سونو سود

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
سونو سود
(ہندی میں: सोनू सूद)،(انگریزی میں: Sonu Sood ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
 

معلومات شخصیت
پیدائش 30 جولا‎ئی 1976ء (48 سال)[1]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پنجاب  ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت بھارت  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ اداکار،  ماڈل،  فلم ساز  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان تمل،  تیلگو،  ہندی  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات
نندی اعزازات 
فلم فیئر اعزاز جنوبی  ویکی ڈیٹا پر (P166) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
IMDB پر صفحات  ویکی ڈیٹا پر (P345) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

سونو سود (انگریزی: Sonu Sood) (پیدائش 30 جولائی، 1973ء) ایک بھارت کے فلم ادا کار ہیں۔ انھوں نے فلم سازی، اشتہارات اور فیشن شوز میں ماڈلنگ اور انسانی ہمدردی اور بھلائی کے کئی کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ انھوں نے زیادہ تر ہندی، تیلگو اور تمل فلموں میں کام کیا۔ وہ اکثر منفی کردار یا ویلن کے رول میں فلموں میں نظر آتے رہے ہیں جب کہ حقیقی زندگی میں انھوں نے کافی مثبت اور رفاہ عام کے کام کیے ہیں، جس کی کافی شہرت ہوئی ہے۔

سونو سود نے ٹویٹر اکاؤنٹ پر لکھا ’’آدھی رات کو بہت ساری کالز کے بعد اگر آپ ضرورت مندوں کے لیے بستر ،کچھ لوگوں کے لیے آکسیجن کا بندوبست کرپاتے ہیں اور ان کی جانیں بچا پاتے ہیں تو قسم سے … یہ 100 کروڑ والی فلم کا حصہ بننے سے لاکھوں گنا زیادہ اطمینان بخش ہوتا ہے ۔ ہم سو نہیں سکتے جب اسپتال کے باہر بستر کے لیے لوگوں کی لائنیں لگی ہوں‘‘۔[2]

انکسار[ترمیم]

بالی وڈ اداکار نے گذشتہ روز اپنے ممبئی کے اپارٹمنٹ کے باہر مریضوں اور ان کی فیملی کی درخواست پر ان سے ملاقات کی جس دوران ایک خاتون مداح نے سونو سود کو ہندو رسم کے تحت راکھی باندھی جس کی ویڈیو سماجی میڈیا پر وائرل ہورہی ہے۔ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ خاتون راکھی باندھنے کے بعد روایتی طور پر آشیرباد لینے کے لیے اداکار کے پیر چھونے کی کوشش کرتی ہیں جسے سونو نے فوری طور پر روک دیا۔ وہ اپنے کارناموں کو غیر معمولی قرار دینے یا غیر ضروری لوگوں سے واہ واہی کے خلاف ہیں۔[3]

وزیر اعظم کا اصح امیدوار گرداننا[ترمیم]

بالی وڈ ادا کارہ ہما قریشی نے اداکار سونو سود کو بھارتی وزیر اعظم کے طور پر دیکھنے کی خواہش کا اظہار کیا اور یہ کہا کہ اگر وہ انتخاب میں کھڑے ہوں تو سب انھیں ووٹ دیں گے۔[4]

مزید دیکھیے[ترمیم]

حوالہ جات[ترمیم]