البندری بنت عبد الرحمان آل سعود

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
البندری بنت عبد الرحمان آل سعود
(عربی میں: البندري بنت عبد الرحمن الفيصل آل سعود ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
معلومات شخصیت
تاریخ وفات 15 مارچ 2019ء   ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت سعودی عرب   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
والد عبد الرحمان آل فیصل   ویکی ڈیٹا پر (P22) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
والدہ موضی بنت خالد آل سعود   ویکی ڈیٹا پر (P25) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
خاندان آل سعود   ویکی ڈیٹا پر (P53) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
دیگر معلومات
مادر علمی شاہ سعود یونیورسٹی
ہاورڈ کالج (–1998)  ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تخصص تعلیم انگریزی ادب ،public policy   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تعلیمی اسناد بیچلر ،ایم اے   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ انسان دوست   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان عربی ،  انگریزی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

البندری بنت عبد الرحمن آل سعود ( عربی البندري بنت عبد الرحمن الفيصل آل سعود؛ وفات 15 مارچ 2019ء) ایک سعودی خاتون تھیں جو سعودی شاہی خاندان کی رکن تھیں۔ وہ ایک معروف انسان دوست اور کنگ خالد فاؤنڈیشن کی ناظمہ تھیں۔ وہ سعودی عرب میں خیراتی اداروں اور غیر سرکاری تنظیموں میں بھی کئی عہدوں پر فائز رہی تھیں۔

ابتدائی زندگی اور تعلیم[ترمیم]

البندری دو سعودی بادشاہوں کی پوتی تھیں: شاہ فیصل (1964ء-1975ء) ان کے دادا اور شاہ خالد ( 1975ء-1982ء) ان کے نانا تھے۔ ان کے والدین شہزادہ عبد الرحمن اور شہزادی مودی تھے۔ [1] البندری کے دو بہن بھائی تھے، شہزادی سارہ اور شہزادہ سعود۔ [1]

انھوں نے کنگ سعود یونیورسٹی سے انگریزی ادب میں بیچلر کی ڈگری حاصل کی۔ انھوں نے 1998ء میں ہارورڈ یونیورسٹی کے جان ایف کینیڈی اسکول آف گورنمنٹ سے پبلک پالیسی میں ماسٹر کی ڈگری بھی حاصل کی

عملی زندگی اور سرگرمیاں[ترمیم]

البندری نے کنگ خالد فاؤنڈیشن کے آغاز سے لے کر مارچ 2019ء میں اپنی موت تک اس کی ناظمہ کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔ انھوں نے شغف پروگرام کی مشترکہ بنیاد رکھی اور خواتین کی چیریٹی ایسوسی ایشن، افتا سوسائٹی فار ہائپر ایکٹیویٹی ڈس آرڈر اور النہدہ فلانتھروپک سوسائٹی برائے خواتین کی رکن تھیں۔ انھوں نے بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن کے ساتھ شغف پروگرام کے قیام میں تعاون کیا، ایک فیلوشپ پروگرام، جس میں نوجوان سعودیوں کو سعودی عرب میں غیر منافع بخش رہنما کے طور پر تعلیم حاصل کرنے کے لیے پندرہ ماہ کے تربیتی پروگرام میں داخلہ دیا جاتا ہے۔ [2] ان کی ایک اور پہل شہزادی البندری الفیصل فیلوشپ تھی اس کے الما میٹر، کینیڈی اسکول میں، جس کی بنیاد عرب لیگ کے طلبہ کے تعاون کے لیے رکھی گئی تھی۔ [3] وہ تکریم جیوری بورڈ کی رکن بھی تھیں۔ [4]

ذاتی زندگی اور موت[ترمیم]

البندری نے فہد الدیمر سے شادی کی جس سے ان کی دو بیٹیاں لولوہ اور ہانا تھیں۔

البندری بنت عبد الرحمن کا انتقال 15 مارچ 2019ء کو ہوا [5] ان کی نماز جنازہ اگلے روز ریاض کی امام ترکی بن عبد اللہ مسجد میں عصر کی نماز کے بعد ادا کی گئی۔ مختلف رہنماؤں نے تعزیت کے لیے سعودی فرمانروا شاہ سلمان کو کیبلز بھیجے، جن میں عمان کے حکمران سلطان قابوس، متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ خلیفہ بن زید النہیان، نائب صدر اور وزیر اعظم شیخ محمد بن راشد آل مکتوم، ابوظہبی کے ولی عہد شیخ محمد بن زايد آل نہيان اور بحرین کے ولی عہد سلمان بن حمد الخلیفہ شامہ ہیں۔

حوالہ جات[ترمیم]

  1. ^ ا ب
  2. "The Pioneer of Philanthropy and Social Work, Farewell"۔ Takreem۔ 15 مارچ 2019۔ 21 جنوری 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 مئی 2021