عقبہ بن نافع

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
نظرثانی بتاریخ 11:09، 2 اکتوبر 2019ء از ZumrahBot (تبادلۂ خیال | شراکتیں) (خودکار: اضافہ زمرہ جات +ترتیب (14.9 core): + زمرہ:افریقیہ کے اموی گورنر)
عقبہ بن نافع
(عربی میں: عقبة بن نافع الفهري‎ ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عقبہ بن نافع کا مجسمہ

معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 622ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مکہ   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات سنہ 683ء (60–61 سال)[1][2]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
سیدی عقبہ   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وجہ وفات لڑائی میں مارا گیا   ویکی ڈیٹا پر (P509) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت خلافت راشدہ
سلطنت امویہ   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ عسکری قائد ،  والی   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مادری زبان عربی   ویکی ڈیٹا پر (P103) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان عربی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کارہائے نمایاں جامع مسجد قیروان ،  قیروان   ویکی ڈیٹا پر (P800) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عسکری خدمات
وفاداری خلافت راشدہ ،  سلطنت امویہ   ویکی ڈیٹا پر (P945) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شاخ خلافت راشدہ کی فوج   ویکی ڈیٹا پر (P241) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
لڑائیاں اور جنگیں المغرب کی اسلامی فتح   ویکی ڈیٹا پر (P607) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عقبہ بن نافع کا لشکر اپنے گھوڑے بحر اوقیانوس میں ڈالتے ہوئے

عقبہ بن نافع (عربی: عقبة بن نافع) (پیدائش 622ء مكة سعودی عرب) بنو امیہ کے جرنیل تھے جنہوں نے مغرب (موجودہ مغربی الجزائر اور مراکش) میں اسلامی فتوحات کا آغاز کیا۔

670ء میں عقبہ نے مصر کے صحراؤں کو عبور کرکے شمالی افریقہ فتح کیا اور اپنے راستے میں مختلف مقامات پر عسکری چوکیاں قائم ہیں۔ موجودہ تیونس میں انہوں نے قیروان کا شہر بسایا جو موجودہ شہر تیونس سے 160 کلومیٹر جنوب میں آج بھی موجود ہے۔ یہ شہر اگلی فتوحات کے لیے پڑاؤ کے طور پر استعمال ہونے لگا۔

شمالی افریقہ فتح کرنے کے بعد جب وہ بحر اوقیانوس تک پہنچے تو فرط جذبات میں اپنا گھوڑا سمندر میں ڈال دیا اور اللہ تبارک تعالٰی سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ اگر یہ سمندر میری راہ میں حائل نہ ہوتا تو زمین کے آخری کونے تک تیرا نام بلند کرتا چلا جاتا۔ علامہ اقبال نے اس تاریخی واقعے کو اپنی شہرہ آفاق نظم شکوہ میں اس طرح سے بیان کیا ہے

دشت تو دشت ہیں، دریا بھی نہ چھوڑے ہم نے بحر ظلمات میں دوڑا دیے گھوڑے ہم نے

تاریخ اسلام کا یہ عظیم فاتح اور جرنیل 683ء میں مفتوحہ علاقوں سے واپسی کے سفر میں مقامی بربر باغیوں کے ہاتھوں شہید ہو گیا۔

حوالہ جات

  1. آئی ایس این آئی: https://isni.org/isni/0000000393189086 — اخذ شدہ بتاریخ: 16 اکتوبر 2015
  2. گرین انسائکلوپیڈیا کیٹلینا آئی ڈی: https://www.enciclopedia.cat/ec-gec-0068546.xml — بنام: ‘Uqba ibn Nāfi‘ — عنوان : Gran Enciclopèdia Catalana