"پنجاب، بھارت کی معیشت" کے نسخوں کے درمیان فرق
JarBot (تبادلۂ خیال | شراکتیں) م خودکار:تبدیلی ربط V3.4 |
2 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.7 |
||
سطر 1: | سطر 1: | ||
پنجاب کی جی ڈی پی ₹3.17 لاکھ کروڑ (امریکی$47 بلین) ہے۔ پنجاب بھارت میں سب سے زیادہ زرخیز علاقوں میں سے ایک ہے۔ خطہ گندم اگانے کے لیے مثالی ہے۔ چاول، گنا، پھل اور سبزیاں بھی کثرت سے پیدا ہوتے ہیں۔ بھارتی پنجاب ''بھارت کا اناج گھر'' یا ''بھارت کی روٹی کی ٹوکری'' کہلاتا ہے۔<ref name="ReferenceA">{{Cite web |url=http://punjabgovt.nic.in/punjabataglance/LeadingbyExample.htm |title=Welcome to Official Web site of Punjab, India |access-date=2016-08-05 |archive-date=2007-04-17 |archive-url=https://web.archive.org/web/20070417122227/http://punjabgovt.nic.in/punjabataglance/LeadingbyExample.htm |url-status=bot: unknown }}</ref> یہ بھارت کی کپاس کا 10.26 فیصد، بھارت کی گندم کا 19.5٪ اور بھارت کے کل چاول کا 11٪ پیدا کرتا ہے۔ |
پنجاب کی جی ڈی پی ₹3.17 لاکھ کروڑ (امریکی$47 بلین) ہے۔ پنجاب بھارت میں سب سے زیادہ زرخیز علاقوں میں سے ایک ہے۔ خطہ گندم اگانے کے لیے مثالی ہے۔ چاول، گنا، پھل اور سبزیاں بھی کثرت سے پیدا ہوتے ہیں۔ بھارتی پنجاب ''بھارت کا اناج گھر'' یا ''بھارت کی روٹی کی ٹوکری'' کہلاتا ہے۔<ref name="ReferenceA">{{Cite web |url=http://punjabgovt.nic.in/punjabataglance/LeadingbyExample.htm |title=Welcome to Official Web site of Punjab, India |access-date=2016-08-05 |archive-date=2007-04-17 |archive-url=https://web.archive.org/web/20070417122227/http://punjabgovt.nic.in/punjabataglance/LeadingbyExample.htm |url-status=bot: unknown }}</ref> یہ بھارت کی کپاس کا 10.26 فیصد، بھارت کی گندم کا 19.5٪ اور بھارت کے کل چاول کا 11٪ پیدا کرتا ہے۔ |
||
== بڑے معاشی رجحان == |
== بڑے معاشی رجحان == |
||
یہ بازار کی قیمتوں پر پنجاب کی مجموعی ریاستی دیسی مصنوعات کے رجحان کا ایک [http://mospi.nic.in/mospi_nad_main.htm اندازہ] جدول ہے جو ''شماریات اور لائحہ عمل کے نفاذ کی وزارت'' نے ملین کی اکائی میں بھارتی روپیہ میں اعداد و شمار کے ساتھ جاری کیے ہیں۔ مرکزی حکومت کے روایتی طویل مدتی مالیاتی حکمت عملی کا مقصد اچھی طرح کارکردگی کا مظاہرہ کر کے ریاست کو بدل دینا ہے۔ |
یہ بازار کی قیمتوں پر پنجاب کی مجموعی ریاستی دیسی مصنوعات کے رجحان کا ایک [http://mospi.nic.in/mospi_nad_main.htm اندازہ] {{wayback|url=http://mospi.nic.in/mospi_nad_main.htm |date=20060413232217 }} جدول ہے جو ''شماریات اور لائحہ عمل کے نفاذ کی وزارت'' نے ملین کی اکائی میں بھارتی روپیہ میں اعداد و شمار کے ساتھ جاری کیے ہیں۔ مرکزی حکومت کے روایتی طویل مدتی مالیاتی حکمت عملی کا مقصد اچھی طرح کارکردگی کا مظاہرہ کر کے ریاست کو بدل دینا ہے۔ |
||
{| class="wikitable" |
{| class="wikitable" |
||
|- |
|- |
||
سطر 18: | سطر 18: | ||
| 2005 || 925,380 <ref>[http://specials.rediff.com/money/2009/mar/31slide6-indias-top-ten-debt-ridden-states.htm India's 13 most debt-ridden states (Punjab economy soars to $21b by 2005-06)]</ref> |
| 2005 || 925,380 <ref>[http://specials.rediff.com/money/2009/mar/31slide6-indias-top-ten-debt-ridden-states.htm India's 13 most debt-ridden states (Punjab economy soars to $21b by 2005-06)]</ref> |
||
|- |
|- |
||
| 2011 || 2,213,320 <ref> |
| 2011 || 2,213,320 <ref>{{Cite web |url=http://unidow.com/india%20home%20eng/statewise_gdp.html |title=Economy of the Federal States For Year 2011 & Population for Year 2011 |access-date=2016-08-05 |archive-date=2012-07-24 |archive-url=https://web.archive.org/web/20120724114441/http://unidow.com/india%20home%20eng/statewise_gdp.html |url-status=dead }}</ref> |
||
|} |
|} |
||
نسخہ بمطابق 14:46، 31 دسمبر 2020ء
پنجاب کی جی ڈی پی ₹3.17 لاکھ کروڑ (امریکی$47 بلین) ہے۔ پنجاب بھارت میں سب سے زیادہ زرخیز علاقوں میں سے ایک ہے۔ خطہ گندم اگانے کے لیے مثالی ہے۔ چاول، گنا، پھل اور سبزیاں بھی کثرت سے پیدا ہوتے ہیں۔ بھارتی پنجاب بھارت کا اناج گھر یا بھارت کی روٹی کی ٹوکری کہلاتا ہے۔[1] یہ بھارت کی کپاس کا 10.26 فیصد، بھارت کی گندم کا 19.5٪ اور بھارت کے کل چاول کا 11٪ پیدا کرتا ہے۔
بڑے معاشی رجحان
یہ بازار کی قیمتوں پر پنجاب کی مجموعی ریاستی دیسی مصنوعات کے رجحان کا ایک اندازہ آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ mospi.nic.in (Error: unknown archive URL) جدول ہے جو شماریات اور لائحہ عمل کے نفاذ کی وزارت نے ملین کی اکائی میں بھارتی روپیہ میں اعداد و شمار کے ساتھ جاری کیے ہیں۔ مرکزی حکومت کے روایتی طویل مدتی مالیاتی حکمت عملی کا مقصد اچھی طرح کارکردگی کا مظاہرہ کر کے ریاست کو بدل دینا ہے۔
سال | مجموعی ریاستی دیسی مصنوعات (بھارتی روپیہ / ملین ٹن / کروڑ) |
---|---|
1980 | 50,250 |
1985 | 95,060 |
1990 | 188,830 |
1995 | 386,150 |
2000 | 660,100 |
2005 | 925,380 [2] |
2011 | 2,213,320 [3] |
2005ء میں ریاست کے قرض کا حساب اپنے جی ڈی پی کا 62 فیصد لگایا گیا تھا۔[4]
بڑے صنعتی شہر
ڈیرہ باسی، جالندھر، امرتسر، لدھیانہ، پٹیالہ، بھٹنڈہ , بٹالا، کھنہ، پنجاب، فرید کوٹ ،راجپورہ، اجیت گڑھ، منڈی گوبند گڑھ، روپنگر، فیروزپور، سنگرور، مالیرکوٹلہ اور ضلع موگا بڑے مالیاتی اور صنعتی شہر ہیں۔ ریاست کی جی ڈی پی کا ایک بڑا حصہ ان شہروں سے آتا ہے۔
چینی کی صنعت
پنجاب میں چینی کے کارخانے بٹالا، گرداسپور، Bhogpur، پھگواڑا، نواں شہر، زیرا، مورنڈہ، بھارت، راکرا، ضلع سنگرور، فاضلکہ، نکودر، Dasua، بڈھاول، Budhladha، موکیریاں، ترن تارن صاحب، اجنالہ، فرید کوٹ، جگروں، املو، پیٹرن اور لوکھا میں واقع ہیں۔
مزید دیکھیے
حوالہ جات
- ↑ "Welcome to Official Web site of Punjab, India"۔ 17 اپریل 2007 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 اگست 2016
- ↑ India's 13 most debt-ridden states (Punjab economy soars to $21b by 2005-06)
- ↑ "Economy of the Federal States For Year 2011 & Population for Year 2011"۔ 24 جولائی 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 اگست 2016
- ↑ Punjab debt estimated at 62 per cent of GDP