"مہدی حسن (پاکستانی صحافی)" کے نسخوں کے درمیان فرق
م خودکار: اضافہ زمرہ جات +ترتیب+صفائی (14.9 core): + زمرہ:پاکستانی مرد صحافی |
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8 |
||
سطر 10: | سطر 10: | ||
== شعبہ تدریس == |
== شعبہ تدریس == |
||
ڈاکٹر مہدی حسن پنجاب یونیورسٹی کے شعبہ ابلاغیات سے تیس سال وابستہ رہے ہیں ۔<ref>http://www.muwasalat.com/2009/07/journalism-for-all-written-by-drmehdi.html</ref> وہ 1967 میں یہاں استاد مقرر ہوئے تھے۔ انہوں نے یونیورسٹی آف لاہور میں صحافت کی تدریس کی۔<ref> |
ڈاکٹر مہدی حسن پنجاب یونیورسٹی کے شعبہ ابلاغیات سے تیس سال وابستہ رہے ہیں ۔<ref>http://www.muwasalat.com/2009/07/journalism-for-all-written-by-drmehdi.html</ref> وہ 1967 میں یہاں استاد مقرر ہوئے تھے۔ انہوں نے یونیورسٹی آف لاہور میں صحافت کی تدریس کی۔<ref>{{Cite web |url=http://faculty.uol.edu.pk/Faculty/3187/Dr.%20Mehdi%20Hasan |title=UOL Faculty / Staff Profile<!-- خودکار تخلیق شدہ عنوان --> |access-date=2017-09-10 |archive-date=2017-08-27 |archive-url=https://web.archive.org/web/20170827200738/http://faculty.uol.edu.pk/Faculty/3187/Dr.%20Mehdi%20Hasan |url-status=dead }}</ref> اور تقریباً نصف صدی پر محیط سروس کے دوران بڑے بڑے نامور بیوروکریٹ اور سیاست دان ان کے شاگرد رہے ہیں ۔<ref>[http://www.dailycitypress.com/city-news-37/ لاہور پریس کلب کے پروگرام ” میری باتیں، میری یادیں” میں پروفیسر ڈاکٹر مہدی حسن کی یادیں‘ – Daily City Press<!-- خودکار تخلیق شدہ عنوان -->]</ref> |
||
== پرنٹ میڈیا اورالیکٹرانک میڈیا سے وابستگی == |
== پرنٹ میڈیا اورالیکٹرانک میڈیا سے وابستگی == |
نسخہ بمطابق 21:22، 18 جنوری 2021ء
مہدی حسن (پاکستانی صحافی) | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | سنہ 1937ء پانی پت |
وفات | 23 فروری 2022ء (84–85 سال) لاہور |
شہریت | پاکستان برطانوی ہند |
عملی زندگی | |
مادر علمی | جامعہ پنجاب |
پیشہ | صحافی ، استاد جامعہ |
ملازمت | بیکن ہاؤس نیشنل یونیورسٹی |
درستی - ترمیم |
پروفیسر ڈاکٹر مہدی حسن پاکستان کے نامور صحافی، مبصر، سیاسی تجزیہ کار ،ماہرِ تعلیم اور ہیومن رائٹس کمیشن کے سابق چیئرمین اور پریس کلب کے لائف ممبر ہیں ۔
ابتدائی زندگی
ڈاکٹر مہدی حسن 27 جون 1937 میں پانی پت میں پیدا ہوئے۔ سلسلہ تعلیم کا آغاز وہیں سے ہوا تاہم پہلی چار جماعتیں پانی پت میں ہی پڑھیں۔ پھر وہ 9 سال کی عمر میں 16 نومبر 1947 کو والدین کے ہمراہ پاکستان ہجرت کر آئے۔ یہاں آ کر مزید تعلیم مکمل کی۔ زمانہِ طالب علمی میں اسکاؤٹنگ، فوٹو گرافی اور کرکٹ کا بہت شوق تھا۔ نوجوانی میں ادب سے شغف تھا، فرنچ اور رشین لٹریچر کو بہت پڑھا۔ کالج میں ماؤنٹیننگ اور ہائیکنگ کلب کے سیکرٹری بھی رہے۔ زمانہ طالب علمی سے ہی صحافت کا شوق تھا، لہذا پی،پی،اے ( موجودہ اے پی پی )کے لیے بطور خبر رساں انہوں نے منٹگمری موجودہ ساہیوال میں اپنے کیرئیر کا آغاز کیا۔ انہوں نے پنجاب یونیورسٹی سے ایم اے صحافت کیا اور بعدمیں پی ایچ ڈی کی ڈگری بھی حاصل کی۔ ان کے مقالہ کا عنوان ( Role of Press in Formation in Public Opinion 1857-1947 ) تھا ۔
صحافت کا آغاز
بطور کالم نگار پروفیسر مہدی حسن کا پہلا آرٹیکل روزنامہ امروزمیں شائع ہوا۔ وہ ایک ماہر مبصر و محقق ہونے کے باعث بہترین صحافی رہے ہیں اور انہوں نے پاکستان کے تمام اہم اخبارات میں کالم لکھے۔ انگریزی میں روزنامہ دی نیوز انٹرنیشنل میں باقاعدہ کالم لکھے۔ جبکہ اردو کالم روزنامہ نوائے وقت کے لیے لکھتے رہے ہیں ۔
شعبہ تدریس
ڈاکٹر مہدی حسن پنجاب یونیورسٹی کے شعبہ ابلاغیات سے تیس سال وابستہ رہے ہیں ۔[1] وہ 1967 میں یہاں استاد مقرر ہوئے تھے۔ انہوں نے یونیورسٹی آف لاہور میں صحافت کی تدریس کی۔[2] اور تقریباً نصف صدی پر محیط سروس کے دوران بڑے بڑے نامور بیوروکریٹ اور سیاست دان ان کے شاگرد رہے ہیں ۔[3]
پرنٹ میڈیا اورالیکٹرانک میڈیا سے وابستگی
1961 سے 1967 تک وہ پاکستان پریس انٹرنیشنل ( پی پی آئی ) کے رپورٹر اور نیوز بیورو چیف رہے۔ اور اسی دوران پاکستان فیڈریشن آف یونین آف جرنلسٹ (پی ایف یو جی )میں پانچ بار افسرِ اعلی منتخب ہوئے ۔
وہ 1962 تک ریڈیو پاکستان پر اور 1964 تک ٹیلی وژن پر مبصر اور تجزیہ کار رہے۔ اس کے علاوہ وائس آف امریکا، بی بی سی، ریڈیو جرمنی، ریوٹر اور اے پی اے کے پروگرامز میں بھی شرکت کی ۔
جون 2010 میں انہیں ایچ آر سی پی ( پاکستان کمیشن برائے انسانی حقوق )کا سربراہ مقرر کیا گیا ۔[4]
کتب اور مقالہ جات
جدید ابلاغِ عام |
تصویری صحافت |
The Political History of Pakistan |
Journalism for All, Ninth Edition 2007
by Dr. Mehdi Hasan & Dr. Abdul Salam Khurshid |
ان کی کتاب The Political History of Pakistan صحافیوں اور پروڈیوسرز کی تربیت کے لیے ایک مستند حوالہ کے طور پر استعمال ہوتی ہے۔ مقتدرہ قومی زبان نے بھی ان کی دو کتب جدید ابلاغِ عام[5] اور تصویری صحافت[6] شائع کی ہیں۔ ان کے بہت سے پیپرز امریکا اور پاکستان میں شائع ہوئے ہیں۔ ڈاکٹر مہدی حسن نے اپنے شعبہ سے متعلقہ کانفرنسز کے علاوہ حالاتِ حاضرہ کے موضوعات سے متعلق لاتعداد ملکی و غیر ملکی سیمینارز بھی میں شرکت فرمائی ہے۔
موجودہ زندگی
ڈاکٹر مہدی حسن اس وقت پنجاب ہیومین رائٹس کمیشن، بپنجاب برانچ کے وائس چئیر مین ہیں۔ اور بیکن ہاؤس یونیورسٹی کے اسکول آف میڈیا اینڈ کمیونیکیشن کے صدر ِ شعبہ ہیں ۔
حوالہ جات
- ↑ http://www.muwasalat.com/2009/07/journalism-for-all-written-by-drmehdi.html
- ↑ "UOL Faculty / Staff Profile"۔ 27 اگست 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 ستمبر 2017
- ↑ لاہور پریس کلب کے پروگرام ” میری باتیں، میری یادیں” میں پروفیسر ڈاکٹر مہدی حسن کی یادیں‘ – Daily City Press
- ↑ ڈاکٹر مہدی حسن ایچ آر سی پی کے نئے سربراہ - BBC News اردو
- ↑ https://rekhta.org/ebooks/jadeed-iblagh-e-aam-mehdi-hasan-ebooks
- ↑ https://rekhta.org/ebooks/tasweeri-sahafat-mehdi-hasan-ebooks#
- 1937ء کی پیدائشیں
- 2022ء کی وفیات
- 23 فروری کی وفیات
- لاہور میں وفات پانے والی شخصیات
- 27 جون کی پیدائشیں
- بقید حیات شخصیات
- بیسویں صدی کے اردو مصنفین
- بیکن ہاؤس نیشنل یونیورسٹی کا تدریسی عملہ
- پاکستانی صحافی
- پاکستانی مرد صحافی
- پاکستانی مسلم شخصیات
- پاکستانی مصنفین
- ستارۂ امتیاز وصول کنندگان
- فضلا جامعہ پنجاب
- لاہور کے صحافی
- لاہور کے مصنفین
- لاہوری شخصیات