بھارت روس تعلقات

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
بھارت روس تعلقات

بھارت

روس
سفارت خانے
Embassy of India, ماسکو, روس Embassy of Russia, نئی دہلی, بھارت
مندوب
Indian Ambassador to روس Pankaj Saran Russian Ambassador to بھارت Nikolay Rishatovich Kudashev
روسی صدر ولادیمیر پیوٹن 2014ء میں اپنے دورہ بھارت کے دوران بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ

بھارت روس تعلقات (انگریزی: India–Russia relations)(روسی: Российско-индийские отношения ہندی: भारत-रूस सम्बन्ध‎) بھارت اور روس کے بیچ باہمی تعلقات ہیں۔

تقسیم ہند سے قبل[ترمیم]

کانگریس تقسیم ہند کے اعلان سے قبل ہی سوویت یونین کے ساتھ فوجی تعلقات کی راہ ہموار کر چکی تھی۔ 1946 میں ہندوستان کی عبوری حکومت قائم ہوئی تو پنڈت جواہر لال نہرو نے کرشنا مینن کو اپنا ذاتی نمائندہ مقرر کر کے یورپ بھیجا جہاں اس کا مشن آزاد ہندوستان کے مغربی ممالک کے ساتھ تعلقات کی راہ ہموار کرنا تھا۔ اسی دورے کے دوران کرشنا مینن نے سوویت وزیر خارجہ کے ساتھ پیرس میں ملاقات کی جس میں مولوٹوف سے متوقع آزاد ہند کے لیے اناج کی صورت میں امداد کی درخواست کی نیز سوویت فوجی ماہرین کو ہندوستان کا دورہ کرنے کی دعوت بھی دی (تاکہ بھارت کی دفاعی ضروریات کے لیے مذاکرات کیے جا سکیں)۔ اس سلسلے میں کرشنا مینن نے روسی مندوب سے اپنے دورہ ماسکو کے لیے بھی راہ ہموار کرنا چاہی تھی جس کے جواب میں سوویت وزیر خارجہ مولوٹوف نے وفد کو وہیں لنچ پر بلا لیا اور ماسکو کو دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کے قیام سے آگاہ کر دیا[1]۔

مزید دیکھیے[ترمیم]


حوالہ جات[ترمیم]

  1. نہرو، اے بائیوگرفی ۔۔۔۔۔ از سروپلی گوپال ۔۔۔۔۔ اشاعت 1975

بیرونی روابط[ترمیم]