اسحاق بن فرات
اسحاق بن فرات | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
کنیت | أبو عمرو |
لقب | التجيبي المصرى |
عملی زندگی | |
ابن حجر کی رائے | صدوق فقيه |
ذہبی کی رائے | ثقة يغرب |
استاد | مالک بن انس |
نمایاں شاگرد | محمد بن عبد اللہ بن عبد الحکم |
پیشہ | محدث ، منصف ، فقیہ |
پیشہ ورانہ زبان | عربی |
درستی - ترمیم |
اسحاق بن فرات ابو نعیم تجیبی، مصری (135ھ - 204ھ)، آپ مصر کے فقیہ ، قاضی ، حدیث نبوی کے راوی اور امام مالک کے شاگرد تھے۔آپ فقہ میں امام مشہور تھے۔ مصر کے ولی عہد شہزادہ معاویہ بن حدیج کے غلام تھے۔ آپ کی وفات 2 ذی الحجہ 204ھ میں ہوئی۔ [1]
اقوال
[ترمیم]امام شافعی سے روایت ہے کہ انھوں نے کہا: میں نے علمائے کرام کے درمیان اختلاف کا علم اسحاق بن فرات سے زیادہ کسی کو نہیں دیکھا۔ بحر بن نصر خولانی کہتے ہیں: میں نے ابن علیہ کو یہ کہتے ہوئے سنا: میں نے تمھارے ملک میں اسحاق بن فرات کے علاوہ کسی کو علم میں اچھا نہیں دیکھا۔ ابن عبد الحکم نے کہا: میں نے اسحاق ابن فرات سے بہتر فقیہ نہیں دیکھا۔ احمد بن سعید ہمدانی نے کہا: اسحاق بن الفرات نے ہمیں اپنے حافظے سے موطا امام مالک پڑھایا اور جہاں تک میں جانتا ہوں اس میں سے ایک لفظ بھی نہیں چھوڑا۔
روایت حدیث
[ترمیم]شیوخ:حمید بن ہانی جو ان کے سب سے پرانے شیخ ہیں اور یحییٰ بن ایوب غافیقی، لیث بن سعد، مالک بن انس اور ایک گروہ سے روایت ہے۔تلامذہ: راوی: ابو طاہر بن السرح، احمد بن عبد الرحمٰن، بحشل، بحر بن نصر خولانی، محمد بن عبد اللہ بن عبد الحکم اور ایک گروہ محدثین۔
جراح اور تعدیل
[ترمیم]ابو حاتم رازی نے کہا: شیخ مشہور نہیں ہیں۔ ذہبی نے کہا: وہ حدیث کے لیے مشہور نہیں ہے، بلکہ وہ فقہ میں اپنی قیادت کے لیے مشہور ہے۔ ابو حاتم بن حبان البستی نے کہا: ربما اغرب" شاید یہ عجیب بات ہے۔ ابن یونس مصری نے کہا: وہ ایک فقیہ تھے، ان کی احادیث میں ایسی احادیث موجود ہیں جو بظاہر متضاد ہیں۔ ابو عوانہ اصفرایینی نے کہا: ثقہ۔ احمد بن علی السلمانی نے کہا: حدیث قابل اعتراض ہے۔ ابن حجر عسقلانی نے کہا: صدوق ،فقیہ ہے۔ ذہبی نے کہا: وہ ثقہ ہے۔ عبد الحق بن عبد الرحمٰن اشبیلی نے کہا: ضعیف ہے۔ محمد بن عبد الحکم المصری کہتے ہیں: میں نے ان سے بہتر فقیہ نہیں دیکھا اور وہ عالم تھے۔ مسلمہ بن القاسم الاندلسی نے کہا ثقہ ہے اور ان پر اعتماد کرتے تھے۔ [2]
وفات
[ترمیم]آپ نے 204ھ میں وفات پائی ۔
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ "إسلام ويب - سير أعلام النبلاء - الطبقة العاشرة - إسحاق بن الفرات- الجزء رقم9"۔ islamweb.net (بزبان عربی)۔ 12 نوفمبر 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 مئی 2021
- ↑ "موسوعة الحديث: إسحاق بن الفرات بن الجعد بن سليم"۔ hadith.islam-db.com۔ 26 مايو 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 مئی 2021