بھارت کرکٹ ٹیم کا دورہ انگلینڈ 1946ء

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

بھارتی قومی کرکٹ ٹیم نے 1946ء کے سیزن میں انگلینڈ کا دورہ کیا اور 11 جیت، 4 شکست اور 14 ڈرا کے ساتھ 29 فرسٹ کلاس میچ کھیلے۔ دوسری جنگ عظیم کے خاتمے کے بعد 1946ء کے سیزن نے انگلینڈ میں عام اول درجہ کرکٹ کی واپسی کا نشان لگایا۔ انگلینڈ اور بھارت کے درمیان ٹیسٹ سیریز 1939ء میں ویسٹ انڈیز کے دورے کے بعد انگلینڈ میں کھیلی جانے والی پہلی ٹیسٹ سیریز تھی۔ انگلینڈ نے 2میچ ڈرا ہونے کے ساتھ سیریز 1-0 سے جیت لی، ان کی کامیابی کی بڑی وجہ ڈیبیو کرنے والے ایلک بیڈسر کے اثرات تھے جنھوں نے اپنے پہلے 2ٹیسٹ میں 22 وکٹیں حاصل کیں۔ یورپ میں دوسری عالمی جنگ مئی 1945ء میں ختم ہونے کے بعد 1945ء کے انگلش کرکٹ سیزن میں صرف 11فرسٹ کلاس میچوں کا اہتمام کرنا ممکن تھا اور اس لیے 1946ء جنگ کے بعد بحالی اور مسلسل راشن کے باوجود، پہلا سیزن تھا جس میں ایک عام شیڈول تھا۔ ہندوستانی سیاحوں کی آمد سے کاؤنٹی چیمپئن شپ اور ٹیسٹ کرکٹ میں میچز قائم کیے جا سکتے ہیں۔

بھارت کی ٹیم[ترمیم]

ہندوستان نے 16 رکنی اسکواڈ کا استعمال کیا جس کی کپتانی افتخار علی خان، پٹودی کے نواب تھے جو 1930ء کی دہائی کے دوران انگلینڈ کے لیے کھیلے گئے ٹیسٹ کرکٹ میں دو ممالک کی نمائندگی کرنے والے چند کھلاڑیوں میں سے ایک تھے۔ ذیل میں سکواڈ کی تفصیلات دورے کے آغاز میں کھلاڑی کی عمر، اس کا بیٹنگ ہاتھ، اس کی باؤلنگ کی قسم اور اس وقت اس کی رانجی ٹرافی ٹیم بیان کرتی ہیں:

بلے باز
نام رانجی ٹرافی تاریخ پیدائش بیٹنگ کا انداز باؤلنگ کا انداز حوالہ
افتخارعلی خان پٹودی غیر منسلک (1910-03-16)16 مارچ 1910 (عمر 36 سال) دائیں ہاتھ سے کوئی نہیں [1]
وجے ہزارے بڑودہ (1915-03-11)11 مارچ 1915 (عمر 31 سال) دائیں ہاتھ سے دائیں ہاتھ کا میڈیم پیس [2]
وجے سنگھ مادھو جی مرچنٹ بمبئی (1911-10-12)12 اکتوبر 1911 (عمر 34 سال) دائیں ہاتھ سے دائیں ہاتھ کا میڈیم پیس [3]
رستم جی مودی بمبئی (1924-11-11)11 نومبر 1924 (عمر 21 سال) دائیں ہاتھ سے دائیں ہاتھ کا میڈیم پیس [4]
مشتاق علی ہولکر (1914-12-17)17 دسمبر 1914 (عمر 31 سال) دائیں ہاتھ سے سلو بائیں ہاتھ آرتھوڈوکس اور اسپن [5]
آل راؤنڈرز
نام رانجی ٹرافی تاریخ پیدائش بیٹنگ کا انداز باؤلنگ کا انداز حوالہ
عبد الحفیظ کاردار غیر منسلک (1925-01-17)17 جنوری 1925 (عمر 21 سال) بائیں ہاتھ سے سلو بائیں ہاتھ آرتھوڈوکس اور اسپن [6]
لالا امرناتھ غیر منسلک (1911-09-11)11 ستمبر 1911 (عمر 34 سال) دائیں ہاتھ سے دائیں ہاتھ کا میڈیم پیس [7]
گل محمد بڑودہ (1921-10-15)15 اکتوبر 1921 (عمر 24 سال) بائیں ہاتھ سے بائیں ہاتھ کا میڈیم پیس [8]
ونومنکڈ گجرات (1917-04-12)12 اپریل 1917 (عمر 29 سال) دائیں ہاتھ سے سلو بائیں ہاتھ آرتھوڈوکس اور اسپن [9]
چندرشیکھرسروتے ہولکر (1920-07-22)22 جولائی 1920 (عمر 25 سال) دائیں ہاتھ سے آف بریک [10]
وکٹ کیپرز
نام رانجی ٹرافی تاریخ پیدائش بیٹنگ کا انداز باؤلنگ کا انداز حوالہ
دتارام ہندلیکر بمبئی (1909-01-01)1 جنوری 1909 (عمر 37 سال) دائیں ہاتھ سے کوئی نہیں [11]
راؤ صاحب نمبالکر بڑودہ (1915-12-01)1 دسمبر 1915 (عمر 30 سال) دائیں ہاتھ سے کوئی نہیں [12]
گیند باز
نام رانجی ٹرافی تاریخ پیدائش بیٹنگ کا انداز باؤلنگ کا انداز حوالہ
شوٹے بنرجی بہار (1911-10-03)3 اکتوبر 1911 (عمر 34 سال) دائیں ہاتھ سے دائیں ہاتھ کا فاسٹ-میڈیم پیس [13]
سی ایس نائیڈو ہولکر (1914-04-18)18 اپریل 1914 (عمر 32 سال) دائیں ہاتھ سے لیگ بریک اور گوگلی [14]
سداشیوشندے مہاراشٹر (1923-08-18)18 اگست 1923 (عمر 22 سال) دائیں ہاتھ سے لیگ بریک اور گوگلی [15]
رنگا سوہونی مہاراشٹر (1918-03-05)5 مارچ 1918 (عمر 28 سال) دائیں ہاتھ سے دائیں ہاتھ کا فاسٹ-میڈیم پیس اور آف بریک [16]

انگلینڈ کی ٹیم[ترمیم]

انگلینڈ نے دو ٹیسٹ ٹرائلز کیے، پہلا ٹیسٹ سے ایک ہفتہ قبل جون میں اور دوسرا جولائی میں دوسرے ٹیسٹ سے ایک ہفتہ قبل۔ انگلینڈ کو آخری بار ٹیسٹ میچ کھیلے ہوئے سات سال ہو گئے تھے اور آسٹریلیا کا موسم سرما کا دورہ بھی آنا تھا اس لیے سلیکٹرز کھلاڑیوں کی ایک بڑی تعداد کو دیکھنا چاہتے تھے تاکہ کوشش کی جا سکے اور فوری طور پر بہترین ٹیم کا قیام عمل میں لایا جا سکے۔ دو ٹیسٹ ٹرائلز میں کل 35 کھلاڑیوں کو استعمال کیا گیا اور آخر میں، انگلینڈ نے تین ٹیسٹ میچوں میں 19 کھلاڑیوں کو استعمال کیا، جن میں سے زیادہ سے زیادہ 10 نے صرف ایک ہی کھیل پیش کیا۔ اس سے نیچے کے ہر کھلاڑی کی تفصیلات ہندوستانی دورے کے آغاز میں اس کی عمر، اس کا بیٹنگ ہاتھ، اس کی بولنگ کی قسم اور اس وقت اس کا کاؤنٹی چیمپئن شپ کلب بیان کرتی ہیں:

بلے باز
نام رانجی ٹرافی تاریخ پیدائش بیٹنگ کا انداز باؤلنگ کا انداز حوالہ
ڈینس کامپٹن مڈل سیکس (1918-05-23)23 مئی 1918 (عمر 27 سال) دائیں ہاتھ سے بائیں ہاتھ کا غیر روایتی اسپن گیند باز [17]
بل ایڈریچ مڈل سیکس (1916-03-26)26 مارچ 1916 (عمر 30 سال) دائیں ہاتھ سے دائیں ہاتھ کا فاسٹ-میڈیم پیس [18]
لاری فش لاک سرے (1907-01-02)2 جنوری 1907 (عمر 39 سال) بائیں ہاتھ سے بائیں ہاتھ کا اسپن گیند باز [19]
والٹرہیمنڈ گلوسٹرشائر (1903-06-19)19 جون 1903 (عمر 42 سال) دائیں ہاتھ سے دائیں ہاتھ کا فاسٹ-میڈیم پیس [20]
جو ہارڈ اسٹاف جونیئر ناٹنگھم شائر (1911-07-03)3 جولائی 1911 (عمر 34 سال) دائیں ہاتھ سے دائیں ہاتھ کا فاسٹ-میڈیم پیس [21]
لین ہٹن یارکشائر (1916-06-23)23 جون 1916 (عمر 29 سال) دائیں ہاتھ سے لیگ بریک [22]
سائرل واش بروک لنکاشائر (1914-12-06)6 دسمبر 1914 (عمر 31 سال) دائیں ہاتھ سے دائیں ہاتھ کا میڈیم پیس [23]
آل راؤنڈرز
نام رانجی ٹرافی تاریخ پیدائش بیٹنگ کا انداز باؤلنگ کا انداز حوالہ
جیک آئیکن لنکاشائر (1918-03-07)7 مارچ 1918 (عمر 28 سال) بائیں ہاتھ سے لیگ بریک اور گوگلی [24]
جیمز لینگریج سسیکس (1906-07-10)10 جولائی 1906 (عمر 39 سال) بائیں ہاتھ سے بائیں ہاتھ کا اسپن گیند باز [25]
فرینک سمائلس یارکشائر (1910-03-27)27 مارچ 1910 (عمر 36 سال) بائیں ہاتھ سے دائیں ہاتھ کا میڈیم پیس [26]
پیٹرسمتھ ایسیکس (1908-08-30)30 اگست 1908 (عمر 37 سال) دائیں ہاتھ سے لیگ بریک اور گوگلی [27]
وکٹ کیپرز
نام رانجی ٹرافی تاریخ پیدائش بیٹنگ کا انداز باؤلنگ کا انداز حوالہ
گوڈفرے ایونز کینٹ (1920-08-18)18 اگست 1920 (عمر 25 سال) دائیں ہاتھ سے لیگ بریک [28]
پال گب یارکشائر (1913-07-11)11 جولائی 1913 (عمر 32 سال) دائیں ہاتھ سے کوئی نہیں [29]
گیند باز
نام رانجی ٹرافی تاریخ پیدائش بیٹنگ کا انداز باؤلنگ کا انداز حوالہ
ایلک بیڈسر سرے (1918-07-04)4 جولائی 1918 (عمر 27 سال) دائیں ہاتھ سے دائیں ہاتھ کا فاسٹ-میڈیم پیس [30][31]
بل بوز یارکشائر (1908-07-25)25 جولائی 1908 (عمر 37 سال) دائیں ہاتھ سے دائیں ہاتھ کا فاسٹ-میڈیم پیس [32]
الف گوور سرے (1908-02-29)29 فروری 1908 (عمر 38 سال) دائیں ہاتھ سے دائیں ہاتھ کا فاسٹ [33]
ڈک پولارڈ لنکاشائر (1912-06-19)19 جون 1912 (عمر 33 سال) دائیں ہاتھ سے دائیں ہاتھ کا فاسٹ-میڈیم پیس [34]
بل ووس ناٹنگھم شائر (1909-08-08)8 اگست 1909 (عمر 36 سال) دائیں ہاتھ سے بائیں ہاتھ کا فاسٹ-میڈیم پیس [35]
ڈگ رائٹ کینٹ (1914-08-21)21 اگست 1914 (عمر 31 سال) دائیں ہاتھ سے لیگ بریک اور گوگلی [36]

ٹیسٹ سیریز[ترمیم]

پہلا ٹیسٹ[ترمیم]

22–25 جون 1946ء
سکور کارڈ
ب
200 (76.1 اوورز)
رستم جی مودی 57
ایلک بیڈسر 7/49 (29.1 اوورز)
428 (169.4 اوورز)
جو ہارڈ اسٹاف جونیئر 205
لالا امرناتھ 5/118 (57 اوورز)
275 (81.1 اوورز)
ونومنکڈ 63
ایلک بیڈسر 4/96 (32.1 اوورز)
48/0 (16.5 اوورز)
سائرل واش بروک 24
وجے ہزارے 0/7 (4 اوورز)
انگلینڈ 10 وکٹوں سے جیت گیا۔
لارڈز کرکٹ گراؤنڈ
امپائر: ہربرٹ بالڈونجیک سمارٹ
  • بھارت نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
  • 3 روزہ میچ

دوسرا ٹیسٹ[ترمیم]

20–23 جولائی 1946
سکور کارڈ
ب
294 (129 اوورز)
والٹرہیمنڈ 69
لالا امرناتھ 5/96 (51 اوورز)
170 (82 اوورز)
وجے سنگھ مادھو جی مرچنٹ 78
ڈک پولارڈ 5/24 (27 اوورز)
153/5ڈکلیئر (61 اوورز)
ڈینس کامپٹن 71
لالا امرناتھ 3/71 (30 اوورز)
152/9 (61 اوورز)
وجے ہزارے 44
ایلک بیڈسر 7/52 (25 اوورز)
  • بھارت نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
  • 3 روزہ میچ

تیسرا ٹیسٹ[ترمیم]

17–20 اگست 1946ء
سکور کارڈ
ب
331 (127.2 اوورز)
وجے سنگھ مادھو جی مرچنٹ 128
بل ایڈریچ 4/68 (19.2 اوورز)
95/3 (50 اوورز)
لین ہٹن 25
ونومنکڈ 2/28 (20 اوورز)
  • بھارت نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
  • 3 روزہ میچ

حوالہ جات[ترمیم]

  1. "Nawab of Pataudi"۔ CricketArchive۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 فروری 2013 
  2. "Vijay Hazare"۔ CricketArchive۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 فروری 2013 
  3. "Vijay Merchant"۔ CricketArchive۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 فروری 2013 
  4. "Rusi Modi"۔ CricketArchive۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 فروری 2013 
  5. "Mushtaq Ali"۔ CricketArchive۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 فروری 2013 
  6. "Abdul Kardar"۔ CricketArchive۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 فروری 2013 
  7. "Lala Amarnath"۔ CricketArchive۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 فروری 2013 
  8. "Gul Mohammad"۔ CricketArchive۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 فروری 2013 
  9. "Vinoo Mankad"۔ CricketArchive۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 فروری 2013 
  10. "Chandra Sarwate"۔ CricketArchive۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 فروری 2013 
  11. "Dattaram Hindlekar"۔ CricketArchive۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 فروری 2013 
  12. "Raosaheb Nimbalkar"۔ CricketArchive۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 فروری 2013 
  13. "Shute Banerjee"۔ CricketArchive۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 فروری 2013 
  14. "C. S. Nayudu"۔ CricketArchive۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 فروری 2013 
  15. "Sadu Shinde"۔ CricketArchive۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 فروری 2013 
  16. "Ranga Sohoni"۔ CricketArchive۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 فروری 2013 
  17. "Denis Compton"۔ CricketArchive۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 فروری 2013 
  18. "Bill Edrich"۔ CricketArchive۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 فروری 2013 
  19. "Laurie Fishlock"۔ CricketArchive۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 فروری 2013 
  20. "Wally Hammond"۔ CricketArchive۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 فروری 2013 
  21. "Joe Hardstaff"۔ CricketArchive۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 فروری 2013 
  22. "Len Hutton"۔ CricketArchive۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 فروری 2013 
  23. "Cyril Washbrook"۔ CricketArchive۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 فروری 2013 
  24. "Jack Ikin"۔ CricketArchive۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 فروری 2013 
  25. "James Langridge"۔ CricketArchive۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 فروری 2013 
  26. "Frank Smailes"۔ CricketArchive۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 فروری 2013 
  27. "Peter Smith"۔ CricketArchive۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 فروری 2013 
  28. "Godfrey Evans"۔ CricketArchive۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 فروری 2013 
  29. "Paul Gibb"۔ CricketArchive۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 فروری 2013 
  30. "Alec Bedser"۔ CricketArchive۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 فروری 2013 
  31. Who's Who of Cricketers, p.86.
  32. "Bill Bowes"۔ CricketArchive۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 فروری 2013 
  33. "Alf Gover"۔ CricketArchive۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 فروری 2013 
  34. "Dick Pollard"۔ CricketArchive۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 فروری 2013 
  35. "Bill Voce"۔ CricketArchive۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 فروری 2013 
  36. "Doug Wright"۔ CricketArchive۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 فروری 2013