مندرجات کا رخ کریں

ایستھر جون

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
ایستھر جون
ایستھر جون کا پورٹریٹ از گورڈن بَیل

معلومات شخصیت
پیدائشی نام (انگریزی میں: Qamar Zia)،  (اردو میں: قمر ضياء ویکی ڈیٹا پر (P1477) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیدائش 15 دسمبر 1929ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برطانوی ہند   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 2 فروری 1960ء (31 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
چیچہ وطنی   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت برطانوی ہند
پاکستان [1][2]  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مذہب مسیحیت
عملی زندگی
پیشہ نرس   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ایستھر جون (سابقہ نام قمر ضیاء) ایک پاکستانی نرس تھی جس کا سنہ 1960ء میں قتل کر دیا تھا۔ 1998ء میں ایستھر کے اعزاز میں ویسٹمنسٹر ایبے کے عظیم مغربی دوازے کے اوپر اس کا مجسمہ بنوایا گیا۔[3] اس کے ساتھ ساتھ بیسویں صدی کے نو مختلف مسیحی شہدا کے مجسموں بھی بنوائے گئے۔

ابتدائی زندگی

[ترمیم]

قمر ضیاء 14 دسمبر 1929ء کو برطانوی ہند کے ایک مسلمان خاندان میں پیدا ہوئی۔ اس نے 17 برس کی عمر میں ایک مسیحی اسکول میں داخلہ لیا اور وہ وہاں اس نے یسعیاہ کی کتاب کا مطالعہ کیا اس کتاب کو پڑھ کر وہ بہت متاثر ہوئی اور اس نے مسیحیت قبول کرنے کا فیصلہ کیا۔

حالات زندگی

[ترمیم]

قمر ضیاء کا خاندان آزادی کے بعد سنہ 1947ء کو ہجرت کر کے پاکستان آگیا۔ اس نے چھپ کر بائبل کا مطالعہ کرنا جاری رکھا اور سات سالوں بعد جب اس کے گھر والے قمر کی شادی کرانے لگے تو وہ گھر سے ڈر کے مارے بھاگ گئی۔ وہ بھاگ کر کراچی آئی اور وہاں کے ایک یتیم خانے میں اس نے ملازمت اختیار کی اور اپنا نام تبدیل کر کے ایستھر جون رکھ لیا۔ جون 1955ء کو وہ ساہیوال منتقل ہو گئی، جہاں وہ رہتی اور مشنری اسپتال میں کام کرتی تھی۔ 1956ء سے 1959ء تک وہ گوجرانوالہ کے یونائٹڈ بائبل ٹرینگ سینٹر میں مبلغ کی تربیت لیتی رہی، پھر وہ چیچہ وطنی کے ارد گرد کے گاؤں میں انجیل کی تبلیغ کرنے لگی۔

ویسٹمنسٹر ایبے، لندن میں موجود بیسویں صدی کے مسیحی شہدا کے مجسمے۔

وفات

[ترمیم]

2 فروری 1960ء کو ایستھر جون اپنے گھر (چیچہ وطنی) کے بستر پر مردہ حالت میں پائی گئی۔ اور اسے ساہیوال کے مسیحی قبرستان میں سپرد خاک کیا گیا۔

حوالہ جات

[ترمیم]
  1. http://www.quora.com/Who-are-the-10-martyrs-at-the-Great-West-Wall-in-Westminster
  2. http://www.bubblews.com/news/1329545-the-modern-martyrs-of-westminster-abbey-london
  3. "Esther John"۔ Westminster Abbey۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 فروری 2013