"افضل بن صلاح الدین" کے نسخوں کے درمیان فرق
م clean up, replaced: ← (50) using AWB (ٹیگ: القاب) |
م clean up, replaced: ← (24), ← (10), ← (6) using AWB |
||
سطر 1: | سطر 1: | ||
{{Infobox monarch |
{{Infobox monarch |
||
| name |
| name =الافضل بن صلاح الدین<br />Al-Afdal ibn Salah ad-Din |
||
| title |
| title = امیر دمشق |
||
| image |
| image = |
||
| reign |
| reign =1193 - 1196 |
||
| coronation |
| coronation =1193 |
||
| full name |
| full name = الافضل بن صلاح الدین بن نجم الدین |
||
| predecessor |
| predecessor =[[صلاح الدین ایوبی]] |
||
| successor |
| successor =[[العادل سیف الدین]] |
||
| dynasty |
| dynasty =[[ایوبی سلطنت|ایوبی]] |
||
| father |
| father =[[صلاح الدین ایوبی]] |
||
| birth_date |
| birth_date =c. 1169 |
||
| birth_place =[[دمشق]] |
| birth_place =[[دمشق]] |
||
| death_date |
| death_date =1196, عمر36 |
||
| death_place =[[صلخد]]، [[شام]] |
| death_place =[[صلخد]]، [[شام]] |
||
| place of burial = |
| place of burial = |
نسخہ بمطابق 06:29، 23 نومبر 2015ء
الافضل بن صلاح الدین Al-Afdal ibn Salah ad-Din | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
امیر دمشق | |||||||
1193 - 1196 | |||||||
پیشرو | صلاح الدین ایوبی | ||||||
جانشین | العادل سیف الدین | ||||||
| |||||||
شاہی خاندان | ایوبی | ||||||
والد | صلاح الدین ایوبی | ||||||
پیدائش | c. 1169 دمشق | ||||||
وفات | 1196, عمر36 صلخد، شام |
الافضل بن صلاح الدین (Al-Afdal ibn Salah ad-Din) (عربی: الأفضل بن صلاح الدين) صلاح الدین ایوبی کے سات بیٹوں میں سے ایک تھا۔ وہ اپنے والد کے بعد دمشق کا دوسرا امیر بنا۔
637ء میں مسلم افواج کی یروشلم کی فتح کے وقت سوفرونیئس نے شرط رکھی کہ کہ شہر کو صرف مسلمانوں کے خلیفہ عمر بن خطاب کے حوالے کیا جائے گا۔ چناچہ خلیفہ وقت نے یروشلم کا سفر کیا۔ حضرت عمر نے سوفرونیئس کے ساتھ شہر کا دورہ کیا۔ کلیسائے مقبرہ مقدس کے دورہ کے دوران نماز کا وقت آ گیا، اور سوفرونیئس نے حضرت عمر کو کلیسا میں نماز پڑھنے کی دعوت دی لیکن حضرت عمر نے کلیسا میں نماز پڑھنے کی بجائے باہر آ کر نماز پڑھی۔ جسکی وجہ یہ بیان کی کہ مستقبل میں مسلمان اسے عذر کے طور پر استعمال کرتے ہوئے کلیسا کو مسجد کے لیے استعمال نہ کریں۔ خلیفہ کی دانشمندی اور دوراندیشی کو دیکھتے ہوئے کلیسا کی چابیاں حضرت عمر کو پش کی گئیں۔ اس پیشکش کو انکار نہ کرنے کے باعث چابیاں مدینہ سے تعلق رکھنے والے ایک خاندان کو دے دی گئیں، اور انہیں کلیسا کو کھولنے اور بند کرنے کا حکم دیا، آج تک بھی کلیسا کی چابیاں اسی مسلمان خاندان کے پاس ہیں۔
1193ء میں اس واقہ کی یاد میں صلاح الدین ایوبی کے بیٹے الافضل بن صلاح الدین نے میں ایک مسجد تعمیر کروائی جس کا نام مسجد عمر ہے۔ بعد ازاںعثمانی سلطان عبد المجید اول نے اپنے دور میں اس کی تزئین و آرائش بھی کی۔