردہ دونوں اہم زبانوں ویژیول بیسک اور سی شارپ میں کیا جا سکتا ہے۔
ٹیم فاؤنڈیشن سرور
[ترمیم]ٹیم فاؤنڈیشن کو متعارف کرانے کا مقصد یہ تھا کہ ایک زیادہ پروگرامر ایک پراجیکٹ پر ورژن کا اختلاف کیے بغیر کام کرسکیں۔ ٹیم فاؤنڈیشن سرور کی مدد سے ایک سرور پر پراجیکٹ کی ڈائیریکٹری بنائی جاتی ہے اور اس پر کام کرنے والے تمام لوگ اسی ڈائریکٹری سے پراجیکٹ کی فائلز حاصل کرتے ہیں۔ محفوظ شدہ کام کی ایک کاپی پروگرامر کے کمپوٹر کے ساتھ ساتھ سرور پر بھی محفوظ ہوجاتی ہے جسے ٹیم فاؤندیشن سرور دوسرے پروگرامرز کے ویژیول سٹوڈیو میں منتقل کردیتا ہے۔
گذشتہ مصنوعات
[ترمیم]فاکس پرو کو فاکس کارپوریشن نے 1984 میں تیار کیا تھا۔ فاکس خاص طور پر ڈیٹا بیس پر کام کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ اس مقصد کے لیے اس میں اپنا ہی ڈیٹابیس موجود ہوتا ہے۔ فاکس پرو جسے ماضی میں فاکس بیس(FoxBASE) سے بھی جانا جاتا تھا مائیکروسافٹ نے خرید لیا اور اس میں ایس کیو ایل کی خصوصیات بھی شامل کیں۔2007 میں اس کے نویں ورژن کے بعد اسے ختم کر دیا گیا اور سہولت 2015 میں ختم کی گئی۔
ویژیول سورس سیف سورس اور ورژن کنٹرول سافٹ وئیر تھا جس کی مدد سے مختلف پروگرامرز ایک ہی پراجیکٹ پر کام کرسکتے تھے اور ان کی ورژن میں اختلاف نہیں آتا تھا۔2005 تک ویژیول سورس سیف ایک علاحدہ ایپلیکیشن کے طور پر موجود رہا لیکن اس کے بعد اس کی تمام تر خصوصیات ٹیم فاؤنڈیشن سرور میں شامل کردی گئیں۔
جاوا کی بڑھتی ہوئی مقبولیت کے باعث مائیکروسافٹ نے اس کا بھی اپنا ایڈیشن متعارف کرایا جسے جے++ کانام دیا گیا لیکن جلد ہی اسے سن مائیکروسسٹمز کی طرف سے قانونی کارروائی کا سامنا کرنا پڑا۔ اس کے بعد اس کا نام بدل کر جے# کر دیا گیا تاہم یہ کامیاب نہ ہو سکی۔2008 کے ویژیول سٹوڈیو میں اسے ختم کر دیا گیا۔ اور اس کی مدد بھی 2015 میں اختتام پزیر ہوئی۔
ویژیول انٹرڈیو کو ویب ڈیزائننگ اور پروگرامنگ کے متعارف کرایا گیا تھا جس میں ڈیٹابیس کے ساتھ بھی کام کرنے سہولت تھی۔ اسے بعد میں ویژیول ویب ڈیولپر سے تبدیل کر دیا گیا۔
ایڈیشن
[ترمیم]مائیکروسافٹ نے ویژیول سٹوڈیو کے ذریعے مختلف قسم کے پروگرامرز کا خیال رکھا ہے اور انھیں ان کی ضرورت کے مطابق ویژیول سٹوڈیو کے مختلف ایڈیشن دئے ہیں۔ ان کی تفصیل درج ذیل ہے۔
ویژیول سٹوڈیو پروفیشنل
[ترمیم]یوں سمجھ لیجئے کہ پروفیشنل ایڈیشن سے مائیکروسافٹ ویژیول سٹوڈیو کا آغاز ہوتا ہے۔ اس مکمل ایڈیشن نہیں ہے۔2010 سے پہلے مائیکروسافٹ نے اس سے بھی سادہ سٹینڈرڈ ایڈیشن متعارف کرایا تھا۔ پروفیشنل کی چیدہ خصوصیات میں ایم ایس ڈی این کی لائبریری شامل ہے۔ اسی طرح اس میں ایکس ایم ایل اور ایکس ایس ایل ٹی، کلک ونس ڈیپلائمنٹ اور انسٹالر بنانے کے لیے ایم ایس آئی بھی موجود ہیں۔ ایم ایس ڈی این لائبریری کی شمولیت کا انحصار اس پر ہے کہ آپ نے کونسا اجازت نامہ (Licence) خریدا ہے۔2005 کے سٹینڈرڈ ایڈیشن میں موبائل ڈیولپمنٹ کی سہولت موجود تھی جسے 2010 میں ونڈوز فون ڈیولپمنٹ سے تبدیل کر دیا گیا۔ اس میں سرور ایکسپلورر بھی موجود ہے جس کے ذریعے ایس کیو ایل سرور سے بھی منسلک ہوا جا سکتا ہے۔
ویژیول سٹوڈیو انٹرپرائز
[ترمیم]انٹرپرائز ایڈیشن سب سے مہنگا اور سب سے زیادہ خصوصیات والا ایڈیشن ہے۔ ڈیٹابیس، ویب، موبائل اور دیگر کئی فریم ورک شامل ہیں۔
ویژیول سٹوڈیو ٹیسٹ پروفیشنل
[ترمیم]ٹیسٹ پروفیشنل کو خاص طور پر سافٹ وئیر ٹیسٹنگ کے مقصد کے لیے تیار کیا گیا تھا تاکہ تیار کردہ سافٹ وئیر کو ٹیسٹ کیا جاسکے۔ اس میں ٹیسٹنگ کے علاوہ ٹیم فاؤنڈیشن سرور سے منسلک ہونے کی سہولت بھی موجود ہے۔
ویژیول سٹوڈیو کمیونٹی
[ترمیم]کمیونٹی ایڈیشن 12 نومبر 2014 کو پیش کیا گیا جس میں ویژیول سٹوڈیو پروفیشنل کی خصوصیات شامل ہیں لیکن یہ مفت ہے۔ اس میں ایک سے زیادہ زبانوں کی سہولت، اضافہ جات اور دیگر کئی سہولیات شامل ہیں۔ یہ انفرادی ڈیولپر یا مختصر ٹیم کے لیے کافی فائدہ مند ہے۔
ویژیول سٹوڈیو ایکسپریس
[ترمیم]یہ ویژیول سٹوڈیو کا سب سے ہلکا اور مفت ایڈیشن ہے جسے خاص طور پر طلبہ اور پروگرامنگ کو بطور مشغلہ اپنانے والوں کے پیش کیا گیا ہے۔ اس میں بہت کم سہولیات ہیں تاہم اس کے مزید کئی ایڈیشن ہیں جنہیں ایک ساتھ نصب کیا جا سکتا ہے۔ ویژیول سٹوڈیو ایکسپریس کے درج ذیل ایڈیشن 2005، 2008 اور 2010 تک میسر تھے۔
- ویژیول بیسک ایکسپریس
- ویژیول سی++ ایکسپریس
- ویژیول سٹوڈیو سی#
- ویژیول سٹوڈیو جے#(صرف 2005 تک)
- ویژیول ویب ڈیولپر ایکسپریس
- ویژیول سٹوڈیو ایکسپریس برائے ونڈوز فون(صرف 2010میں) 2012، 2013 اور 2015 میں ویژیول سٹوڈیو کے درج ذیل ایڈیشن پیش کیے گئے۔ انھیں مختلف پلیٹ فارم سے منسلک کیا گیا۔
- ایکسپریس برائے ویب: اسے خاص طور پر ویب ڈیولپمنٹ کے لحاظ سے تیار کیا گیا۔
- ایکسپریس برائے ونڈوز: اسے خاص طور پر ونڈوز ایپلیکیشن کے پیش کیا گیا۔
- ایکسپریس برائے ڈیسک ٹاپ: اسے ونڈوز اے پی آئی کی ڈیولپمنٹ کے تیار کیا گیا۔
- ٹیم فاؤنڈیشن سرور ایکسپریس: اس میں ٹیم فاؤنڈیشن سرور سے منسلک ہونے اور سافٹ وئیرک کے دور حیات(Life Cycle) کے حوالے سے سہولیات موجود ہیں۔
- ایکسپریس برائے ونڈوز فون(صرف 2010): اسے ونڈوز فون 7.5 اور 8 کی پروگرامنگ کے لیے فراہم کیا گیا۔
جدول برائے خصوصیات
[ترمیم]ایڈیشن | ڈی بگنگ اور تشخیص | ٹیسٹنگ | ڈھانچہ | لیبارٹری کا انتظام | ٹیم فاؤنڈیشن سرور | ٹیم سروس | اشتراکی سہولیات | امداد | ایم ایس ڈی این میں شمولیت | ||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
کمیونٹی | سافٹ وئیر برائے پیداوار | دیگر سہولیات | سافٹ برائے ٹیسٹنگ | ||||||||
پروفیشنل | |||||||||||
انٹرپرائز | |||||||||||
ٹیسٹ پروفیشنل | |||||||||||
ایم ایس ڈی این پلیٹ فارم |
تاریخ
[ترمیم]ویژیول سٹوڈیو 4 سے پہلے ویژیول بیسک، ویژیول سی ++، ویژیول سورس سیف اور ویژیول فارکس پرو الگ الگ مصنوعات تھیں۔
نام مصنوعہ | عارضی نام | ورژن | cl.exe کا ورژن | ڈاٹ نیٹ فریم ورک کا ورژن | ڈاٹ نیٹ فریم ورک کے شامل ورژن | تاریخ اجرا |
---|---|---|---|---|---|---|
ویژیول سٹوڈیو 1997 | بوسٹن | 5.0 | موجود نہیں تھا | موجود نہیں تھا | موجود نہیں تھا | فروری 1997 |
ویژیول سٹوڈیو 6.0 | ایسپن | 6.0 | 12.0 | موجود نہیں تھا | موجود نہیں تھا | جون 1998 |
ویژیول سٹوڈیو 2002 | رینر | 7.0 | 13.0 | 1.0 | 1.0 | 13 فروری 2002 |
ویژیول سٹوڈیو 2003 | ایورٹ | 7.1 | 13.0 | |||
1.1 | 24 اپریل 2003 | |||||
ویژیول سٹوڈیو 2005 | وڈ بے | 8.0 | 14.0 | 2.0 | 3.0 ،2.0 | 7 نومبر 2005 |
ویژیول سٹوڈیو 2008 | ||||||
9.0 | 15.0 | 3.5 | 3.5 ،3.0 ،2.0 | 19 نومبر 2007 | ||
ویژیول سٹوڈیو 2010 | ڈیو 10/روسٹاریو | 10.0 | 16.0 | 4.0 | 4.0-2.0 | |
ویژیول سٹوڈیو 2012 | ڈیو 11 | 11.0 | 17.0 | 4.5 | 4.5.2-2.0 | 12 ستمبر 2012 |
ویژیول سٹوڈیو 2013 | ڈیو 12 | 12.0 | ||||
4.5.1 | 4.5.2-2.0 | 17 اکتوبر 2013 | ||||
ویژیول سٹوڈیو 2015 | ڈیو 14 | 14.0 | 19.0 | 4.6 | 4.6-2.0 | 20 جولائی 2015 |
ڈیو 15 | 15.0 | 19.0 | .2.0 | 7 مارچ 2017 |
ویژیول سٹوڈیو 97
[ترمیم]1997 میں ویژیول سٹوڈیو کا پہلا ورژن 97 جاری کیا گیا۔ مائیکروسافٹ کی روایت کے مطابق اسے ایک عارضی نام بوسٹن دیا گیا۔ اس میں پہلی مرتبہ مختلف اقسام کے اوزار اکٹھے کیے گئے تھے۔ اس کے دو ایڈیشن پروفیشنل اور انٹرپرائز جاری کیے گئے۔ اس زمانے میں سافٹ وئیر کمپکٹ ڈسک کی شکل میں دستیاب ہوتے تھے۔ پروفیشنل تین ڈسک پر اور انٹرپرائز چار ڈسک پر دستیاب تھا۔ اس میں ویژیول جے++، ویژیول انٹرڈیو اور ایم ایس ڈی این لائبریری علاحدہ سے ایک ڈسک میں میسر تھا۔ اگرچہ ویژیول سٹوڈیو میں بہت مصنوعات یکجا کردی گئی تھی لیکن ویژیول سی++، ویژیول بیسک اور ویژیول فاکس پرو علاحدہ علاحدہ بھی دستیاب رہے۔
ویژیول سٹوڈیو 6
[ترمیم]1998 کے وسط میں ویژیول 6 جاری کیا گیا جس کا عارضی نام ایسپن تھا۔ یہ نوے کی دہائی میں جاری ہونے والے ونڈوز آپریٹنگ سسٹم پر چلنے والا آخری ویژیول سٹوڈیو تھا۔ اس میں شامل تمام اوزاروں کو ورژن 6 دیا گیا۔ حتیٰ کہ جے# بھی جو گذشتہ سال ورژن 1.1 تھا۔ یہ سٹوڈیو اس کے اگلے 4 ورژن کا مرکز ثابت ہوا۔ اس کے بعد مائیکروسافٹ نے ڈاٹ نیٹ فریم ورک پر کام تیز کر دیا۔
اس میں ویژیول جے++ کا آخری ورژن تھا کیونکہ سن مائیکرو سسٹم کی طرف سے اعتراض کے بعد انٹرنیٹ ایکسپلورر نے جاوا ورچوئل مشین کی سہولت ختم کردی۔ ورژن 6 بھی دو ایڈیشن کی شکل میں سامنے آیا جس میں پروفیشنل اور انٹرپرائز شامل تھے۔ انٹرپرائز میں درج ذیل خصوصیات ہیں جو پروفیشنل میں نہیں تھیں۔
- ایپلیکشن پرفارمنس ایکسپلورر
- آٹومیشن مینیجر
- مائیکروسافٹ ویژیول ماڈلر
- ریم آٹو(RemAuto) کنکشن مینیجر
- ویژیول سٹوڈیو اینالائزر
ویژیول سٹوڈیو 2002
[ترمیم]ڈاٹ نیٹ فریم ورک کے ہمراہ 2002 میں ویژیول سٹوڈیو کا اگلا ورژن پیش کیا گیا۔ اس میں ڈاٹ نیٹ کی طرف سے پیش کردہ منظم کوڈ کی سہولت بھی شامل تھی۔ عارضی نام رینر(Rainer) کے نام سے پیش کردہ اس ورژن کا بیٹا ورژن ایک سال قبل 2001 میں پیش کیا جاچکا تھا۔ ڈاٹ نیٹ فریم ورک میں پروگرام کی کمپائلیشن سی++ سے کافی مختلف ہوتی ہے۔ اس میں مشین لینگوئج کی بجائے کوڈ پہلے درمیانی زبان (Intermediate Language) میں تبدیل ہوتا ہے۔ اس درمیانی زبان کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہوتا ہے کہ یہ کوڈ اس قابل ہوتا ہے کہ اسے دوسری جگہ بھی بغیر تبدیلیوں کے چلایا جا سکتا ہے۔ مائیکروسافٹ نے اپنے کوڈ کو اس قابل بنا دیا کہ وہ ونڈو کے علاوہ دیگر پلیٹ فارمز جیسا کہ لینکس اور میک وغیرہ پر بغیر ڈاٹ نیٹ کی مدد کے بغیر بھی چل سکے۔ ڈاٹ نیٹ کے علاوہ دیگر فریم ورک جو اس کی مدد کرسکتے ہیں ان میں مونو اور ڈاٹ جی این یو شامل ہیں۔
ویژیول سٹوڈیو چار ایڈیشنز اکیڈیمک، پروفیشنل، انٹرپرائز ڈیولپر اور انٹرپرائز آرکیٹکٹ میں دستیاب تھا۔ یہ پہلا ویژیول سٹوڈیو تھا جس میں مائیکروسافٹ نے سی# کو متعارف کرایا۔ جے++ کو جے# کر دیا گیا۔ جے# اگرچہ قواعد کے لحاظ سے جاوا جیسی زبان تھی لیکن چلنے کے لیے جاوا ورچوئل مشین کی بجائے ڈاٹ نیٹ فریم ورک پر بھروسا کرتا تھا۔ ویژیول بیسک جو 1991 سے مائیکروسافٹ کی مرکزی زبان چلی آ رہی تھی کے قواعد میں تبدیل کی گئی اور اسے ویژیول بیسک ڈاٹ نیٹ کا نام دیا گیا۔ اب ویژیول بیسک آبجیکٹ پر مبنی نہیں بلکہ مکمل آبجکیٹ اورئنٹڈ زبان تھی جس میں کلاسز، وراثت، جنیرکس اور پولی مارفزم کی مکمل سہولیات میسر تھیں۔ مائیکروسافٹ نے ویژیول سی++ میں بھی تبدیلیاں کیں جس کے بعد اس کا منظم کوڈ تیار کیا جا سکتا تھا۔
ویژیول سٹوڈیو میں یہ سہولت بھی دی گئی کہ اس میں ہی وندو ایپلیکشن، ویب ایپلیکشن اور مختصر آلات کے ڈاٹ نیٹ فریم ورک کے مختصر ورژن کمپکٹ فریم ورک کو استعمال کرتے ہوئے سافٹ وئیر بنائے جا سکتے تھے۔ ویژیول سٹوڈیو کے مواجہ میں بھی کئی تبدیلیاں کی گئیں اور تیرنے والی چھوٹی ونڈوز متعارف کرائی گئیں۔ صارفین کو ویژیول سٹوڈیو کا ماحول ان کی ضروریات کے مطابق ترتیب دینے کی زیادہ سہولیات دی گئیں۔
اندرونی طور ویژویول سٹوڈیو کے اس ورژن کو 7 کہا گیا۔2005 میں اس کا پہلا سروس پیک بھی جاری کیا گیا۔
ویژیول سٹوڈیول 2003
[ترمیم]اپریل 2003 میں ویژیول سٹوڈیو کا اگلا ورژن ایورٹ کے عارضی نام سے جاری کیا گیا۔ اس ویژیول سٹوڈیو میں ڈاٹ نیٹ فریم ورک کا ورژن 1.1 بھی جاری کی گیا۔ اس میں بھی ویژیول بیسک، سی #، ویژیول سی++ شامل کی گئیں۔ اس کے علاوہ اس میں ونڈوز، ویب اور موبائل ایپلیکشن کی تیاری کی سہولت بھی شامل رہی۔
ویژیول سٹوڈیو 2003 بھی اپنے پیشرو کی طرح چار ایڈیشنز پر مشتمل تھا۔ انٹرپرائز آرکیٹکٹ میں مائیکروسافٹ ویزیو 2002 شامل کیا گیا جس میں یونیفائڈ ماڈلنگ لینگوئج کی مدد سے ایپلیکشن کا ڈھانچہ تیار کیا جا سکتا تھا۔ اس میں آبجیکٹ رول ماڈلنگ کی سہولت دی گئی اور انٹرپرائز ٹیمپلیٹ بھی متعارف کرائے گئے۔ اس کا سروس پیک 1 تیرہ ستمبر 2006 کو جاری کیا گیا۔
ویژیول سٹوڈیو 2005
[ترمیم]2005 میں ویژیول سٹوڈیو کا 2005 ورژن جاری کیا گیا۔ یہ پہلا موقع تھا کہ اسے ویب پر پہلے جاری گیا جبکہ ڈسک پر چند دن کے بعد آیا۔ اس میں ڈاٹ نیٹ کا فریم ورک 2.0 جاری کیا گیا۔ یہ آخری ورژن تھا جس میں ونڈو 2000، ونڈو 98، ونڈو Me اور ونڈو این ٹی 4 کے لیے سافٹ وئیر بنانے کی سہولت تھی۔ اندرونی طور پر مائیکروسافٹ نے اسے ورژن 8 کا نام دیا جبکہ اس کا عارضی نام وڈبے تھا۔ اس کا سروس پیک1 اگلے سال یعنی 2006 میں آیا جبکہ ونڈو وستا کے لیے سہولیات 2007 میں شامل کی گئیں۔
ویژیول سٹوڈیو 2005 میں کئی شاندار سہولیات متعارف کرائی گئیں جن میں اے ایس پی ڈاٹ نیٹ کے لیے ویب سرور انٹرنیٹ انفارمیشن سروس(IIS) کو شامل کیا گیا۔ اس سے پہلے IIS کو علاحدہ سے نصب کرنا پڑتا تھا۔ پروگرامنگ کرتے ہوئے انٹیلی سنس کو بہتر بنایا گیا۔ اور پراجیکٹ کی نئی اقسام متعارف کرائی گئیں۔ ایس کیو ایل سرور 2005 کی تمام تر سہولیات بھی اس میں شامل کی گئیں اور اے ڈی او کا ورژن 2.0 بھی شامل کیا گیا۔ سی++ کے لیے سی++/سی ایل آئی کو شامل کیا گیا جس نے وجہ سے منظم سی ++ ختم ہو گئی۔ اس ویژیول سٹوڈیو میں ڈپلائمنٹ مینجر بھی شامل کیا گیا۔ جس کی مدد سے ویژیول سٹوڈیو میں تیارکردہ سافٹ وئیر زیادہ آسانی سے نصب کیے جا سکتے تھے۔ ویب کے لیے اے ایس پی کا ورژن 2.0 متعارف کرایا گیا۔ ویژیول سٹوڈیو میں تیارکردہ ایپلیکشنز کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے لوڈ ٹیسٹ اور پرفارمنس مانیٹر شامل کیا گیا اور جدید کمپیوٹرز کے لیے 64 بٹ ایپلکیشن تیار کرنے کی سہولت بھی دی گئی۔
اسی ویژیول سٹوڈیو میں پہلی مرتبہ ویژیول سٹوڈیو ٹولز فار ایپلیکیشن متعارف کرائے گئے جنہیں ماضی میں ویژیول بیسک فار ایپلیکیشن کا نام دیا گیا تھا۔ تاکہ مختلف ایپلیکیشن کے لیے اضافہ جات لکھے جاسکیں۔
ویژیول سٹوڈیو 2008
[ترمیم]ویژیول سٹوڈیو 2008 اور ویژیول سٹوڈیو 2008 ٹیم سسٹم آرکس کے عارضی نام سے سامنے آئے۔ اس کے ساتھ ہی 3.5 بھی شامل کیا گیا۔گذشتہ ورژن 2.0 کے بعد یہ کافی بڑی تبدیلی تھی۔ نہ صرف ڈانیٹ فریم ورک میں کئی آضافے سامنے آئے بلکہ ویژیول سٹوڈیو میں بڑی تبدیلیاں آئیں۔ یہ ویژیول سٹوڈیو نومبر 2007 میں جاری کیا گیا اور اگست 2008 میں اس کا پہلا سروس پیک آ گیا۔ یہ آخری ورژن تھا جس میں ونڈوز 2000 کے لیے سی++ میں ایپلیکیشن تیار کی جا سکتی تھیں۔
ویژیول سٹوڈیو 2008 میں خاص طور پر ونڈوز وستا کو مرکز بنایا گیا تھا۔ اس کے علاوہ مائیکروسافٹ آفس اور ویب بھی اس کے اہم اہداف تھے۔ ڈاٹ نیٹ فریم ورک میں شاندار اضافے کیے گئے تھے جنہیں پروگرام کرنے کے لیے ویژیول سٹوڈیو میں بہت سی سہولیات شامل کی گئیں تھی۔ وندوز اور ویب کے ڈیزائنگ کے لیے ونڈوز پریزنٹیشن فاؤنڈیشن اور سلورلائٹ متعارف کرائے گئے تھے۔ ونڈوز پریزنٹیشن فاؤنڈیشن کے لیے ایکس ایم ایل پر مبنی علاحدہ زبان ایکس اے ایم ایل(Extensible Application Markup Language) متعارف کرائی گئی جبکہ ویب کے لیے سلورلائٹ سامنے لایا گیا۔ اس کے علاوہ ونڈوز ورک فلو فاؤنڈیشن، ونڈوز کمیونیکیشن فاؤنڈیشن اور لنک(LINQ) بھی ویژیول سٹوڈیو میں موجود تھا۔
اگرچہ ویژیول سٹوڈیو 2008 میں ڈاٹ نیٹ کے فریم ورک کے ورژن 3.5 کو مرکز مانا گیا تھا لیکن یہ گذشتہ ورژن 3.0 اور ورژن 2.0 کے لیے بھی ایپلیکیشن تیار کی جا سکتی تھیں۔ اس میں بہتر ویژیول سٹوڈیو ڈی بگر شامل تھا جو ملٹی تھریڈڈ ایپلیکیشنز کو بھی ڈی بگ کر سکتا تھا۔ اس مقصد کے لیے خصوصی طور پر تھریڈ ونڈو بھی متعارف کرائی گئی جس میں چلتے ہوئے ٹھریڈ نظر آتے تھے اور جب ان پر ماؤس پوائنٹر حرکت کرتا تو سٹیک ٹریس دیکھا جا سکتا تھا۔ ونڈو میں تھریڈ کو علامات بھی دی جا سکتی تھیں جس کی مدد سے اسے پہچاننا آسان ہوجاتا تھا۔
ویژیول سٹوڈیو 2010
[ترمیم]2010 میں ڈیو10 کے نام سے سامنے آنے والا ویژیول سٹوڈیو کا پانچواں ورژن تھا جس میں ڈاٹ نیٹ فریم ورک کا چوتھا ورژن بھی شامل تھا۔ اس ورژن میں ویژیول سٹوڈیو کو دوبارہ سے بنایا گیا تھا جس میں تیرتی ونڈوز اور یوزر انٹرفیس کو بہتر کیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ ملٹی سکرین کے نظام کو بہتر انداز میں ترقی دی گئی۔ زیادہ دیدہ زیب بنانے کے ئے اسے ونڈوز پریزنٹیشن فاؤنڈیشن کو استعمال کیا گیا۔
ویژیول سٹوڈیو میں ونڈوز7 کو ہدف بنایا گیا تھا۔ اس میں آئی بی ایم کے ڈی بی 2 اور اوریکل ڈیٹابیس کو بھی مدد فراہم کی گئی۔ سلور لائٹ کا بھی ڈیزائنر فراہم کیا گیا۔ متوازی پروگرامنگ کے لیے کئی سہولیات جن میں پیرالل ایکسٹنشن، برائے ڈاٹ نیٹ فریم ورک اور پیرالل پیٹرنز لائبریری برائے مقامی کوڈ بھی شامل تھی۔ اس کے علاوہ بصری اوزار بھی فراہم کیے گئے جس کی مدد سے متوازی پروگرامنگ کو بہتر انداز میں ڈی بگ اور ٹریس کیا جا سکتا تھا۔ مائیکروسافٹ نے متوازی پروگرامنگ کو بہتر بنانے کے لیے ویژیول سٹوڈیو اور انٹل کے اشتراک سے پیرالل سٹوڈیو بھی متعارف کرایا۔
کوڈ کو لکھنے کی سہولیات میں اضافہ بھی کیا گیا جس میں کوڈ میں حوالہ جات کو نمایاں کرنا۔ جب بھی کسی علامت کو منتخب کیا جاتا تھا اسی وقت اس علامت کے تمام حوالہ جات بھی نمایاں ہوجاتے ہیں۔ عبوری تلاش(Incremental Search) کی سہولت متعارف کرائی گئی۔ یہ سہولت تمام زبانوں میں شامل تھی۔ کال ہیرارکی کی مدد سے یہ بھی دیکھا جا سکتا تھا کہ موجودہ فنکشن کہاں کہاں استعمال کیا جا رہا ہے۔ اور موجودہ فنکشن میں کون کون سے فنکشن کال کیے جا رہے ہیں۔ کنزیوم فرسٹ کی سہولت نے بھی کوڈ لکھنے میں آسانیاں فراہم کیں جن کی مدد سے ایسے فنکشن اور ویری ایبل استعمال کیے جا سکتے تھے جنہیں ابھی بنایا ہی نہیں گیا۔ اگر پروگرامر چاہیں تو انھیں فوری طور پر بنایا بھی جا سکتا تھا۔ اس مقصد کے لیے ویژیول سٹوڈیو از خود کوڈ تیار کرتا تھا۔
مائیکروسافٹ نے مدد کے نظام کو بہتر بنانے کے لیے ایم ایس ڈی این کی جگہ ہیلپ سسٹم متعارف کرایا جو مائیکروسافٹ ڈاکیومنٹ ویور کو استعمال نہیں کرتا تھا۔
ویژیول سٹوڈیو میں پہلی مرتبہ ایف شارپ کو متعارف کرایا گیا اور ساتھ ہی ونڈو موبائل کی جگہ ونڈوز فون 7 کی پروگرامنگ کی سہولت دی گئی۔ اس ویژول سٹوڈیو کا پہلا سروس پیک 2011 میں فراہم کیا گیا۔
الٹیمیٹ 2010
[ترمیم]مائیکروسافٹ نے ویژیول سٹوڈیو 2008 ٹیم سوٹ کی جگہ 2010 میں ویژیول سٹوڈیو الٹیمیٹ متعارف کرایا۔ اس میں سافٹ وئیر کے ڈھانچے کو ڈیزائن کرنے کے عمدہ اوزار شامل کیے گئے جن میں آرکیٹکٹ ایکسپلورر جس کی مدد سے کلاسز دکھائی جاتی ہیں اور ان کے درمیان تعلق کو بھی واضح کیا جاتا ہے۔ اس میں یو ایم ایل کی ایکٹوٹی ڈایاگرام، کلاس ڈایاگرام، سیکوئنس ڈایاگرام اور یوز کیس ڈایاگرام شامل ہیں۔ اس میں ٹیسٹ امپکٹ اینالائسس بھی شامل کیا گیا جس کی مدد سے ٹیسٹ کیس چلائے بغیر کوڈ میں بہتری کی جا سکتی تھی۔
الٹیمیٹ ایڈیشن میں ذہین ڈی بگر بھی شامل تھا جسے انٹیلی ٹریس کا نام دیا گیا۔ یہ ذہین ڈی بگر نہ صرف موجود غلطیوں کو یاد رکھتا تھا بلکہ گذشتہ ڈی بگ کیے گئے کوڈ، فنکشن اور استثنات کو بھی یاد رکھتا تھا۔ انٹیلی ٹریس گذشتہ بنائے گئے بریک پوائنٹس کو بھی یاد رکھتا تھا۔ تاہم انٹیلی ٹریس کی وجہ سے ویژیول سٹوڈیو کی رفتار کم ہو جاتی تھی اور یہ کافی زیادہ جگہ بھی گھیرتا تھا۔ اس مقصد کے لیے ترتیبات کی سہولت بھی مہیا کی گئی تھی جس کی مدد سے صارف اسے اپنی مرضی کی مطابق درست کر سکتا تھا۔
ویژیول سٹوڈیو میں لیب مینیجمنٹ بھی شامل کیا گیا جو ٹیسٹنگ میں سہولیات فراہم کرتا تھا۔ یہ ٹیسٹ کو یاد بھی رکھتا اور ہر ایک ٹیسٹ کی فراہم کی گئی ترتیبات مثال کے طور پر کمپیوٹر آرکیٹیکچر، آپریٹنگ سسٹم اور دیگر خصوصیات کو یاد رکھتا تھا بلکہ اس دوران آنے والے مسائل کو بھی یاد رکھتا ہے اور ضرورت پڑنے پر دوبارہ بھی پیدا کر سکتا ہے۔
ویژیول سٹوڈیو 2012
[ترمیم]ویژیول سٹوڈیو 2012 کا اعلان اگرچہ یکم اگست 2012 کو کر دیا گیا تھا لیکن اس باضاطبہ اجرا 12 ستمبر 2012 کو کیا گیا۔ اس سے ایک سال بیشتر ستمبر 2011 میں مائیکروسافٹ نے ویژیول سٹوڈیول 2011 کا عوامی عکس جائزے اور تاثرات کے لیے پیش کیا جس کم از کم ضروریات ونڈوز7 یا ونڈوز سرور 2008 آر ٹی تھیں۔ اس میں شامل مائیکروسافٹ فاؤنڈیشن کلاسز سی رن ٹائم اس قابل نہیں ونڈوز ایکس پی یا ونڈوز 2003 سرور کے لیے سافٹ وئیر بنا سکتے۔ تاہم مائیکروسافٹ کو اس سلسلے میں کافی تنقید کا سامنا کرنا پڑا کیونکہ اس وقت تک بھی ونڈوز ایکس پی کم و بیش تیس فیصد کمپیوٹرز پر چل رہی تھی۔ چنانچہ 2012 میں مائیکروسافٹ نے ونڈوز ایکس پی کے لیے سہولیات شامل کیں۔ اس میں کوڈ کو نمایاں کرنے کے لیے مختلف رنگوں کا استعمال کیا گیا تاہم اس میں شامل میکرو بنانے کی سہولت واپس لے لی۔
اس کی چیدہ خصوصیات درج ذیل ہیں۔
- ذہین رنگدار جھلکیاں
- حوالہ جات کو نمایاں کرنا
- نیا سلوشن ایکسپلورر
- انٹیلیسنس فہرست کی خودکار نمائش
- کوڈ کے حصے
انٹرفیس بیک سلیش
[ترمیم]مائیکروسافٹ نے ویژیول سٹوڈیو ورژن 2011 بیٹا میں کوڈ کو رنگ دینے کی پالیسی ختم کردی لیکن صارفین کی تنقید کے بعد اسے واپس لے لیا گیا۔ اسی طرح ابتدا میں آل کپس مینو بار کی صورت حال میں بھی مائیکروسافٹ کو اپنا فیصلہ واپس لینا پڑا۔
ویژیول سٹوڈیو 2013
[ترمیم]ویژیول سٹوڈیو 13 نومبر 2013 کو سرکاری طور پر جاری کیا گیا۔ جس کے ساتھ ہی ڈاٹ نیٹ فریم ورک کا ورژن 4.5.1 بھی شامل تھا۔20 جنوری 2014 کو اس کا پہلا سروس پیک جاری ہوا۔ اسی طرح مئی 2014 میں دوسرا سروس پیک، 4 اگست 2014 کو اس کا تیسرا سروس پیک، چوتھی اپڈیٹ 12 نومبر 2014 اور پانچواں اپڈیٹ 20 جولائی 2015 کو جاری ہوا۔
تیسرے اپڈیٹ میں مائیکروسافٹ نے آل کیپس کو واپس لے لیا جو ویژیول سٹوڈیو 2012 میں شامل تھا۔
ویژیول سٹوڈیو 2015
[ترمیم]اسے ابتدا میں ویژیول سٹوڈیو 14 کا نام دیا گیا جسے عوامی جائزہ کے لیے تین جون 2014 کو جاری کیا گیا جبکہ باقاعدہ اجرا 29 اپریل 2015 کو ہو گیا۔ اس سے پہلے ہی اسے 12 نومبر 2014 کو ویژیول سٹوڈیو 2015 کا نام دے دیا گیا تھا۔ اس کے تین اپڈیٹ 30 نومبر 2015، تیس مارچ 2015 اور 27 جون 2016 کو سامنے آئے۔
ویژیول سٹوڈیو 2017
[ترمیم]ویژیول سٹوڈیو 2017 کے اب تک پانچ عکس(Preview) سامنے آچکے ہیں جن میں پہلا 30 مارچ 2016 اور آخری 5 اکتوبر 2016 کو جاری کیا گیا۔ اندازہ کیا گیا ہے کہ حتمی اجرا 7 مارچ 2017 کو کر دیا جائے گا۔ اب تک اس کے سامنے آنے والی اہم خصوصیات میں ایڈٹ کنفگ، این جین، ڈاٹ نیٹ کور، ڈاکر ٹول سیٹ، زمارین فریم ورک اور ایکس اے ایم ایل ایڈیٹر شامل ہیں۔ جبکہ چھوٹی خصوصیات میں بہتر انٹیلیسنس، یونٹ ٹیسٹ، بہتر ڈی بگنگ اور خوبصورت یوزر انٹرفیس شامل کیے گئے ہیں۔
متعلقہ مصنوعات
[ترمیم]ٹیم سروسز
[ترمیم]نومبر 2013 میں مائیکروسافٹ نے ونڈوز ایزورے کی مدد سے سافٹ وئیر کو بطور سروس متعارف کرایا۔ اس موقع پر ٹیم فاؤنڈیشن سروسز کا نام بدل کر ویژیول سٹوڈیو آن لائن کر دیا گیا۔ اس کی مدد سے ٹیم فاؤنڈیشن سرور کو وسعت دی گئی اور یہ آن لائن ہی میسر تھا۔ اس کی اپڈیشن کے لیے مسلسل اپدیشن کا طریقہ کار اپنایا گیا۔ ایزورے کی مدد سے اسے ورژن کنٹرول سسٹم کی سہولت دی گئی اور جو گٹ سے مطابقت بھی رکھتا تھا۔ اس کے علاوہ اس میں لوڈ ٹیسٹ، ٹیلی میٹری سروس اور مناکو کے نام سے کوڈ ایڈیٹر کی سہولت بھی میسر تھی۔18 نومبر 2015 کے مائیکروسافٹ کے تحت متعقدہ ایک تقریب میں اس کا نام بدل کر دوبارہ ویژیول سٹوڈیو ٹیم سروس کر دیا گیا۔ چونکہ یہ آن لائن سروس تھی اس کے لیے رکن بننا ضروری تھا۔ اس میں تین قسم کی رکنیت لی جا سکتی ہے جس میں بنیادی، پروفیشنل اور جدید شامل ہیں۔ بنیادی رکنیت پانچ ارکان تک کے لیے مفت ہے۔ اس سروس کے ارکان ایم ایس ڈی این پر بھی بغیر اضافی اخراجات کے رکن بن سکتے ہیں۔
ویژیول سٹوڈیو اپلیکشن لائف سائیکل مینجمنٹ
[ترمیم]ویژیوایپلیکیشن لائف سائیکل مینجمنٹ جسے اے ایل یم بھی کہا جاتا ہے۔ بہت سے آلات کا مجموعہ ہے۔ ان آلات میں خود ویژیول سٹوڈیو(ویژیول سٹوڈیو کمیونٹی 2015 اور جدید) ٹیم فاؤنڈینشن سرور اور کلاؤڈ کے لیے ٹیم فاؤنڈیشن سروسز شامل ہیں۔ اے ایم ایل کا بنیادی مقصد سافٹ وئیر ڈیولپمنٹ میں مدد دینا اور اسے سافٹ وئیر انجینئری کے عمل سے مربوط رکھنا ہے۔ اس مقصد کے لیے اس میں ڈیو آپس(DevOps)، سورس کنٹرول، پیکج بنانے کی سہولت، مسلسل ڈیولپمنٹ، خود کار ٹیسٹ، اجرا کی تنظیم، مسلسل اجرا اور مختلف رپورٹنگ کے طریقے بھی موجود ہیں۔
یہ بات واضح رہے کہ اے ایل ایم کوئی نئی چیز نہیں ہے بلکہ اس میں شامل مختلف سہولیات ویژول سٹوڈیو 2005 اور 2008 میں شامل تھیں اور دوران ان کے ناموں کو کئی مرتبہ تبدیل کیا گیا۔
ویژیول سٹوڈیو لائٹ سوئچ
[ترمیم]ویژیول سٹوڈیو لائٹ سوئچ ایک مکمل فریم ورک ہے جسے سہہ تہی (3-Tier) پر مشتمل سافٹ وئیر تیار کرنے میں استعمال کیا جاتا ہے۔ اس میں مواجہ(User Interface) ایچ ٹی ایم ایل 5، سلور لائٹ یا بطور شئیر پوائنٹ ایپلیکشن کام کرتا ہے۔ مرکزی حل اور ڈیٹا ایکسس ڈبلیو سی ایف ڈیٹا سروس اور او ڈیٹا کو استعمال کرتا ہے۔ASP.Net میں ڈیٹا کو ایس کیو ایل سرور ایکسپریس اور ایس کیو ایل ایزورے میں رکھا جاتا ہے۔ اس میں ایک گرافیکل ڈیزائنر ہے جس کی مدد سے انٹر فیس ڈیزائن کیا جاتا ہے جبکہ اصل حل(Business Logic) کو ویژیول بیسک یا سی شارپ میں لکھا جاتا ہے۔
ویژیول سٹوڈیو لائٹ سوئچ کا پہلا ورژن 2011 میں جاری کیا گیا اور اس کے بعد اس میں کئی اضافے کیے گئے۔ اگر کسی کمپیوٹر پر ویژیول سٹودیو 2010 پہلے سے انسٹال ہے تو لائٹ سوئچ از خود منسلک ہو جائے گا۔
ویژیول سٹوڈیو کوڈ
[ترمیم]ویژیول سٹوڈیو کوڈ کو خاص طور پر لینکس اور او ایس پر پروگرامنگ کے لیے جاری کیا گیا۔ اس میں ڈی بگر کے علاوہ گٹ کا سورس کنٹرول بھی شامل ہے۔ یہ اوپن سورس ہے۔ جسے باقاعدہ طور پر 14 اپریل 2016 کو جاری کیا گیا۔
ویژیول سٹوڈیو پروفائلر
[ترمیم]اس اوزار کی مدد سے ویژیول سٹوڈیو میں تیار کیے جانے والے سافٹ وئیر کی کارکردگی کو جانچا جاتا ہے۔ اس کے وقت اور جگہ کی پیچیدگی کی پیمائش کی جاتی ہے۔ اس میں شامل خصوصی تجزیہ کار کوڈ، سی پی یو کے استعمال، ریم کے استعمال اور ان کے تجزیہ سے رپورٹ تیار کرتا ہے۔
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ "Visual Studio Downloads"۔ visualstudio.com۔ مائیکروسافٹ۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 نومبر 2013