"نند لال بوس" کے نسخوں کے درمیان فرق
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
Aafi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) ←حوالہ جات: + {{معلومات کتب خانہ}} |
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.9.5 |
||
سطر 1: | سطر 1: | ||
{{خانہ معلومات شخصیت}} |
{{خانہ معلومات شخصیت}} |
||
'''نندلال بوس''' (3 دسمبر 1882 - 16 اپریل 1966) جدید ہندوستانی فن کے علمبرداروں میں سے ایک اہم شخص تھے۔ ابنیندر ناتھ ٹیگور کے شاگرد، بوس اپنی مصوری کے "ہندوستانی انداز" کے لیے مشہور تھے۔ وہ 1921 میں کلا بھون، شانتی نکیتن کے پرنسپل بنے۔ وہ ٹیگور خاندان اور اجنتا کے دیواروں سے متاثر تھے۔ ان کے کلاسک کاموں میں ہندوستانی افسانوں، خواتین اور گاؤں کی زندگی کے مناظر کی پینٹنگز شامل ہیں۔معاصر زمانے میں بہت سے نقاد ان کی پینٹنگز کو ہندوستان کی سب سے اہم جدید پینٹنگز میں شمار کرتے ہیں۔<ref>{{cite news |
'''نندلال بوس''' (3 دسمبر 1882 - 16 اپریل 1966) جدید ہندوستانی فن کے علمبرداروں میں سے ایک اہم شخص تھے۔ ابنیندر ناتھ ٹیگور کے شاگرد، بوس اپنی مصوری کے "ہندوستانی انداز" کے لیے مشہور تھے۔ وہ 1921 میں کلا بھون، شانتی نکیتن کے پرنسپل بنے۔ وہ ٹیگور خاندان اور اجنتا کے دیواروں سے متاثر تھے۔ ان کے کلاسک کاموں میں ہندوستانی افسانوں، خواتین اور گاؤں کی زندگی کے مناظر کی پینٹنگز شامل ہیں۔معاصر زمانے میں بہت سے نقاد ان کی پینٹنگز کو ہندوستان کی سب سے اہم جدید پینٹنگز میں شمار کرتے ہیں۔<ref>{{cite news|title=The Art of Nandalal Bose' is first U.S. showcase for an Indian icon|author=روبورٹ ل۔ پنکس|url=http://www.paramuspost.com/article.php/20080314111558184|publisher=پراموس پوسٹ|date=15 مارچ 2008|access-date=2023-12-22|archive-date=2013-10-29|archive-url=https://web.archive.org/web/20131029202012/http://www.paramuspost.com/article.php/20080314111558184|url-status=dead}}</ref><ref name="GaneshThakkar2005">{{cite book|author1=کمالا گنیش|author2=اوشا ٹھکر|title=Culture and the Making of Identity in Contemporary India|url=https://books.google.com/books?id=ePtg79MKkkwC&pg=PT49|date=13 جولائی 2005|publisher=سیج پبلیکیشبز|isbn=978-0-7619-3381-6|pages=49–}}</ref> |
||
==حوالہ جات== |
==حوالہ جات== |
نسخہ بمطابق 22:26، 22 دسمبر 2023ء
نند لال بوس | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 3 دسمبر 1882ء [1][2][3] تاراپور، بہار |
وفات | 16 اپریل 1966ء (84 سال)[1][2][3] شانتی نیکیتن [4][1] |
شہریت | بھارت (26 جنوری 1950–) برطانوی ہند (–14 اگست 1947) ڈومنین بھارت (15 اگست 1947–26 جنوری 1950) |
عملی زندگی | |
مادر علمی | جامعہ کلکتہ گورنمنٹ کالج برائے آرٹ و کرافٹ |
تلمیذ خاص | کرشنا ریڈی |
پیشہ | مصور [5]، پرنٹ میکر ، مصنف |
مادری زبان | بنگلہ |
پیشہ ورانہ زبان | بنگلہ [6] |
اعزازات | |
دستخط | |
درستی - ترمیم |
نندلال بوس (3 دسمبر 1882 - 16 اپریل 1966) جدید ہندوستانی فن کے علمبرداروں میں سے ایک اہم شخص تھے۔ ابنیندر ناتھ ٹیگور کے شاگرد، بوس اپنی مصوری کے "ہندوستانی انداز" کے لیے مشہور تھے۔ وہ 1921 میں کلا بھون، شانتی نکیتن کے پرنسپل بنے۔ وہ ٹیگور خاندان اور اجنتا کے دیواروں سے متاثر تھے۔ ان کے کلاسک کاموں میں ہندوستانی افسانوں، خواتین اور گاؤں کی زندگی کے مناظر کی پینٹنگز شامل ہیں۔معاصر زمانے میں بہت سے نقاد ان کی پینٹنگز کو ہندوستان کی سب سے اہم جدید پینٹنگز میں شمار کرتے ہیں۔[8][9]
حوالہ جات
- ^ ا ب پ بنام: Nandalal Bose — عنوان : Bose, Nandalal — https://dx.doi.org/10.1093/GAO/9781884446054.ARTICLE.T010273
- ^ ا ب Hrvatska enciklopedija ID: https://www.enciklopedija.hr/Natuknica.aspx?ID=8907 — بنام: Nandalal Bose — عنوان : Hrvatska enciklopedija — ISBN 978-953-6036-31-8
- ^ ا ب https://cs.isabart.org/person/58678 — اخذ شدہ بتاریخ: 1 اپریل 2021
- ↑ https://museumsofindia.gov.in/repository/record/ngma_del-ngma-06294-8766
- ↑ یو ایل اے این - آئی ڈی: https://www.getty.edu/vow/ULANFullDisplay?find=&role=&nation=&subjectid=500121672 — اخذ شدہ بتاریخ: 22 مئی 2021 — خالق: گیٹی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ — شائع شدہ از: 24 اگست 2018
- ↑ Identifiants et Référentiels — اخذ شدہ بتاریخ: 4 مئی 2020
- ↑ https://web.archive.org/web/20150215213359/http://www.visva-bharati.ac.in/at_a_glance/desikot.htm
- ↑ روبورٹ ل۔ پنکس (15 مارچ 2008)۔ "The Art of Nandalal Bose' is first U.S. showcase for an Indian icon"۔ پراموس پوسٹ۔ 29 اکتوبر 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 دسمبر 2023
- ↑ کمالا گنیش، اوشا ٹھکر (13 جولائی 2005)۔ Culture and the Making of Identity in Contemporary India۔ سیج پبلیکیشبز۔ صفحہ: 49–۔ ISBN 978-0-7619-3381-6