المنصور سیف الدین ابوبکر
سیف الدین ابوبکر | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
الملک المنصور | |||||||
سلطان مصر و شام | |||||||
7 جون، 1341 – 5 اگست، 1341 | |||||||
پیشرو | الناصر محمد | ||||||
جانشین | الاشرف کوجک | ||||||
شریک حیات | امیر تقزدامور (تکش تیمور) الحموی کی بیٹی | ||||||
| |||||||
خاندان | قلاوون اول | ||||||
والد | الناصر محمد | ||||||
والدہ | نرجس یا نرگس | ||||||
پیدائش | لگ بھگ سن1321ء قاہرہ، مصر | ||||||
وفات | نومبر، 1341ء ( 20 سال) قوس، مملوک سلطنت | ||||||
مذہب | اسلام |
الملک المنصور سیف الدین ابو بکر ( عربی: الملك المنصور سيف الدين أبو بكر، المنصور ابوبکر ( عربی: المنصور أبو بكر کے نام سے بھی مشہور ہیں۔ )، (سن 1321 - نومبر،1341) سنہ 1341ء میں مصر کا ایک بحری مملوک سلطان تھا۔ ابتدائی عمر سے، ابوبکر نے صحرائی شہر الکرک میں فوجی تربیت حاصل کی۔ ان کے والد، سلطان ناصر محمد ( 1310- 1341) نے انھیں تخت کے ممکنہ جانشین کے طور پر تیار کیا اور سنہ 1335ء میں انھیں امیر بنایا۔ اگلے سالوں میں اسے مسلسل ترقی دی گئی، سنہ 1339ء میں الکرک کا نائب (گورنر) بنا۔ جون، 1341ء میں، وہ سلطان بن گیا، ناصر محمد کے کئی بیٹوں میں سے پہلا تخت نشین ہوا۔ تاہم، اس کا دور قلیل عرصہ رہا۔ اگست میں، ابوبکر کو ان کے والد کے سینئر امیر، قوسون نے معزول کر کے گرفتار کر لیا۔ ابو بکر کو اپنے کئی بھائیوں کے ساتھ بالائی مصر کے شہر قوس میں قید کر دیا گیا اور دو ماہ بعد قوصون کے حکم پر پھانسی دے دی گئی۔ اس کی جگہ باضابطہ طور پر اس کے چھوٹے سوتیلے بھائی، الاشرف کوجک نے سنبھالی تھی، لیکن قوصون ہی اصل اقتدار کا مالک تھا۔[1][2]