انا پرنا مہارانا
انا پرنا مہارانا | |
---|---|
(اڈیا میں: ଅନ୍ନପୂର୍ଣ୍ଣା ମହାରଣା) | |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 3 نومبر 1917ء [1] اڑیسہ |
وفات | 31 دسمبر 2012ء (95 سال)[2] کٹک |
شہریت | بھارت (26 جنوری 1950–) برطانوی ہند (–14 اگست 1947) ڈومنین بھارت (15 اگست 1947–26 جنوری 1950) |
والدہ | رامادیوی چودھری |
عملی زندگی | |
پیشہ | صحافی ، مصنفہ |
مادری زبان | اڑیہ |
پیشہ ورانہ زبان | اڑیہ |
درستی - ترمیم |
اناپرنا مہارانا (انگریزی: Annapurna Maharana) بھارت کی تحریک آزادی کی ایک سرگرم کارکن تھی۔[3] وہ سماجی اور نسوانی حقوق کی بھی ایک کارکن تھی۔ [4] مہارانہ موہن داس گاندھی کی اتحادی تھی۔[5][3]
سوانح
[ترمیم]اناپرنا مہارانا کی 3 نومبر 1917 کو اڈیسہ میں پیدا ہوئی۔ وہ راما دیوی اور گوپاباندھو کی دوسری اولاد تھی۔[3][4][6] اناپرنا کے والدین بھی تحریک آزادی میں مملکت متحدہسے حصہ لیتے رہے۔[4] انھوں نے 14 سال کی عمر میں بھارت کی تھریک آزادی میں حصہ لینا شروع کیا اور موہن داس گاندھی کی حامی بن گئی۔ 1934 میں مہارانا ، گاندھی کے ہمراہ پوری سے بھدرک ہونے والی ہریجن پڈا یاترا میں شریک ہوئی۔ [4] تحریک آزادی میں سرگرمیوں کی وجہ سے مہارانا کو کئی مرتبہ جیل بھی ہوئی۔ 1942 میں بھارت چھوڈو تھریک اور عوامی نافرمانی تحریک کے دوران بھی مہارانا کو جیل ہوئی۔[4]
آزادی کے بعد ، مہارانا نے بچوں اور عورتوں کی جانب توجہ مبذول کی۔ انھوں نے رایگڑا ضلع میں وہاں کے قبائلی بچوں کے لیے ایک اسکول کی نیو ڈالی۔ ونوبا بھاوے کی شروع کی ہوئی بھودان تحریک سے بھی مہارانا وابستہ رہیں۔[3][4][5]
ایمیرجینسی کے دوران انھوں نے رامادیوی چودھری کا ساتھ دیا اور ان کے اخبار کی اشاعت میں معاون رہی۔یہ اخبار گرام سیوک پریس سے شائع ہوتا ہے اور ایمرجینسی کے دوران حکومت نے اس پہ پابندی عائد کی۔ اڑیسہ کے دیگر لیڈروں، نباکرشنا چودھری، ہرے کرشنا مہاتاب، منموہن چودھری وغیرہ کے ہمراہ ان کو بھی گرفتار کر لیا گیا۔[7]
19 اگست 2012 کو کٹک میں مہارانا کے گھر ایک تقریب ہوئی، جس میں اڑیسہ کی مرکزی یونیورسٹی نے ان کو اعزازی ڈگری سے نوازا۔[8]
مہارانا کی وفات 31 دسمبر 2012 کو 96 سال کی عمر میں کٹک، اڑیسہ میں ہوئی اور 2 جنوری 2013 کو ان کی تدفین ہوئی۔[5] اڑیسہ کے سابق گورنر مرلی دھار چندرکانت بھنڈارے اور وزیر اعلیٰ نوین پٹنایک نے مہارانا کی وفات پہ غم کااظہار کیا۔[4][3]
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ ସମ୍ବାଦ — اخذ شدہ بتاریخ: 4 نومبر 2020 — سے آرکائیو اصل فی 3 نومبر 2020
- ↑ Indian activist Annapurna Maharana passes away — اخذ شدہ بتاریخ: 2 جنوری 2013
- ^ ا ب پ ت ٹ "Odisha freedom fighter Annapurna Maharana passes away"۔ India TV۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-03-16
- ^ ا ب پ ت ٹ ث ج "Noted freedom fighter Annapurna Maharana dies"۔ پریس ٹرسٹ آف انڈیا۔ Business Standard۔ 1 جنوری 2013۔ اخذ شدہ بتاریخ 2013-01-07
- ^ ا ب پ "Annapurna Maharana cremated"۔ دی ٹائمز آف انڈیا۔ 3 جنوری 2013۔ 2013-06-15 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2013-01-07
- ↑ "Odisha: Freedom fighter Annapurna Maharana passed away"۔ Orissa Diary۔ 31 دسمبر 2012۔ 13 مارچ 2013 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 7 جنوری 2013
- ↑ Orissa: the dazzle from within (art, craft and culture of ...by G. K. Ghosh - 1993 - - Page 37
- ↑ "Central University Odisha confers Honoris Causa to Annapurna Moharana"۔ Odisha Diary۔ 19 اگست 2012۔ 2013-03-11 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2013-01-07
- مضامین جن میں اڈیا زبان کا متن شامل ہے
- 1917ء کی پیدائشیں
- 3 نومبر کی پیدائشیں
- 2012ء کی وفیات
- 31 دسمبر کی وفیات
- اکیسویں صدی کے بھارتی صحافی
- برطانوی ہند کے قیدی اور زیر حراست افراد
- کٹک کی شخصیات
- بھارتی فعالیت پسند برائے حقوق نسواں
- بھارتی ناشرین (شخصیات)
- بیسویں صدی کے بھارتی صحافی
- بیسویں صدی کی بھارتی مصنفات
- بھارتی خواتین صحافی
- اڑیسہ کی مصنفات
- بھارتی مصلحین
- اکیسویں صدی کی بھارتی مصنفات
- بھارت میں ہنگامی صورت حال کے دوران میں قید بھارتی
- اڑیسہ کے صحافی
- ہندوستان کی آزادی کی خواتین فعالیت پسند
- اوڈیشا سے آزادی ہند کے فعالیت پسند
- بیسویں صدی کے بھارتی مصنفین
- اکیسویں صدی کے بھارتی مصنفین
- اڑیسہ کے معلمین