صالح بن محمد بن زائدہ لیثی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
صالح بن محمد بن زائدہ لیثی
معلومات شخصیت
پیدائشی نام صالح بن محمد بن زائدة الليثي
تاریخ وفات سنہ 763ء   ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رہائش مدینہ منورہ   ویکی ڈیٹا پر (P551) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کنیت أبو واقد
لقب المدنى الليثى
عملی زندگی
طبقہ صغار التابعين
ابن حجر کی رائے ضعيف
پیشہ محدث   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں


ابو واقد صالح بن محمد بن زیدہ اللیثی ، آپ تابعی ، مجاہد اور ضعیف درجہ کے حدیث کے راوی ہیں۔آپ نے مسلمہ بن عبدالملک کے ساتھ مل کر کافی جنگیں لڑی۔آپ کا انتقال 145ھ میں مدینہ منورہ میں ہوا۔

روایت حدیث[ترمیم]

اس سے مروی ہے کہ: اسحاق، زیدہ کے خادم، انس بن مالک، سالم بن عبد اللہ بن عمر بن خطاب، سعید بن مسیب، عامر بن سعد بن ابی وقاص، عمارہ بن خزیمہ بن ثابت، عمر بن عبد العزیز، محمد بن عبد الرحمٰن بن ثوبان اور نافع، ابن عمر کے ایک خادم، ابو عروہ الدوسی، صحابہ میں سے ایک، ابو سلمہ بن عبد الرحمٰن بن عوف اور ولید بن ہشام المعیطی راوی: ابو اسحاق فزاری، حاتم بن اسماعیل، خالد بن الیاس، سعید بن عبد الرحمٰن جمحی، عبد اللہ بن جعفر مدینی،عبد اللہ بن حارث مخزومی ، عبد اللہ بن حارث جماحی حاطبی، عبد اللہ بن دینار اور عبد اللہ بن عبد اللہ اموی، عبد العزیز بن محمد الدراوردی، محمد بن صالح مدنی ازرق، ہشام بن عبد اللہ بن عکرمہ مخزومی اور وہیب بن خالد اور ابوبکر بن عبد اللہ بن ابی سبرہ۔ [1]

جراح اور تعدیل[ترمیم]

یحییٰ بن معین نے کہا: "ضعیف ہے ۔" احمد بن حنبل نے کہا: "میں اس میں کوئی حرج نہیں دیکھتا۔" امام عجلی نے کہا: "اس کی حدیث لکھی گئی ہے لیکن وہ قوی نہیں ہے۔" امام بخاری نے کہا: "فیہ نظر " حدیث قابل اعتراض ہے، سلیمان ابن حرب اور ابو داؤد کہتے ہیں: "وہ حدیث میں مضبوط نہیں تھے۔" امام نسائی اور ابن عدی نے کہا: اس کی بعض احادیث صحیح ہیں اور بعض منکر ہیں اور وہ ان ضعیفوں میں سے ہیں جن کی احادیث لکھی گئی ہیں۔ابو حاتم رازی اور ابو زرعہ رازی۔ ابوداؤد، امام ترمذی اور نسائی نے الیوم اللیلہ میں ان سے روایات لی ہیں۔اور ابن ماجہ نے بھی ان سے روایت کیا ہے۔ [2]

وفات[ترمیم]

آپ کی وفات 145ھ میں ہوئی ۔

حوالہ جات[ترمیم]

  1. جمال الدين المزي تهذيب الكمال في أسماء الرجال، تحقيق: بشار عواد معروف (ط. 1)، بيروت: مؤسسة الرسالة، ج. 13، ص. 85،
  2. جمال الدين المزي، تهذيب الكمال في أسماء الرجال، تحقيق: بشار عواد معروف (ط. 1)، بيروت: مؤسسة الرسالة، ج. 13، ص. 85،