"نواب آسمان جاہ بہادر" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8
سطر 14: سطر 14:
* [http://www.hindu.com/mp/2004/01/21/stories/2004012100750300.htm The Hindu feature]
* [http://www.hindu.com/mp/2004/01/21/stories/2004012100750300.htm The Hindu feature]
* [https://web.archive.org/web/20090423035640/http://www.yadegaran.com/ Sir Asman Jah photos]
* [https://web.archive.org/web/20090423035640/http://www.yadegaran.com/ Sir Asman Jah photos]
* [http://www.paigah.in/ Nawab Sir Asman jah Photos]
* [http://www.paigah.in/ Nawab Sir Asman jah Photos] {{wayback|url=http://www.paigah.in/ |date=20180516155425 }}


== حوالہ جات ==
== حوالہ جات ==

نسخہ بمطابق 05:18، 30 مئی 2021ء

نواب آسمان جاہ بہادر
 

معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 1839ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
حیدر آباد   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات سنہ 1898ء (58–59 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مدفن مقبرہ پائیگاہ   ویکی ڈیٹا پر (P119) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت برطانوی ہند   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ سیاست دان   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

پائیگاہ امیر ایچ-ای نواب سر آسمان جاہ بہادر 23 فروری 1840ء کو پیدا ہوئے۔ وہ پائیگاہ خاندان کے معزز فرد اور ریاست حیدرآباد کے 1887ء سے 1894ء تک وزیر اعظم تھے۔ نواب سر آسمان جاہ کا پورا نام اور لقب نواب محمد مظہر الدین خان بہادر، رفعت جنگ، بشیر الدولہ، عمدۃ الملک، اعظم الامراء، امیر اکبر، سر آسمان جاہ کے سی آئی ای تھا۔ سنہ 1887ء میں ملکہ وکٹوریہ تقریب جشن طلائی میں نظام حیدرآباد کی نمائندگی کی۔ وہ نظام کلب حیدرآباد کے صدر بھی تھے۔

نواب آسمان جاہ جے 16 جولائی 1898ء کو وفات پائی اور پائیگاہ خاندان کے مقبرہ (سنتوش نگر پائیگاہ) میں دفن ہوئے۔

ان کا ایک ہی بیٹا تھا جس کا نام صاحب زادہ نواب معین الدولہ، عنایت جنگ (نواب محمد معین الدین خان) امیر پائیگاہ آسمان جاہ (1927ء) تھا۔ وہ 15 جولائی 1891ء میں خیر النساء بیگم سے پیدا ہوا۔ وہ 1934ء سے 1941ء تک پیٹرون حیدرآباد کرکٹ ایسو سی ایشن کا رکن رہا اور سرورنگر کرکٹ کلب کا صدر رہا۔ 25ستمبر 1941ء میں اس کی وفات ہوئی اور سنتوش نگر پائیگاہ قبرستان میں دفن ہوا۔ اس کے 15 بیٹے اور 8 بیٹیاں تھی۔

سنہ 1856 ہجری میں پیدا ہوئے اور ان کی شادی صاحب زادی پرورش النساء بیگم سے ہوئی جو آصف جاہ پنجم کی بیٹی تھی۔ وہ ریاست کے انتظامی امور کو سنبھالنے کے لیے کونسل کے طور پر مقرر کیا گیا۔ وہ 1911ء سے 1918ء تک حیدرآباد کا وزیر اعظم بھی رہا۔ اس کی پہلی بیوی سے کوئی اولاد نہ تھی جو نواب محبوب علی پاشا آصف جاہ ششم کی بہن تھی۔ جب نظام نواب افضل الدولہ بہادر 1895ء میں وفات پا گیا تو کونسل ریاستی انتظامیہ نے انہیں مسند کا وارث قرار دیتے ہوئے انہیں ریاستی امور سنبھالنے کی ذمہ داری دی۔ اس کا بھائی شمس المارہ سوم اور سر سالار جنگ بھی اس کے شریک رجحان تھے اور خود کو انصاف کے وزیر کے طور پر پیش کیا جسے قبول کر لیا گیا اور 5,000 روپے ماہانہ تنخواہ جاری کی گئی۔ جب 1875ء میں سر سالار جنگ انگلستان گئے۔ وہاں انہیں وزیر قانون کے طور پر تعینات کیا گیا۔ 1300 ہجری میں سر سالار جنگ بہادر کی غیر متوقع موت پر حاکم اعلیٰ کی کونسل قائم کی گئی۔ [1] [2]

بیرونی روابط

حوالہ جات

سرکاری عہدہ
ماقبل  صدر المہام حیدرآباد
1887–1893
مابعد