نور الدین عتر
امام | |
---|---|
نور الدین عتر | |
(عربی میں: نُورُ الدين عتر الحُسيني) | |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 28 اپریل 1937ء حلب |
وفات | 23 ستمبر 2020ء (83 سال)[1] دمشق |
شہریت | جمہوریہ شام (1937–1958) متحدہ عرب جمہوریہ (1958–1961) سوریہ (1961–2020) |
عملی زندگی | |
مادر علمی | جامعہ الازہر (–1964) |
تعلیمی اسناد | ڈاکٹریٹ |
پیشہ | محدث ، عالم ، فقیہ ، استاد جامعہ |
پیشہ ورانہ زبان | عربی |
ملازمت | جامعہ اسلامیہ، مدینہ منورہ |
درستی - ترمیم |
نور الدین عتر بن محمد بن حسن بن عتر (1937ء-2020ء) محدث شام اور فقیہ تھے۔ آپ کا سلسلہ نسب حسن بن علی المرتضیٰ تک پہنچتا ہے آپ کے شیخ عبد اللہ الحماد نے آپ کو "اصیل الجدین" کہا کرتے تھے جس کا مطلب یہ ہے کہ والد اور والدہ کی طرف سے آپ کا سلسلہ محمد بن عبد اللہ پیغمبر اسلام کی طرف متصل ہے۔ چونکہ نور الدین عتر پیغمبر اسلام محمد بن عبد اللہ کی آل و اولاد سے ہیں اور اولاد کو عربی میں "عِتْر" کہا جاتا ہے تو عتر کے لقب سے ملقب ہوئے۔
ولادت و تعلیم
[ترمیم]نور الدین عتر شام کے شہر حلب میں بروز بدھ 17 صفر المظفر 1356ھ بمطابق 28 اپریل 1937ء کو پیدا ہوئے۔ آپ کی ولادت حلب کے محلہ بسان میں ہوئی یہ فصیلہ اور باب نیراب کے درمیان میں واقع ہے یہ محلہ بستان علم کے لحاظ سے مشہور ہے حتیٰ کہ اس محلہ کا نام حارة الدین و الایمان ہے اور بعض نام ور علما کی نسبت بھی اس محلہ کی طرف کی جاتی ہے۔ آپ کا خاندان بلاد شام میں تحقیق و تألیف کے ذریعے علوم اسلامیہ کو پھیلانے میں مصروف عمل تھا۔ اس خاندان سے تعلق رکھنے والے علما میں آپ کے دادا شیخ محمد نجیب اور آپ کے ماموں شیخ محدث عبد اللّٰہ سراج الدین کے نام سرِ فہرست ہیں۔ آپ نے ثانویہ شرعیہ شام میں جاری رکھا ثانوی تک پھر 1954ء میں مزید کلیہ شرعیہ کی تعلیم حاصل کرنے کے لیے جامعہ ازھر مصر چلے گئے اور وہیں پڑھتے رہے یہاں تک کہ 1958ء میں اول پوزیشن کے ساتھ جامعہ ازہر سے فارغ التحصیل ہوئے پھر آپ واپس حلب آگئے اور تدریس کا سلسلہ جاری رکھا اسی دوران میں آپ دوبارہ جامعہ ازہر چلے گئے کہ شعبہ تفسیر اور حدیث میں دراسات کو مکمل کریں 1964ء میں آپ نے جامعہ ازہر سے شہادت العالمیہ شعبہ حدیث میں ممتاز حیثیت سے مکمل کیا بعد ازاں اسی جامعہ دمشق استاذ علوم القرآن و الحدیث کے درجہ پر مقرر ہوئے۔
شیخ نور الدین عتر نے بلادِ اسلامیہ میں علم کی خاطر سفر بھی کیے جیسے متحدہ عرب امارات، کویت، عرب، بھارت، ترکی، اردن، الجزائر اسی طرح آپ کا معمول تھا کہ مختلف ممالک میں جا کر دُروس کو جاری رکھتے۔
ذاتی زندگی
[ترمیم]شیخ نور الدین عتر نے علامہ عبد اللّٰہ سراج الدین کی بیٹی سے نکاح کیا جس سے آپ کے یہاں اولاد ہوئی جن میں 3 بیٹے اور 1 بیٹی شامل ہیں جن کے نام یہ ہیں: محمد مجاھد، عبد الرحیم، یحییٰ، راویہ۔
تصنیفات
[ترمیم]شیخ نور الدین عتر نے کثیر تصانیف وتالیفات پر کام کیا ہے جن کی تعداد 50 (پچاس) سے زائد ہیں آپ کی تحقیق و تآلیف و تصانیف پانچ اقسام کی ہیں
- کتب تفسیر و علومہ
- علوم القرآن الکریم
- محاضرات فی تفسیر القرآن الکریم
- تفسیر سورۃ الفاتحہ ام الکتاب
- القرآن الکریم و الدراسات الادبیہ
- احکام القرآن
- تفسیر و استنباط
- کیف تتوجہ الی العلوم والقرآن الکریم
- الروایة فی تفسیر الجلالین و نقد مافیہ من روایات باطلة والسرائیلیات
- کتب حدیث
- منھج النقد فی علوم الحدیث
- اصول الجراح و التعدیل
- الامام الترمذی و الموازنة بین جامعہ و بین الصحیحین
- اعلام الانام شرح بلوغ المرام لابن حجر عسقلانی
- لمحات موجزة فی اصول علل الحدیث
- معجم المصطلحات الحدیثیہ
- السنة المطھرة و التحریات
- فی ظلال الحدیث النبوی
- علم الحدیث و الدراسات الادبیہ
- مناھج المحدثین العامة فی الروایة التصنیف
- جوامع الاسلام بمن احادیث سید الانام علیہ افضل الصلاۃ والسلام
- فضل الحدیث النبوی الشریف وجھود الامة فی حفظہ
- کتب فقہیہ
- الحج و العمرۃ فی الفقہ الاسلامی
- المعاملات المصرفیہ و الربویة و علاجھا فی الاسلام
- ھدی النبی صلی اللّٰہ علیہ وسلم فی الصلاۃ الخاصہ
- ابغض الحلال
- ماھو الحج
- المفاصلة بین الافراد و القرآن و التمتع فی الحج
- اصلاحی و معاشرتی کتب
- ماذا عن المرأة
- النفخات العطریة من سیرة خبر البریة (صلی اللّٰہ علیہ وسلم)
- الاتجاھات العامۃ للاجتہاد و مکانة
- صفحات من حیاة الامام شیخ الاسلام الشیخ عبداللّٰہ السراج الدین الحسینی
- فکر المسلم و تحدیات الاف الثانیہ
- حب الرسول صلی اللّٰہ علیہ وسلم من الایمان
- کتب محققہ
- علوم الحدیث لابن الصلاح
- شرح علل الحدیث لابن رجب
- المغنی فی الضعفاء
- حاشیہ نزھةالنظر فی توضیح نخبةالفکر فی مصطلح اھل الاثر
- حاشیہ ارشاد طلاب الحقائق الی معرفة سنن خیر الخلائق
- الرحلة فی طلب الحدیث للخطیب البغدادی
- ھدایۃ السالک الی المذاھب الاربعة فی المناسک لابن جماعہ
مسلک: اہل السنۃ
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ تاریخ اشاعت: 23 ستمبر 2020 — وفاة نور الدين عتر.. لمحة عن إنجازات أحد أعلام الحديث في العصر الحالي — اخذ شدہ بتاریخ: 25 ستمبر 2020 — سے آرکائیو اصل فی 25 ستمبر 2020