"راکھ (ناول)" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
غیر ضروری مواد کا اخراج
سطر 13: سطر 13:
}}
}}


'''راکھ'''، [[مستنصر حسین تارڑ]] کا مشہور اُردو ناول ہے جس میں مصنف نے [[سقوط مشرقی پاکستان]] کو موضوع بنایا ہے۔
'''راکھ''' پاکستان سے شائع ہونے والا اردو ناول ہے جس کے مصنف [[مستنصر حسین تارڑ]] ہیں۔ اس ناول میں مصنف نے [[سقوط مشرقی پاکستان]] کو موضوع بنایا ہے۔
== مواد ==
[[مستنصر حسین تارڑ]]، راکھ کے بارے میں کہتے ہیں، {{اقتباس| ”راکھ“ ایک ایسے المیے کے بارے میں تھا، جس نے پورے ملک کو متاثر کیا۔ جس نے مسلمانوں کی، پاکستانیوں کی تاریخ بدل ڈالی۔ ایسے بڑے سانحے پر ایک دم نہیں لکھا جاسکتا۔ [[مسعود مفتی]] [[ڈھاکا]] کے ڈی سی رہے۔ سقوط کے بعد دو برس وہاں قید کاٹی۔ وہاں کے متعلق لکھا بھی۔ اُنھوں نے ”راکھ“ پڑھا، تو بہت تعریف کی۔ مجھ سے سوال کیا کہ آپ کبھی وہاں گئے ہیں؟ میں نے کہا؛ نہیں، میں کبھی مشرقی پاکستان نہیں گیا، مگر اس خطے سے میری روحانی وابستگی ہے۔ میں آج بھی کہتا ہوں کہ میرے اندر مشرقی پاکستان کی علیحدگی کا گھاﺅ ہے۔<ref name="ijrakarachi.wordpress.com">[https://ijrakarachi.wordpress.com/2014/04/29/ممتاز-ناول-نگار،-مستنصرحسین-تارڑ مستنصر حسین تارڑ سے خصوصی مکالمہ، اقبال خورشید، سہ ماہی اجرا کراچی، 29 اپریل 2014ء]</ref>۔}}
[[مستنصر حسین تارڑ]]، راکھ کے بارے میں کہتے ہیں، {{اقتباس| ”راکھ“ ایک ایسے المیے کے بارے میں تھا، جس نے پورے ملک کو متاثر کیا۔ جس نے مسلمانوں کی، پاکستانیوں کی تاریخ بدل ڈالی۔ ایسے بڑے سانحے پر ایک دم نہیں لکھا جاسکتا۔ [[مسعود مفتی]] [[ڈھاکا]] کے ڈی سی رہے۔ سقوط کے بعد دو برس وہاں قید کاٹی۔ وہاں کے متعلق لکھا بھی۔ اُنہوں نے ”راکھ“ پڑھا، تو بہت تعریف کی۔ مجھ سے سوال کیا کہ آپ کبھی وہاں گئے ہیں؟ میں نے کہا؛ نہیں، میں کبھی مشرقی پاکستان نہیں گیا، مگر اس خطے سے میری روحانی وابستگی ہے۔ میں آج بھی کہتا ہوں کہ میرے اندر [[مشرقی پاکستان]] کی علیحدگی کا گھاؤ ہے۔<ref name="ijrakarachi.wordpress.com">[https://ijrakarachi.wordpress.com/2014/04/29/ممتاز-ناول-نگار،-مستنصرحسین-تارڑ مستنصر حسین تارڑ سے خصوصی مکالمہ، اقبال خورشید، سہ ماہی اجرا کراچی، 29 اپریل 2014ء]</ref>۔}}

کتاب کے مصنف [[مستنصر حسین تارڑ]] [[اُردو]] ادب کی دنیا میں ایک مشہورو معروف لکھاری ہیں ۔ ان کی کتابوں کی مجموعی تعداد ساٹھ60 سےتجاوزکرچکی ہیں۔ [[مستنصر حسین تارڑ]] سفرنامہ نگار، ناول نگار، افسانہ نگار، [[ڈراما نویس]]، ایکٹر، میزبان اور کالم نگار ہیں <ref>http://www.mustansarhussaintarar.com/</ref>۔ [[مستنصر حسین تارڑ]]کی ادبی خدمات کے بدلے صدارتی [[تمغۂ حسن کارکردگی]]<ref>http://www.dw.com/ur/%D9%85%D8%B3%D8%AA%D9%86%D8%B5%D8%B1-%D8%AD%D8%B3%DB%8C%D9%86-%D8%AA%D8%A7%D8%B1%DA%91-75-%DA%A9%DB%92-%DB%81%D9%88-%DA%AF%D8%A6%DB%92/a-17523167</ref> اوران کے ناول "راکھ" کو 1999 میں بہترین ناول کے زمرے میں [[وزیر اعظم]] ادبی ایوارڈ کا مستحق گردانا گیا<ref name="ijrakarachi.wordpress.com">[https://ijrakarachi.wordpress.com/2014/04/29/ممتاز-ناول-نگار،-مستنصرحسین-تارڑ مستنصر حسین تارڑ سے خصوصی مکالمہ، اقبال خورشید، سہ ماہی اجرا کراچی، 29 اپریل 2014ء]</ref> اور آپ کو 2002ء میں دوحہ قطر میں لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ دیا گیا۔

[[مستنصر حسین تارڑ]] [[پاکستان]] کے سب سے زیادہ پڑھے جانے والے ادیب ہیں۔ آپ کی تازہ ترین کتا ب "15-کہانیاں" ہے جو افسانوں کا مجموعہ ہے۔


== مزید دیکھیے ==
== مزید دیکھیے ==

نسخہ بمطابق 10:47، 12 اپریل 2016ء

راکھ
مصنفمستنصر حسین تارڑ
ملکپاکستان کا پرچمپاکستان
زباناردو
صنفناول
ناشرسنگ میل پبلی کیشنز، لاہور
تاریخ اشاعت
2001ء
طرز طباعتمطبوعہ (مجلد)

راکھ پاکستان سے شائع ہونے والا اردو ناول ہے جس کے مصنف مستنصر حسین تارڑ ہیں۔ اس ناول میں مصنف نے سقوط مشرقی پاکستان کو موضوع بنایا ہے۔

مواد

مستنصر حسین تارڑ، راکھ کے بارے میں کہتے ہیں،

”راکھ“ ایک ایسے المیے کے بارے میں تھا، جس نے پورے ملک کو متاثر کیا۔ جس نے مسلمانوں کی، پاکستانیوں کی تاریخ بدل ڈالی۔ ایسے بڑے سانحے پر ایک دم نہیں لکھا جاسکتا۔ مسعود مفتی ڈھاکا کے ڈی سی رہے۔ سقوط کے بعد دو برس وہاں قید کاٹی۔ وہاں کے متعلق لکھا بھی۔ اُنہوں نے ”راکھ“ پڑھا، تو بہت تعریف کی۔ مجھ سے سوال کیا کہ آپ کبھی وہاں گئے ہیں؟ میں نے کہا؛ نہیں، میں کبھی مشرقی پاکستان نہیں گیا، مگر اس خطے سے میری روحانی وابستگی ہے۔ میں آج بھی کہتا ہوں کہ میرے اندر مشرقی پاکستان کی علیحدگی کا گھاؤ ہے۔[1]۔

مزید دیکھیے

حوالہ جات