جان بیمس

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
جان بیمس
(انگریزی میں: John Beames ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
 

معلومات شخصیت
پیدائش 21 جون 1837ء [1]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
گرینچ ،  متحدہ مملکت برطانیہ عظمی و آئر لینڈ   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 24 مئی 1902ء (65 سال)[2]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کلیویڈن ،  سمرسیٹ ،  متحدہ مملکت برطانیہ عظمی و آئر لینڈ   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت متحدہ مملکت برطانیہ عظمی و آئر لینڈ   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی ہیلبری اینڈ امپیریل سروس کالج   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ماہرِ لسانیات ،  مورخ ،  ماہرِ علم اللسان [3]،  نوآبادیاتی منتظم   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان انگریزی [4]  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ملازمت انڈین سول سروس   ویکی ڈیٹا پر (P108) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
باب ادب

جان بیمس (انگریزی: John Beames) برطانوی سول سرونٹ، بنگال کے کلیکٹر اور چیف کمشنر، ماہر لسانیات اور مستشرق تھے۔ انھوں نے ہندوستانی زبانوں پر فقید المثال کام کیا۔

حالا زندگی[ترمیم]

جان بیمس 21 جون 1837ء کو گرینچ، مملکت متحدہ میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد تھامس بیمس اعلیٰ درجہ کے پادری تھے۔ انھوں نے مرچنٹ ٹیلرزاسکول نارتھووڈ اور ہیلبری کالج ہارٹفورڈ سے تعلیم حاصل کی۔ کالج کے کلاسیکی اور سنسکرت کے انعامات کے ساتھ ساتھ فارسی میڈل بھی حاصل کیا۔ 1858ء میں وہ انڈین سول سروس کا امتحان پاس کر کے ہندوستان میں تعینات ہو گئے۔ 1859ء میں انھیں پنجاب بھیجا گیا۔ اس کے بعد 1861ء سے انھوں نے بنگال میں خدمات انجام دیں۔ اس دوران 1867ء میں انھیں بنگال پریذیڈنسی کا کلیکٹر مقرر کیا گیا۔ 1885ء میں وہ بنگال کے چیف کمشنر کے عہدے پر فائز ہوئے۔جیمس بنیادی طور پر ماہر لسانیات تھے۔ بنگال میں انھوں نے بنگالی زبان سمیت پورے ہندوستان کی زبانوں، گرامر، رسم الخط، ادب اور ثقافت پر کام کیا، لیکن بنگال کی تاریخ اور تحقیق پر ان کی خدمات بے مثال ہیں۔ ان کے ابتدائی مضامین رائل ایشیاٹک سوسائٹی میں شائع ہوئے۔ ان مضامین کا خاص موضوع ہندوستانی زبانوں پر عربی کا اثر تھا۔ [5] بیمس نے سب سے زیادہ اوڑیا زبان پر کام کیا۔ ان کا اوڑیا کے ادب، رسم الخط اور لوک ادب پر کام مثالی ہے۔ ان کی دو کتابیں بہت اہم ہیں، جن میں اس نے سندھی زبان کا ذکر حوالہ جات سے کیا ہے۔ ان کی ایک کتاب Comparative Grammer of the Aryan Languages of India ہے جو دو جلدوں میں 1855ء اور 1872ء میں بالترتیب شائع ہوئی۔ یہ کتاب ہند آریائی زبانوں کے مشترک گرامر پر بحث کی گئی ہے۔ اس کتاب میں سندھی، پنجابی، ہندی، گجراتی، اوڑیا، مراٹھی اور بنگالی زبانوں کے بنیاد اور لسانیات پر بحث کی گئی ہے۔ جبکہ ان کی دوسری کتاب Outline of Indian Philology کے نام سے ہے جو 1867ء میں شائع ہوئی۔ اس میں سندھی، بلوچی، سرائیکی، ان کے مختلف جاگرافیائی لہجوں پر بحث کی گئی ہے۔ 1961ء میں جان بیمس کی آپ بیتی Memories of Bangali Civilian شائع ہوئی جس میں انھوں نے اپنی زندگی کے اہم واقعات اور تحقیق کے سلسلے میں پیش آنے والے مسائل پر گفتگو کی ہے۔ سر ہنری میئرس ایلیٹ کی منتشر یادوں اور لوک ادب پر مشتمل تحریروں کو ترتیب دینا اور انھیں 1869ء میں شائع کرانا جان جیمس کا ایک اہم کارنامہ ہے۔[6]

وفات[ترمیم]

جان بیمس 24 مئی 1902ءکو کلیڈون، سمرسیٹ میں وفات پا گئے۔

بیرونی روابط[ترمیم]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. ایس این اے سی آرک آئی ڈی: https://snaccooperative.org/ark:/99166/w6k46g9k — بنام: John Beames — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  2. http://data.bnf.fr/ark:/12148/cb12196029n — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
  3. جی این ڈی آئی ڈی: https://d-nb.info/gnd/117579041 — اخذ شدہ بتاریخ: 10 جون 2020
  4. http://data.bnf.fr/ark:/12148/cb12196029n — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
  5. مختیار احمد ملاح، مغربی سندھ شناسی (سندھی)، محکمہ ثقافت و سیاحت حکومت سندھ، اگست 2013ء، ص 291
  6. مغربی سندھ شناسی (سندھی)، ص 293-294