کانگریس تقسیم ہند کے اعلان سے قبل ہی سوویت یونین کے ساتھ فوجی تعلقات کی راہ ہموار کر چکی تھی۔ 1946 میں ہندوستان کی عبوری حکومت قائم ہوئی تو پنڈت جواہر لال نہرو نے کرشنا مینن کو اپنا ذاتی نمائندہ مقرر کر کے یورپ بھیجا جہاں اس کا مشن آزاد ہندوستان کے مغربی ممالک کے ساتھ تعلقات کی راہ ہموار کرنا تھا۔ اسی دورے کے دوران کرشنا مینن نے سوویت وزیر خارجہ کے ساتھ پیرس میں ملاقات کی جس میں مولوٹوف سے متوقع آزاد ہند کے لیے اناج کی صورت میں امداد کی درخواست کی نیز سوویت فوجی ماہرین کو ہندوستان کا دورہ کرنے کی دعوت بھی دی (تاکہ بھارت کی دفاعی ضروریات کے لیے مذاکرات کیے جا سکیں)۔ اس سلسلے میں کرشنا مینن نے روسی مندوب سے اپنے دورہ ماسکو کے لیے بھی راہ ہموار کرنا چاہی تھی جس کے جواب میں سوویت وزیر خارجہ مولوٹوف نے وفد کو وہیں لنچ پر بلا لیا اور ماسکو کو دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کے قیام سے آگاہ کر دیا[1]۔