مندرجات کا رخ کریں

آسٹریلیا کرکٹ ٹیم کا دورہ انگلینڈ اورآئرلینڈ 2001ء

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
ایشز سیریز 2001ء
ایشز ٹیسٹ 2001ء ہیڈنگلے
تاریخ5 جولائی 2001ء – 27 اگست 2001ء
مقامانگلینڈ کا پرچم انگلینڈ
نتیجہآسٹریلیا نے 5 ٹیسٹ میچوں کی سیریز 4-1 سے جیت لی
سیریز کا بہترین کھلاڑیگلین میک گراتھ (آسٹریلیا) اور مارک بچر (انگلینڈ)
ٹیمیں
 انگلینڈ  آسٹریلیا
کپتان
ناصر حسین (پہلا اور چوتھا-پانچواں ٹیسٹ)
مائیک ایتھرٹن (دوسرا اور تیسرا ٹیسٹ)
اسٹیو واہ (پہلا-تیسرا اور پانچواں ٹیسٹ)
ایڈم گلکرسٹ (چوتھا ٹیسٹ)
زیادہ رن
مارک بچر (456) مارک واہ (430)
زیادہ وکٹیں
ڈیرن گف (17) گلین میک گراتھ (32)

2001ء میں آسٹریلیا کی قومی کرکٹ ٹیم نے کاؤنٹی میچز اور 2001ء کی ایشز سیریز کھیلنے کے لیے انگلینڈ اور آئرلینڈ کا دورہ کیا۔ آسٹریلیا نے ٹیسٹ سیریز 4-1 سے جیت کر ایشز کو برقرار رکھا جو 1989ء کی ایشز سیریز کے بعد سے ان کے قبضے میں تھی۔

آسٹریلیا کا سکواڈ

[ترمیم]
اسٹیو واہ ایڈم گلکرسٹ ڈیمین فلیمنگ جیسن گلیسپی میتھیو ہیڈن
جسٹن لینگر بریٹ لی سائمن کیٹچ ڈیمین مارٹن گلین میک گراتھ
کولن ملر ایشلے نوفکے رکی پونٹنگ ویڈ سیکومبے مائیکل سلیٹر
شین وارن مارک واہ

[1]

انگلینڈ کا سکواڈ

[ترمیم]
ناصر حسین عثمان افضل مائیک ایتھرٹن مارک بچر اینڈریو کیڈک
ڈومینک کارک رابرٹ کرافٹ ڈیرن گف میتھیو ہوگارڈ ایلک سٹیورٹ
مارک رام پرکاش مارکس ٹریسکوتھک ایان وارڈ گراہم تھورپ کریگ وائٹ
ایشلے جائلز کرس سلور ووڈ رچرڈ جانسن ایلن ملالی

[2]

ایک روزہ بین الاقوامی: آئرلینڈ بمقابلہ آسٹریلیا

[ترمیم]
12 اگست 2001ء
سکور کارڈ
ب
آسٹریلیا 
86/1 (23.4 اوورز)
کوئی نتیجہ نہیں
اورمیو کرکٹ گراؤنڈ, بیلفاسٹ
امپائر: ارنسٹ کوک (انگلینڈ) اور ٹریور ہنری (آئرلینڈ)
  • آئرلینڈ نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
  • تیز بارش کے باعث میچ منسوخ کر دیا گیا۔[3]

ایشز سیریز

[ترمیم]

پہلا ٹیسٹ

[ترمیم]
5–8 جولائی
سکور کارڈ
ب
294 (65.3 اوورز)
ایلک سٹیورٹ 65 (82)
شین وارن 5/71 (19 اوورز)
576 (129.4 اوورز)
ایڈم گلکرسٹ 152 (143)
مارک بچر 4/42 (9 اوورز)
164 (42.1 اوورز)
مارکس ٹریسکوتھک 76 (113)
شین وارن 3/29 (10.1 اوورز)
آسٹریلیا ایک اننگز اور 118 رنز سے جیت گیا۔
ایجبیسٹن, برمنگھم
امپائر: سٹیوبکنر (ویسٹ انڈیز) اور جارج شارپ (انگلینڈ)
میچ کا بہترین کھلاڑی: ایڈم گلکرسٹ (آسٹریلیا)

دوسرا ٹیسٹ

[ترمیم]
19–22 جولائی
سکور کارڈ
ب
187 (63.3 اوورز)
مائیک ایتھرٹن 37 (92)
گلین میک گراتھ 5/54 (24 اوورز)
401 (101.1 اوورز)
مارک واہ 108 (170)
اینڈریوکیڈک 5/101 (32.1 اوورز)
227 (66 اوورز)
مارک بچر 83 (159)
جیسن گلیسپی 5/53 (16 اوورز)
14/2 (3.1 اوورز)
میتھیو ہیڈن 6* (8)
ڈیرن گف 1/5 (2 اوورز)
آسٹریلیا 8 وکٹوں سے جیت گیا۔
لارڈز, لندن
امپائر: سٹیوبکنر (ویسٹ انڈیز) اور جان ہولڈر (انگلینڈ)
میچ کا بہترین کھلاڑی: گلین میک گراتھ (آسٹریلیا)

تیسرا ٹیسٹ

[ترمیم]
2–4 اگست
سکور کارڈ
ب
185 (52.5 اوورز)
مارکس ٹریسکوتھک 69 (93)
گلین میک گراتھ 5/49 (18 اوورز)
190 (54.5 اوورز)
ایڈم گلکرسٹ 54 (59)
ایلکس ٹیوڈر 5/44 (15.5 اوورز)
162 (57 اوورز)
مائیک ایتھرٹن 51 (104)
شین وارن 6/33 (18 اوورز)
158/3 (29.2 اوورز)
مارک واہ 42* (45)
رابرٹ کرافٹ 1/8 (1 اوور)
آسٹریلیا 7 وکٹوں سے جیت گیا۔
ٹرینٹ برج, ناٹنگھم
امپائر: جان ہیمپشائر (انگلینڈ) اور سری وینکٹا راگھون (بھارت)
میچ کا بہترین کھلاڑی: شین وارن (آسٹریلیا)

چوتھا ٹیسٹ

[ترمیم]
16–20 اگست
سکور کارڈ
ب
447 (100.1 اوورز)
رکی پونٹنگ 144 (154)
ڈیرن گف 5/103 (25.1 اوورز)
309 (94.2 اوورز)
ایلک سٹیورٹ 76* (83)
گلین میک گراتھ 7/76 (30.2 اوورز)
176/4 ڈکلیئر (39.3 اوورز)
رکی پونٹنگ 72 (72)
ڈیرن گف 2/68 (17 اوورز)
315/4 (73.2 اوورز)
مارک بچر 173* (227)
جیسن گلیسپی 2/94 (22 اوورز)
انگلینڈ 6 وکٹوں سے جیت گیا۔
ہیڈنگلے, لیڈز
امپائر: ڈیوڈ شیپرڈ (انگلینڈ) اور سری وینکٹا راگھون (بھارت)
میچ کا بہترین کھلاڑی: مارک بچر (انگلینڈ)

پانچواں ٹیسٹ

[ترمیم]
23–27 اگست
سکور کارڈ
ب
641/4 ڈکلیئر (152 اوورز)
اسٹیو واہ 157* (256)
عثمان افضل 1/49 (9 اوورز)
432 (118.2 اوورز)
مارک رام پرکاش 133 (232)
شین وارن 7/165 (44.2 اوورز)
184 (68.3 اوورز) (فالو آن)
ڈیرن گف 39* (57)
گلین میک گراتھ 5/43 (15.3 اوورز)
آسٹریلیا ایک اننگز اور 25 رنز سے جیت گیا۔
اوول, لندن
امپائر: روڈی کرٹزن (جنوبی افریقہ) اور پیٹرولی (انگلینڈ)
میچ کا بہترین کھلاڑی: شین وارن (آسٹریلیا)

حوالہ جات

[ترمیم]
  1. "Remembering Australia's Ashes domination in 2001"۔ The Roar۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 مئی 2021 
  2. "The Ashes, The Ashes 2001 score, Match schedules, fixtures, points table, results, news"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 مئی 2021 
  3. "Aussies' Irish visit ends in damp anticlimax"۔ Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 مارچ 2017